Tag: بلاول بھٹو

  • بلاول بھٹو، علی وزیر اور محسن داوڑ کے نام ای سی ایل سے نکال دیے گئے

    بلاول بھٹو، علی وزیر اور محسن داوڑ کے نام ای سی ایل سے نکال دیے گئے

    اسلام آباد: ای سی ایل میں ڈالے گئے 461 افرادکی فہرست قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کیں.

    ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری، سعد رفیق، افضل کاکڑ کے نام ای سی ایل میں ہیں، نواز شریف،مریم نواز  اور کیپٹن صفدر کا نام بھی فہرست میں موجود ہے، نام وفاقی کابینہ کےفیصلےکے تحت ای سی ایل میں ڈالے گئے.

    ان کا کہنا تھا کہ تین ارکان اسمبلی کے نام ای سی ایل سے نکالے گئے ہیں. بلاول بھٹو، علی وزیر اور محسن داوڑ کے نام ای سی ایل سے نکال دیے.

    اعجاز شاہ نے بتایا محسن داوڑ اور علی وزیر کے نام نفرت انگیزتقاریر کے باعث‌ ای سی ایل میں ڈالے گئے تھے، سعد رفیق کا نام نیب کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا.

    قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر داخلہ کی ریڈ زون بشمول بلیو ایریا میں احتجاجی سرگرمیوں پرپابندی کی سفارش کی.

    مزید پڑھیں: وفاقی وزیرداخلہ اعجاز احمد شاہ نےعہدے کا چارج سنبھال لیا

    انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں ہائیڈ پارک کی طرح پرمخصوص جگہ احتجاج کے لئےمختص کی جائے، احتجاجی سرگرمیوں کے لئے موزوں ترین جگہ ایف نائن پارک ہے.

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ اسلام آباد کی مجاز اتھارٹی شکر پڑیاں گراؤنڈ کو ڈیموکریسی پارک قرار دے چکی ہے، اسلام آباد کےعوام کے بہتر مفاد میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے.

  • پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس، گرفتار ملزم زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا

    پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس، گرفتار ملزم زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نامزد ملزم سلیم فیصل آصف زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گوہ بن گئے۔

    ذرائع کے مطابق فیصل سلیم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیان دیا کہ پارک لین کی انتظامیہ کے حکم پر تمام کام کیے، بلاول بھٹو اور آصف زرداری پارک لین کے 25 ، 25 فیصد پارٹنر ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ انٹرنیشنل بزنس اینڈ شاپنگ سینٹرپلازہ کواربوں کاقرضہ دیاگیا بعد ازاں پلازہ کو نادہندہ کرا کے قرضوں میں خرد برد کی گئی۔ نیب راولپنڈی نےملزم سلیم فیصل کودو روز پہلےگرفتارکیاتھا۔احتساب عدالت نےکارکے رینٹل پاور کیس میں ملزم شاہدرفیع کاپیرتک جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا جبکہ تفتیشی ٹیم کے خلاف مزاحمت کرنے والے شاہد رفیع کے بردار نسبتی دانیال کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا۔

    مزید پڑھیں: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، دبئی سے گرفتار ہونے والے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور

    یاد رہے کہ نیب نے تین روز قبل پارک لین کی فرنٹ کمپنی کے ڈائریکٹراقبال خان نوری کو گرفتار کیا متذکرہ کمپنی آصف زرداری پارک لین کمپنی کےلئےکام کرتی تھی، ملزم پر کرپشن کے پیسوں میں ساڑھے 3ارب کا اضافہ کرنے کا الزام تھا۔

    یاد رہے 20 مارچ کو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان رکارڈ کرایا تھا۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی، یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے حاصل کیے۔

    یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس : پارک لین کی فرنٹ کمپنی کےڈائریکٹراقبال خان نوری گرفتار

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 اپریل تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

  • حکومتی ٹیم میں اہلیت ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے مسترد شخص کو لگایا گیا: بلاول بھٹو

