Tag: بلاول بھٹو

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، چیف جسٹس کا بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، چیف جسٹس کا بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا اور کہا جےآئی ٹی کاوہ حصہ حذف کردیں ، جس میں بلاول کانام ہے جبکہ عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں‌ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی، ایڈووکیٹ خواجہ طارق رحیم عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ کس کی نمائندگی کررہے ہیں؟ جس پر ایڈووکیٹ خواجہ طارق نے بتایا کہ تمام ملزمان کی مشترکہ نمائندگی کررہاہوں۔

    چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ خواجہ طارق سے مکالمے میں کہا مجبورنہ کریں عمل درآمد بینچ سے پوچھیں گرفتاریاں کیوں نہ ہوئیں، آُپ تو ایسا تاثر دے رہے ہیں ، جیسے سب بڑے معصوم ہیں، کیا ہوا ہے اور کیا نہیں ہوا اس کی تحقیقات ابھی ہونی ہے۔

    اٹارنی جنرل نے ای سی ایل کےحوالے سے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ای سی ایل میں ناموں کامعاملہ کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائےگا، کابینہ اس پر ضرور نظر ثانی کرے گی۔

    [bs-quote quote=”جےآئی ٹی نےتوموٹی موٹی چیزیں بیان کیں ہیں، اصل تحقیقات تو نیب نےکرنی ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    وکیل اومنی گروپ نے اپنے دلائل میں کہا حکومتی ترجمان نےبیان میں کہا جے آئی ٹی کی لسٹ کےنام ڈالےگئے، انہوں نے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا ہے، پتہ  نہیں ریویو ہوگا، اس  لسٹ میں فوت شدہ شخص کانام بھی شامل ہے، جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا تمام جزویات پر جارہے ہیں، ای سی ایل پراٹارنی جنرل حکومت کا لائحہ عمل بتاچکے ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آپ چاہتے ہیں ادھرادھر کی باتیں کریں،اصل کیس نہ چلنے دیں، آپ یہ دلائل دے جے آئی ٹی کی رپورٹ پرآگے کیا کارروائی کی جائے، چیف  جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا اتنامواد ہونے کے بعد آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،  جےآئی ٹی نے تو موٹی موٹی چیزیں بیان کیں ہیں، اصل تحقیقات  تو نیب نے کرنی ہے، اگرکوئی بات آپ کےخلاف آئی توریفرنس بنےگا۔

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس میں کہا میری رائےمیں جواکاؤنٹس پکڑےگئےوہ شاخیں ہیں، یہ تمام شاخیں اومنی گروپ سےجاکرملتی ہیں، اومنی آگے ٹائیکون کو جا کر ملتا ہے، ان سب کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

    وکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی نےاختیارات سے تجاوز کیا، شوگرملزپ یسے دے کر خریدی گئی، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا جعلی  اکاؤنٹس سے ادائیگی ہوئی ناں؟جسٹس فیصل عرب نے کہا سپریم کورٹ میں ہم جرم کی نوعیت کاتعین نہیں کرسکتے۔

    چیف جسٹس نے کہا جےآئی ٹی رپورٹ صرف رپورٹ ہے، یہی رہنی چاہیے، یہ صرف ججز کے دیکھنے کے لئے ہے، وکیل کا دلائل میں کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے جو گراف شوگرمل سے متعلق دیا وہ غلط ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا جے آئی ٹی نے کہا نہ آپ نے ٹریکٹر خریدے نہ بیچے۔

    وکیل اومنی گروپ کا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کہتی ہے ہم نے اس میں ایک ارب کی سبسڈی لی، کہاں ثابت ہوتاہے کہ ہم نے سبسڈی لی، جس پر عدالت نے کہا ہم ٹرائل کورٹ نہیں یہ بات آپ نے ٹرائل کورٹ میں بتانی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے گٹھ جوڑ اور مواد دیکھ کر معاملہ نیب کو ریفر کرسکتے ہیں، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو، وہاں آپ کو جرح کا موقع بھی ملے گا، وہاں آپ جے آئی ٹی کو رد بھی کرسکتے ہیں، وہاں آپ بتاسکتے ہیں، 5سال آپ کے لئے من وسلوی ٰکہاں سے اترا اور کیسے چند سال میں اومنی گروپ اربوں سے کھربوں پتی ہوگیا۔

    سماعت مین جسٹس اعجاز نے کہا جےآئی ٹی رپورٹ میں صرف سفارشات مرتب کی ہیں، یہ حقائق پر مبنی رپورٹ ہے، یہ تونیب کے پاس جائےگی پھر اس پر فیصلہ ہوگا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کیس نیب کو بھجوانا ہے یا نہیں۔

