Tag: بلاول بھٹو

  • کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ  نیب میں پیش ہونا  کوئی نئی بات نہیں ہے، میں اپنی والدہ کے ہمراہ عدالت آتا رہا ہوں اور اب پہلی بار از خود پیش ہوا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری آج نیب میں اپنے والد کے ہمراہ پیشی پر اپنا ردعمل دے رہے تھے ، ان کا کہنا ہے کہ  میں ایک سال کا بھی نہیں تھا  جب اس کمپنی کا شیئر ہولڈر بنا، میر ا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے،  نیب کا نوٹس پیر کے روز ملا تھا۔

    اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نےکہا کہ پیپلزپارٹی کے ورکرز کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں کہ پولیس کی وحشیانہ کارروائی کے باوجودکارکن پرامن رہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی احتجاج کی کال نہیں دی تھی، جب ظلم ہوتا ہے تو پیپلز پارٹی کے کارکن آواز اٹھاتے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ  یہ اسی پارٹی کی حکومت ہےجنہوں نےاسلام آبادکو2سودن یرغمال رکھا،آج یہ حکومت پیپلزپارٹی کےکارکنوں کو30منٹ برداشت نہیں کرسکی ۔ جمہوریت میں احتجاج عوام کا حق ہوتا ہے ، اوچھے ہتھکنڈوں کی مذمت کرتا ہوں۔

    پارک لین کمپنی کیس: آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نےکہاتھا کہ بلاول بھٹوبےگناہ ہیں،ان کانام کیوں ڈالاگیا،چیف جسٹس نے یہ بھی کہا تھا کہ بلاول کانام جےآئی ٹی سے نکالاجائے،مگر عدالت کےکہنےکےباوجودمیرانام نہیں نکالاگیا۔

    پیپلز پارٹی کے چیئر مین  کا کہنا تھا کہ کراچی کی بینکنگ کورٹ میں کیس چل رہاتھا،پتا نہیں کیوں منتقل کیاگیا۔یہ کیس نیب کابنتا ہی نہیں، یہ بینک اکاؤنٹس کےمعاملات ہیں، افسوس کی بات ہےنیب کواس طرح سے استعمال کیاجاتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق آمر پرویز مشرف کے دور میں نیب کو پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے بنایا گیا تھا۔ نیب کی ایک تاریخ ہے جو کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے۔نیب زدہ لوگوں کوڈرایاگیاکہ حکومت کاساتھ دویامقدمات کاسامناکرو۔

    انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے ۔نیشنل ایکشن پلان پرمکمل عملدرآمد کرایاجائے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ مطالبہ ہے کالعدم تنظیموں کیخلاف حکومت کارروائی کرے۔

    پاکستان میں یکساں قانون چاہتے ہیں۔راولپنڈی ہی ہمارے لئے پلیٹ فارم بن جاتاہے،جونیب سےخوش تھے وہ بھی ان کےشکاربن گئے۔

    آخر میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر پیپلز پارٹی  انتہائی قدم اٹھائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ تمام تر لیگل راستے اختیار کیے جائیں گے۔

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ میں کہا گیا مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھے جبکہ کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی پیشی پر اعلامیہ جاری کردیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا آصف زرداری اور بلاول بھٹو آج نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 2 گھنٹے سوالات کیے، فی الحال 3 مقدمات میں سوالات کیے گئے۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا ڈی جی نیب کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نےسوالات پوچھے ، کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا، انکوائری براہ راست چیئرمین نیب کی نگرانی میں ہورہی ہے۔

    یاد رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے نیب نے ابتدائی تفتیش مکمل کر لی ہے ، دونوں باپ بیٹا تحقیقات کے لئے اسلام آباد میں نیب کے دفتر میں پیش ہوئے۔ یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    مزید پڑھیں : پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    تفتیشی حکام نے دونوں سے الگ الگ کمرے میں پوچھ گچھ کی اور تحریری سوالنامہ بھی دیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

    ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران آڈیوو یڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی، بلاول بھٹو نے سوالوں کا جواب دینے کے بعد کہا امیدکرتاہوں آئندہ مجھےنیب نہیں بلائےگا، اس دوران آصفہ بھٹو سمیت مرکزی قیادت کو نیب آفس کے ہال میں بٹھایا گیا تھا۔

  • پیپلز پارٹی کا بلاول کو دھمکیاں دینے پر شیخ رشید کیخلاف درخواست دینے کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا بلاول کو دھمکیاں دینے پر شیخ رشید کیخلاف درخواست دینے کا اعلان

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری منظور کا کہنا ہے کہ حکومت میں موجود دہشت گردوں کے ہمدردوں سے بلاول بھٹوکو خطرہ ہے، آج شیخ رشیدکی دھمکیوں پردرخواست دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا بلاول بھٹوکو 40 منٹ بلاجوازنیب دفترکےگیٹ پرروکاگیا، حکومت اور نیب حکام نے جان بوجھ کربلاول بھٹو کی سیکیورٹی کو نظرانداز کیا، حکومت میں موجود دہشت گردوں کے ہمدردوں سےبلاول بھٹوکو خطرہ ہے۔

    چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹوکی سیکیورٹی ہٹائی جا رہی ہے، ایساہی مشرف نے شہید بی بی کے لیے کیا تھا، سلیکٹڈ حکومت پاکستان کے مستقبل سے کھیلنا بند کرے، حکومت مجبور نہ کرے کہ ہم عوام کو سڑکوں پرآنے کی اپیل کریں۔

    پی پی رہنما نے کہا آصف زردای کی پیشی ختم ہوئی ہے، بلاول بھٹوپیش ہوگئے، کیس اس وقت کاہےجب بلاول بھٹو 6 ماہ کےتھے، نہ پیپلز پارٹی نے کارکنوں اورنہ کارکنوں نےپارٹی کوچھوڑا، پیپلزپارٹی نےہمیشہ مقابلہ کیاہے، یہاں بڑی تعداد میں آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج شیخ رشیدکی دھمکیوں پردرخواست دیں گے ، پارٹی رہنمااپنےمؤقف سےبالکل پیچھےنہیں ہٹیں گے، ہمیں اورکارکنوں کومختلف جگہوں پرروکاگیا۔

    چوہدری منظور نے مزید کہا انتظامیہ کی حکمت عملی تھی کےکارکن اکٹھےنہ ہوپائیں، سب نےدیکھ لیاکہ کارکن ہرحال میں اپنی قیادت کے ساتھ ہیں۔

    مزید پڑھیں : پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹس کیس میں زرداری اور بلاول نے نیب کوبیان ریکارڈ کرادیا، نیب ٹیم نے آصف زرداری اور بلاول سے علیحدہ علیحدہ کمروں میں پوچھ گچھ کی اور دونوں کابیان قلمبند کئے۔

    آصف زرداری کوپچاس سوالات پرمشتمل سوالنامہ دے دیاگیا اور دونوں کوتحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

  • پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری نے  پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر  بیان ریکارڈ کرادیا ، نیب کی جانب سے دونوں رہنماؤں کو سوال نامہ دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج والد آصف علی زرداری کے ساتھ نیب دفتر پہنچ گئے ، دونوں 19گاڑیوں کےقافلےمیں نیب دفترپہنچے ، نیب کے پرانے ہیڈ کوارٹرزکو پنڈی آفس قرار دیا گیا ہے، اس موقع پر نیب کی درخواست پرسیکیورٹی کےسخت انتظامات کیےگئے ہیں۔

    نیب آفس اور اطراف میں پولیس کی بھاری نفری، اسپیشل برانچ اور رینجرز اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔

    پی پی کارکنان کی نیب دفترمیں گھسنےکی کوشش ، 5 پولیس اہلکار زخمی ، 50 زیرحراست


    نیب دفتر کے باہر پیپلزپارٹی کارکنان جمع ہوکر حکومت کےخلاف نعرے بازی کی اور نیب دفترمیں گھسنےکی کوشش کی، نادرہ چوک کے قریب 2 پولیس اہلکار پتھر لگنے سے زخمی ہوئے۔

    جیالوں اورپولیس کےدرمیان ہاتھا پائی میں 5 پولیس اہلکار زخمی جبکہ 50 افراد کو زیرحراست لے لیا گیا۔

    جیالوں نے نیب دفتر کےگیٹ سے ہٹنےسےانکار کیا، جیالوں کی ہٹ دھرمی کی باعث پارٹی قیادت کی گاڑی ایک ہی جگہ کھڑی رہی، جیالے کوئی  بھی بات ماننے کو تیارنہیں اور پارٹی قیادت کےساتھ جانے پر بضد رہے۔

    پارٹی رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پولیس پر حملہ کیا اور دھکے دیے جبکہ کارکنوں کو پولیس پر حملے کے لیے اکساتے رہے۔

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو نیب کے سامنے پیش


    آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نیب کی تفتیشی ٹیموں کے سامنے پیش ہوئے ، نیب کی 16رکنی ٹیم نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے پوچھ گچھ  کی۔

    نیب کی آصف زرداری اوربلاول بھٹوسے تفتیش کی حکمت عملی طے


    نیب نے آصف زرداری اوربلاول بھٹوسے تفتیش کی حکمت عملی طے کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں کو  سوالنامہ فراہم کیا اور کہا گیا دونوں سے الگ الگ ٹیمیں نے سوالات کیے جائیں گے جبکہ ضرورت پڑنے پر دونوں سے مشترکہ سوالات بھی کیےجائیں گے، تفتیشی ٹیموں میں مجموعی طورپر16افسران شامل ہیں، جس میں نیب کے 4 نگران کیس افسران بھی موجود ہیں۔

    نیب کا بلاول بھٹو کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آصفہ بھٹو سمیت مرکزی قیادت کو ہال میں بٹھا یا گیا۔

    بلاول بھٹو نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اور   بیان ریکارڈ کرایا اور کہا امیدکرتاہوں آئندہ مجھےنیب نہیں بلائے گا۔

    نیب دفترمیں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کابیان قلم بند کرلیا گیا ہے ،دونوں کو سوالات پرمشتمل سوالنامہ فراہم کیاگیا اور 3 سے 4 دن میں جوابات جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے، جس کے بعدبلاول بھٹواورآصف زرداری اپنی پنی گاڑیوں بیٹھ کر روانہ ہوگئے۔

    اس سے قبل پیپلزپارٹی نے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے رابطہ کرلیا ہے، دو مشترکہ تحقیقاتی ٹیمز نیب کے پرانےہیڈکوارٹرمیں موجود ہے،  دونوں ٹیموں کو الگ الگ کمروں میں بٹھایا جائے گا، ایک ٹیم آصف زرداری، دوسری بلاول بھٹو کا بیان ریکارڈ کرے گی جبکہ نیب کے انٹیلی جنس ونگ کو بھی طلب کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں جے آئی ٹی آصف زرداری اور بلاول بھٹوکے بیانات ریکارڈ کرے گی ،جے آئی ٹی ارکان کی جانب سے زبانی سوالات کے ساتھ ساتھ سوالنامےبھی تیار کئے گئے ہیں جن کے تحریری جوابات طلب کئے جائیں گے۔

    پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، نیب

    نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے،دونوں 25،25فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنےکااختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کےبطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

    جے آئی ٹی وزیراعلیٰ سندھ ،فریال تالپوراوردیگرافرادکوبھی طلب کرےگی۔ تمام نامزد افرادکےبیانات رکارڈ کئے جائیں گے۔

    دونوں رہنماؤں کی نیب میں پیشی پر اظہار یکجہتی کے لئے کارکنان کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کردی گئی ہیں۔