    حکومتی ٹیم میں اہلیت ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے مسترد شخص کو لگایا گیا: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومتی ٹیم میں اہلیت ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے مسترد شخص کو لگایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے ڈاؤ میڈیکل یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں بون میرو ٹرانسپلانٹ یونٹ کا افتتاح کیا، انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا استحقاق ہے کہ وہ جسے چاہے وزیر بنائیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ملک میں استحکام بہت ضروری ہے، وزیر اعظم جسے چاہے وزیر بنا سکتے ہیں، تاہم وزیر خزانہ کو اچانک ہٹانا بے عزتی کی بات ہے، حکومتی ٹیم میں اہلیت ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے مسترد شخص کو لگایا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوئی سمت نہیں ہے، آئی ایم ایف کے پاس جانا تھا تو پہلے فیصلہ کر لیتے، پی ٹی آئی نے کالعدم تنظیموں کے تعاون سے الیکشن لڑا، پاکستان کے بچوں کا مستقبل بچانے کے لیے انتہا پسندی سے بچنا ہوگا، پہلے ہی کہا تھا وہ ملک نہیں چلا سکتے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان سندھ اور تھر میں بن رہا ہے، سندھ میں ہم اسپتال بنا رہے ہیں، اٹھارویں ترمیم کو ختم کر کے سب کچھ مرکز منتقل کرنے کی سازش ہے، سازشیں نا کام ہوں گی، یہ شہید بھٹو کا آئین ہے، آپ نظام بدلنے کے بجائے خود کو بدلیں۔

    انھوں نے کہا کہ اپنے حقوق وفاق سے چھین کر رہیں گے، وفاق کی جانب سے سندھ کو 50 فی صد کم پیسا ملا ہے، کم پیسے کے با وجود عوام کی خدمت کرتے رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: سندھ گورنمنٹ اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے لڑکی انتقال کرگئیگے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے صحت کے شعبے کا اسٹرکچر کچھ کم زور ہے، اسے مزید بہتر کرنا ہے، پبلک سیکٹر میں کڈنی، لیور اور بون میرو سینٹرز کا قیام کام یابی ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گمبٹ میں جو اسپتال قائم ہوا وہ سندھ حکومت کی کامیابی ہے، اسی طرح جے پی ایم سی (جناح اسپتال) کی بہتری اور سائبر نائف سینٹر قائم ہونا بھی ایک کام یابی ہے، ہم نے سندھ کے ہر سرکاری اسپتال کو بہتر سے بہتر بنانا ہے۔

    قبل ازیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے شعبہ صحت میں بھرپور کام کیا ہے، ہم پرائمری صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، خدمات کے باعث سندھ کے عوام نے تیسری مرتبہ ہمیں منتخب کیا۔

  • قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جلد اور بھی وزرا فارغ ہوں گے، بلاول بھٹو

    قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جلد اور بھی وزرا فارغ ہوں گے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جلد اور بھی وزرا فارغ ہوں گے، امید ہے اسد عمر کوہٹانے سے ملک میں معاشی طورپربہتری آئےگی اور مثبت نتائج ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وزیر خزانہ اسد عمر کے وزارت چھوڑنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا اسدعمرنےٹوئٹ کیاوزارت سےاستعفیٰ دےرہاہوں، امیدہےاسدعمرکوہٹانےسےمعیشت بہترہوجائےگی اور مثبت نتائج ہوں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جلد اور بھی وزرا فارغ ہوں گے ، حکومت جب سے آئی مہنگائی کا سونامی آیاہے۔

    پی پی چیئرمین  نے کہا  ہرپاکستانی کامطالبہ تھامعاشی پالیسیوں پرنظرثانی ہو،  ایسی پالیسیوں سےعوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب گئےتھے،  پاکستان کی معاشی پالیسیاں ناکام تھیں۔

