Tag: بلاول بھٹو

  • کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر دھول جم چکی ہے: بلاول بھٹو زرداری

    کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر دھول جم چکی ہے: بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے کشمیر کے حق خودارادیت سے متعلق قراردادیں منظور کیں لیکن ان قراردادوں کی فائلوں پر اب دھول جم چکی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ کشمیر میں استصواب رائے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرایا جائے۔

    [bs-quote quote=”گجرات کے قصاب کو دنیا جلد بھولنے والی ہے، مودی کو کوئی بھی مسلمان نہیں بھول سکتا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے کہا کہ 1971 کے بعد بھارت کا یہ سب سے بڑا دراندازی کا واقعہ تھا، پاک فضائیہ نے ثابت کیا کہ وہ دنیا کی بہترین ایئر فورس ہے، بھارتی طیارے مار گرانے والے پائلٹس کو سلام پیش کرتا ہوں، ایل او سی پر شہادت پانے والے جوانوں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ گجرات کے قصاب کو دنیا جلد بھولنے والی ہے، مودی کو کوئی بھی مسلمان نہیں بھول سکتا، گجرات کا قصاب اب کشمیریوں کا قتلِ عام کر رہا ہے، مودی سرکار نے انسانیت سوز کارروائیوں کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پلوامہ واقعہ مقامی نوجوان کا بھارتی ظلم کے خلاف ردِ عمل تھا، پاکستان کے خلاف جارحیت کی ذمہ داری بھارتی وزیرِ اعظم مودی پر عائد ہوتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرحد پر دشمن کے طیارے ہوں تو نوبل انعام کی بات کیسے ہو سکتی ہے، سرحدوں پر کشیدہ صورت حال پر ایسی قرارداد آتی تو دنیا میں مذاق بنتا۔ خیال رہے کہ پی ٹی آئی ارکان نے فیصلہ کیا تھا کہ اسمبلی میں وزیرِ اعظم عمران خان کو نوبل انعام دیے جانے کی قرارداد پیش کی جائے، جسے خود وزیرِ اعظم نے مسترد کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نےجلدہی اپنےسفیرکوواپس نئی دلی بھیجنےکافیصلہ کیاہے،وزیرخارجہ

    بلاول بھٹو نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہ کر کے ہم نےاپنا کیس کم زور کیا، ایف اے ٹی ایف کی ہدایت پر عمل درآمد نہ کر کے خود کا نقصان کیا۔ واضح رہے کہ اس ضمن میں بھی حکومت نے گزشتہ روز کالعدم تنظیموں کے ارکان کے خلاف کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔

    پی پی رہنما نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے لیے کسی بھی سیکٹر میں حکومتی اقدامات نظر نہیں آ رہے، پاکستانی عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبتی جا رہی ہے اور حکومت کو احساس نہیں، موجودہ حکومت نے ادویات بھی مہنگی کر دی ہیں، میری نئی نوجوان نسل پاکستان کی تباہ کن معاشی پالیسی کا نقصان برداشت کرے گی۔

  • خدا نہ کرے پاکستان اور بھارت میں جنگ چھڑے، بلاول بھٹو

    خدا نہ کرے پاکستان اور بھارت میں جنگ چھڑے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا خدا نہ کرے پاکستان اور بھارت میں جنگ چھڑے، برصغیرکے نوجوان نسل کوجنگ کی قیمت ادا کرنی  پڑےگی، امید ہے مودی انتخابی مہم کوامن کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے بھارتی اخبار دی ہندو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا خدا نہ کرے پاکستان،بھارت میں جنگ چھڑے، جنگ کی اصل قیمت عوام کواداکرنی پڑےگی۔

    [bs-quote quote=”امید ہے مودی انتخابی مہم کو امن کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنائیں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”بلاوال بھٹو”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا برصغیرکے نوجوان نسل کوجنگ کی قیمت اداکرنی پڑےگی، دونوں ممالک کے تناؤ میں کمی ہی موجودہ بحران کااصل جواب ہے، تنازعات کے پرامن حل کی طرف بڑھناہوگا، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کاسوچناہوگا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا امید ہے مودی انتخابی مہم کو امن کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنائیں گے اور بھارت اورپاکستان بیٹھ کرمسئلہ کشمیرحل کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بے گناہ اور معصوم کشمیری پہلے ہی بہت بھگت چکے ہیں، کشمیریوں پر اب یہ مظالم ختم ہونے چاہئیں، پاکستان بھارتی مظالم کے خلاف کشمیریوں کے ساتھ ہے۔

