Tag: بلاول بھٹو

  • الیکشن: ناصر الملک، عمران خان، شہباز شریف، بلاول بھٹو کس شہر میں ووٹ ڈالیں گے؟

    الیکشن: ناصر الملک، عمران خان، شہباز شریف، بلاول بھٹو کس شہر میں ووٹ ڈالیں گے؟

    اسلام آباد : الیکشن 2018میں عمران خان اسلام آباد میں، شہباز شریف لاہور، بلاول بھٹو لاڑکانہ میں ووٹ ڈالیں گے، الیکشن انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، انتخابی سامان کی ترسیل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کونسی اہم شخصیات اپنا ووٹ کہاں ڈالیں گی؟ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم ناصر الملک سوات میں ووٹ کاسٹ کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنا ووٹ اسلام آباد، ن لیگ کے سربراہ شہباز شریف لاہور اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری اپنا ووٹ لاڑکانہ میں ڈالیں گے۔

    اس کے علاوہ آصف علی زرداری نواب شاہ، یوسف رضا گیلانی ملتان میں اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف گوجر خان میں حق رائے دہی استعمال کریں گے جبکہ چوہدری نثارعلی راولپنڈی اور مولانا فضل الرحمان ڈی آئی خان میں ووٹ ڈالیں گے۔

    ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنویئرخالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار کراچی میں اپنا ووٹ کاسٹ کرینگے۔

    دریں اثناء عام انتخابات 2018 کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی ہیں، انتخابات میں10کروڑ59لاکھ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، الیکشن انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، پاک فوج کے اہلکاروں نے پولنگ اسٹیشنوں کی سیکیورٹی سنبھال لی۔

    تما م پولنگ اسٹیشننوں پر انتخابی سامان کی ترسیل بھی جاری ہے۔ پولنگ کا عمل صبح8سے شام6بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا۔

    قومی اسمبلی کے270اور صوبائی اسمبلیوں کے570حلقوں پر مقابلہ ہوگا، جبکہ قومی وصوبائی اسمبلی کی9نشتوں پر الیکشن ملتوی ہوچکے ہیں، الیکشن کے موقع پر کل ملک بھر میں عام تعطیل ہوگی، ملک بھر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے الیکشن کمیشن نے پاک فوج کی معاونت حاصل کی ہے۔

    الیکشن کے لئے ملک بھر میں85ہزار307پولنگ اسٹیشنز قائم کئیے گئے ہیں، جبکہ پنجاب میں47813،سندھ میں17747، خیبرپختونخوا میں 12634،بلوچستان میں4420پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ فاٹا میں1736،ایف آر میں160،اسلام آباد میں797پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

    ملک بھرمیں17007پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، جس کے مطابق سندھ میں 5878 پولنگ اسٹیشنز، پنجاب اور اسلام آباد میں5487کے پی کے3874، بلوچستان کے1768پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور پاک فوج اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ہمارا مقابلہ غربت، بے روزگاری اور ظلم سے ہے: بلاول بھٹو

    ہمارا مقابلہ غربت، بے روزگاری اور ظلم سے ہے: بلاول بھٹو

    رتو ڈیرو: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا مقابلہ غربت، بے روزگاری، ظلم، اور انتہا پسندی سے ہے۔ پہلا الیکشن لڑ رہا ہوں آپ کے مسائل کی ذمہ داری اٹھا رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے انتخابی مہم کا آخری روز اندرون سندھ کے مختلف شہروں کا دورہ کرتے ہوئے گزارا۔

    اس موقع پر اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ بھٹو شہید نے سب سے زیادہ روزگار دیا تھا، نعرہ مشہور تھا بے نظیر آئے گی روزگار لائے گی۔ پیپلز پارٹی کا مقابلہ کسی جماعت یا سیاست دان سے نہیں، غربت، بے روزگاری، ظلم، اور انتہا پسندی سے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا بھوک مٹاؤ پروگرام غریبوں کے لیے ہے۔ یونین کونسل کی سطح پر فوڈ اسٹورز کھولیں گے جو خواتین چلائیں گی۔ بے نظیر بھٹو کے خلاف ہمیشہ کٹھ پتلی اتحاد کھڑے کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ جو کسی اور کا کام کرتے ہیں وہ عوام کا کام نہیں کر سکتے۔ پیپلز پارٹی ہی آپ کے مسائل حل کر سکتی ہے۔ ’پہلا الیکشن لڑ رہا ہوں آپ کے مسائل کی ذمہ داری اٹھا رہا ہوں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ن لیگ اور پی ٹی آئی نے دہشت گردوں سے مل کر ہم پر حملے کیے، بلاول بھٹو