    وکیل نے دلائل دیئے کہ ٹریکٹرسبسڈی معاملےپراومنی گروپ کاحصہ 10فیصدہے، سبسڈی بھی قانون کے مطابق ہے، جس پرجسٹس اعجازالاحسن نے کہا  جے آئی ٹی نے لکھا ٹریکٹروں کی خرید و فروخت کاغذوں میں ہوئی، اومنی گروپ نے ایک ارب سبسڈی لی، رپورٹ میں لفظ غبن استعمال ہوا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اس مقدمے کا مرکز جعلی اکاؤنٹس ہیں، جعلی اکاؤنٹس کاتعلق اومنی اور سیاستدانوں سے ہے، آپ مت سمجھیں کہ آپ کو مجرم ٹھہرائیں گے، ابھی مقدمہ انکوائری کے مراحل میں ہے، آپ جاکر اس کا دفاع کرسکتے ہیں، تسلی کرائیں آپ کا مؤکل کیسے دنوں میں ارب پتی بن گیا، پیسے درختوں پر لگنے شروع ہوگئے؟ہم نہیں کہتے لانچوں کے ذریعے آئے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ بھٹی صاحب سندھ حکومت چینی پر2 روپے زیادہ سبسڈی دے رہی ہے، آپ کے مؤکل کی کتنی ملیں ہیں، جس پر وکیل نے بتایا کہ میرے مؤکل کی 8 ملیں ہیں، سبسڈی کےمعاملے پر کوئی غیرقانونی کام نہیں کیاگیا، جے آئی ٹی کے دیےگئے اعداد و شمار ریکارڈ پر نہیں۔

    جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے مزید کہا بھٹی صاحب آپ لیئرنگ کے بارے میں جانتے ہیں، وکیل اومنی گروپ نے جواب میں دیا کہ نہیں جناب، جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ تو پھر آپ دلائل کیوں دے رہے ہیں، اس رپورٹ کو قبول کرلیں تو آپ کے پاس کوئی راستہ نہیں رہ جائےگا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ کوتومعاملہ ٹرائل عدالت بھجوانے پر اصرار کرناچاہیے، وکیل اومنی گروپ نے کہا اس میں ہمارے فاروق ایچ نائیک پر بھی الزامات  ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے فاروق ایچ نائیک ہمارے بھی تو ہیں، آپ ان کی فکر چھوڑیں۔

    [bs-quote quote=” بلاول زرداری توصرف اپنی ماں کامشن لیکرچل رہاتھا، وہ معصوم بچہ ہےای سی ایل میں کیوں ڈالا؟” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کے ریمارکس”][/bs-quote]

    وکیل انورمجید نے اپنے دلائل میں کہا سپریم کورٹ نےاس مقدمےکی سست روی پرازخود نوٹس لیاتھا، اب تویہ تفتیش ہو گئی ہےاس کونمٹا دیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیاہم اتنےسادہ ہیں، مقدمےکوختم نہیں کریں گےبلکہ آگےبھی چلائیں گے۔

    وکیل جےآئی ٹی فیصل صدیقی عدالت میں پیش ہوئے ، وکیل جےآئی ٹی نے بتایا کہ فریقین آج تک جعلی اکاؤنٹس سےانکاری ہیں، جس پر چیف جسٹس نے  استفسار کیا پہلےیہ بتائیں بلاول بھٹوکوکیوں ملوث کر رہے ہیں، بلاول نے پاکستان آکر کیا کیا وہ معصوم بچہ ہے ای سی ایل میں کیوں ڈالا؟

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے وہ توصرف اپنی والدہ کے لیگیسی کوآگے بڑھا رہا ہے، کیا جے آئی ٹی نے بلاول کو بدنام کرنے کیلئے معاملے میں شامل کیا؟ کیا جے آئی ٹی نے بلاول بھٹو کو کسی کے کہنے پر معاملے میں شامل کیا؟ بلاول کو معاملے میں شامل کرنے کو آگے چل کر دیکھتے ہیں۔

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا بلاول زرداری توصرف اپنی ماں کامشن لیکرچل رہاتھا، جےآئی ٹی نے تو اپنے وزیراعلیٰ کی عزت نہیں رکھی، وزیراعلیٰ کانام ای سی ایل میں ڈال دیاگیا۔

    وکیل جےآئی ٹی کا کہنا تھا کہ عدالت کواس حوالے سے مطمئن کروں گا، چیف جسٹس نے جے آئی ٹی وکیل سے مکالمے میں کہا بلاول کسی جرم میں ملوث ہیں ، جوان کانام ای سی ایل میں ڈال دیا؟ شپ نےوزیراعلیٰ سندھ کونہیں بخشا۔

    اٹارنی جنرل انورمنصورخان نے بتایا عدالتی حکم پرای سی ایل معاملےپرکابینہ کااجلاس بلایاتھا، تمام ناموں کاجائزہ لینےکافیصلہ کیا ہے، ای سی ایل سے متعلق جائزہ کمیٹی کااجلاس10جنوری کوہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا ٹھیک ہےاب ای سی ایل معاملے پر جو بھی ہوگا وہی کریں گے۔

