Tag: بلاول بھٹو

  • بلاول بھٹو نےتھر کی بڑی ترقی کا کریڈٹ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو دے دیا

    بلاول بھٹو نےتھر کی بڑی ترقی کا کریڈٹ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو دے دیا

    تھرپارکر: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نےتھر کی بڑی ترقی کا کریڈٹ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو دے دیا اور وزیر اعلیٰ سندھ کو تھر میں ترقی پر مبارک باد دی جبکہ آصفہ بھٹو کا کہنا ہے آج شہیدبینظیربھٹوکاخواب حقیقت بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نےتھر کی بڑی ترقی کا کریڈٹ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو دیتے ہوئے کہا ان کا دیکھا خواب آج شرمندہ تعبیر ہوا ہے۔

    بلاول بھٹو نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو تھر میں ترقی پرمبارک باد دی۔

    پی پی چیئرمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا 10 اپریل 1986 میں بے نظیربھٹو پاکستان واپس آئیں، وقت کے آمر کو چیلنج کیا، بے نظیربھٹو کا تاریخی استقبال کیاگیا، کسی بھی سیاسی لیڈر کا یہ سب سے شانداراستقبال تھا، لاہورکی گلیوں اورسڑکوں پر30لاکھ عوام جمع ہوئے، یقیناً بےنظیربھٹوجیساکوئی نہیں۔

    چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تھر میں 330 میگا واٹ بجلی گھر کا افتتاح کیا، جس کے بعد تھرکول فیلڈ بلاک 2 کا دورہ کیا اوراوپن پٹ مائن کا معائنہ کیا، چیئرمین پیپلز پارٹی کوکوئلہ کے معیار کی کان کنی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    چیئرمین نے اپنےموبائل سےکان کنی کی تصاویر بنائیں جبکہ مزدوروں سے ملاقات اورکامیابی پر مبارکباد دی۔

    ایک اور ٹوئٹ میں انھوں نے کہا میں نے ابھی تھرکول پاورپلانٹ کا افتتاح کیا ہے، یہ پاکستان میں انسان کابنایا سب سے اونچا اسٹرکچرہے۔

    دوسری جانب آصفہ بھٹو نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا آج شہیدبینظیربھٹوکاخواب حقیقت بن گیا، تھرکول پاورپلانٹ نےنیشنل گرڈکو660میگاواٹ بجلی شروع کردی۔

    خیال رہے کہ تھر سے حاصل شدہ کوئلے سے بجلی بنانے کا کام اپریل 2016 میں شروع کیا گیا تھا، گزشتہ ماہ 19 تاریخ سے تھرکول سے بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی اور 330 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : بلاول بھٹو نے پہلے تھر کول پاور پلانٹ کا افتتاح کردیا

    تھر میں مدفون کوئلے کی مقدار 175 ارب ٹن ہے اور ان ذخائر میں موجود توانائی پاکستان کے گیس کے مجموعی ذخائر سے 68 گنا زیادہ ہے، اس کی مالیت اندازاً پچیس کھرب ڈالر سے زیادہ ہے۔

    اس وقت پاکستان میں بجلی کی طلب 25 ہزار میگا واٹ ہے تاہم ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کی خامیوں کی وجہ سے ایک وقت میں 21 ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی کی ترسیل ممکن نہیں۔

    ایک اندازے کے مطابق تھر میں موجود کوئلے کی مدد سے اگلے 200 سال تک ماہانہ ایک لاکھ میگا واٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے۔ تاحال سندھ حکومت تھر کول کی رائلٹی تھر پر خرچ کرنے کی پالیسی وضع نہ کرسکی۔

  • بلاول بھٹو نے پہلے تھر کول پاور پلانٹ کا افتتاح کردیا

    بلاول بھٹو نے پہلے تھر کول پاور پلانٹ کا افتتاح کردیا

    تھر پارکر: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تھر میں 330 میگا واٹ بجلی گھر کا افتتاح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے صحرائے تھر میں 330 میگا واٹ بجلی گھر کے افتتاح کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تھر پہنچے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا۔

    بلاول بھٹو کو کان کنی کی سائٹ سے ری سیٹلمنٹ پالیسی پر بریفنگ دی گئی جس کے بعد وہ ری سیٹلمنٹ نئی سینگیری ولیج پہنچے، بلاول نے تھر کول فیلڈ کے متاثرین کے لیے تعمیر گھروں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے انہیں بتایا کہ ہر 12 گھروں کے گروپ کو ایک کھیل کا میدان دیا گیا ہے۔ بلاول نے نئے گھروں کے مکینوں سے بھی ملاقات کی۔

