Tag: بلاول بھٹو

  • ایک پرچی لہرا کر آگئے اور چیئرمین بن گئے، کیا یہ مذاق ہے؟ مراد سعید

    ایک پرچی لہرا کر آگئے اور چیئرمین بن گئے، کیا یہ مذاق ہے؟ مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ سندھ کی بات کرو تو اپوزیشن شور شرابہ کرتی ہے، ایک پرچی لہرا کر آگئے اور چیئرمین بن گئے، کیا یہ مذاق ہے؟

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اپوزیشن ارکان اسپیکر کے ڈائس کے گرد کھڑے ہوگئے جبکہ شور شرابے سے مراد سعید کو تقریر بھی نہ کرنے دی گئی۔

    مراد سعید نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لمبی تقریریں کرتے ہیں جب جواب کا وقت آتا ہے تو سننے کی ہمت نہیں ہوتی۔ آج لاڑکانہ سے رکن قومی اسمبلی نے گفتگو کی ہے۔ میں سمجھتا تھا بلاول بھٹو لاڑکانہ میں ایڈز پر بات کریں گے لیکن بلاول نے اس کا ذکر تک نہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے اسپتالوں میں غلط انجیکشن سے بچے مر رہے ہیں، آج ہمیں اپوزیشن سے اس کے بارے میں سوال کرنا تھا لیکن انہوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا ہے۔

    مراد سعید نے کہا کہ تھر میں بھوک سے لوگ مر رہے ہیں، ان سے پوچھا جائے تو فالودے والے اور پکوڑے والے سے پیسہ نکلتا ہے۔ ایان علی اور بلاول بھٹو کو ایک ہی اکاؤنٹ سے پیسہ گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ راؤ انوار ان کا بہادر بچہ ہے، سندھ کے لوگوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ قرضہ 6 ہزار سے 30 ہزار ارب تک پہنچ گیا پوچھا جائے پیسہ کہاں خرچ ہوا۔ اسٹیٹ بینک رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ غربت سندھ میں ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز اور تھر میں بچوں کی اموات کا جواب کون دے گا۔ آصف زرداری کے بیرون ملک موجود محل اور سوئس اکاؤنٹس میں پیسہ ہے۔ ہمیں پتہ تھا سندھ کی بات کریں گے تو یہ شور شرابہ کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قابلیت کیا ہے ان کو کیا سمجھ ہے انہوں نے دیکھا کیا ہے، ’ایک پرچی لہرا کر آگیا اور چیئرمین بن گیا کیا یہ مذاق ہے۔ ایان علی اور بلاول بھٹو کو ایک ہی جگہ سے پیسہ آتا ہے یہ ہمارا قصور نہیں۔ اپوزیشن والے ایک ایک گھنٹہ تقریر کرتے ہیں اور پھر چلے جاتے ہیں‘۔

    مراد سعید کی تقریر کے دوران اسپیکر اپوزیشن ارکان کو خاموش ہونے اور انہیں اپنی جگہ پر بیٹھنے کا کہتے رہے لیکن ارکان ٹس سے مس نہ ہوئے۔ اسپیکر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں 10 منٹ کا وقفہ کردیا۔

  • لگ رہا ہے آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، بلاول بھٹو کی اسمبلی فلور پر حکومت پر سخت تنقید

    لگ رہا ہے آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، بلاول بھٹو کی اسمبلی فلور پر حکومت پر سخت تنقید

    اسلام آباد:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لگ رہا ہے کہ آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے اسمبلی فلور پر حکومت پر تنقید کے تیروں کی بارش کر دی، کہا لگ رہا ہے کہ آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، پاکستان کے وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر بھی آئی ایم ایف کی مرضی سی لگایا گیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا حکومت عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ کیوں چھپا رہی ہے، اگر معاہدہ پارلیمنٹ سے پاس نہیں کرایا گیا تو تسلیم نہیں کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، غریب عوام احتجاج کریں تو جیلوں میں ڈال دیتے ہیں، یہ کیسا نیا پاکستان ہے، وفاق سے ٹیکس جمع نہیں ہو رہا تو سندھ حکومت سے ہی کچھ سیکھ لے۔