    وکیل نے کہا جےآئی ٹی نےفاروق نائیک کےخلاف آبزرویشن دیں،چیف جسٹس کا کہنا تھا ایسےوکلا کے نام شامل ہوئے تو پھر ایک نیا پینڈورا باکس کھل جائے گا، خواجہ صاحب ہم نے پینڈورا باکس کھول دیا، جسٹس اعجاز الحق کا کہنا تھا ابھی تو ایک حقائق پر مشتمل انکوائری ہوئی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس میں کہا ہم نےاس رپورٹ پرفیصلہ کرناہے، یہاں کوئی بھی مقدس گائے نہیں، جس پروکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا جے آئی  ٹی رپورٹ حقائق کے برعکس ہے، جے آئی ٹی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا، جےآئی ٹی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے جن لوگوں نےمفت میں سبسڈی لی ان کی تحقیقات ہونی چاہیے، جےآئی ٹی تحقیقات کے لیے نیب کو بھیجنے کی سفارش کی ہے، کیسے سلک اور سمٹ بینک کھل گئے، حتمی تحقیقات نیب نے کرنی ہے، بلانے پر نیب کے سوالات کاجواب دینا ہوگا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا اربوں روپےکیسےبن گئےنیب تحقیقات کرےگا، جےآئی ٹی نے یہ بتایاکب کب کیا ہوا، تمام شاخسانے اومنی گروپ سے جا کر ملتے ہیں، جے آئی ٹی نے بنیادی معلومات فراہم کی ہیں، دہی بھلے، فالودے والے کے اکاؤنٹس اومنی گروپس سے ملتے ہیں، اومنی گروپ کا سیاستدانوں، نجی  پراپرٹی ٹائیکون سےگٹھ جوڑ دیکھنا ہے، ایسامکسر کیا ہے کہ اس کی لسی بن گئی ہے، کیا اوپر سے فرشتے آکر جعلی بینک اکاؤنٹس کھول گئے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا جے آئی ٹی کی تفتیش جعلی بنک اکائونٹس تک محدود نہیں تھی, وکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا عدالت کودیاگیاتاثردرست نہیں، عدالت اجازت دے کہ اصل تصویر پیش کرسکوں، اومنی گروپ نے شوگر ملیں قانون، طریقہ کار کے مطابق خریدیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا ملیں مفت تونہیں لیں نہ پیسےجعلی اکاؤنٹس سے آئے؟ جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ جب ریفرنس دائر ہوگا تو اپنا دفاع کرلینا۔

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس میں کہا یہ تفتیشی رپورٹ ہےاس پر فریقین کا جواب دیکھناہے، اتنامواد آنے کے بعد معاملے کو کیسے ختم کرسکتے ہیں، اصل  مسئلے سے ہٹ کر ای سی ایل پر توجہ مرکوز نہ کریں، وکیلوں نے قسم کھائی ہے کہ اصل مقدمے کو چلنے نہیں دینا، اعتراض ہے کہ جے آئی ٹی نے اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کیا۔

    وکیل کا دلائل میں کہنا تھا جےآئی ٹی نیب کوریفرنس دائرکرنےکی سفارش نہیں کرسکتی، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا جےآئی ٹی کی سفارش پر اعتراض ہے تو ہم نیب کومعاملہ بھیج دیتےہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ چارٹ دیکھا ہےکس طرح کس سال سےاوپراٹھےہیں، کیسےسندھ بینک اورسمٹ بنک بنالیے، اب ان بینکوں کوضم کر رہے ہیں، ضم کرنے کا مقصدمعاملےپرمٹی ڈالناہے، پیسوں کی بندربانٹ پراومنی نےشوگرملیں لی ہیں ان کاکیاکریں، آپ نےرہن شدہ چینی غائب کردی۔

    عدالت نے کہا امریکامیں قتل کےمقدمےمیں ضمانت مل جاتی ہے،ایسے مقدمات میں نہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اومنی گروپ والے 3بینکوں کو کھاگئے ہیں، کراچی میں ایک پولیس والے کے کہنے پر یہ مقدمہ کھلا، میں اس کانام بھی نہیں بتاؤں گا۔

    وکیل جے آئی ٹی نے بتایا اس مقدمے کا مرکز جعلی اکاؤنٹس ہیں، چیف جسٹس نے کہا جمہوریت اس ملک کے لئے ایک نعمت ہے، سارے بنیادی حقوق جمہوریت کی وجہ سےہیں، جمہوریت پرسمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے، سب کہتے تھے الیکشن نہیں ہوں گے، ہم نے کہہ دیاتھا الیکشن میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں ہوگی، الحمداللہ انتخابات وقت پرہوئے۔

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس میں کہا ہم نےآتےہی کہناشروع کردیاتھا جمہوریت نہ رہی توہم نہیں رہیں گے، ہرقیمت پرجمہوریت کاتحفظ کیاجائےگا، لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہم اس جمہوریت ہی کاتحفظ چاہتےہیں، جمہوریت ارتقائی عمل میں ہے۔

