Tag: بلاول بھٹو

  • ’جو جماعتیں دھاندلی کے بغیر جیت نہیں سکتیں وہ احتجاج کررہی ہیں‘

    ’جو جماعتیں دھاندلی کے بغیر جیت نہیں سکتیں وہ احتجاج کررہی ہیں‘

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ جو جماعتیں دھاندلی کے بغیر جیت نہیں سکتیں وہ احتجاج کررہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ 2002 سے لے کر آج تک انہوں نے کوئی الیکشن نہیں جیتا، بتائیں تو سہی کس پولنگ اسٹیشن پر دھاندلی ہوئی ہے، دھاندلی سے متعلق کیا انہوں نے کوئی شکایت کی اگر دھاندلی کے الزام لگائے ہیں تو ثبوت بھی دیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ جماعتیں اس لیے احتجاج کررہی ہیں کہ مزید دھاندلی ہوتی،  اگر میری سیٹ پر ڈاکا مارا گیا تو خاموش نہیں رہ سکتا، ہم سیاسی جماعتوں کو ماحول کا غلط استعمال کرنے نہیں دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے اندر اور باہر سیاسی جماعتوں سے مثبت کردار چاہتے ہیں، سیاسی جماعتوں سے بات چیت ضروری ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے پاس حکومت بنانے کے لیے نمبرز پورے نہیں، شہباز شریف وزیراعظم بننے پر ہمارے ساتھ پی ٹی آئی کو بھی شکریہ کہیں گے کیونکہ انہوں نے شہباز شریف کا راستہ روکنے کی کوشش ہی نہیں کی، بانی پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہوگا کہ ان کا مقابلہ نہیں کرنا۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہمارے پاس جو ووٹ مانگنے آئے ہم انہیں دے رہے ہیں، پی ٹی آئی نے پی پی اور دوسری کسی جماعت سے ووٹ کے لیے بات نہیں کی، ملک کے مقابلے میں ان کو اپنے ذاتی مفادات عزیز ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی کوئی اہمیت نہیں ہے، خط کے نتیجے میں عوام کو ان کی اصلیت نظر آئے گی، معاشی بحران میں اضافے سے ان کو سیاست کرنے کا موقع ملے گا۔

  • کیا ثبوت ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے ملا ہوا ہوں؟ بلاول بھٹو صحافی کے سوال پر برہم

    کیا ثبوت ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے ملا ہوا ہوں؟ بلاول بھٹو صحافی کے سوال پر برہم

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے صحافی کے اسٹیبلشمنٹ سے متعلق سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کیا ثبوت ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے ملا ہوا ہوں؟

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں صحافی کے اسٹیبلشمنٹ سے متعلق سوال پر برہم ہوگئے اور کہا کیا ثبوت ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے ملا ہوا ہوں؟ ثبوت پیش کریں کہ میں سودا کررہا ہوں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل میڈیا پر ثبوت دیے بغیر مجھ پر الزام لگایا کہ میں سودا کررہاہوں، پہلے آپ ثبوت دیں کہ میں نے کس چیزپرسوداکیا۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ ہم عدالت میں کھڑے ہیں آپ بتائیں ثبوت ہیں تو بتائیں وہ کیا ہیں جو سودا کر رہاہوں، ثبوت ہیں تو یہ بھی بتائیں ملاقات میں پاکستان اورجمہوریت کی بات کررہا تھا یا نہیں۔