    پیشی سے قبل بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ظلم کی بات کو ،جہل کی رات کومیں نہیں مانتا۔

    گذشتہ روز بلاول بھٹو نے وکلا اور پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ سابق صدر آصف زرداری نے نیب میں طلبی کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کل نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی تھی اور آصف زرداری کو تفتیش کے لئے نیب میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے چئیرمین نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت بھی خارج کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • کرپشن اولمپکس کی قسط نمبر 2 آج صبح 11 بجے شروع ہوگی، فوادچوہدری

    کرپشن اولمپکس کی قسط نمبر 2 آج صبح 11 بجے شروع ہوگی، فوادچوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کرپشن اولمپکس کی قسط نمبر 2آج صبح 11بجےشروع ہوگی، چوری ، سینہ زوری واضح کرنی ہوتونوازشریف ، زرداری کارویہ دیکھ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی نیب میں پیشی پر اپنے بیان میں کہا کرپشن اولمپکس کی قسط نمبر2آج صبح 11بجےشروع ہوگی، پورے5 تانگوں میں پوری پارٹی استقبال کےلیےپہنچے گی ، چوری ، سینہ زوری واضح کرنی ہوتونوازشریف ، زرداری کارویہ دیکھ لیں۔

    یاد رہے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج والد آصف علی زرداری کے ساتھ نیب میں پیش ہوں گے،اس موقع پر نیب کی درخواست پرسیکیورٹی کےسخت انتظامات کیےگئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں جے آئی ٹی آصف زرداری اور بلاول بھٹوکے بیانات ریکارڈ کرے گی ،جے آئی ٹی ارکان کی جانب سے زبانی سوالات کے ساتھ ساتھ سوالنامےبھی تیار کئے گئے ہیں، جن کے تحریری جوابات طلب کئے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی آج نیب میں پیشی، نیب کا سوالنامہ تیار

    نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے،دونوں 25،25فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنےکااختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کےبطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

  • چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کل نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کل نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پارک لین اپارٹمنٹ کیس میں کل نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی کامشاورتی اجلاس طلب کرلیا ہے ،ملک بھرسے جیالوں کواسلام آباد پہنچنےکی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے تفتیش کے لئے کل نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے ، نیب کی جانب سے بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے لیے سوالنامہ تیارکرلیا گیا ہے۔

    نیب میں پیشی پر بلاول بھٹو سے اظہار یکجہتی کے لئے کارکنان کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کردی گئی ہے، پی پی صوبائی صدر ہمایوں خان کا کہنا ہے کل کےپی کے تمام اضلاع کےپریس کلب کے سامنے احتجاج ہوگا، شیخ رشید کی بلاول بھٹو کو دھمکیاں دینے کی مذمت کرتے ہیں، حکومت شیخ رشید کے بیان پرکارروائی کرے۔

    دوسری جانب زرداری اور بلاول بھٹو نے پارٹی کا مشاورتی اجلاس طلب کرلیا، پارٹی کے مرکزی رہنما اور وکلا ٹیم کو زرداری ہاؤس طلب کرلیا گیا، پیپلز پارٹی کی قیادت نے آج کراچی سے اسلام آباد پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ کا آصف زرداری کو تفتیش کے لئے نیب میں پیش ہونے کا حکم

    یاد رہے سابق صدر آصف زرداری نے نیب میں طلبی کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا ، آصف زرداری نے درخواست میں موقف اختیار کیاتھا کہ نیب کے کال اپ نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے، نجی کمپنیوں کے لین دین کے معاملے پر نیب مداخلت نہیں کرسکتا، نیب کوگرفتار کرنے سے بھی روکاجائے۔

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی تھی اور آصف زرداری کو تفتیش کے لئے نیب میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    خیال  رہے نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو کل پارک لین کرپشن معاملے پرطلب کررکھاہے، نیب کا مؤقف ہے دونوں باپ بیٹے پارک لین اسٹیٹ کمپنی کے پچیس پچیس فیصد شیئر ہولڈرز ہیں۔