    بعد ازاں بلاول نے تھر کول فیلڈ بلاک 2 کا دورہ کیا اور اوپن پٹ مائن کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کان کنی کے کام کا معائنہ کیا اور اپنے موبائل سے کان کنی کی تصاویر بھی بنائیں۔ چیئرمین کو کان کنی سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی، انہوں نے مزدوروں سے ملاقات کی اور کامیابی پر انہیں مبارکباد دی۔

    بلاول بھٹو نے اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ بھی کیا۔

    خیال رہے کہ تھر سے حاصل شدہ کوئلے سے بجلی بنانے کا کام اپریل 2016 میں شروع کیا گیا تھا، گزشتہ ماہ 19 تاریخ سے تھرکول سے بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی اور 330 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کردی گئی۔

    تھر میں مدفون کوئلے کی مقدار 175 ارب ٹن ہے اور ان ذخائر میں موجود توانائی پاکستان کے گیس کے مجموعی ذخائر سے 68 گنا زیادہ ہے، اس کی مالیت اندازاً پچیس کھرب ڈالر سے زیادہ ہے۔

    اس وقت پاکستان میں بجلی کی طلب 25 ہزار میگا واٹ ہے تاہم ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کی خامیوں کی وجہ سے ایک وقت میں 21 ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی کی ترسیل ممکن نہیں۔

    ایک اندازے کے مطابق تھر میں موجود کوئلے کی مدد سے اگلے 200 سال تک ماہانہ ایک لاکھ میگا واٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے۔ تاحال سندھ حکومت تھر کول کی رائلٹی تھر پر خرچ کرنے کی پالیسی وضع نہ کرسکی۔

  • سندھ کو پیپلز پارٹی سے آزاد کرائیں گے: مراد سعید

    سندھ کو پیپلز پارٹی سے آزاد کرائیں گے: مراد سعید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر پوسٹل اینڈ سروسز مراد سعید نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کی گفتگو پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سندھ کو پیپلز پارٹی سے آزاد کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ سندھ میں مداخلت نہیں کریں گے بلکہ پیپلز پارٹی سے اسے آزاد کرائیں گے، بلاول بھٹو سندھ کو ذاتی جاگیر سمجھنا چھوڑ دیں۔

    وفاقی وزیر مراد سعید کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ہر کرپٹ شخص کو کٹہرے میں لانے کا عزم کر رکھا ہے، کراچی سے تھر تک عوام بنیادی سہولتوں کے لیے سسک رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا ’بلاول جان لیں سندھ کو ان کے چنگل سے آزاد کروائیں گے، کیسے سوچ لیا کہ آپ سندھ کے عوام پر جبر کریں اور کوئی آپ کا ہاتھ نہ پکڑے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  ہم صرف ٹویٹ نہیں کرتے کام بھی کرتے ہیں: بلاول بھٹو زرداری

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ وہ دور گزر چکا ہے جب آپ لاہور کے شریفوں سے مک مکا کر کے لوٹ مار کیا کرتے تھے، سندھ کے عوام پر ایسا ظلم ڈھایا گیا کہ کئی نسلیں تک غربت کی دلدل میں دھنس گئی ہیں۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چاہے آپ کے دماغ پر سندھ کارڈ کھیلنے کا خبط سوار ہو، تاہم پھر بھی رعایت نہیں ملے گی، بچنے کا ایک طریقہ ہے کہ ابا جی کو لوٹی دولت واپس کرنے پر رضامند کریں۔

    خیال رہے کہ آج کرچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ’حکومت کو مشورہ دیتا ہوں ہوش کے ناخن لے، ہم صرف ٹویٹ نہیں کرتے کام بھی کرتے ہیں، غیر جمہوری اقدام اٹھائیں گے تو آپ کا حال بھی مشرف جیسا ہوگا۔‘