    [bs-quote quote=”اٹھارویں ترمیم سے نہیں وفاق کی نا اہلی سے صوبے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری” author_job=”چیئرمین پیپلز پارٹی”][/bs-quote]

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ مثبت تنقید ملک کے مفاد میں ہے، نیب گردی، ایف آئی آر اور مخالفین کو جیل بھیجنے کے بجائے اپنا کام کریں، آپ سندھ حکومت سے سیکھیں، ٹیکس کلیکشن کرنا سندھ سے سیکھیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹیکس نہیں لے سکتے تو کہتے ہیں 18 ویں ترمیم سے وفاق دیوالیہ ہوگیا، سچ تو یہ ہے کہ صوبے وفاقی حکومت کی وجہ سے دیوالیہ ہو رہے ہیں، 18 ویں ترمیم سے نہیں وفاق کی نا اہلی سے صوبے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کل قومی اسمبلی آئے تھے، ہم امید کر رہے تھے وزیر اعظم پارلیمنٹ اور قوم سے مخاطب ہوں گے لیکن نہیں ہوئے، وزیر اعظم کو پارلیمنٹ اور عوام کو اپنے اقدات پر اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کو دہشت گردی، کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن لینا ہوگا، حکومت دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ اقدام نہیں کر رہی، شدت پسندوں سے تعلق رکھنے والے وزرا کو نکالا جائے۔

    ملک کے عوام دیکھ رہے ہیں حکومت کی کوئی سمت نہیں، ملک کی معیشت کے حالات کی وجہ سے عوام پریشان ہیں، حکومت نے 9 روپے اضافہ کر کے عوام پر پٹرول بم گرایا اور امیروں سے ٹیکس لینے میں ناکام رہی ہے۔

  • بے دردی سے قوم کو لوٹنے والے آج مگرمچھ کے آنسو بہارہے ہیں، فردوس عاشق اعوان

    بے دردی سے قوم کو لوٹنے والے آج مگرمچھ کے آنسو بہارہے ہیں، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بے دردی سے قوم کو لوٹنے والے آج مگرمچھ کے آنسو بہارہے ہیں، بلاول بھٹو آئی ایم ایف کے بارے میں پریشان نہ ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بلاول بھٹو کی گفتگو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو آئی ایم ایف کے بارے میں پریشان نہ ہوں، وہ سندھ حکومت کی مالی بے ضابطگیوں پر جواب دیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو صوبائی خزانے پر ڈاکا زنی کا جواب دیں، وہ اندرون سندھ ایڈز متاثرین کو تسلی دینے کیوں نہیں گئے، لانچوں، گھروں سے برآمد پیسہ قوم کا ہے، واپس کرنا ہوگا۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ وفاق کے اربوں روپے ڈکارنے والے وفاق سے کس بات کا گلہ کررہے ہیں، بلاول جواب دیں ان کا اور ایان علی کا مشترکہ اکاؤنٹ کیا حسن اتفاق ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھٹو کا وارث بننے کے لیے آپ کو کرپشن سے ناطہ توڑنا ہوگا، نوجوان نسل سے تعلق ہونے پر قوم کو بلاول سے نئی سوچ کی توقع تھی، افسوس ہے کہ آپ نے خود کو کرپشن کے دفاع پر مامور کرلیا، ذہین قابل پاکستانیوں پر ملک کے دروازے بند نہیں کرسکتے۔

    مزید پڑھیں: سندھ واحد صوبہ ہے جہاں ٹیکس ہدف حاصل کیا جارہا ہے: بلاول بھٹو

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں ہم ٹیکس کا ہدف حاصل کرتے ہیں۔ ٹیکس وصولی کا ہدف صرف اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے پورا ہوتا ہے۔ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے بجائے سندھ سے سیکھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم طریقہ کار نہیں دیکھیں گے تو کسی کی کارکردگی کا کیسے پتہ چلے گا، کیا آئی ایم ایف فیصلہ کرے گا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کون ہوگا۔ حکومت غریب کی مدد کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی۔ ٹیکس اہداف کی وصولی میں حکومت بدترین کارکردگی دکھا رہی ہے۔