    ،فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں کہا جے آئی ٹی کے تمام الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں، ہم سے جو سوال پوچھے نہیں گئے وہ بھی جے آئی ٹی میں ڈال دیےگئے، ہم اس رپورٹ کومکمل طور پر مستردکرتے ہیں، جو الزام آصف زرداری، فریال تالپور پر لگائے ہیں وہ اخذکرتے ہیں، دونوں کے جوابات تفصیل میں داخل کیے ہیں، ان الزامات کا مقصد صرف سیاسی شخصیات کی تضحیک ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس معاملےمیں عدالت کی کوئی بدنیتی نہیں، جس پر فاروق نائیک نے کہ وہ سوال عدالت نے پوچھے نہیں جن کے جوابات جے آئی ٹی نے دیے، لطیف کھوسہ نے کہا فاروق ایچ نائیک کوعدالت نے پروٹکٹ کیا، مجھ سےمنسوب جعلی آڈیوٹیپ معاملہ آپ نے ایف آئی اے کو ریفرکیا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے وہ آڈیو ٹیپ جعلی ہے آپ کی آوازہی نہیں، یہ ممکن ہے کبھی بھابھی سے سرگوشی کررہے ہوں آپ کی آواز بدلتی ہو۔

    لطیف کھوسہ نے کہا آپ کےدیئےگئے سرٹیفکیٹ سےبڑاسرٹیفکیٹ نہیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا جمہوریت سے بڑی کوئی نعمت نہیں، تمام بنیادی حقوق جمہوریت کی بدولت ہی ہیں، لوگ کہتےتھےالیکشن نہیں ہوں گے،میں کہتاتھا ایک منٹ تاخیرنہیں ہوگی، ہم نے آئین پاکستان کی حفاظت کا حلف اٹھا رکھاہے، حلف کوئی معمولی چیزنہیں بلکہ عہدہے۔

    لطیف کھوسہ کا عدالت میں مزید کہنا تھا کہ 172 لوگوں کےنام ای سی ایل میں ڈالئےگئے، آج سندھ بندہوکررہ گیاہے، کوئی افسرقلم اٹھانےکوتیارنہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا بلاول زرداری کانام جےآئی ٹی رپورٹ سے نکال رہےہیں اور بلاول سےمتعلق جےآئی ٹی کےحصےکوڈلیٹ کر رہے ہیں،ہم کسی صورت جمہوریت کوڈی ریل نہیں ہونےدیں گے، لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ بلاول کےحوالے سے جےآئی ٹی کی آبزرویشن پرتحفظات ہیں۔

    وکیل کا دلائل میں کہنا تھا اگرسیاسی جماعتوں کےساتھ ایسارویہ رکھاگیاتوجمہوریت کیسےچلےگی، لطیف کھوسہ نے کہا ہمیں سندھ حکومت سے الگ کرنےکی کوشش کی گئی۔

    چیف جسٹس نے جےآئی ٹی وکیل سےسوال کیا آپ نےبغیرتحقیق وزیراعلیٰ کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا، کیاسی ایم کا نام اس طرح ای سی ایل میں شامل کرنا  قومی مفادمیں ہے، کیاعالمی سطح پرپاکستان کےلئے یہ باعث عزت ہے، آپ کےخیال میں کیاسی ایم حکومت چھوڑکرملک سےبھاگ جاتے؟ عدالت نے مزید کہا صوبوں میں ہم آہنگی کےلئےجواقدامات کررہےہیں کیایہ اس کےمفادمیں ہے؟۔

    چیف جسٹس نے بلاول کا نام جے آئی ٹی سے نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے جےآئی ٹی کاوہ حصہ حذف کردیں جس میں بلاول کانام ہے، بلاول کااس کیس میں کیارول ہے، عدالت نے کا کہنا تھا ڈائریکٹرز میں نام ہونے سے ایک بچے پر اتنے بڑےالزمات لگائے جاسکتے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے مرادعلی شاہ کی عزت نفس مجروح کی جارہی ہے، دیکھ تولیتےایک صوبے کا وزیراعلیٰ ہے، ہم رپورٹ پرکمنٹس نہ کریں تو بہتر ہے، ہم تویہ معاملہ نیب کوبھجواناچاہ رہے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ بے بنیاد نہیں ہے۔

    [bs-quote quote=” جنہوں نے 50ہزارکبھی نہیں دیکھاان کےاکاؤنٹس میں8،8کروڑفرشتےڈال گئے، ہم اس کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”جسٹس ثاقب نثار "][/bs-quote]

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا سندھ میں ایسےٹھیکےدیکھے جوکاغذوں میں مکمل ہو گئے تھے ، ایسےٹھیکوں کاہم نےبعدمیں کام کرایا، جےآئی ٹی نے بھی  ایسےہی ٹھیکوں کاذکرکیاہے، جنہوں نے 50ہزارکبھی نہیں دیکھاان کےاکاؤنٹس میں 8 ،8 کروڑ فرشتے ڈال گئے، ہم اس کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا نامزدملزمان کیوں نہیں سمجھتےکہ ان کے پاس کلیئرہونےکاموقع ہے، تفتیش کاروں کےسامنے پیش ہوکر اپنے آپ  کوبے گناہ   ثابت کر دیں، ہم جےآئی ٹی کا اسکوپ بڑھادیں گے، جے آئی ٹی وکیل، بلاول، مرادعلی شاہ،فاروق نائیک کوملوث کرنےپرجواب دیں۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اورفریال تالپور کابراہ راست کوئی تعلق نہیں، بد نیتی سےبدنام کرنے کی کوشش کی گئی، چیف جسٹس نے کہا بد نیتی سے ذکرمت کریں، جس پر فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔

    چیف جسٹس نے بلاول بھٹو اوروزیراعلیٰ سندھ کانام ای سی ایل سےفوری نکالنےکاحکم دے دیا اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجواتے ہوئے ہدایت کی نیب2ماہ کےاندرتحقیقات مکمل کرے ، نیب اگرچاہے تو اپنے طور پر ان دونوں کوسمن کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کا کابینہ کونام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق نظرثانی کاحکم

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے آصف زرداری،فریال تالپورکو جمعہ تک جواب جمع کرانےکی مہلت دی تھی اور عدالت نے 172افرادکےنام ای سی  ایل میں شامل کرنے پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے نام ای سی ایل شامل کرنے پرنظر ثانی کاحکم دیاتھا جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ کو ان کےنام کے حوالے سے درخواست دینےکی ہدایت کی تھی۔

    عدالت نےفاروق نائیک کانام جےآئی ٹی میں کالعدم قراردینےکابھی عندیہ دیاتھا جبکہ لطیف کھوسہ کےخلاف سوشل میڈیا پرمہم کی تحقیقات کابھی حکم دیا۔

    آصف علی زرداری کا جواب


    پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے جے آئی ٹی کے الزمات مسترد کرتےہوئےکہا تھا کہ انہوں نےایسا کوئی کام نہیں کیاجس کاان پرالزام لگایا گیا ہے، سپریم کورٹ جےآئی ٹی کی رپورٹ کومستردکردے۔

    آصف علی زرداری نےسترہ صفحات پر مشتمل جواب میں کہا کہ جےآئی ٹی نےگواہوں کےبیانات اوردستاویزات فراہم نہیں کیں،الزامات سیاسی انتقام کانتیجہ ہیں، دستاویزات دیکھےبغیرالزام لگانا آئین کی دفعہ دس اے کی خلاف ورزی ہے۔جےآئی ٹی رپورٹ لیک ہونےسےعدالت کاتقدس پامال ہوا،میڈیاکوجےآئی ٹی رپورٹ لیک کرواکراوربحث کراکےلوگوں کےذہنوں میں ہمارےخلاف زہر گھولا گیا۔

    انھوں نےکہا کہ جےآئی ٹی کےپاس اختیارنہیں کہ وہ معاملہ نیب کوبھجوانےکی تجویزدے، سپریم کورٹ کی مہر لگوانے کیلئےمعاملہ نیب کو بھیجنے کی تجویزدی گئی،اس تجویزپرعدالت فیصلہ دےتوآئین کہ دفعہ دس اے کی خلاف ورزی ہوگی، جےآئی ٹی کی رپورٹ متعصبانہ ہے۔

    جواب میں کہا گیا کہ جےآئی ٹی زرداری،فریال تالپور کو ووٹرز کے سامنے نیچا دکھانے کےمترادف ہے، جو اپنے تمام اثاثوں کی تفصیل ایف بی آراورباقی اداروں میں جمع کرا چکی ہیں۔

  • سیاسی حملوں کا جواب سیاست سے دے رہے ہیں، بلاول بھٹو

    سیاسی حملوں کا جواب سیاست سے دے رہے ہیں، بلاول بھٹو

    لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ قانونی جنگ عدالت میں اور سیاست دانوں سے سیاسی جنگ لڑیں گے، سیاسی حملوں کا جواب سیاست سے دے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ظلم کا مقابلہ پہلے بھی کیا آج بھی کرسکتے ہیں، ن لیگ دور میں بھی اپوزیشن کو ساتھ رکھنے کے لیے کردار ادا کیا، پیپلزپارٹی کے پاس اب بھی اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات ہوتی رہتی ہے، گرینڈ الائئنس کی طرف کوئی قدم نہیں اٹھایا جارہا ہے، 18ویں ترمیم کے ذریعے آئین کی اصل شکل بحال کی اس پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹی اور جعلی ہے پولیٹیکل انجینئرنگ اس کا مقصد ہے، جے آئی ٹی رپورٹ پر قانونی طریقے سے عدالت میں جواب دے رہے ہیں، پیپلزپارٹی کی کردار کشی ماضی میں بھی ہوتی رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: جھوٹے الزام پر پھانسی قبول، قبر تک عوام کی خدمت کروں گا، آصف زرداری

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آصف زرداری آج بھی مقدمات کا سامنا کرنے کو تیار ہیں، وہ خود پیش ہوئے جے آئی ٹی کو لکھ کر جواب دئیے، آصف زرداری کے جوابات کو جے آئی ٹی رپورٹ میں جان بوجھ کر سینسر کیا گیا، رپورٹ میں آصف زرداری کا دفاع موجود ہی نہیں ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک سال کا بچہ تھا سنتا رہا آصف زرداری گرفتار ہونے والے ہیں، ہم عام اور نظریاتی سیاست دان ہیں جیلوں سے ڈرتے نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شیخ رشید سیاست پر تبصرہ کریں گے تو ٹرین کون چلائے گا، معیشت تباہ ہورہی ہے، حکومتی وزیر اور نمائندے اپنا کام کریں۔