  • ہم صرف ٹویٹ نہیں کرتے کام بھی کرتے ہیں: بلاول بھٹو زرداری

    ہم صرف ٹویٹ نہیں کرتے کام بھی کرتے ہیں: بلاول بھٹو زرداری

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں اسپیشل بچوں کے لیے جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا آٹزم سینٹر ہے، ہم صرف ٹویٹ نہیں کرتے، کام بھی کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اس قسم کی سہولتیں مہنگی ہوتی ہیں جو آٹزم سینٹر میں مفت دی جا رہی ہیں، ہم ایسے سینٹرز سندھ کے باقی شہروں میں بھی کھولیں گے، پاکستان پیپلز پارٹی کاعزم ہے غریبوں کو مفت علاج دینا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا ’حکومت کو مشورہ دیتا ہوں ہوش کے ناخن لے، ہم صرف ٹویٹ نہیں کرتے کام بھی کرتے ہیں، غیر جمہوری اقدام اٹھائیں گے تو آپ کا حال بھی مشرف جیسا ہوگا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد کیا جاتا ہے تو نظام میں بہتری آتی ہے، نیب کو غیر سیاسی ادارہ ہونا چاہیے، احتساب کے نام پر انتقام ہوگا تو اس کے خلاف ہوں گے، نیب مشرف کا ادارہ ہے جو سیاسی انجینئرنگ کے لیے بنایا گیا ہے، اس میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی احتساب بیورو خود منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے، نیب کی حراست میں لوگ مر رہے ہیں، یہ ایک قاتل ادارہ ہے، اس کے خلاف ایکشن لینا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ شہباز کس طرح منی لانڈرنگ کرتے رہے، نیب نے ثبوت حاصل کر لیا

    انھوں نے کہا کہ حکومت جو الیکشن میں حاصل نہ کر سکی اب نیب سے حاصل کر رہی ہے، عوام کے حقوق چھینے جائیں گے تو پیپلز پارٹی اجازت نہیں دے گی، اٹھارویں ترمیم کو چھینا گیا تو ہم حکومت گرا دیں گے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ایسے نہیں چلے گا کہ نیب کو کچھ پیسے دے کر کالا پیسا سفید کر لو، جب تک ریفارمز نہیں لاتے کرپشن کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی میں دم نہ ہوتا تو میرے اعلان پر وزیر اعظم ہاؤس نہ چیختا، جب پیپلز پارٹی نکلتی ہے تو بڑے بڑے تخت گر جاتے ہیں۔

  • غنویٰ بھٹو کا بلاول کو اپنا نام بلاول بے نظیر رکھنے کا مشورہ

    غنویٰ بھٹو کا بلاول کو اپنا نام بلاول بے نظیر رکھنے کا مشورہ

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو گروپ کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنا نام تبدیل کر کے ’بلاول بے نظیر‘ رکھ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے غنویٰ بھٹو نے کہا بلاول مجرموں اور چوروں میں گھرا ہے، جتنی بھی کوشش کر لے بھٹو نہیں بن سکتا۔

    انھوں نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ اصول پرست اور حقوق نسواں کے علمبر دار ہو تو کہو کہ آپ کو بلاول بے نظیر بلایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ون یونٹ بنانے کی کوشش کی، تو لات مار کر حکومت گرا دوں گا: بلاول بھٹو زرداری

    غنویٰ بھٹو نے اپنی تقریر میں آصف علی زرداری پر بھی شدید تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ ایک زرداری پر سب کا وار چلتا ہے، غنویٰ نے ان پر اپنے شوہر کے قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ لالچ ختم کرو تو زرداری خود ختم ہو جائیں گے۔

    غنویٰ بھٹو نے وزیر اعظم عمران خان پر بھارتی وزیر اعظم مودی کے حوالے سے  بھی تنقید کی۔

    خیال رہے کہ حالیہ پاک بھارت تنازعے میں عمران خان کے پر امن اور بہترین کردار کی تعریف پوری دنیا نے کی جب کہ بھارتی وزیرِ اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقتول مرتضٰی بھٹو کی بیوہ نے ’فاطمہ فاطمہ، زرداری کا خاتمہ‘ کے نعرے بھی لگوائے۔

  • ون یونٹ بنانے کی کوشش کی، تو لات مار کر حکومت گرا دوں گا: بلاول بھٹو زرداری

    ون یونٹ بنانے کی کوشش کی، تو لات مار کر حکومت گرا دوں گا: بلاول بھٹو زرداری

    لاڑکانہ: بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ کا وہ دردناک باب ہے، جس میں مزاحمت کی داستان درج ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ذوالفقار علی بھٹو کی 40 ویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ آج عدالتی قتل کا 40 واں سال ہے، آج کے دن آئین پاکستان کے خالق کا خون ہوا.