    ن لیگ اور پی ٹی آئی نے دہشت گردوں سے مل کر ہم پر حملے کیے، بلاول بھٹو

    لاہور :  پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عوام کے پاس پاکستان پیپلزپارٹی ایک واحد آپشن ہے ، ن لیگ اور پی ٹی آئی نے کالعدم تنظیموں سے تعلقات بنائے اور دہشت گردوں سے مل کر ہم پر حملے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے پاس پاکستان پیپلزپارٹی ایک واحد آپشن ہے، ن لیگ اور پی ٹی آئی نے کالعدم تنظیموں سے تعلقات بنائے اور دونوں جماعتوں نے دہشت گردوں سے مل کر ہم پر حملے کیے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ صرف اس پر ہے، عوام کو کیا پیغام دے رہے ہیں، جی ٹی روڈ پر سفرکرنے کے بعد واپس کراچی جارہا ہوں، عوام کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران بھرپور جواب دیا گیا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا پاکستان میں مثبت اورایشوز کی سیاست کی جاسکتی ہے، نفرت انگیز اور گالم گلوچ کی سیاست سے شاید فائدہ ہو لیکن ملک کا نقصان ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن جیتیں یا ہاریں ہم نے عوام میں ایک امید پیدا کی ہے، ہمیں مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہے، ملک کو ترقی دینی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی ایک تاریخ رہی ہے، سلیکشن کراتے ہیں، پنجاب میں پیپلزپارٹی کا راستہ روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بینظیر بھٹو کا وعدہ نبھانے اور پاکستان بچانے نکلے ہیں، بلاول بھٹو

    بینظیر بھٹو کا وعدہ نبھانے اور پاکستان بچانے نکلے ہیں، بلاول بھٹو

    جڑانوالہ: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ شہید بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو پورا کروں گا، ہم بینظیر بھٹو کا وعدہ نبھانے اور پاکستان بچانے نکلے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جڑانوالہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ غربت مٹاؤ پروگرام سے سندھ میں 8 لاکھ خاندانوں کو بلاسود قرضے دئیے، غذائی قلت کے خلاف بھوک مٹاؤ پروگرام کے ذریعے کارڈ دئیے جائیں گے، ہر یونین کونسل کی سطح پر اس پروگرام کو خواتین چلائیں گی۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ غریب کسانوں کے لیے کسان کارڈ بنوائیں گے، کسان کارڈ سے سستی کھاد اور فصلوں کی انشورنس ہوگی، ہمارے منشور میں کسانوں کے لیے واضح پالیسی ہے، ہماری جدوجہد ظلم، نفرت، بیروزگاری اور عوامی مسائل کے خلاف ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ 25 جولائی کو تیر پر ٹھپہ لگا کر پیپلزپارٹی کو کامیاب بنائیں، مسائل کے حل کے لیے تیر پر ٹھپہ لگا کر پیپلزپارٹی کے امیدوار کو منتخب کرانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ نام نہاد جماعتوں نے پنجاب کی سیاست کو یرغمال بنا رکھا ہے، یہ لوگ نوجوانوں، مزدوروں کے مسائل حل نہیں کرسکتے، صرف بھٹو کی پارٹی ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی یوٹرن لیتی ہے نہ شو بازی کرتی ہے: بلاول بھٹو

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف جیسی جماعتیں آئین کو کمزور کرتی ہیں، پیپلز پارٹی پارلیمنٹ میں جا کر آئین کو مضبوط کرے گی، پیپلز پارٹی آج بھی اداروں کو مضبوط کرنا چاہتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیپلز پارٹی یوٹرن لیتی ہے نہ شو بازی کرتی ہے: بلاول بھٹو

