Tag: بلاول بھٹو

  • ظلم کا نشانہ بننے کے باوجود کبھی انتقام کی سیاست نہیں کی: بلاول بھٹو

    ظلم کا نشانہ بننے کے باوجود کبھی انتقام کی سیاست نہیں کی: بلاول بھٹو

    کراچی: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے ظلم و ناانصافیوں کا نشانہ بننے کے باوجود انتقام کی سیاست نہیں کی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے برداشت ورواداری کےعالمی دن پراپنے پیغام میں کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا میں رواداری کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

    [bs-quote quote=”آج اتحاد کے نظریے کو خطرناک چیلنجز درپیش ہیں، بھوک وجہالت کےخاتمےکے لئےتعاون واتحاد ناپید ہوتا جا رہا ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دائیں بازوکی سیاست نے معاشرتی ساخت کی چولیں ہلا دیں ہیں، آج اتحاد کے نظریے کو خطرناک چیلنجز درپیش ہیں، بھوک وجہالت کےخاتمےکے لئےتعاون واتحاد ناپید ہوتا جا رہا ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ عالمی ومقامی سطح پرتنازعات واختلافات سر اٹھا رہے ہیں، رواداری درحقیقت دنیامیں امن کے لئے جدوجہد ہے، پیپلز پارٹی رواداری و برداشت کی امین ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ظلم و ناانصافیوں کا نشانہ بننے کے باوجود انتقام کی سیاست نہیں کی، ہم نےہمیشہ رواداری کا پرچم بلند، مفاہمت کے دروازے کھلے رکھے اور آگے یہ سلسلہ بھی جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ برداشت کا بین الاقوامی دن دنیا بھر میں ہر سال 16 نومبر کو منایا جاتا ہے، اس کا آغاز  یونیسکو کی جانب سے 1995 میں ہوا تھا۔

  • عمران خان قدم بڑھائیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں: بلاول بھٹو

    عمران خان قدم بڑھائیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں آج بھی ایک دھواں دار سیشن کا انعقاد ہوا ، اجلاس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عمران خان بطور وزیراعظم اپنا کردار ادا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی مجموعی صورتحال پر آج دوسرےروز بھی قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت ، قانون اور انصاف کی حکمرانی کے ساتھ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں مشترکہ حکمتِ عملی کی ضرورت ہے ، چیلنجز کا مقابلہ مل کر ہی کیا جاسکتا ہے، عمران خان قدم بڑھائیں ، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان جل رہاہےاوروزیراعظم ایوان سےغائب ہیں۔پی ٹی آئی کی جانب سےدھرنےکے خلاف اقدامات پرتنقیدکاوقت نہیں اور نہ ہی یہ وقت سوالات اٹھانےیاان کےجوابات لینےکا ہے ، ہمیں ماضی کےدھرنوں پربحث کےبجائےحال کاسوچناہوگا۔ وزیر اعظم اور وزیرداخلہ کو چاہیے کہ موجودہ ملکی صورتحال پر پارلیمنٹ میں بریفنگ دیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال اس وقت ٹھیک نہیں، ملک میں امن وامان برقراررکھناہم سب کی ذمہ داری ہے۔ہماری مشترکہ ذمہ داری ہےعوام کومثبت پیغام جاناچاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی مسائل بہت گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں، مل کر آگے بڑھنا ہوگا، افغانستان ایک ایشو ہے ان کے ساتھ کام کرنا بھی ایک ایشو ہے۔

    سابق صدر پاکستان آصف زرداری نے موجودہ حکومت کو تعاون کو پیش کش کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ آئیں پاکستان کے ساتھ بیٹھیں۔ آپ کو اچھا مشورہ دیں گے، میاں صاحب کے ساتھ بھی چلنے کو تیار تھے، آپ کے ساتھ بھی چلیں گے۔

  • تھر میں قحط کی صورتحال کا مستقل حل نکالنا ہوگا: بلاول بھٹو

    تھر میں قحط کی صورتحال کا مستقل حل نکالنا ہوگا: بلاول بھٹو

    کراچی: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں‌ تھر میں قحط کی صورت حال کا مستقل حل نکالنا ہوگا.

    ان خیالات انھوں نے پارٹی کے ایم پی اےارباب لطف اللہ سے ملاقات کے موقع پر کیا. ملاقات کے دوران تھر میں قحط کے حالات پرپارٹی چیئرمین کو بریفنگ دی۔ 

    انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت تھر میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، مقامی منتخب نمائندگان تجاویز  دیں، حکومت مسائل حل کرے گی.

    انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ تھرکو ترقی کی راہ پرگامزن کرنا چاہتی ہے، تھر قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، کول جیسے ذخائر  بھی یہاں ہیں، حکومت انتقامی کارروائیوں پرنہیں،عوامی خدمت پریقین رکھتی ہے.


    مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا تھر میں غذائی قلت دور کرنے کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ


    ملاقات میں ارباب لطف اللہ نےایک سیاسی رہنماکی انتقامی کارروائیوں کی بھی شکایت کی، بلاول بھٹو نے معاملے کا نوٹس لے کر وزیراعلیٰ سندھ سے رپورٹ طلب کرلی.

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا جلد تھرکے دورے کا اعلان کریں گے.

    واضح رہے کہ تھر میں بچوں‌ کی ہلاکت کے معاملے پر حکومت سندھ کو شدید تنقید کا سامنا ہے، مخالفین ایسے واقعات کو پی پی پی سرکار کی غفلت قرار دیتے ہیں، البتہ پارٹی کا موقف ہے کہ یہ صرف پروپیگنڈا ہے، حکومت تھر کی ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے.

  • عمران خان کا نیا پاکستان عوام کیلئے ڈراؤنا خواب بن چکا ہے، بلاول بھٹو

    عمران خان کا نیا پاکستان عوام کیلئے ڈراؤنا خواب بن چکا ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کےپاس نہ جانے کا اعلان کرنے والے قرضہ لے رہے ہیں،  عمران خان کانیاپاکستان عوام کیلئےڈراؤناخواب بن چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں تنقید کرتے ہوئے کہا حکومت کی معاشی پالیسی کی کوئی سمت ہی نظرنہیں آ رہی، آئی ایم ایف کےپاس نہ جانےکااعلان کرنےوالےقرضہ لےرہےہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے علاوہ حکومت کی کوئی پالیسی نہیں، ہم نے اپنے دور میں بدترین مالی مشکلات کا سامنا کیا، معاشی زبوں حالی کے باوجود عوام کو مہنگائی سے محفوظ رکھا۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت معاشی پالیسی کے بجائے عوام کی جیبوں پر ڈاکے ڈال رہی ہے، حکومت نےدن بدن مہنگائی کرکےعوام کاجینااجیرن کردیاہے، عمران خان کانیاپاکستان عوام کیلئےڈراؤناخواب بن چکاہے۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی حکومت نے معاشی سونامی چھوڑ دیا ہے، بلاول بھٹو

    یاد رہے چند روز قبل بلاول بھٹو کا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک کے معاشی حالات عوام کے لیے مشکلات پیدا کررہے ہیں، گیس کی قیمت میں 140 فیصد سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے حکومت کو چلانے کا یہ طریقہ کار نہیں ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے معاشی سونامی چھوڑ دیا ہے، غیر ذمہ دارانہ روئیے، جھوٹ سے ملک کا نقصان ہورہا ہے، حکومت کی پالیسیوں سے سب سے زیادہ عوام متاثر ہورہے ہیں، خطرہ ہے پاکستان کو بلیک لسٹ نہ کردیا جائے۔

    اس سے قبل بھی پی پی چیرمین نے کہا تھا کہ پاکستان کے عوام نئے پاکستان کے پرانے نعروں سے مایوس ہیں، حکومت اصل مسائل سے توجہ ہٹا کر ڈرامہ بازی کرتی رہے گی۔

  • عوام کو سندھ حکومت سے بہت زیادہ توقعات ہیں، بلاول بھٹو

    عوام کو سندھ حکومت سے بہت زیادہ توقعات ہیں، بلاول بھٹو

    کراچی: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام کو سندھ حکومت سے بہت زیادہ توقعات ہیں، صوبائی وزراء کو توقعات پر پورا اترنے کے لیے دن رات کام کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے سندھ کابینہ میں شامل وزراء اور معاونین نے ملاقات کی، بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔

    [bs-quote quote=” پیپلزپارٹی کی حکومت کی کارکردگی دوسرے صوبوں کے لیے مثال ہونی چاہئے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو سے ملاقات میں صوبائی وزراء اویس شاہ، تیمور تالپور، عبدالباری پتافی، مرتضیٰ بلوچ موجود تھے جبکہ وقار مہدی، راشد ربانی، اشفاق میمن، قاسم نوید، نواب وسان نے بھی پیپلزپارٹی چیئرمین سے ملاقات کی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پارٹی منشور کے تحت کابینہ کے لیے ٹارگٹس مقرر ہیں، کابینہ اراکین ٹارگٹس مکمل کرنے کے لیے پالیسی بنائیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی کارکردگی کو سب دیکھ رہے ہیں، جو کابینہ ممبر عوام کی امنگوں پر پورا نہیں اترے گا اسے تبدیل کیا جائے گا، پیپلزپارٹی کی حکومت کی کارکردگی دوسرے صوبوں کے لیے مثال ہونی چاہئے۔

    پیپلزپارٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے ہمارا سفر جاری رہے گا، غریب عوام عمران خان سے مایوس ہورہے ہیں، جس طرح اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا گیا اس سے شک پیدا ہوتا ہے، شہباز شریف کا دفاع نہیں کررہا لیکن انتقامی سیاست ہم نے دفن کردی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس میں شک نہیں کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے ملکی تاریخ کا بڑا قرض لیا تھا۔

  • سانحہ کارساز ملکی تاریخ میں سب سے بڑا دہشت گردی کا واقعہ تھا: بلاول بھٹو

    سانحہ کارساز ملکی تاریخ میں سب سے بڑا دہشت گردی کا واقعہ تھا: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سانحہ کارساز ملکی تاریخ میں سب سے بڑا دہشت گردی کا واقعہ تھا۔ پیپلز پارٹی نے جمہوریت اور امن کے لیے قربانی دی اور دیتی رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کارساز کی گیارہویں برسی کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے یادگار شہدا کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ کارساز ملکی تاریخ میں سب سے بڑا دہشت گردی کا واقعہ تھا۔ پیپلز پارٹی نے جمہوریت اور امن کے لیے قربانی دی اور دیتی رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ حقوق کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ پاکستان میں دہشت گردی کے بہت واقعات ہوئے، بدقسمتی سے آج تک کسی واقعے کے شہدا کو انصاف نہیں ملا۔ ’تمام شہدا کو سلام پیش کرتا ہوں‘۔

    بلاول نے کہا کہ 18 اکتوبر کے بعد دہشت گردی کی متعدد وارداتیں ہوئیں، دہشت گردی کے تمام واقعات کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ الیکشن کے دوران دہشت گردی واقعات کی بھی تحقیقات نہیں کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے ہمارا سفر جاری رہے گا، راولپنڈی میں شہید بی بی پر حملے کا کرائم سین دھو دیا گیا۔ راولپنڈی میں جو بھی ثبوت مل سکتے تھے خراب کیے گئے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ غریب عوام عمران خان سے مایوس ہو رہے ہیں، جس طرح اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا گیا اس سے شک پیدا ہوتا ہے۔ شہباز شریف کا دفاع نہیں کرتا لیکن انتقامی سیاست ہم نے دفن کردی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اس میں شک نہیں ن لیگ حکومت نے ملکی تاریخ کا بڑا قرض لیا تھا۔

  • سانحہ کارساز، بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا  شہداء کو خراج عقیدت پیش

    سانحہ کارساز، بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا شہداء کو خراج عقیدت پیش

    کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا سانحہ کارساز پر کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی جدوجہد میں خون کے دریا پار کیے جبکہ آصف زرداری نے کہا شہیدوں کی قربانیوں سے جمہوریت کاسورج طلوع ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ کارساز کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی جدوجہد میں خون کے دریا پار کیے، بینظیر بھٹو سانحہ کارسازکے بعد جام شہادت تک دہشت گردی چیلنج کرتی رہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے شہدا کو ہمیشہ یاد رکھتی ہے۔

    پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے 18اکتوبر سانحہ کار ساز کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہیدجمہوریت کےروشن ستارےہیں، شہیدوں کی قربانیوں سے جمہوریت کاسورج طلوع ہوا، 11سال پہلے وطن دشمنوں نے کاروان جمہوریت پر حملہ کیا اور جیالوں نے جان کا نذرانہ دے کر شہید بینظیر بھٹو کا تحفظ کیا تھا۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے روشن ستاروں کی قربانی سےجمہوریت کی فتح ہوئی ، ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائیں گی، 18 اکتوبر کو کراچی میں 30لاکھ عوام نے بینظیر بھٹو کے نظریے کی تائید کی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ قائداعظم،عوام کےپاکستان کوپرامن، جمہوری،باوقارملک بنائیں گے، پی پی نے1973کےآئین کوبحال، پارلیمنٹ کوبااختیاربنایا، صوبوں کوخودمختاری دی، کےپی،گلگت بلتستان کو پہچان دی۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ آج جمہوریت خطرےمیں ہے جوقربانیوں کےبعدملی تھی ، عوام کی منتخب پارلیمنٹ کادفاع کرتے رہیں گے۔

    خیال رہے کہ سانحہ کارساز کو گیارہ سال گزر گئے ہیں ، بے نظیر بھٹو کی وطن واپسی پر پیپلزپارٹی کا قافلہ ایئرپورٹ سے بلاول ہاؤس کی جانب رواں دواں تھا کہ کارساز کے مقام پر ہونے والے دھماکوں سے ایک سو ستترافراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے گئے تھے۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے آج یادگار شہدا پر فاتحہ خوانی کی جائے گی۔