    [bs-quote quote=” اس حکومت سے معیشت چل سکتی ہے نہ ہی ملک چل سکتا ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ آج کے دن قوم تعمیر کرنے والے وزیراعظم کو سولی پر لٹکایا گیا، آج کا دن ایک سوال پوچھ رہا ہے کہ غریبوں کے محافظ کوقتل کیوں کیا گیا، ان کی موت کے پروانے پر دستخط کرنے والے کون تھے، صدرپاکستان نے 8 سال پہلےاس ملک کی سب سے بڑی عدالت میں درخواست کی تھی، بھٹوز کیوں قتل ہوتے ہیں، اس کا جواب خون کا حساب کون دے گا، جوتاریخ سے سبق نہیں سیکھتے، انھیں تاریخ پھر سبق سکھاتی ہے.

    1971 کی جنگ کے بعد شہید ذوالفقار بھٹو کو بچا کچا پاکستان ملا، 1972 میں شہید ذوالفقار بھٹو نے نیوکلیئر پروگرام کی بنیاد رکھی، 1974 میں بھارت نے بم دھماکا کیا، 1978 میں پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام مکمل ہوچکا تھا، آج بھارت کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرتے ہو، تو یہ ذوالفقاربھٹو کی وجہ سے ہے. کیا ذوالفقاربھٹو کو ملک کا دفاع مضبوط بنانے کی سزا دی گئی.

    ان کا کہنا تھا کہ جو قوتیں پاکستان کو نیوکلیئر اسٹیٹ بننے نہیں دینا چاہتی تھیں، ان کا آلہ کار کون بنا، نیوکلیئر پروگرام کے بانی کو کس کے اشارے پر ہٹایا گیا؟ ہمارا نظریہ نہیں بدلا، تمھارا بیانیہ بدلتا رہتا ہے، اس وقت بھی ہمارے نظریے کے خلاف غداری کا بیانیہ دیا، آج ہم بھٹو شہید کے نظریے پر اسی طرح کھڑے تھے، جس طرح بے نظیر بھٹو نے یہ علم اٹھایا تھا.

    انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بھٹو شہید کا آئین ختم کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم کہتے ہیں، 18 ویں ترمیم سے وفاق دیوالیہ ہوگیا،  18 ویں ترمیم ختم کرنے، ون یونٹ بنانے کی کوشش کی تو ایک لات مارکر حکومت گرادوں گا، اس حکومت سے معیشت چل سکتی ہے نہ ہی ملک چل سکتا ہے۔ کوئی حکومت کو سمجھائے کہ حکومت چندے سے نہیں چلتی، وکریاں تو دور، عوام  سے روزگارچھیناجارہا ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آٹا، دال ، چاول ہر چیز عام آدمی کی خرید سے باہر ہے، صحت کا انصاف کہتا ہے کہ بیمار ہو، دوا نہیں خرید سکتے، تو مر جاؤ، عوام 20،20ہزار کے بجلی بل دیکھ کر بے حال ہے، ان کا وزیرخزانہ کہتا ہے ان کی معاشی پالیسی دیکھ کر چیخیں نکلیں گی، یہ معاشی دہشت گرد ہیں۔ 

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ انھیں حقیقت بتاتے ہیں، تو ڈرانے کے لئے نیب گردی شروع کردی جاتی ہے، یہ احتساب نہیں سیاسی انتقام ہے، یہ پولیٹیکل انجینئرنگ ہے، یہ جمہوریت نہیں سیاسی انتقام ہے،یہ پولیٹیکل انجینئرنگ ہے،6 ماہ کیس چلنے کےباوجود مجھے عدالت کے سامنے اپنا مؤقف دینے کا موقع نہیں ملا، معزز عدالت بھی جانتی ہے کہ یہ کیسز جھوٹے ہیں، اعلیٰ عدلیہ کے چیف جسٹس نے کہا میرا نام رپورٹ میں غلط شائع ہے۔

    مزید پڑھیں: اٹھارویں ترمیم ختم کرنے کے لیے مجھ پر کیسز بنائے جارہے ہیں، آصف زرداری

    احتساب کے نام پر قوم کو بےقوف بنانے کی کوشش نہ کرو، احتساب کے نام پر پولیٹیکل انجیئرنگ مت کرو، میری باتیں اس حکومت کو برداشت نہیں ہوتیں، میں نے تین وزیروں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھٹو شہید کو انصاف ملنے سے ہی انصاف کی ابتدا ہوگی، برداشت کے باوجود آج بھی پرامید ہوں یہی عدالتیں ہمیں انصاف دیں گی، بھٹوشہید کی قیادت میں آنے والا انقلاب ہماری میراث ہے، بے نظیر بھٹو ایک نام نہیں، بلکہ غریبوں کاعزم ہے، سوچ کی آزادی جینا چاہتی ہے جمہوریت جینا چاہتی ہے، یقین دلاتاہوں اپنی آخری سانس تک آپ کےساتھ رہوں گا، ہم سب مل کر بھٹو شہید کا مشن پورا کریں گے۔