    ان کا کہنا تھا  آئی ایم ایف کابیل آؤٹ پیکج بھی فائنل نہ ہوسکا، امیدہےاس فیصلہ سےملک میں معاشی طورپربہتری آئےگی،  کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن لینا ضروری ہے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم کی خواہش ہے کہ میں وزرارت خزانہ  چھوڑ کر توانائی کی وزارت لے لوں، میں نے وزیر اعظم کو اعتماد میں لیا کہ میں کابینہ کا مزید حصہ نہیں رہوں گا۔

    مزید پڑھیں : وزیر خزانہ اسد عمر کا وزارت چھوڑنے کا اعلان

    اسد عمر نے کہا کہ کابینہ سے علیحدگی پر وزیراعظم کی تائید حاصل کرلی، میرا یقین ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان کیلئے امید ہیں انشاءاﷲ ہم نیا پاکستان بنائیں گے-

    خیال رہے تین روز قبل اے آروائی نیوز نے خبر دی تھی کہ وزیراعظم عمران خان نے کارکردگی کی بنیاد پرپانچ وزراء کےقلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا، جس  میں وزیرخزانہ اسدعمر، وزیرمملکت برائےداخلہ اورپٹرولیم کےوزراء کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے۔

    خبر میں کہا گیا تھا کہ اسد عمرکو وزارت پیٹرولیم دینے اورشہر یارآفریدی کی جگہ اعجاز شاہ کو ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ کیاگیا، جبکہ وزارت خزانہ کے لیے  ٹیکنو کریٹ مشیر تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔

    بعد ازاں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے اس وقت اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی وزیرکوتبدیل نہیں کیاجا رہا، وزیراعظم نے پیغام  بھیجا کہ میڈیاپرغلط خبریں چل رہی ہیں، اس طرح کی خبریں تصدیق کے بغیر نہیں چلنی چاہئیں، غلط خبروں سے ملک اور میڈیا کا بھی نقصان ہوگا۔

  • بلاول بھٹو پاکستان کا روشن چہرہ ہیں، مرتضیٰ وہاب

    بلاول بھٹو پاکستان کا روشن چہرہ ہیں، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کو فواد چوہدری سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ہے، بلاول بھٹو پاکستان کا روشن چہرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے فواد چوہدری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چوہدری حکومت کے ترجمان ہیں یا نیب کے ترجمان ہیں، ماضی میں الزامات لگانے والوں کو بھی منہ کی کھانا پڑی تھی۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پیپلزپارٹی قیادت پر الزام عائد کرکے فواد چوہدری کسے خوش کرنا چاہتے ہیں، دو کروڑ نوکریوں کا جھانسہ دینے والے قرعہ اندازی کا سرکس لگائیں گے۔

    مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ آپ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتے تو عوامی مسائل کا ادراک بھی ہوتا، پی ٹی آئی عوام کو اپنی نااہلی کی سزا دے رہی ہے۔

    مزید پڑھیں:  آصف زرداری نے منی لانڈرنگ کے لیے اپنا ہی بینک خرید لیا، فواد چوہدری

    واضح رہے کہ وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، ماضی میں آصف زرداری اور شریف فیملی نے منی لانڈرنگ کی، شریف فیملی کی منی لانڈرنگ سے متعلق ثبوت سامنے آ رہے ہیں، اسحٰق ڈار کا کیس بھی سب کے سامنے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سب نے دیکھا حمزہ شہباز منی لانڈرنگ پر کوئی جواب نہیں دے سکے، آصف زرداری نے منی لانڈرنگ کے لیے اپنا ہی بینک خرید لیا، آصف زرداری نے کہا کسی اور کیا جمع کروائیں گے اپنا ہی بینک خرید لیتے ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ماضی کی تحقیقات عوام نے دیکھی، ہمارے دور کی تحقیقات بھی دیکھ لیں گے۔ عوام کے سامنے ہوشربا انکشاف آئیں گے۔

  • ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگا جس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو: بلاول بھٹو

    ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگا جس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو: بلاول بھٹو

    کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگا جس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو۔ میرا بھی شہیدوں کا خاندان ہے، انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ پہنچے، بلاول کوئٹہ میں ہزارہ ٹاؤن امام بارگاہ گئے جہاں انہوں نے دھماکے کے شہدا کے لواحقین سے ملاقات کی۔

    بلاول نے متاثرین سے اظہار تعزیت کیا اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

    متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت سے ظلم اور مشکلات دیکھی ہیں، میرے خاندان نے بھی مشکلات دیکھی ہیں۔ میرے خاندان نے دیکھا، میرے نانا، ماموں اور والدہ کو شہید کیا گیا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ہمارے ہزاروں کارکنوں کو بھی شہید کیا گیا، ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگاجس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو۔ اتنی لاشیں گرنے کے باوجود ہماری حکومت فیصلہ نہ لے سکی۔

    انہوں نے کہا کہ ان دہشت گردوں کے خلاف کوئی اکیلا نہیں لڑ سکتا، ہمیں اپنے ملک کو ان لوگوں سے پاک کرنا ہوگا۔ ہم نے ان کے خلاف نیشنل ایکشن پلان بنایا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ جب تک مظلوموں کے ساتھ نہیں کھڑے ہوں گے انہیں انصاف نہیں ملے گا، میں بھی شہید کا بیٹا ہوں اور انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ میں آپ کے ساتھ ہوں تاکہ عوام کو تحفظ ملے، اور آپ چین سے زندگی گزار سکیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ہمارے عوام کو امن دینا پڑے گا، عوام کے امن کے لیے سب سے آگے پیپلز پارٹی اور آپ کا بھائی ہوگا۔ ہم ملک دشمن ہیں یا وہ کالعدم تنظیمیں جو ملک کو نقصان پہنچا رہی ہیں، افسوس ہے ہم آج نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کر رہے۔

    بعد ازاں انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے دہشت گردی کے واقعات پر متاثرہ علاقوں میں آنا پڑتا ہے، ہم نے ان کے خلاف نیشنل ایکشن پلان بنایا۔ بار بار انہی لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ جو شہدا ہیں ان کے لیے ہم کچھ نہیں کر سکتے، کیا وزیر اعظم نے ایک بھی نیکٹا کا اجلاس بلایا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ 4 دن گزرنے کے باوجود اب تک وزیر اعظم بلوچستان نہیں پہنچے، پاکستان پیپلز پارٹی نے آمروں کا مقابلہ کیا۔ میں بھی ایک شہید خاندان کے ساتھ تعلق رکھتا ہوں۔ معصوم بچوں کے قاتلوں کو کٹہرے میں دیکھنا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن میں بھی مستونگ، پشاور، بنوں میں دھماکے ہوئے۔ سیاسی جماعتوں کے لیڈر جیلوں میں ڈالے جا رہے ہیں۔ اسمبلی کی تقریر میں مطالبہ کیا تھا دہشت گردی کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔ سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں، کیا دہشت گردوں کی ہوں گی؟

    بلاول کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں امن دیکھنا ہے تو دہشت گردی کو شکست دینا ہوگی، دہشت گردی کے خلاف پوری ریاست کو یکجا ہونا پڑے گا۔ ملک دشمن وہ ہے جو ملک میں امن نہیں چاہتے، پاکستان کی عوام یہ چاہتی ہے یہاں امن ہو۔

    یاد رہے کہ 12 اپریل کو کوئٹہ کی ہزار گنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکے میں 20 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہو گئے تھے، دھماکے میں ہزارہ کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ جاں بحق افراد میں سیکورٹی اہلکار بھی شامل تھے جب کہ 8 جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے تھا۔

    دھماکے کا مقدمہ سرکاری مدعیت میں نا معلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ دھماکہ پلانٹڈ نہیں بلکہ خود کش تھا۔ جائے وقوعہ سے حملہ آور کے اعضا بھی ملے۔