  • سندھ واحد صوبہ ہے جہاں ٹیکس ہدف حاصل کیا جارہا ہے: بلاول بھٹو

    سندھ واحد صوبہ ہے جہاں ٹیکس ہدف حاصل کیا جارہا ہے: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں ہم ٹیکس کا ہدف حاصل کرتے ہیں۔ ٹیکس وصولی کا ہدف صرف اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے پورا ہوتا ہے۔ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے بجائے سندھ سے سیکھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم گورنر اسٹیٹ بینک کو لگانے سے پہلے باقر رضا سے ملے ہی نہیں، آئی ایم ایف کے سامنے جا کر وزیر اعظم نے خود مختاری پر سمجھوتہ کیا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ اگر ہم طریقہ کار نہیں دیکھیں گے تو کسی کی کارکردگی کا کیسے پتہ چلے گا، کیا آئی ایم ایف فیصلہ کرے گا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کون ہوگا۔ حکومت غریب کی مدد کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی۔ ٹیکس اہداف کی وصولی میں حکومت بدترین کارکردگی دکھا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پوری ٹیکس وصولی نہ ہونے سے صوبوں کو نقصان ہو رہا ہے، سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں ہم ٹیکس کا ہدف حاصل کرتے ہیں۔ ٹیکس وصولی کا ہدف صرف اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے پورا ہوتا ہے۔ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے بجائے سندھ سے سیکھے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیکس وصولی وفاقی حکومت سے بہتر ہوگی، وفاقی ٹیکس کلیکشن سندھ کو دیں 100 فیصد ٹیکس جمع کر کے دیں گے۔ ہم نے بھی آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا لیکن معیشت کو گروی نہیں رکھا، آئی ایم ایف سے معاہدے میں عوام کو نقصان نہیں پہنچنے دیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے تنخواہیں بڑھائیں، روزگار دیا۔ ہم نے سب سے زیادہ 68 لاکھ نوکریاں فراہم کیں۔ ہمیں مجبور کریں گے تو پارلیمان کے باہر احتجاج کریں گے۔ مزدوروں کی آواز نہیں سنی جارہی۔ ہر ادارے میں یونینز کے خلاف سازش چل رہی ہے۔

    بلاول کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ سے چیئرمین پی اے سی تبدیل کرنے پر بات نہیں ہوسکی، تبدیلی پر فیصلہ ن لیگ کا آخری فیصلہ نہیں ہے۔ ن لیگ کو مشورہ دوں گا ایسی کوئی بات ہے بھی تو فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

  • آئی ایم ایف کے پیش نظر عوام نہیں، ذاتی مفاد ہوگا: بلاول بھٹو زرداری

    آئی ایم ایف کے پیش نظر عوام نہیں، ذاتی مفاد ہوگا: بلاول بھٹو زرداری

    کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو  زرداری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ڈیل کے باوجود پی پی نے 68 لاکھ نوکریاں دیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے حکومت کی آئی ایم ایف ڈیل پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے ڈیل کے باوجود ہم نے پنشن، اور تنخواہیں بڑھائیں.

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بے نظیرانکم سپورٹ جیسا فلاحی پروگرام شروع کیا، مگر پی ٹی آئی حکومت آئی ایم ایف کی ہربات کومان رہی ہے.

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ آئی ایم ایف اگر ملک چلائے گا، تو  وہ عوام نہیں اپنے مفاد کے لئے چلائے گا.

    مزید پڑھیں: گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے عہدے کا چارج سنبھال لیا

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف غریب عوام، مزدوراور کسان کا خیال نہیں رکھے گا، قانون آئی ایم ایف کے تنخواہ دارکو سربراہ اسٹیٹ بینک بنانے کی اجازت نہیں دیتا.