  • شہادت کو 40 سال بیت گئے، بھٹو آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ  ہیں: بلاول بھٹو

    شہادت کو 40 سال بیت گئے، بھٹو آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں: بلاول بھٹو

    کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے قائدِ عوام ذوالفقار علی بھٹو کی 40 ویں برسی پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہادت کو 40 سال بیت گئے لیکن بھٹو آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بانی پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو کو 40 ویں یومِ شہادت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم کے بعد ملکی تعمیر کے عمل میں قائدِ عوام کا کردار بے مثال ہے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ قائد اعظم نے تاریخ کا رخ موڑ کر ایک نئی قوم کو جنم دیا، قائد عوام کی فکر اور سیاست نے عوامی شعور کا انقلاب برپا کیا، بھٹو پر ظلم و جبر کے خلاف عوامی غم و غصہ آج بھی ایسا ہی ہے جیسے پہلے دن تھا۔

    [bs-quote quote=”آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قائد عوام کا خونِ نا حق آج بھی انصاف کا طالب ہے، آصف زرداری کا بھیجا گیا صدارتی ریفرنس تا حال افسوس ناک سست روی کا شکار ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    بلاول نے کہا کہ بھٹو ازم کے بعد اب رجعت پرست و شاؤنسٹ قوتیں اپنی مرضی کے نقاب نہیں لگا سکتیں، اب جمہور دشمن قوتوں کو عوام کے ہاتھوں بار بار سیاسی مار کھانی پڑتی ہے، قائد عوام کی خدمات محب وطن پاکستانیوں کے لیے باعثِ فخر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قائد عوام بنیادی طور اجتماعی عمل و ترقی میں یقین رکھنے والی شخصیت تھے، اسلامی سربراہی کانفرنس اور پاک چین دوستی کے پیچھے ان کی شخصیت کا یہی پہلو محرک تھا، اسلامی سربراہی کانفرنس کی صورت میں پاکستان کو امت کی قیادت کا شرف حاصل ہوا جب کہ پاک چین دوستی کی صورت میں دو عظیم اقوام دو جسم یک جان بن گئیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ بھٹو نے آزادی کے ثمرات ملک کے محنت کش اور پس ماندہ طبقات تک پہنچائے، بھٹو حکومت نے لاکھوں بے گھر افراد کو سائبان، بے زمین کسانوں کو زمین دی، ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملک کی پہلی منتخب حکومت میں بے روزگار نوجوانوں کو روزگار ملا، کراچی کا ہوائی اڈہ بھٹو دور حکومت میں ایشیا کا مصروف ترین ایئر پورٹ تھا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قائد عوام کا خونِ نا حق آج بھی انصاف کا طالب ہے، آصف زرداری کا بھیجا گیا صدارتی ریفرنس تا حال افسوس ناک سست روی کا شکار ہے، بارہا یاد دہانی، گزارشات کے باوجود انصاف ہونے کی امید دم توڑ رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آئین و قانون کی عدم پاس داری ملک کے تمام بڑے مسائل کی ماں ہے، آج ہر پاکستانی کو پارلیمانی بالا دستی، دستور و قانون کی پاس داری کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔

  • بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں این آئی سی وی ڈی کا افتتاح کردیا

    بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں این آئی سی وی ڈی کا افتتاح کردیا