    دھماکے کے بعد ہزارہ کمیونٹی کے افراد احتجاجاً دھرنے پر بیٹھ گئے تھے، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ہزارہ برادری کے خلاف ہونے والے حملوں کو روکا جائے اور قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔

    بعد ازاں گزشتہ روز وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی ہزارہ برادری کے دھرنے میں پہنچے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کی سوچ، فکر اور ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ سب ادارے دن رات ایک کر کے محنت کر رہے ہیں۔

    وزیر داخلہ کی جانب سے واقعے کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے جانے کی یقین دہانی کراوئی جانے کے بعد ہزارہ برادری نے چار روز سے جاری اپنا دھرنا ختم کردیا تھا۔

  • محنت کشوں کے حقوق کے لیے آخری سانس تک لڑیں گے، آصف زرداری

    محنت کشوں کے حقوق کے لیے آخری سانس تک لڑیں گے، آصف زرداری

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرتی رہے گی، محنت کشوں کے حقوق کے لیے آخری سانس تک لڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے پورٹ قاسم اتھارٹی میں ریفرنڈم جیتنے پر پیپلز لیبر یونین کے کارکنان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ محنت کش پارٹی کی روح اور پیپلزپارٹی محنت کشوں کی طاقت ہے۔

    آصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے صنعتی اداروں میں مزدوروں کو حصہ دار بنایا، آج پھر ثابت ہوا مزدوروں کے دل میں صرف بھٹو بس رہا ہے، موجودہ حکومت نے محنت کشوں کے 28 ارب روپے لوٹ لیے ہیں۔

    دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پورٹ قاسم سی بی اے ریفرنڈم میں کامیابی پر پیپلز لیبر یونین کے کارکنان کو مبارکباد دی ہے۔

    بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ پورٹ قاسم کی پیپلز لیبر یونین نے ایم کیو ایم، پی ٹی آئی اتحاد کو شکست دی ہے، انہوں نے ٹویٹ میں ہیش ٹیگ استعمال کیا کہ کراچی نے پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کو مسترد کردیا ہے۔

    بلاول بھٹو نے ٹویٹ سے منسلک ہیش ٹیگ میں لکھا کہ مہنگا پاکستان نہ کھپے۔

    واضح رہے کہ پورٹ قاسم ریفرنڈم میں پیپلز لیبر یونین نے 204 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی، پیپلزپارٹی کو 469 اور ایم کیو ایم، پی ٹی آئی کو 445 ووٹ ملے۔

  • بلاول بھٹو نے سکھر کے میئر کی دعوت میں شرکت سے انکار کر دیا

    بلاول بھٹو نے سکھر کے میئر کی دعوت میں شرکت سے انکار کر دیا

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سکھر کے میئر پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی دعوت میں شرکت سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو اس وقت سکھر کے میئر پر شدید ناراض ہوئے جب وہ بے کار پیسا ضایع کرنے پر بلاول بھٹو کے سوال پر تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    میئر سکھر نے پارٹی کا جھنڈا لگانے پر کثیر رقم خرچ کر دی، جس پر چیئرمین پی پی شدید ناراض ہو گئے، انھوں نے میئر سے پوچھا کہ کیا سکھر شہر کے باسیوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کر دیا ہے؟

    میئر کی جانب سے ’نہیں‘ کا جواب سن کر بلاول بھٹو زرداری نے شدید ناراضی کا اظہار کر دیا، کہا جھنڈا لگانے پر اتنا پیسا کیوں برباد کر رہے ہو۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت نے وعدے پورے نہ کیے تو پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ ہوگی: بلاول بھٹو