    پیپلز پارٹی یوٹرن لیتی ہے نہ شو بازی کرتی ہے: بلاول بھٹو

    چنیوٹ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی یوٹرن لیتی ہے نہ شو بازی کرتی ہے، الیکشن میں دھاندلی سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر چنیوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پنجاب کے عوام کو 2 ناموں نے یرغمال رکھ ہے، دو جماعتوں نے پنجاب کو ذاتی نظریے کے لیے استعمال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں، پنجاب کے عوام ایک نظریاتی پارٹی کے انتظار میں ہیں۔ وہ چاہتے ہیں ان کے مسائل پیپلز پارٹی حل کرے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ عوام جانتے ہیں پیپلز پارٹی کے خلاف کس قسم کی سازشیں بنائی گئیں، سازشوں کا مقصد تھا پیپلز پارٹی کو ملک بھر میں پھیلنے سے روکا جائے، لوگ چاہتے ہیں ان کے مسائل پر بات ہو گالم گلوچ نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی یوٹرن یا شو بازی نہیں عوام کے لیے کام کرتی ہے، میثاق جمہوریت کے بارے میں شاہ محمود قریشی اچھی طرح جانتے ہیں۔ میثاق جمہوریت کے ذریعے ہم مضبوط نظام بنا سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف جیسی جماعتیں آئین کو کمزور کرتی ہیں، پیپلز پارٹی پارلیمنٹ میں جا کر آئین کو مضبوط کرے گی، پیپلز پارٹی آج بھی اداروں کو مضبوط کرنا چاہتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خان صاحب کی غلط فہمی ہے سازش کرکے وزیراعظم بنیں گے،بلاول بھٹو

    خان صاحب کی غلط فہمی ہے سازش کرکے وزیراعظم بنیں گے،بلاول بھٹو

    لالہ موسیٰ : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ خان صاحب کی غلط فہمی ہےسازش کرکے وزیراعظم بنیں گے،عمران خان  جانتے ہیں وہ الیکشن میں ہمارامقابلہ نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق لالہ موسیٰ میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آبادسےلالہ موسیٰ تک سفر کیا ہمارا جگہ جگہ استقبال کیا گیا، انتخابی مہم کیلئے اسلام آباد سے گجرات تک سفر کیا، جہاں جہاں گیا وہاں بھرپور استقبال کیا گیا،ب جی ٹی روڈ کے عوام نے ہمارا بھرپور استقبال کیا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمارا سفر صرف الیکشن تک محدود نہیں پنجاب کی سیاست میں نظریاتی بحران ہے، پیپلزپارٹی حل کیلئے لڑے گی، پیپلزپارٹی کے نظریے کو پنجاب میں عوام پسند کر رہے ہیں۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ خان صاحب کی غلط فہمی ہےسازش کرکےوزیراعظم بنیں گے، خان صاحب کی غلط فہمی غلط ہی ثابت ہوگی، کٹھ پتلی اتحاد بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان شفاف و غیرجانبدارالیکشن سے کیوں بھاگتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں وہ الیکشن میں ہمارامقابلہ نہیں کرسکتے، اگر انہیں اپنی مقبولیت پر بھروسہ ہے تو شفاف الیکشن ہونے دیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک لاڈلہ ہونے کی بات صحیح نہیں، کٹھ پتلی اتحادبنانےکی کوشش کی جارہی ہے، جو سازشی ہیں ایک دن ان کے خلاف شواہد ہم لائیں گے، عوام جسےووٹ دینا چاہتے ہیں ووٹ دیں، ہم الیکشن سے متعلق کسی قسم کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، کارکن اور جیالے لڑنے کو تیار ہیں، ماضی میں مشکل وقت دیکھ چکے ہیں۔

    پیپلز پارٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میرا پہلا الیکشن ہے، سیاسی اصول اور نظریے کو ملکی سیاست میں ترجیح دوں گا، کالعدم تنظیموں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے، پی ٹی آئی اورن لیگ کی معاشی پالیسی ایک جیسی ہے، ہمارے سارے پروگرام عوام کے سامنے ہیں موازنہ کر سکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ لاڈلے کی سیاست سے مستقبل میں پاکستان کونقصان ہوسکتاہے، ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے خواتین کو یکساں حقوق دیئے جائیں اور بی آئی ایس پی بہت بڑا پروگرام ہے، اسی طرح فوڈ پروگرام بھی لائیں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت پر مسلم لیگ ن نےہمیں دھوکادیا، میثاق جمہوریت صرف دو جماعتوں میں نہیں تھا،تمام جماعتیں شامل تھیں، میثاق جمہوریت پر پوری طرح عمل نہیں کیا جاسکا، الیکشن کے بعد میثاق جمہوریت پر مکمل عملدرآمد کی کوشش کریں گے۔