    اس سے قبل بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا حکومت کااوآئی سی اجلاس میں شرکت نہ کرنےکافیصلہ بدقسمتی ہے، پاکستان کوتمام عالمی فورمزپراپنا نقطہ نظرپیش کرناچاہئے اور بھارتی جارحیت بےنقاب کرنی چاہئے، ایسےفیصلےاچھی حکمت عملی نہیں۔

    ایک اور ٹوئٹ میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نےوزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارت کومذاکرات کی پیشکش کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کشیدگی کم کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے۔

  • بھارت کو مذاکرات کی پیش کش، بلاول بھٹو نے وزیراعظم کی حمایت کردی

    بھارت کو مذاکرات کی پیش کش، بلاول بھٹو نے وزیراعظم کی حمایت کردی

    کراچی : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نےوزیراعظم عمران خان  کی جانب سے بھارت کومذاکرات کی پیشکش کی حمایت کردی اور کہا کشیدگی کم کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش حمایت کرتے ہوئے کہا مذاکرات کی پیشکش کا مثبت جواب آنا چاہئے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشیدگی کم کرنے کی ضرورت ہے، اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے، غیر داشمندانہ فیصلوں سے آئندہ نسلوں کو قیمت چکانا پڑے گی۔

    گذشتہ روز پاک بھارت کشیدہ صورتحال پر وزیراعظم عمران‌ خان نے بھارت کوایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا جنگ کسی بھی مسئلےکاحل نہیں، بیٹھ کربات چیت سےمسائل حل کرنے چاہئیں۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کی بھارت کوایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جارحیت کی توجواب دیناہماری مجبوری ہوگی، ، یہ کسی کواجازت نہیں کہ وکیل اورجج وہ خودبن جائے، بھارت کواسی لیے کہا ہمیں اپنےدفاع میں جوابی کارروائی کرناہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کل اس لیےایکشن نہیں لیاکہ ہمیں نقصان کااندازہ نہیں تھا، ہم ایکشن لےکربھارت کانقصان کرسکتےتھے، آج ہم نےجوابی کارروائی کی،کوئی جانی نقصان نہیں کیا، بھارت کوپیغام دیاکہ آپ دراندازی کرسکتےہیں توہم بھی کرسکتےہیں۔

    یاد رہے پاکستان کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی 2 بھارتی طیارے مار گرائے تھے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ایک بھارتی طیارہ آزاد کشمیر جبکہ دوسرامقبوضہ کشمیرکی حدودمیں گرا، زمین پر موجود افواج نے 2 بھارتی پائلٹ کو حراست میں لے لیا تھا۔

  • وفاقی اکائی کےاسپیکرپرحملہ ناقابل قبول ہے، بلاول بھٹو

    وفاقی اکائی کےاسپیکرپرحملہ ناقابل قبول ہے، بلاول بھٹو

    کراچی: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی اکائی کے اسپیکر پر حملہ کسی بھی صورت قبول نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری پر ردعمل دیتے بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ بےنامی وزیراعظم کوبےوردی آمریت قائم نہیں کرنےدیں گے۔

    انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ وفاقی اکائی کےاسپیکرپرحملہ ناقابل قبول ہے،سندھ حکومت کوہٹانےکی غیرجمہوری کوشش ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایسی کوشش پہلےبھی ناکام ہوئی آئندہ بھی ناکام ہوگی، آزادادارےنادانستہ طورپرسیاسی انجینئرنگ کاحصہ نہ بنیں۔

    بلاول بھٹو کا ٹویٹ عین اس وقت سامنے آیا، جس وقت ان کے والد اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زرداری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی کی گرفتاری پر اپنی جماعت کا ردعمل دے رہے تھے۔

    بھارتی جارحیت پر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے: آصف زرداری