    الیکشن نتائج کے حوالے سے چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ الیکشن میں عوام کسی ایک کو اختیار نہیں دے رہےہیں ، عوام نے کہا پی ٹی آئی کوحکومت کرنی ہے تو باقی جماعتوں کیساتھ ملنا پڑےگا، ن لیگ کو عوام نے مینڈیٹ دیا تو ان کو بھی باقی جماعتوں سے ملناپڑے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرمیں سنگل لارجسٹ پارٹی ہوتا تو کہہ سکتا تھا یہ میرامینڈیٹ ہے، عوام نے کسی ایک جماعت کو اکثریت نہیں دی کہ اکیلےحکومت بنائے، عوام پیغام دےرہےہیں کہ یہ ملک کوئی ایک جماعت نہیں چلا سکتی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام پی ٹی آئی اور ن لیگ کو کہہ رہے ہیں کہ اگر حکومت کرنی ہے تو دوسروں کوساتھ ملائیں، عوام نے ایسا فیصلہ دیا ہے جس پرتمام اسٹیک ہولڈرکومل بیٹھ کرفیصلہ کرنا پڑے گا۔

    موجودہ صورتحال پر چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اس وقت واحد طریقہ ڈائیلاگ اورتعاون ہے، پی ٹی آئی جب بات نہیں کرے گی تو وہ حکومت نہیں بناسکتی ،سی ای سی میں فیصلہ کیا جو ہمارے پاس آئیں ہیں ان سے بات کرتے ہیں۔

  • ذوالفقار بھٹو کی پھانسی سے متعلق صدارتی ریفرنس عدلیہ کا امتحان ہے، بلاول بھٹو

    ذوالفقار بھٹو کی پھانسی سے متعلق صدارتی ریفرنس عدلیہ کا امتحان ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ذوالفقار بھٹو کی پھانسی سے متعلق صدارتی ریفرنس عدلیہ کا امتحان ہے، امید ہے جو انصاف بیٹی کو نہ ملا سکا وہ نواسے کو دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہویے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں ایک بار پھر ذوالفقار بھٹو ریفرنس پر سماعت ہوئی ، یہ تاریخی کیسز ہیں کئی مسائل اس کیس سے جڑے ہوئے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا ہے ، کوئی قتل ہوا ہے تو یہ نہیں کہا جاسکتاکہ 20،10 سال گزر گئے اب انصاف نہیں ہوسکتا، یہاں صدارتی ریفرنس سناجارہاہے توججز فیصلے کرینگے کہ کیا انصاف ہوا ہے۔

    چیئرمین پی پی نے سوال کیا کہ کیا شہید ذوالفقار بھٹو کا آمریت کے دورمیں قتل درست ہے یا نہیں ، مجھے عدلیہ سے پوری امید ہے کہ ہمیں ضرور انصاف دیں گے اور جو داغ اس ادارے پر اس فیصلے سے موجود ہے وہ بھی دھوئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدارتی ریفرنس سے کم از کم تاریخ کو درست کیا جاسکے گا، یہ لائن ڈرا ہوسکے گی کہ ماضی میں جو ہوا وہ غلط تھا، اس ریفرنس کا فیصلہ آیا تو مستقبل میں عدلیہ ہو یا کوئی اور ادارہ ایسا جرم نہیں دہرائے گا۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ آصف زرداری کے شکر گزار ہیں کہ انھوں نے یہ ریفرنس دے کر ہمیں موقع فراہم کیا، امید ہے جو انصاف بیٹی کو نہ ملا سکا وہ نواسے کو دیا جائے گا۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے بتایا کہ میں ہر سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ آیا ہوں ، تمام قانونی ،آئینی اور تاریخ کے حوالےسے معاملات ججز دیکھ رہے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی خاتون جج بھی اس کیس میں موجودہیں ، تاریخ کتنی خوبصورتی کیساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ محترمہ بینظیربھٹوکاخواب تھاوالد کوانصاف ملے، جوجدوجہدشہیدبینظیربھٹو،آصف زرداری نےکی وہ آج بھی جاری ہے، اللہ پربھروسہ ہےضرورانصاف ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے عدالتی ریمارکس پر کہا کہ آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ بات پرانی ہوگئی اب انصاف نہیں ہوسکتا، ریفرنس ہمارا یہ ہے کہ تاریخ کو درست کرسکیں ، ہم مستقبل میں جمہوریت اور اداروں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ، ہم چاہتے ہیں اس قسم کےداغ کسی ادارے پر نہ لگے۔