  • حکومت اقتصادی معاملات کو چندہ جمع کرکے چلانا چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری

    حکومت اقتصادی معاملات کو چندہ جمع کرکے چلانا چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت اقتصادی معاملات کو چندہ جمع کرکے چلانا چاہتی ہے، بھٹو کا سپوت ہوں ،انصاف کے حصول کا سفرجاری رکھوں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ضمنی الیکشن کے روز بلاول بھٹو نے حکومت کیخلاف محاذ کھول لیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت جمہوریت کو شدید خطرات لاحق ہیں اور یہ خطرات صرف ریاستی قوتوں سے ہی نہیں بلکہ جمہوریت کا نام لینے والوں سے بھی ہی، آج پارلیمان کی بالادستی پر حملے ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کو مضبوط بنانا چاہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات میں سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم نہیں کئے گئے،2018کے انتخابات کے نتیجے میں نااہل حکومت آگئی ہے، حکومت اقتصادی معاملات کو چندہ جمع کرکے چلانا چاہتی ہے، حکومت کی منصوبہ بندی تباہی کی جانب لے جائے گی۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جمہوریت پسندوں کو18ویں ترمیم کی حفاظت کیلئے اکٹھے ہونا چاہئے، عدلیہ کو انصاف کی فراہمی کے ذریعے حوصلہ بڑھانا ہوگا، بھٹو کا سپوت ہوں ،انصاف کے حصول کا سفرجاری رکھوں گا۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیر نے انسانی حقوق اور جمہوری روایات کا تحفظ کیا وہ عاصمہ جہانگیر انسانی حقوق اور جبری شادیوں کیخلاف مضبوط آوازتھیں۔

  • ملکی معاشی صورتحال، بلاول بھٹو حکومت پر برس پڑے

    ملکی معاشی صورتحال، بلاول بھٹو حکومت پر برس پڑے

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے معاشی سونامی چھوڑ دیا ہے، غیر ذمہ دارانہ روئیے، جھوٹ سے ملک کا نقصان ہورہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات عوام کے لیے مشکلات پیدا کررہے ہیں، گیس کی قیمت میں 140 فیصد سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے حکومت کو چلانے کا یہ طریقہ کار نہیں ہوتا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ وزرا غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، سی پیک پر بھی غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، سی پیک پر بھی غیر ذمہ دارانہ بیانات دئیے جارہے ہیں یہ کس قسم کا نیا پاکستان ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عام آدمی کو ریلیف، دو نہیں ایک پاکستان کے وعدے کہاں گئے، حکومت کی پالیسیوں سے سب سے زیادہ عوام متاثر ہورہے ہیں، خطرہ ہے پاکستان کو بلیک لسٹ نہ کردیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی مسائل کے حل کے لیے ن لیگ کے ساتھ کام کرسکتی ہے، اپوزیشن لیڈر ہو یا عام آدمی انصاف ہونا چاہئے، ضمنی الیکشن سے پہلے اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کرنے کا خراب پیغام جاتا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے خلاف اقدامات غیر جمہوری ہوں گے، این ایف سی ایوارڈ کے خلاف اقدامات سے وفاق کو نقصان پہنچے گا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کو تھر میں خوش آمدید کہتے ہیں، تھر میں ہم نے پانچ سالوں میں جو کام کیا وہ چیف جسٹس کو نظر آئے گا، تھر کو 20 سال تک ایڈوانس کیا ہے۔

  • پیپلز پارٹی شہید بھٹو ریفرنس کو دوبارہ کھولنے کیلئے پٹیشن دائر کرے گی، بلاول بھٹو

    پیپلز پارٹی شہید بھٹو ریفرنس کو دوبارہ کھولنے کیلئے پٹیشن دائر کرے گی، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شہید بھٹو ریفرنس کو دوبارہ کھولنے کیلئے آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی ملاقات کی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے شہید بھٹو ریفرنس کو دوبارہ کھولنے کیلئے پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی جائے گی، اس سلسلے میں پٹیشن پر دستخط بھی کردیئے گئے ہیں۔ شہباز شریف کی گرفتاری سے متعلق انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو جس انداز سے گرفتار کیا گیا وہ مناسب نہیں۔

    شہباز شریف پر الزامات تھے تو گرفتاری سے قبل قانونی تقاضے پورے کیے جاتے، بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پی اے سی سربراہی اپنے پاس رکھ کر احتساب سے بھاگنا چاہتی ہے۔

    شہباز شریف پر قومی اسمبلی میں جمع ریکوزیشن پر ہمارا اتفاق ہے، ریکوزیشن پر دستخط کرنے کی ضرورت ہوئی تو وہ کرلیں گے۔