    خیال رہے کہ حکومت نے ڈاکٹر رضا باقر کو گورنر اسٹیٹ بینک مقرر کیا ہے، رضا باقر 2017 سے مصر میں آئی ایم ایف آفس سربراہ اور سینئر ریزیڈنٹ نمائندے تھے. وہ 18 سال آئی ایم ایف اور 2 سال ورلڈ بینک میں کام کا تجربہ رکھتے ہیں۔

  • پٹرول قیمتوں پر احتجاج کرنے والوں پر مقدمات نے آمریت کی یاد تازہ کر دی: بلاول بھٹو

    پٹرول قیمتوں پر احتجاج کرنے والوں پر مقدمات نے آمریت کی یاد تازہ کر دی: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیٹرول قیمتوں پر احجاج کرنے والوں پر مقدمات نے آمریت کی یاد تازہ کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں پیپلز پارٹی ورکرز پر مقدمات پر پارٹی چیئرمین نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول قیمتوں میں اضافے کے خلاف پُر امن مظاہرہ کیا جا رہا تھا۔

    بلاول بھٹو نے پنجاب میں جیالوں پر مقدمات درج کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرہ پرامن تھا، مظاہرین پر مقدمات نے آمریت کی یاد تازہ کر دی۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکمران عوامی احتجاج دبانے کے لیے تشدد پر اتر آئے ہیں، وزیر اعظم نے عوام سے پر امن احتجاج کا جمہوری حق بھی چھین لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، پیٹرول 9 روپے 42 پیسے مہنگا

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ملتان، لودھراں، ڈی جی خان اور بہاولپور میں پی پی کارکنوں پر بنائے جانے والے مقدمات واپس لیے جائیں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت نے لودھراں کے مرحوم جیالے عاشق کو بھی مقدمے میں نامزد کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج سے پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 42 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 108 روپے 31 پیسے ہو گئی ہے جب کہ مٹی کا تیل 7 روپے 46 پیسے اضافے کے بعد 96 روپے 77 پیسے فی لیٹر ہو گیا۔

    پیٹرول قیمتوں میں اضافے سے اشیاے خورد و نوش کی قیمتوں پر براہ راست اثر پڑے گا اور رمضان المبارک میں عوام کو مزید مہنگائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • شادی کی عمر 18 سال رکھنے والے انڈونیشیا اور ترکی کیا مسلمان نہیں؟ بلاول بھٹو

    شادی کی عمر 18 سال رکھنے والے انڈونیشیا اور ترکی کیا مسلمان نہیں؟ بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سندھ میں قانون نے بالغ شخص کو 10 سال کی لڑکی سے شادی سے روک دیا۔ عرب امارات، انڈونیشیا اور ترکی میں بھی شادی کی عمر 18 سال ہے۔ کیا یہ مسلمان ممالک نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عرب امارات، انڈونیشیا اور ترکی میں شادی کی عمر 18 سال ہے۔ کیا یہ مسلمان ممالک نہیں؟

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ میں جہاں شادی کی عمر کی کم سے کم حد 18 سال ہے، ہم نے دیکھا کہ کس طرح سندھ میں قانون نے بالغ شخص کو 10 سال کی لڑکی سے شادی سے روک دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر 20 منٹ میں کم عمری میں حاملہ ہونے والی ایک لڑکی موت کا شکار ہوجاتی ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل قومی اسمبلی میں کم عمری کی شادی کا ترمیمی بل پیش کیا گیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کے وفاقی وزرا بل کی حمایت اور مخالفت میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے تھے۔

    وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان اور وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے بل کی مخالفت کی جب کہ شیریں مزاری نے حمایت کی۔

    قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے حمایت اور مخالفت کا ملا جلا رجحان دیکھ کر بل پر ووٹنگ کروا دی جس پر بل کے حق میں 72 اور مخالفت میں 50 ارکان نے ووٹ دیے۔

    وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرد واحد کو اسلام کے فیصلے کرنے کا اختیار نہیں، اس سلسلے میں قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ سپریم ہے، وہ فیصلہ کر سکتی ہے۔ شادی کے لیے 18 سال کی عمر کا تعین ترکی اور بنگلہ دیش میں بھی ہے، ایسا ہی فتویٰ جامع الازہر نے بھی دیا، کیا وہ خلاف اسلام تھا؟

    قومی اسمبلی کی جانب سے ترمیمی بل قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بھیج دیا گیا تھا۔

  • بلاول کی جماعت نے کراچی کو عزیر بلوچوں اور راؤ انواروں کے رحم و کرم پر چھوڑا: مراد سعید کا ردِ عمل

    بلاول کی جماعت نے کراچی کو عزیر بلوچوں اور راؤ انواروں کے رحم و کرم پر چھوڑا: مراد سعید کا ردِ عمل