    ان کا کہنا تھا کہ آج ہمارے اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کیا گیا ہے، ہم نے پہلے بھی اس قسم کے رویوں کا سامنا کیا ہے آئندہ بھی کریں گے، نیب کا سامنا کریں گے۔ ’جیل میرا دوسرا گھر ہے‘۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں طاقت کی پیاس نہیں صرف مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔ آغا سراج درانی کوئی چھپ کر تو نہیں بیٹھے تھے، کراچی سے ہی گرفتار کرلیتے۔ راوپنڈی سے گرفتاریاں ہونے پر عوام میں کیا تاثر جائے گا۔

    خیال رہے کہ آج نیب کراچی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کیا ہے، آغاسراج درانی پر سندھ سیکریٹریٹ کے فنڈز میں خرد برد کا بھی الزام ہے۔

    گرفتاری کے بعد آغا سراج کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کا 3روزہ راہداری ریمانڈ منظور کر کے نیب کے حوالے کردیا گیا، نیب آغا سراج درانی کو کراچی منتقل کررہی ہے۔

  • بلاول بھٹو نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نظرثانی اپیل دائر کردی

    بلاول بھٹو نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نظرثانی اپیل دائر کردی

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی ، جس میں جےآئی ٹی کی تشکیل،حساس اداروں کے ممبران کی شمولیت پر اعتراضات اور سپریم کورٹ کے صوابدیدی اختیار پر بھی سوال اٹھاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر ‌‌‌کردی، درخواست میں جے آئی ٹی کی تشکیل،حساس اداروں کے ممبران کی شمولیت پر اعتراضات اور سپریم کورٹ کے صوابدیدی اختیارپر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔

    اپیل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے7 جنوری کو جےآئی ٹی رپورٹ سےنام نکالنے کا حکم دیا، تحریری فیصلے میں نام جےآئی ٹی رپورٹ سے نکالنے کا کوئی ذکر نہیں، سپریم کورٹ اپنے صوابدیدی اختیار کے پیرا میٹرز طے کرے، طےکیا جائےکس نوعیت میں صوابدیدی اختیار کا استعمال ہوسکتا ہے۔

    جےآئی ٹی کی تشکیل میں میری کوئی رضا مندی شامل نہیں تھی، سپریم کورٹ اپنے صوابدیدی اختیار کے پیرا میٹرز طے کرے، اپیل

    نظرثانی اپیل میں کہا گیا جےآئی ٹی کی تشکیل میں میری کوئی رضا مندی شامل نہیں تھی، جے آئی ٹی میں حساس اداروں کے ممبران کا کیا تعلق ہے، ریکارڈ کے مطابق یہ مقدمہ نیب کا نہیں بینکنگ کورٹ کا ہے۔

    بلاول بھٹو نے اپیل میں استدعا کی سپریم کورٹ7جنوری کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    اس سے قبل سندھ حکومت نے جعلی بینک اکائونٹس کیس میں نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس اسلام آبادمنتقل نہ کیاجائے، مزیدانکوائری اسلام آباد میں کرنے سے انتظامی مسائل ہوں گے،انکوائری کراچی میں ہی کی جائے۔

    مزید پڑھیں : جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، سندھ حکومت نےسپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائرکر دی

    گذشتہ روز چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق نیب کی مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئیں تھیں، چیئرمین نیب جاوید اقبال نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کرنے اور تمام تر توانائیاں استعمال کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے 28 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری  اور ان کی بہن فریال تالپور نے  سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر  کی تھی ۔

    جس میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا،   قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    مزید پڑھیں :  جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    واضح رہے  7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    رپورٹ میں بتایاگیا جے آئی ٹی نے 924 افراد کے 11500 اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی، جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے 11 مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے، اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے جبکہ زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی تھی، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، جس پر8.95 ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو کا عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ

    جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو کا عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ

    کراچی: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  زرداری جعلی اکاؤنٹس کیس میں عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کریں گے.

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو  زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں عدالتی فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا.

    [bs-quote quote=” آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فرتال تالپورعدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائرکرچکے ہیں” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    نظرثانی درخواست کل سپریم کورٹ میں دائرکئے جانے کا امکان ہے، پارٹی ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نےدرخواست دستخط کر کے وکلا کوارسال کردی۔

    پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فرتال تالپورعدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائرکرچکے ہیں.