  • میرے ہاتھ صاف ہیں کبھی کرپشن نہیں کی: بلاول بھٹو

    میرے ہاتھ صاف ہیں کبھی کرپشن نہیں کی: بلاول بھٹو

    لاہور: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ کبھی پبلک آفس کے عہدے دار نہیں رہے، ان کے ہاتھ صاف ہیں کبھی کرپشن نہیں کی۔

    لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ’مجھ سے اس وقت کے کاموں کا حساب مانگا جا رہا ہے جب ایک سال کا تھا، فاضل ججز سے درخواست ہے عدلیہ میں اصلاحات لائی جائیں۔‘

    [bs-quote quote=”یقین دلاتا ہوں پاکستان کو اندھیروں کی طرف واپس جانے نہیں دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بلاول بھٹو” author_job=”پی پی چیئرمین”][/bs-quote]

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جمہوری پاکستان کی جدوجہد سے کوئی نہیں روک سکتا، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا ’ہم بلا امتیاز احتساب کی بات کرتے ہیں، کروڑوں لوگوں کے ووٹ چوری کرنے والوں کا احتساب کب ہوگا؟ تمام جماعتوں کو اداروں میں کرپشن ختم کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس پر جے آئی ٹی ہمارا میڈیا ٹرائل کر رہی ہے، سوچ سمجھ کر رپورٹ کے مختلف حصے منظرِ عام پر لائے گئے، مراد علی شاہ پر کبھی بھی کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا، پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ وفاق کی سیاست کی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا ’ملک کے ٹھیکے داروں کی وجہ سے چھوٹے صوبے خدشات کا شکار ہیں، یہ ملک آئین کے تحت ہی چلے گا۔‘

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی اور خوش حالی شہریوں کے حقوق اور آزادی میں ہے، شہید ذوالفقار بھٹو نے ملک میں معاشی انقلاب برپا کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ پر بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا پیغام


    انھوں نے کہا کہ 4 دہائیاں گزرنے کے باوجود بھٹو کی جہدوجہد سے انکار نہیں کیا جا سکا، یقین دلاتا ہوں پاکستان کو اندھیروں کی طرف واپس جانے نہیں دیں گے، پاکستان پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی ارکان نے جان بوجھ کر جعلی بینک اکاؤٹس کیس کی رپورٹ لیک کی، یہ توہینِ عدالت ہے، قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ کو جے آئی ٹی میں طلب نہ کرنے کے با وجود دونوں کے نام ای سی ایل پر ڈالے گئے، اصغر خان کیس میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ انھیں گلگت اور سکھر کے جلسوں کے فوری بعد نوٹس ملے، محترمہ شہید کی برسی سے خطاب کے بعد ای سی ایل میں نام ڈالا گیا، ہم نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے آئین کو اس کی اصل روح میں بحال کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا ’آج انسانی حقوق اور اظہار رائے کی بات کرنے والوں کو شک سے دیکھا جاتا ہے، ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والا شہری محبت وطن ہے۔‘

  • ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ پر بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا پیغام

    ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ پر بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا پیغام

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ کے موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ شہید بھٹو کے مشن کی تکمیل کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔

    بلاول بھٹو ذوالفقار بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید بھٹو کے نظریے پر کاربند رہنا میرا نصب العین ہے، جوہری پروگرام کی بنیاد شہید بھٹو نے رکھی تھی۔ شہید بھٹو نے ملک میں معاشی انقلاب برپا کیا۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نظریے پر ثابت قدم ہیں، قائد عوام نے کچلے ہوئے طبقات کو طاقت دی۔ بھٹو نے عوام کو عزت اور وقار سے جینے کا ڈھنگ سکھایا۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ قائد عوام نے ملک کی دوبارہ تعمیر کی۔ پیپلز پارٹی قائد عوام کے ہر خواب کی تعبیر کرے گی۔ پیپلز پارٹی جمہوریت کمزور کرنے والوں کے سامنے مضبوط رکاوٹ ہے۔

  • سندھ حکومت کا صوبے بھر میں 10 ہزار مکانات تعمیر کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا صوبے بھر میں 10 ہزار مکانات تعمیر کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے صوبے بھر میں 10 ہزار مکانات تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بلاول بھٹو نے نواب وسان کو ترقیاتی اسکیمز تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے بھر میں 10 ہزار مکانات تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں 10 ہزار گھر قرعہ اندازی کے ذریعے مفت دئیے جائیں گے، دوسرے مرحلے میں مزید گھر دئیے جائیں گے۔

    [bs-quote quote=”لاڑکانہ، نواب شاہ اور حیدرآباد میں ہاؤسنگ منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا،” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے معاون خصوصی نواب وسان نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کی، بلاول بھٹو نے بے نظیر ہاؤسنگ سیل کے منصوبوں پر مسرت کا اظہار کیا۔

    سندھ حکومت کے تحت لاڑکانہ، نواب شاہ اور حیدرآباد میں ہاؤسنگ منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا، خیرپور میں کم تنخواہ دار افراد کو 2 ہزار پلاٹ دئیے جائیں گے۔