    نواز شریف کے حوالے سے انھوں نے کہا ٹرائل عدالت میں ہوناچاہیے،جوبنیادی حقوق ہیں وہ ملنے چاہئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پیپلزپارٹی کا مقابلہ ظلم، غربت اور پسماندگی سے ہے، بلاول بھٹو

    پیپلزپارٹی کا مقابلہ ظلم، غربت اور پسماندگی سے ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اقتدار میں آکر بلاسود قرضے دے گی، پیپلزپارٹی کا مقابلہ ظلم، غربت اور پسماندگی سے ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روات میں خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا انقلابی منشور لے کر پہلی انتخابی مہم کے لیے نکلا ہوں، پیپلزپارٹی نے پچھلی حکومت میں بھی انقلابی کام کیے تھے، پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو غربت کا مقابلہ کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روزگار فراہم رکیں گے، کسانوں کو سہولتیں دیں گے، موقع ملا تو ملک میں پیپلز فوڈ پروگرام شروع کریں گے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرح بینظیر کسان کارڈ دیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عوام کو روزگار فراہم کیا ہے، آئندہ بھی کریں گے، پیپلزپارٹی کا منشور ہمیشہ کسان دوست منشور رہا ہے، حکومت میں آکر کسانوں کی فصلوں کی انشورنس کرائیں گے، ہم بھوک مٹاؤ پروگرام لے کر آئیں گے، فوڈ کارڈ متعارف کرائیں گے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ بے گھر افراد کو گھر دئیے ہیں، کچی آبادیوں کو ریگولرائز کریں گے ان کے حقوق دیں گے، مشہور تھا کہ بینظیر آٗئے گی روزگار لائے گی، 25 جولائی کو آپ نے تیر پر ٹھپہ لگانا ہوگا، آپ نے تیر پر ٹھپہ لگا کر بلاول بھٹو کو منتخب کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: گالم گلوچ کی سیاست ملک کے مستقبل کے لیے خطرہ ہے: بلاول بھٹو


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گالم گلوچ کی سیاست ملک کے مستقبل کے لیے خطرہ ہے: بلاول بھٹو

    گالم گلوچ کی سیاست ملک کے مستقبل کے لیے خطرہ ہے: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پاکستان بچانے اور شہید بی بی کا وعدہ نبھانے نکلا ہوں، گالم گلوچ کی سیاست ملک کے مستقبل کے لیے خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز کراچی سے کیا۔ سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں جلسے کیے، لوگوں سے ملاقات کی۔ دہشت گردی کی وجہ سے بعض جگہوں پر جلسے منسوخ بھی کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسائل اور چیلنجز کو اجاگر کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی اپنا منشور پیش کر رہی ہے۔ لوگ خوش ہیں اور پیپلز پارٹی سے جذبے کا اظہار کر رہے ہیں۔ عوام کی جانب سے پیپلز پارٹی کے منشور کو اہمیت دی جارہی ہے۔

    بلاول نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران میری توجہ پارٹی منشور اور عوامی مسائل پر رہی۔ ملک میں خارجہ پالیسی، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے مسائل ہیں۔ ملک کے اہم ایشوز کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ ’شہید بی بی کے خواب کی تعبیر کے لیے اور پاکستان کو بچانے کے لیے نکلا ہوں‘۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی گالم گلوچ بریگیڈ کی سیاست کا ملک متحمل نہیں ہو سکتا۔ مخالفین پر تنقید سیاست کا ایک حصہ ہے لیکن گالم گلوچ کے ذریعے کوئی اپنا مقصد حاصل نہیں کر سکتا۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ کٹھ پتلی اتحادوں کا سامنا کیا۔ گرینڈ الائنس میں شامل کتنے لوگ وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ یقین ہے ہم کٹھ پتلی الائنس والوں کو شکست دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی پہلے سے زیادہ سیٹیں حاصل کرے گی۔ میثاق جمہوریت کا نواز شریف، شہباز شریف کے ساتھ تجربہ اچھا نہیں رہا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن خوف کے ماحول میں لڑا جارہا ہے، بلاول بھٹو