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا اسپتال ہے، ملک بھر میں ایسے دل کے اسپتال بنا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) کا افتتاح کیا۔ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک سال کے اندر 30 بیڈ سے 60 بیڈ تک کھول دیا، سندھ حکومت کا ایک اور کارنامہ ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ ترقی کسی اور صوبے میں نہیں ہو رہی ہے، سندھ حکومت نے پورے ملک کو دکھایا ہم کر سکتے ہیں۔ این آئی سی وی ڈی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا اسپتال ہے، پنجاب، بلوچستان کے عوام یہاں دل کا علاج کرواتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ میں صحت کے سیکٹر میں بڑا کام کیا، پیپلز پارٹی نے مختلف شہروں اور علاقوں میں اسپتال کھولے۔ وزیر اعلیٰ سے درخواست ہے ہر صوبے کے ہیلتھ منسٹر کو خط بھیجیں، ہم دیگر صوبوں کو تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ایسے دل کے اسپتال بنا سکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی ہر چیلنج کے سامنے ڈٹ جاتی ہے، ماضی میں پیپلز پارٹی کو کئی مرتبہ چیلنج کیا گیا ہے۔ امریکا میں بھی جس ریاست میں کیس ہوتا ہے وہیں اس کی سماعت ہوتی ہے، عجیب قانون بنایا جا رہا ہے بھٹو کے خلاف ہمیشہ کیس پنڈی میں ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی احتجاج بھی جمہوری حدود میں رہ کر کرے گی، 10 سال ہوگئے ہیں ہم نے کوئی خاص احتجاج نہیں کیا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ اویس مظفر سے میرا ایک دو سال سے کوئی رابطہ نہیں ہے، پہٹرول قیمتوں سے توجہ ہٹانے کے لیے اویس مظفر کی جھوٹی خبر چلائی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے ملک بھر میں کام کیا۔ معاشی استحکام پیدا نہیں کریں گے تو ہمیشہ بھیک مانگنا پڑے گی۔ حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا ابھی کوئی پروگرام نہیں ہے۔ اپوزیشن جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔

  • آصف زرداری، بلاول کا نیب سے مزید 15 روز مہلت مانگنے کا فیصلہ

    آصف زرداری، بلاول کا نیب سے مزید 15 روز مہلت مانگنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کے صاحب زادے بلاول بھٹو زرداری نے نیب سے مزید 15 روز مہلت مانگنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اور بلاول نے قومی احتساب بیورو سے مزید پندرہ دن کی مہلت مانگنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں نیب کو خط لکھا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت کے وکیل فاروق نائیک کل نیب کو خط لکھیں گے، خط کے ذریعے مزید 15 روز کی مہلت مانگی جائے گی۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت کی مصروفیات کی وجہ سے نیب کے سوالات کے جوابات تیار نہیں کیے جا سکے، خط میں مؤقف اختیار کیا جائے گا کہ سوالات کے جواب دینے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    یاد رہے کہ بیس مارچ کو آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی نیب میں پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ان سے سوالات پوچھے جب کہ کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا۔

    واضح رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے نیب نے ابتدائی تفتیش مکمل کر لی ہے، دونوں باپ بیٹا تحقیقات کے لیے اسلام آباد میں نیب کے دفتر میں پیش ہوئے۔ یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پورے ملک میں انقلاب لے کر آیا: بلاول بھٹو

    بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پورے ملک میں انقلاب لے کر آیا: بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سندھ حکومت کا نہیں پورے پاکستان کا تھا، یہ پروگرام پورے ملک میں انقلاب لے کر آیا۔

    نو ڈیرو ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بی بی کا نام ایئر پورٹ سے تو مٹا دیا اب اس پروگرام سے مٹانا چاہتے ہیں، شہید بے نظیر بھٹو نے سکھایا کہ پورے ملک کی خدمت کرنی ہے، وسیلہ روزگار جیسے پروگرام صرف پی پی پی شروع کر سکتی ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم دعا کریں گے پی ٹی آئی کو عوام کی بھلائی کے پروگرام شروع کرنے کی توفیق ہو، عوامی خدمت کے تمام منصوبے پیپلز پارٹی نے ہی شروع کیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سندھ کے مسائل کا حل کسی فرد واحد کے پاس نہیں، سندھ میں غربت کے خاتمے کے لیے خواتین کو بلا سود قرضے دیں گے، خواتین کو گھر بنانے کے لیے بھی قرضے دیے جائیں گے، خواتین کی ہر میدان عمل میں آنے کی حمایت کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  منظور وسان کی وزیر اعظم عمران خان سے متعلق حیران کن پیش گوئی

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پتا نہیں کیوں وزیر اعظم میرا نام لے لے کر تنقید کر رہے ہیں، خان صاحب تو خود نوجوانوں کو سیاست میں آنے کی دعوت دیتے ہیں، میرے سیاست میں آنے سے انھیں کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ڈپٹی وزیر اعظم شاہ محمود اور ڈپٹی وزیر اعظم جہانگیر ترین آپس میں لڑ رہے ہیں، ان کو ملک اور غریب کا احساس نہیں۔