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ان کے پاس فالتو پیسے نہیں ہیں جنھیں اس طرح برباد کر دیا جائے، پیسا عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ آج گھوٹکی میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت نے وعدے پورے نہ کیے تو پھر پیپلز پارٹی کے عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی، ہم سندھ میں یونیورسٹیاں بنانا چاہتے ہیں لیکن وفاق رکاوٹ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ میں خوش ہوں کہ عمران خان سندھ کو اتنا وقت دے رہے ہیں اور یہاں آ کر جلسے کر رہے ہیں، عمران خان سندھ آئیں اور بار بار آئیں لیکن یہاں آ کر عوام کو دھوکا نہ دیں۔

  • اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کی تو دمادم مست قلندر ہوگا،  بلاول بھٹو

    اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کی تو دمادم مست قلندر ہوگا، بلاول بھٹو

    گھوٹکی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر18ویں ترمیم کو ختم کرنے یا پھر ون یونٹ لانے کی کوشش کی گئی تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے اور مزدور طبقہ بدحال ہے۔

    یہ بات انہوں نےگھوٹکی میں پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی، بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں موجودہ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم 18ویں ترمیم ختم کرکے حقوق غضب کرنا چاہتے ہیں، یہ لوگ سندھ کے عوام کے حقوق پر قبضہ اور پنجاب کے عوام کا حق مارنا چاہتے ہیں، یہ وفاق کو کمزور کرکے ون یونٹ کی طرز کا نظام لانا چاہتے ہیں۔

    یہ لوگ آج بھی خدانخواستہ ون یونٹ سے ملک توڑنا چاہتے ہیں

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بھی ون یونٹ سے ملک ٹوٹا تھا اب یہ لوگ آج بھی خدانخواستہ ون یونٹ سے ملک توڑنا چاہتے ہیں، یہ بھٹو شہید کے دیئے ہوئے متفقہ آئین کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

    اس آئین میں ہماری جدوجہد اور ہمارا خون شامل ہے، ہم نے جانیں دی ہیں ہم اس آئین پر آنچ نہیں آنے دیں گے، میں حکمرانوں کو وارننگ دیتا ہوں کہ اگر18ویں ترمیم کو ختم کرنے یا پھر ون یونٹ لانے کی کوشش کی گئی تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا۔

    حکمران ملک سےغربت کو نہیں بلکہ غریب کو ختم کررہے ہیں

    انہوں نے کہا کہ آج تک ملک میں کسی نے کوئی ایسی حکومت دیکھی ہے جو ایک سال میں 3،3بجٹ دیتی ہے، ہمارا وزیرخزانہ خود ٹی وی پر آکر کہتا ہے کہ معاشی پالیسی سے عوام کی چیخیں نکلیں گی، یہ حکمران ملک سےغربت کو نہیں بلکہ غریب کو ختم کررہے ہیں۔

    آخر غریب عوام جائیں تو جائیں کہاں؟ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، جس کے باعث مزدور طبقہ بدحالی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے، اناج پیدا کرنے والے ہاری آج خود بھی دو روٹی کیلئے ترس رہے ہیں، پیٹرول ،گیس ،بجلی دالیں اور دوائیاں بھی مہنگی کردی گئی ہیں۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ایک طرف گرمی کی شدت بڑھتی جارہی ہے تو دوسری طرف لوڈشیڈنگ کا عذاب بھی بڑھ رہا ہے،12،12گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔

     ان سے ملک نہیں سنبھالا جارہا

    عمران خان نے کہا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے،50لاکھ گھر بنائیں گے، آج لاکھوں نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لئے بےروزگاری کا رونا رو رہے ہیں، انکروچمنٹ کے نام پر غریب سے چھت بھی چھینی جارہی ہے، یہ نااہل لوگوں کا ٹولہ ہے ان سے ملک نہیں سنبھالا جارہا، ان لوگوں کا ہر وعدہ جھوٹا اور ہر نعرہ دھوکا نکلا۔

    چیئرمین پی پی کا مزید کہنا تھا کہ آج کوئٹہ میں افسوسناک واقعہ ہوا،بہت سے لوگ شہید ہوئے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس ملک کے وزیراعظم شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیلئے کوئٹہ نہیں پہنچے۔