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول کے والد نے مزدوروں کے حقوق چھین کر جعلی اکاؤنٹس کا جال بُنا۔

    تفصیلات کے مطابق مواصلات کے وزیر مراد سعید نے بلاول بھٹو کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بلاول کی جماعت نے کراچی کو عزیر بلوچوں اور راؤ انواروں کے رحم و کرم پر چھوڑا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ غریب کے پاس پی پی نے چھوڑا ہی کیا ہے جو اَب وہ غریب کے حقوق چھینے جانے کے نعرے لگا رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ مال حرام بچانے کے لیے سندھ اور پنجاب کی لکیریں کھینچنا شرم ناک عمل ہے، جونیئر زرداری فکر نہ کریں، پنجاب میں بھی بھل صفائی جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے: بلاول بھٹو

    پی ٹی آئی رہنما نے ن لیگی رہنماؤں پر بھی تنقید کی، کہا انھوں نے پنجاب کو اپنی چرا گاہ بنایا، اب وہ بد ہضمی کا شکار ہیں ہو چکے تو معالج تلاش کر رہے ہیں۔

    مراد سعید نے کہا کہ جس نے بھی قومی خزانے پر ہاتھ صاف کیے اسے کٹہرے میں آنا ہوگا، سندھ اور نہ ہی پنجاب کے لٹیروں کو کوئی رعایت ملے گی۔

    واضح رہے کہ آج کراچی میں قائد آباد میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید ذوالفقار بھٹو نے روٹی کپڑا اور مکان کا وعدہ کیا تھا، افسوس نئے پاکستان میں مزدور اور غریبوں کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آج مزدور اور غریبوں کا حق چھینا جا رہا ہے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

  • رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے: بلاول بھٹو

    رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے: بلاول بھٹو

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی کے علاقے قائد آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  انھوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار بھٹو نے روٹی کپڑا اور مکان کا وعدہ کیا تھا،  افسوس نئے پاکستان میں مزدور اور غریبوں کو لاوارث چھوڑ دیا گیا.

    انھوں نے کہا کہ آج مزدور اور غریبوں کا حق چھینا جارہا ہے، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، روشنیوں کا شہر کراچی مزدوروں کا شہر ہے، آج سرمایہ دار اورٹیکنالوجی مل کر مزدوروں کا استحصال کررہے ہیں،  مزدوروں کا اگر کسی نے خیال رکھا ہے، تو وہ پاکستان پیپلزپارٹی نے رکھا، شہیدذوالفقار بھٹو ، بے نظیر بھٹو  اور آصف زرداری کے دور میں مزدوروں کے لئے تاریخی کام ہوئے. سندھ نے مزدوروں کی فلاح کے لئے 15 قانون منظور کئے، 18ویں ترمیم کے بعد سندھ واحد صوبہ ہے جس نے لیبر پالیسی دی.

    [bs-quote quote=”آج حکومت نے معیشت کی چابی آصف زرداری کے وزیر خزانہ کو دے دی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ آج مزدور کےلئے اپنا گھر چلانا مشکل ہوچکا ہے، عمران خان نے تسلیم کرلیا کہ ان کی معاشی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، پی ٹی آئی حکومت کو عوام سے معافی مانگنی چاہیے، عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، مگر ہم حکومت کو عوام اورمزدور کی خدمت کرنے کے لئے مجبور کریں گے.

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جتنا قرض اس حکومت نے لیا، اتنا ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں لیا گیا، آئی ایم ایف سے کیا ڈیل ہورہی ہے، چھپایا جا رہا ہے، یہ کہتے تھے کہ آصف زرداری کا معاشی دور برا تھا، آج حکومت نے معیشت کی چابی آصف زرداری کے وزیر خزانہ کو دے دی ہے، ملک کی معیشت چلانے اور ترقی دلانےوالی جماعت صرف پیپلزپارٹی ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہمارے وزیرخزانہ کو تو لے گئے، مگر ہماری عوام دوست پالیسی نہیں اپنا رہے، حکومت کو کہنا چاہتا ہوں کہ نقل کے لئے عقل کی ضرورت ہوتی ہے. امیروں کےلئے ایمنسٹی اسکیم اور غریبوں کےلئے مہنگائی ہے،  پیپلز پارٹی دورمیں دنیا معاشی بحران سے گزر رہی تھی، دہشت گردی عروج پر تھی، دو سیلاب بھی آچکے تھے، ہم نے حالات بہتر کیے.