    واضح رہے چئیرمین نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت بھی خارج کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • پاکستان مخالف حلقوں کو خوش کرنے کی کوشش پر بلاول کو شرم آنی چاہیئے، سینٹرفیصل جاوید

    پاکستان مخالف حلقوں کو خوش کرنے کی کوشش پر بلاول کو شرم آنی چاہیئے، سینٹرفیصل جاوید

    اسلام آباد : سینٹرفیصل جاوید کا کہنا ہے کہ ہمارے بہادرسپاہیوں نے امن کیلئے جو کچھ کیا بلاول اس پر پانی پھیرنا چاہتے ہیں، پاکستان مخالف حلقوں  کو خوش کرنےکی کوشش پر ان کوشرم آنی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سینٹرفیصل جاوید نے بلاول بھٹو کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول پاکستان کی منفی تصویر کشی میں مصروف ہیں، ہمارے بہادرسپاہیوں نےامن کیلئےجوکچھ کیابلاول اس پرپانی پھیرناچاہتےہیں۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان پوری دنیا کیلئے امن کا پیغامبر بن کر ابھرا ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہم نے 70 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کیا، بلاول قوم کو بتائیں وہ کس کی زبان بول رہے ہیں۔

    بلاول کی جماعت نے پاکستان میں ڈاکہ ڈالا اور لوٹ مار کا مال باہر منتقل کیا

    انھوں نے کہا یہ نیا پاکستان ہےجس میں گھٹیاتماشوں سےآپ کوکوئی فائدہ نہیں پہنچے گا، ہم امن پسند قوم ہیں اور امن ہی چاہتے ہیں، سندھ کی 70 فیصدآبادی غربت کے نیچے سسک رہی ہے، آپ اورآپ کے والد نے 30سالہ اقتدار میں عوام کیلئے کیا کیا۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف حلقوں کوخوش کرنے کی کوشش پر بلاول کوشرم آنی چاہیئے، کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا، عوام کو مصیبت سے نکالنا عمران خان کا عزم ہے، آپ کو پورا زور چوری کا مال اور بیرونِ ملک جائیدادیں بچانے پر لگ رہا ہے۔

    بلاول یاد رکھیں پیپلز پارٹی اب ماضی کا قصہ بن چکی ہے

    انھوں نے مزید کہا بلاول یاد رکھیں پیپلز پارٹی اب ماضی کا قصہ بن چکی ہے، بلاول کی جماعت نے پاکستان میں ڈاکہ ڈالا اور لوٹ مار کا مال باہر منتقل کیا۔

    یاد رہے پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کالعدم تنظیموں کی الیکشن میں سپورٹ لینے والے وزرا کو وفاقی کابینہ سے الگ کرنے کا مطالبہ  کیا تھا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا انتہاپسندی،کالعدم تنظیموں کی ماضی کی طرح سپورٹ نہیں کرنی چاہیے، ایسےگروپوں سے حکومت کو دوری اختیارکرنی چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا تھا  ایسے وزرا کو نکالنے کے مطالبے پر مجھے اینٹی اسٹیٹ قرار دے دیا، موت کی دھمکیاں اورنیب نوٹسز دئیے گئے، یہ سب کچھ ہمیں اصولی مؤقف سے نہیں ہٹاسکتے، این ایس سی پارلیمنٹری کمیٹی بناکرگروپوں کیخلاف کارروائی کریں۔

  • بلاول بھٹو کاالیکشن میں کالعدم تنظیموں کی سپورٹ لینےوالے وزرا کو کابینہ سے الگ کرنے کا مطالبہ

    بلاول بھٹو کاالیکشن میں کالعدم تنظیموں کی سپورٹ لینےوالے وزرا کو کابینہ سے الگ کرنے کا مطالبہ