    احتساب سب کا ہونا چاہیے ،  نیب بی آر ٹی منصوبے پر ہاتھ کیوں نہیں ڈالتا

    احتسابی عمل کے حوالے سے انہوں نےکہا کہ میں بھی کہتا ہوں کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے اور احتساب کا ایسا نظام ہو ناچاہیے جس سے انتقام کی بو نہ آئے، یہ کیسا احتساب ہے کہ نیب بی آر ٹی منصوبے پر ہاتھ نہیں ڈالتا۔

    سندھ کے وزیراعلیٰ کو تو نیب بلا لیتا ہے، پختونخوا کے وزیراعلیٰ کو اربوں کی کرپشن پر نوٹس تک نہیں دیا جاتا، یہ انتقام یہ نیب گردی نہیں تو اور کیا ہے یہ آمروں کے قانون سے ہمیں جھکا اور ڈرا نہیں سکتے، آمروں کا بھی مقابلہ کیا تھا اب ان کا بھی مقابلہ کریں گے۔

  • بلاول بھٹو کا تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان

    بلاول بھٹو کا تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان

    تھر پارکر: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ سندھ کے کالے سونے سے پورا ملک فائدہ حاصل کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تھر میں پہلے کول پاور پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھر کول پاور پلانٹ کا افتتاح تھر کے عوام کی کامیابی ہے، اسے کہتے ہیں گڈ گورننس، اسے کہتے ہیں میگا پروجیکٹ۔ یہ ہوتا ہے نیا پاکستان، پیپلز پارٹی نے کر کے دکھایا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب بھٹو نے ہمیں آئین دیا۔ 1993 میں ہمیں حکومت ملی، محترمہ 1994 میں تھر پہنچیں۔ سابق وزیر اعلیٰ عبد اللہ شاہ نے تھر کوئلے کا افتتاح کیا تھا، آج 10 اپریل کو ہم دوبارہ یہاں موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج تھر کی سرزمین سے کالا سونا نکالا گیا، محترمہ نے کہا تھا پبلک پارٹنر شپ کے ذریعے ملک چلا سکتے ہیں۔ کم پیسوں سے زیادہ محنت کر سکتے ہیں آج پی پی کی کامیابی ہے۔ تھرکول پاکستان کا پبلک پارٹنر شپ کا ماڈل ہے۔ سندھ اینگرو میں 54 فیصد شیئرز سندھ کا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ سندھ کے کالے سونے سے پورا ملک فائدہ حاصل کرے گا، تھر اسلام کوٹ کے غریبوں کے بجلی کے بل سندھ حکومت ادا کرے گی۔ پہلا حق مقامی افراد کا ہے، اسے بیلنس کرنے کے لیے ہمارے پاس سسٹم نہیں، یہاں کے مقامی لوگوں کے لیے سندھ حکومت انہیں بجلی مفت دے گی۔ پورے پاکستان کو آپ کی محنت سے بجلی مل رہی ہے۔ آپ کو کچھ نہ کچھ تو ملنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کے ذریعے ہم اسکولز اور اسپتال بنائیں گے۔ 250 بیڈز پر مشتمل اسپتال کا جلد افتتاح کریں گے۔ فش فارمنگ بھی یہاں ہو رہی ہے۔ تھر کو یونیورسٹی چاہیئے۔ این ای ڈی یونیورسٹی کا ایک کیمپس تھر میں کھولا جائے گا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ آج کل وفاقی حکومت ہمیں پیسہ نہیں دے رہی، پاک چین کوریڈور کا تحفہ زرداری صاحب نے ہمیں دیا تھا، ساتھ دینے پر چینی دوستوں کے شکر گزار ہیں۔ پنجاب میں ڈیمز بھی بنے ہیں لیکن کوئی منصوبہ ایسا نہیں، ہم یہاں کے اسکولوں اور اسپتالوں کو بہتر بنائیں گے۔