    الیکشن خوف کے ماحول میں لڑا جارہا ہے، بلاول بھٹو

    اٹک: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 25 جولائی کو ووٹ کی طاقت سے دہشت گردی کو شکست دیں گے، الیکشن خوف کے ماحول میں لڑا جارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اٹک میں میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری سیاست نسلوں کی قربانی کی سیاست ہے، شہید بینظیر بھٹو نے اپنے وعدے پورے کرکے دکھائے تھے، آج جو وعدہ میں کررہا ہوں وہ وعدے بھی پورے کرکے دکھائیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ میں شہید بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو پورا کرنے نکلا ہوں، آپ ساتھ ہیں تو شہید بھٹو کا نظریہ لے کر غریب عوام کی لڑائی لڑوں گا، 25 جولائی کو آپ نے تیر پر ٹھپہ لگانا ہوگا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے خون کا رشتہ ہے، اقتدار میں آکر بلاسود قرضے دیں گے، روزگار فراہم کریں گے، کسانوں کو سہولتیں دیں گے، 25 جولائی کو تیر پر مہر لگا کر پیپلزپارٹی امیدواروں کو کامیاب کرائیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی غریب عوام کو ان کے حقوق دلائے گی، ہم غریب عوام کی زندگی میں تبدیلی لائیں گے، کسانوں کے حقوق کا معاملہ ہمارے منشور میں شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی ودیگرجماعتوں کوالیکشن میں حصہ لینےسےروکا جارہا ہے‘ بلاول بھٹو

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انتخابات کے لیے پیپلزپارٹی کوسازگارماحول نہیں مل رہا، انتخابی مہم کے دوران خوف کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار اور کارکن مشکلات کے باوجود کام کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • انتہا پسندی اور دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے: بلاول بھٹو

    انتہا پسندی اور دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے: بلاول بھٹو

    کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ ملک کی مشکلات کا حل جمہوری حکومت نکال سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ساراوان ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے خودکش دھماکے میں شہید سراج رئیسانی کی شہادت پر اہلخانہ سے تعزیت کی۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سراج رئیسانی بہادر خاندان سے تعلق رکھتے تھے، وہ پاکستان کا جھنڈا لہراتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تاریخ رہی ہے مشکلات کا مقابلہ کرتے ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ بلوچستان کے عوام دہشت گردی سے متاثر ہیں، کالعدم جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دینا آئین کی توہین ہے۔

    بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پسماندہ علاقوں پر توجہ دی ہے، انتہا پسندی اور دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ پیپلز پارٹی کے منشور میں غریبوں کے لیے بہت پروگرام ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات میں مساوی مواقع فراہم نہیں کیے جا رہے۔ عمران خان کے یوٹرن کو فالو نہیں کر سکتا، وہ دوسروں کے بارے میں بہت باتیں کرتے ہیں۔ عوام اب دوسروں کی باتوں پر نہیں چلتی۔ خیبر پختونخواہ میں 90 دن میں کرپشن ختم نہیں ہوئی۔

    بلاول نے کہا کہ ہم نے پشاور دھماکے کے بعد اپنی الیکشن مہم منسوخ کی۔ ہمارے بینر جھنڈے اتارے جارہے ہیں کالعدم پارٹیوں کے موجود ہیں۔ سنہ 2013 میں دہشت گردوں نے اچھی اور بری پارٹیوں کا اعلان کیا۔ دہشت گردوں نے 2018 میں بھی مخصوص ٹارگٹ کیے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان اور عراق میں الیکشن ہوسکتے ہیں تو پاکستان میں بھی ہو سکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے سوات آپریشن کے لیے پارلیمان کو متحد کیا تھا، صوبوں کو وسائل کی ضرورت ہے۔ بلوچستان کے مسائل کو صوبائی اور قومی سطح پر حل کرنا ہے، ہمارے منشور پر جو عمل کر سکتا ہے اس سے اتحاد ہو سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