    یاد رہے کہ آج چیئرمین نیب  جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز  میں اجلاس ہوا، جس میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی ابتدائی رپورٹ اور مختلف مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔

    مزید پڑھیں: چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس، جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق مختلف ٹیمیں تشکیل

    اس اہم اجلاس میں پراسیکیوٹر  جنرل نیب، ڈی جی آپریشنز، ڈی جی نیب راولپنڈی اور نیب کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی ابتدائی رپورٹ اور مختلف مقدمات کا جائزہ لیا گیا اور جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق نیب کی مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔

  • کشمیر کاز سے وفاداری میرے خون میں شامل ہے: بلاول بھٹو زرداری

    کشمیر کاز سے وفاداری میرے خون میں شامل ہے: بلاول بھٹو زرداری

    واشنگٹن: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کشمیر کاز سے وفاداری ان کے خون میں شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں کشمیر کونسل کے رہنماؤں سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کاز سے وفاداری ان کے خون میں شامل ہے۔

    [bs-quote quote=”کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بلاول بھٹو زرداری” author_job=”چیئرمین پی پی”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وہ کشمیریوں پر بھارتی بربریت کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ وہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد حقِ خود ارادیت کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز دنیا بھر میں مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کے لیے یومِ کشمیر منایا گیا، اور مختلف تقاریب کا انعقاد اور ریلیاں نکالی گئیں۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ دنیا بھر کے کشمیری اب ہم آواز ہو کر بھارت سے آزادی چاہتے ہیں، بھارتی فوج باغیوں سے نہیں مقبوضہ کشمیر کی تمام عوام سے جنگ لڑ رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت سے آزادی کے لیے دنیا بھر کے کشمیری ہم آواز ہو چکے: وزیرِ اعظم

    انھوں نے مزید لکھا کہ آزادی سے محبت رکھنے والے دنیا کے تمام لوگ کشمیریوں کا ساتھ دیں۔

  • بلاول بھٹو نے اپنی شادی پر غور شروع کر دیا

    بلاول بھٹو نے اپنی شادی پر غور شروع کر دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آخر کار اپنی شادی کے معاملے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ وہ شادی الیکشن سے قبل یا بعد میں کریں، انھوں نے کہا ’تفصیلی غور ہو رہا ہے کہ شادی کب کروں۔‘

    [bs-quote quote=”چاروں صوبوں سے چار شادیاں بھی کر سکتا ہوں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بلاول بھٹو” author_job=”چیئرمین پی پی”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے دل چسپ جملوں کا تبادلہ کیا۔

    شادی کے سوال پر انھوں نے کہا ’پلان کر رہا ہوں کب شادی کروں، الیکشن سے پہلے یا بعد میں، یا الیکشن مہم کے دوران ہی کر لوں۔‘

    بلاول بھٹو نے صحافیوں سے یہ کہہ کر سب کو حیران کر دیا کہ وہ چار شادیاں بھی کر سکتے ہیں، انھوں نے کہا ’یہ بھی غور ہو رہا ہے کہ شادی ایک کروں یا چار، کیوں کہ صوبے بھی چار ہیں۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  آئین کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو لانگ مارچ بھی کر سکتے ہیں: بلاول بھٹو

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر بھی سوچ رہے ہیں کہ شادیوں سے انتخابی معاملات پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    پریس کانفرنس کے دوران شادی کے سوال پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے جواب پر صحافیوں کے قہقہے لگ گئے۔

  • آئین کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو لانگ مارچ بھی کر سکتے ہیں: بلاول بھٹو

    آئین کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو لانگ مارچ بھی کر سکتے ہیں: بلاول بھٹو

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئین کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو لانگ مارچ بھی کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی نے کراچی پریس کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں پریس کلب کو ایک ادارہ بنایا جائے، پورے ملک کے پریس کلبز کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