    کراچی : پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے الیکشن میں کالعدم تنظیموں کی سپورٹ لینے والے وزرا کو کابینہ سے الگ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ایسےگروپوں سےحکومت کودوری اختیارکرنی چاہیئے، این ایس سی پارلیمنٹری کمیٹی بناکرگروپوں کیخلاف کارروائی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کالعدم تنظیموں کی الیکشن میں سپورٹ لینے والے وزرا کو وفاقی کابینہ سے الگ کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا انتہاپسندی،کالعدم تنظیموں کی ماضی کی طرح سپورٹ نہیں کرنی چاہیے، ایسےگروپوں سے حکومت کودوری اختیارکرنی چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا ایسے وزرا کو نکالنے کے مطالبے پر مجھےاینٹی اسٹیٹ قراردےدیا، موت کی دھمکیاں اورنیب نوٹسزدئیے گئے، یہ سب کچھ ہمیں اصولی مؤقف سےنہیں ہٹا سکتے، این ایس سی پارلیمنٹری کمیٹی بناکرگروپوں کیخلاف کارروائی کریں۔

    یاد رہے چند روز قبل بھی بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا تھا کہ وفاقی حکومت 3 وزرا کو کالعدم تنظیموں سے گٹھ جوڑ پر ہٹائے، افسوس ہمارے وزیر اعظم کالعدم تنظیموں اور مودی کے خلاف کچھ نہیں کر سکتے، وہ صرف اپوزیشن کے خلاف ایکشن لے سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : وفاقی حکومت 3 وزرا کو کالعدم تنظیموں سے گٹھ جوڑ پر ہٹائے، بلاول بھٹو

    ان کا کہنا تھا بھارت میں مودی پالیسی چل رہی ہے، اپوزیشن کو ملک دشمن قرار دو، مودی جیسی پالیسی پی ٹی آئی میں بھی چل رہی ہے، کالعدم تنظیموں کے ساتھ الیکشن ملکر لڑے گئے، 3 وزیر ہیں، ان میں سے ایک نے کالعدم تنظیموں کی حمایت کی اور ایک وزیر نے اسمبلی میں کہا کالعدم تنظیموں کے خلاف بات ملک دشمنی ہے۔

  • پیپلز پارٹی کا وفاقی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ، آیندہ ماہ ٹرین مارچ کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا وفاقی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ، آیندہ ماہ ٹرین مارچ کا اعلان

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں آیندہ ماہ ٹرین مارچ کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کے خلاف بلاول بھٹو کی قیادت میں ٹرین مارچ کا اعلان کر دیا ہے، یہ مارچ آیندہ ماہ اپریل میں ہوگا، مارچ کی قیادت پی پی چیئرمین خود کریں گے۔

    ٹرین مارچ کراچی براستہ حیدر آباد، نواب شاہ، محراب پور، خیرپور سکھر جائے گا، بلاول بھٹو ٹرین مارچ کی قیادت کرتے ہوئے چار اپریل کی صبح لاڑکانہ پہنچیں گے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری مختلف اسٹیشنز پر کارکنان سے خطاب بھی کریں گے، انھوں نے کراچی تا لاڑکانہ ٹرین چارٹرڈ کرنے کی درخواست کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر ریلوے شیخ رشید نے بلاول بھٹو کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دو بار لوگوں کے بیچ بچاؤ کی وجہ سے انھیں چھوڑ دیا، تیسری مرتبہ کے بعد گنجائش نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  دو بار  بلاول بھٹو کی بات نظر انداز کی، تیسری بار معافی نہیں، 20 نئی ٹرینیں چلائیں گے: شیخ رشید

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پی پی سندھ میں اور ن لیگ اپنے کیسز صرف لاہور میں چلوانا چاہتی ہے، مقصد دونوں کا ایک ہے، ضمانت دے دو۔

    انھوں نے کہا کہ یہ لیڈر نہیں گیدڑ ہیں جیل نہیں کاٹ سکتے، شہباز شریف کو خود این آر او مانگتے دیکھا اور سنا ہے۔