    کراچی میں بے نظیر فلیٹ پروجیکٹ اور مفت پلاٹ اسکیم شروع کرنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے، بلاول بھٹو نے بے نظیر ہاؤسنگ سیل منصوبوں کی افتتاح کی دعوت قبول کرلی۔

    بلاول بھٹو سے ارکان اسمبلی، صوبائی وزرا نے الگ الگ ملاقاتیں کیں، بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی نواب وسان کو ترقیاتی اسکیمز تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

    مزید پڑھیں: نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم، 50 لاکھ گھروں کی رجسٹریشن کا عمل شروع

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے پہلے ہی 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا اعلان کررکھا ہے جس کی رجسٹریشن کا عمل شروع ہوگیا ہے، جس کے مطابق خاندان میں صرف ایک ہی شخص رجسٹریشن کے لیے اہل ہوگا، رجسٹریشن کے ذریعے ماہانہ آمدنی گھر کے افراد کی تفصیلات سے حاصل ہوں گی۔

  • بلاول بھٹو کی علی رضا عابدی کے گھرآمد، اہل خانہ سے تعزیت

    بلاول بھٹو کی علی رضا عابدی کے گھرآمد، اہل خانہ سے تعزیت

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اصل سیاستدان وہ ہے جو عوام کے مسائل حل کرے، ہمارے خلاف جعلی اور جھوٹی جے آئی ٹی رپورٹ ہے۔ عدالت میں کیس بھرپور انداز سے لڑیں گے اور سازش بے نقاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آج بروز پیر متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما علی رضا عابدی کے گھر پہنچے۔ بلاول بھٹو نے علی رضا عابدی کے گھر والوں سے تعزیت کی اوران کے قتل پرافسوس کا اظہار کیا۔

    بلاول بھٹو  نےعلی رضا عابدی کے قتل سے متعلق ان کے والد سے تفصیلات بھی معلوم کیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی کا قتل قابل مذمت ہے۔ وہ نوجوان سیاست داں تھے، ان کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی کا قتل کراچی کے لیے بہت بڑا نقصان ہے، کراچی کو ایسے نوجوانوں کی ضرورت ہے۔ امن و امان کی صورتحال سے متعلق وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اصل سیاستدان وہ ہے جو عوام کے مسائل حل کرے، ہمارے خلاف جعلی اور جھوٹی جے آئی ٹی رپورٹ ہے۔ عدالت میں کیس بھرپور انداز سے لڑیں گے اور سازش بے نقاب کریں گے۔

    بلاول نے کہا کہ ہماری توجہ دہشت گردی جیسے سنجیدہ مسائل پر ہونی چاہیئے، ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ ماضی میں بھی ایسے مراحل سے گزر چکے ہیں۔ آصف زرداری 11 سال جیل میں رہے اور پھر باعزت بری ہوئے۔

    یاد رہے کہ علی رضا عابدی ایم کیوایم کے سابق رہنما تھے ، سابقہ حکومت میں وہ ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر  اسمبلی ممبر بھی رہے ، تاہم ایم کیوایم میں جاری حالیہ گروہ بندی سے نالاں ہوکر انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    دسمبر کی 25 تاریخ کو وہ اپنے گھر واپس آئے تودروازے پر گاڑی روکتے ہی پیچھے سے دو موٹرسائیکل سوار آئے اوران میں سے ایک نے ان پر فائرنگ  کردی ، جائے وقوعہ سے پانچ گولیوں کے خول ملے ہیں جن میں سے چار انہیں لگی تھیں۔

    علی رضا عابدی کے قتل کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی رضا عابدی نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی اور وہ پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے تھے ، تاہم علی رضا عابدی کے والد نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا پیپلز پارٹی میں شمولیت کا ارادہ نہیں تھا۔

  • ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں: بلاول بھٹو

    ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں، پیپلز پارٹی ای سی ایل کی وجہ سے تحریک نہیں عوام کے لیے تحریک چلائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سوسائٹی میں شعور پیدا کرنا پڑے گا، تعلیمی معاملات کو سرفہرست دیکھنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں، پیپلز پارٹی ای سی ایل کی وجہ سے تحریک نہیں عوام کے لیے تحریک چلائے گی، بلا تفریق احتساب ہوگا تو نیب ترمیمی بل کی حمایت کریں گے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ہم نہ این آر او چاہتے ہیں نہ اپوزیشن میں کٹھ پتلی ہوتے ہیں، تحریک صرف عوامی ایشوز اور پیپلز پارٹی کے نظریے پر چلے گی۔

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی میں بلاول بھٹو، آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام بھی شامل ہے اور ان سمیت 172 افراد کے نام آج ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    گزشتہ روز بلاول نے اپنی والدہ کی گیارہویں برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاق کی دیواریں کتنی کمزور ہو چکی ہیں، 2 سال سے کہتا آرہا ہوں کہ نوجوانوں کو دیوارسے مت لگائیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ میرے اوپر اس وقت کے کیس ڈال رہے ہیں جب میں ایک سال کا تھا، اگر میں‌ اتنا تیز بچہ تھا تو مجھے ستارہ امتیاز ملنا چاہیئے تھا اور یہ نوٹسز بھیج رہے ہیں، اس بار بھی ہم پہلے کی طرح باعزت بری ہوں گے.