    [bs-quote quote=”این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو 120 ارب روپے نہیں دیے، تبدیلی سرکار اور ان کےاتحادیوں کو 120ارب روپے کا حساب دینا ہوگا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ ہم جمہوریت، انسانی حقوق، معاشی حقوق کا تحفظ کریں گے، آج عوام نے ملک کوپیغام دےدیا کہ کوئی کام کررہاہے تو وہ پیپلزپارٹی ہے.رمضان کےبعدپارلیمنٹ اورباہراحتجاج کریں گے.

    انھوں نے حکومت کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے تاجر کو آپ نے چور ڈاکو بنادیا، نیب ،ایف آئی اے کو استعمال کیا گیا، تاجر برادری میں خوف پھیلا ہوا ہے، آصف زرداری نے کہا تھا کہ پاکستان میں یا تو نیب چلے گی یا معیشت چلے گی ، نیب مشرف غدار کا بنایا ہوا کالا قانون ہے،  پیپلزپارٹی احتساب کے خلاف نہیں، شفاف احتساب ہوگا تو جمہوریت مضبوط ہوگی، نیب گردی اور سیاسی انتقام ہوگا، تو کرپشن بڑھتی رہے گی.

    انھوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو 120 ارب روپے نہیں دیے، تبدیلی سرکار اور ان کےاتحادیوں کو 120ارب روپے کا حساب دینا ہوگا، ایم کیوایم اور دیگر اتحادیوں کو بھی اس مہنگائی ، غربت کا حساب دیناپڑے گا، یہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے نوکریاں چھین رہے ہیں، ایم کیوایم سے کہتا ہوں یہ سلیکشن تھا الیکشن نہیں ،دھاندلی کو بےنقاب کریں گے، باقی لوگ خاموش رہیں، کراچی کا بلاول کراچی کے لئے، صوبے کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا.

  • بلاول بھٹو کو پی ٹی ایم کی ترجمانی کا شوق ستا رہا ہے، مراد سعید

    بلاول بھٹو کو پی ٹی ایم کی ترجمانی کا شوق ستا رہا ہے، مراد سعید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو چاہتے ہیں کہ والد زرداری اور انکل نوازشریف سے پوچھ گچھ بند ہوجائے،ان کو پی ٹی ایم کی ترجمانی کا شوق ستارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل میں کہی۔ مراد سعید نے کہا کہ چارٹرآف ڈکیتی” آج ایک بار پھر پوری طرح بےنقاب ہوگئی۔

    بلاول کرپٹ کرداروں کی وکالت کرنے میڈیا کے سامنے آئے، بلاول چاہتے ہیں والد اور انکل نوازشریف سے پوچھ گچھ بند ہوجائے، جتنا مرضی شور مچا لیں کرپشن کا خاتمہ کرکے رہیں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں نے جتنے بھی مطالبات پیش کیے تمام تفصیلات دی جاچکی ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے نواز شریف سے کبھی پوچھنا گوارا تک نہیں کیا، ریاستِ پاکستان کے بجائے بلاول کو مودی جی کا مؤقف زیادہ اچھا لگتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی علاقوں میں امن کی واپسی سے زیادہ بلاول کو پی ٹی ایم کی ترجمانی کا شوق ستارہا ہے، بلاول سمجھتے ہیں کہ ریاست اور ریاستی اداروں پر کیچڑاچھال کربڑا لیڈربنا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: پارلیمنٹ میں لائے بغیر آئی ایم ایف ڈیل نہیں مانیں گے، بلاول بھٹو

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرف کا بنایا ہوا کالا قانون قومی احتساب بیورو اور جمہوریت ساتھ نہیں چل سکتی، کالا قانون آمر کا قانون ہوگا، انصاف کا قانون نہیں ہوگا تو کیسے چلے گا، آئی ایم ایف ڈیل پارلیمنٹ میں لائے بغیر نہیں مانیں گے۔