    [bs-quote quote=”اٹھارویں ویں ترمیم ہم نے جدوجہد کے بعد پاس کی، حملے برداشت نہیں کر سکتے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بلاول بھٹو زرداری” author_job=”چیئرمین پی پی”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے کہا ’مجھے پریس کلب کو درپیش مسائل کا علم ہے، انھیں حل کیا جا سکتا ہے، جہاں بھی دورے پر جاؤں کوشش کروں گا کہ وہاں پریس کلب بھی جاؤں۔‘

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ ہم پر تنقید ہوتی ہے لیکن اس کا برا نہیں مانتے، پیپلز پارٹی صحافی دوستوں کے لیے آسان ہدف ہے، ہم صحافیوں کے لیے دوسری پارٹیوں کی طرح ہتھکنڈے نہیں کرتے، تنقید ضرور کریں لیکن ہمیں آپس میں بھی بیٹھنا چاہیے۔

    بلاول بھٹو کا یہ بھی کہنا تھا کہ صحافیوں کے تحفظ اور آزادیٔ اظہار کے لیے قانونی سازی کرنی ہوگی، اس وقت اٹھارویں آئینی ترمیم اور جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں، آئین کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو لانگ مارچ بھی کر سکتے ہیں، 18 ویں ترمیم ہم نے جدوجہد کے بعد پاس کی، حملے برداشت نہیں کر سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، کوہاٹ میں زلزلے کے جھٹکے

    پی پی چیئرمین نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مل کر جدوجہد کرنی ہے، ہمیں عدالتی نظام اور پارلمانی فورم کو استعمال کرنا پڑے گا، دیگر ادارے خود کو طاقت ور بنا سکتے ہیں تو پارلیمان طاقت ور کیوں نہیں بن سکتا۔

    انھوں نے کہا ’میں پارلیمانی سیاست کرنا چاہتا ہوں، حکومت کو عوام پر ظلم کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا، ہم پورے سندھ میں کینسر ریسرچ سینٹر بنائیں گے۔‘

  • پارلیمانی حق پارلیمان میں اور آئینی حق پارلیمان سے باہر استعمال کریں گے: بلاول بھٹو

    پارلیمانی حق پارلیمان میں اور آئینی حق پارلیمان سے باہر استعمال کریں گے: بلاول بھٹو

    کندھ کوٹ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنا آئینی حق استعمال کرے گی، پارلیمانی حق پارلیمان میں اور آئینی حق پارلیمان سے باہر استعمال کریں گے۔ اٹھارویں ترمیم کے خلاف سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صوبہ سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں جلسے سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میر ہزار خان بجرانی کا کردار سب کے سامنے ہے، میر ہزار خان بجرانی نے ذوالفقار بھٹو اور محترمہ بے نظیر کے ساتھ کام کیا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار بھٹو کا دیا گیا آئین ملک کا پہلا آئین تھا، پیپلز پارٹی نے بھٹو کے آئین کو 2008 میں بحال کیا۔ شہید بھٹو نے نعرہ لگایا تھا روٹی، کپڑا اور مکان۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر طے کیا معاشی، انسانی اور جمہوری حقوق پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، 18 ویں ترمیم جو سندھ اور ملک کو تحفظ دیتی ہے خطرے میں ہے، پیپلز پارٹی 18 ویں ترمیم پر آنچ نہیں آنے دے گی۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا کے خلاف سوچی سمجھی سازش کی جا رہی ہے، حکومت نے وعدہ کیا تھا لوگوں کو نوکریاں دیں گے، حکومت نے عوام کو صرف بے روزگار کیا ہے۔ سندھ حکومت نے عالمی معیار کے صحت کے ادارے بنائے ہیں۔

    بلاول نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اپنا آئینی حق استعمال کرے گی، پارلیمانی حق پارلیمان میں اور آئینی حق پارلیمان سے باہر استعمال کریں گے۔ اٹھارویں ترمیم کے خلاف سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے اقدامات سے سندھ میں تبدیلی آئی ہے، 90 ارب روپے وفاق نے سندھ حکومت کو دینے ہیں۔ سندھ حکومت کے پیسے جان بوجھ کر روکے جا رہے ہیں۔ سندھ میں پیپلز پارٹی عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ ’ہم نے بڑے وقت دیکھے ہیں ایسی سازشوں سے کچھ نہیں ہوگا‘۔