    اس موقع پر انہوں نے نیب کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ نیب کی سرگرمیاں صرف اپوزیشن تک محدود کیوں ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی

    جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام جعلی اکاؤنٹس کیس میں ای سی ایل میں ڈال دئیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نےجےآئی ٹی میں شامل172افراد کی فہرست جاری کر دی ہے ، اس فہرست میں سابق صدر کا نام 24 ویں نمبر پر ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا نام بھی اسی فہرست میں شامل ہے۔

    ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں میں آصف زرداری،بلاول بھٹو،فریال تالپورکےنام شامل ہیں جبکہ عبدالغنی انصاری اورعبدالغنی ماجد سرفہرست ہیں۔

    فہرست میں صوبائی وزیرامتیازشیخ،حسین لوائی،ڈاکٹردنشاایچ انکل سریا،منصورقادرکاکا،مکیش چاؤلہ،محمداعجازہارون کےنام شامل ہیں۔

    سندھ بینک کےچیئرمین بلال شیخ ، سندھ بینک منیجرثروت عظیم،ندیم الطاف اور نیشنل بینک کےندیم انورالیاس شامل ہیں۔اومنی گروپ کی نازلی مجیداورنمرمجیدخواجہ اور محمدعارف خان بھی فہرست میں شامل ہیں۔

    ایڈیشنل سیکریٹری فنانس ناصراحمدشیخ،سیکریٹری انڈسٹریزضمیرحیدر،قائم مقام چیئرمین ایس ای سی پی طاہرمحمود کانام بھی ای سی ایل میں ڈال دیاگیا ہے، ایگزیکٹیوڈائریکٹرایس ای سی پی عابدحسین اور سمٹ بینک کےضمیراسماعیل بھی اس لسٹ میں شامل ہیں۔

    قائم مقام صدرسمٹ بینک احسن رضادرانی،سیکریٹری توانائی آغاواصف شامل، ڈپٹی کمشنرملیرقاضی جان محمدکانام بھی ای سی ایل میں شامل ہے۔

    حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کے نامزد 172 لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے، جو لوگ کہتے تھے کہ وہ جے آئی ٹی کو سنجیدہ نہیں لیتے اب سنجیدہ لیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ احتساب کا عمل بلا امتیاز اور بلا تفریق جاری رہے گا۔ منی لانڈرنگ کے لیے عوامی عہدوں کا استعمال کیا گیا۔ آصف زداری کو معلوم ہوجائے گا یہ پرانا پاکستان نہیں ہے، ایک ایک روپے کا حساب لیا جائے گا، احتساب کا عمل چلتا رہے گا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری


    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے5ستمبر کو جے آئی ٹی تشکیل دی تاکہ جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کی تفتیش کی جاسکے، جے آئی ٹی میں نیب، ایف بی آر، ایس ای سی پی اور آئی ایس آئی نے تحقیقات کیں۔

    جےآئی ٹی نے885افراد کو سمن جاری کیا جس کے بعد767افراد اس کےروبرو پیش ہوئے، جے آئی ٹی نے924افراد کے11500اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے11مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے۔

    اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری اور خاندان کے ہوائی سفر پر12.82ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی۔

    مزید پڑھیں: میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری کو نوٹس جاری، اومنی گروپ کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم

    بلٹ پروف ٹرک کے لیے14.6ملین روپے خرچ کیے گئے، نوڈیرو میں پریزیڈنٹ ہاؤس پر42ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، زرداری خاندان نے جیٹ چاپر پر نو بار سفر کیا جس پر8.95ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

    زرداری خاندان نے باہر سے گاڑیاں منگوانے پرجعلی اکاؤنٹس سے37ملین ڈیوٹی ادا کی آصف زرداری کو اومنی ملز کےاکاؤنٹ سے265 ملین ادائیگی کی گئی، فریال تالپورکو241ملین کی رقم اومنی ملز کےاکاؤنٹ سے دی گئی۔

  • کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا؟

    کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا؟

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  زرداری کا نام بھی ای سی ایل میں‌ ڈالا جائے گا.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی پریس کانفرنس کے بعد یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہوگا؟

    تجزیہ کاروں‌ کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں‌ بلاول بھٹو کا نام میگا کرپشن کے کرداروں میں شامل ہیں، پارک لین میں آصف زرداری، بلاول کے 50 فی صد بینیفشل شیئرز ہیں.

    حکومت نے رپورٹ میں شامل 172 افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اعلان کیا ہے اور فیصلے کےتحت بلاول بھٹو کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے گا.

    تجزیہ کاروں کے مطابق آصف زرداری، فریال تالپور کے ساتھ بلاول کانام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا.

    یاد رہے کہ آج وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے نامزد 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں گے، جن میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے نام بھی شامل ہیں.

    مزید پڑھیں: حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    مزید پڑھیں: جمہوری طریقے سے الیکشن جیت کر ہم دوبارہ واپس آئیں گے، آصف زرداری

    اس بیان پر پیپلزپارٹی کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا.

    بعد ازاں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں‌ شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں‌ لیا.