    سابق وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سےمیں وکیل نہیں مگر سمجھتا ہوں قتل کی ایف آئی آر درج ہوتو قانون کے مطابق فیصلہ ہو۔

    جسٹس مسرت ہلالی کے ریمارکس پر انھوں نے کہا کہ قصاص میں کیوں مانگو میں توانصاف مانگو گا، جوڈیشل ریفرنس سےاپنی تاریخ کودرست کریں، چیف جسٹس نے کہا پاکستان کامستقبل روشن دیکھناچاہتےہیں،بلاول بھٹو

  • ن لیگ کو ووٹ اپنی شرائط پر دوں گا،  بلاول بھٹو

    ن لیگ کو ووٹ اپنی شرائط پر دوں گا، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو ووٹ اپنی شرائط پر دوں گا، ن لیگ کی نہیں، ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں الیکشن نتائج کے حوالے سے کہا کہ الیکشن میں عوام کسی ایک کو اختیار نہیں دے رہےہیں ، عوام نے کہا پی ٹی آئی کوحکومت کرنی ہے تو باقی جماعتوں کیساتھ ملنا پڑےگا، ن لیگ کو عوام نے مینڈیٹ دیا تو ان کو بھی باقی جماعتوں سے ملناپڑے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرمیں سنگل لارجسٹ پارٹی ہوتا تو کہہ سکتا تھا یہ میرامینڈیٹ ہے، عوام نے کسی ایک جماعت کو اکثریت نہیں دی کہ اکیلےحکومت بنائے، عوام پیغام دےرہےہیں کہ یہ ملک کوئی ایک جماعت نہیں چلا سکتی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام پی ٹی آئی اور ن لیگ کو کہہ رہے ہیں کہ اگر حکومت کرنی ہے تو دوسروں کوساتھ ملائیں، عوام نے ایسا فیصلہ دیا ہے جس پرتمام اسٹیک ہولڈرکومل بیٹھ کرفیصلہ کرنا پڑے گا۔

    موجودہ صورتحال پر چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اس وقت واحد طریقہ ڈائیلاگ اورتعاون ہے، پی ٹی آئی جب بات نہیں کرے گی تو وہ حکومت نہیں بناسکتی ،سی ای سی میں فیصلہ کیا جو ہمارے پاس آئیں ہیں ان سے بات کرتے ہیں۔

    انھوں نے واضح کہا کہ ن لیگ کو ووٹ دینا ہے تو اپنی شرائط پرہی ووٹ دوں گا، مجھے اور پیپلزپارٹی کوکوئی جلدی نہیں ہم اپنےمؤقف پرقائم ہیں ، کوئی اور اپنامؤف تبدیل کرے تو پروگریس ہوسکتا ہے اور اگر کوئی اور اپنا مؤقف تبدیل نہیں کرتا تو پاکستان کیلئےنقصان دہ ہوگا۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ڈائیلاگ کمیٹی کی غیر سنجیدگی کا نقصان مجھے تونہیں ہوگا ، ڈائیلاگ میں تاخیر سے پاکستان ،جمہوریت کانقصان ہورہاہے۔

  • بلاول بھٹو نے ن لیگ کا پاور شیئرنگ فارمولا مسترد کردیا

    بلاول بھٹو نے ن لیگ کا پاور شیئرنگ فارمولا مسترد کردیا

    ٹھٹھہ : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مجھے کہا گیا کہ پہلے3سال ہمیں دے دیں باقی 2سال آپ لے لیں، میں نے منع کردیا۔

    یہ بات انہوں نے ٹھٹھہ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی،بلاول بھٹو نے کہا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے وزارتیں نہیں مانگ رہا، مجھے کہا گیا کہ پہلے3سال ہمیں دے دیں ،باقی 2سال آپ لے لیں، میں نے منع کردیا،میں اس طرح وزیراعظم نہیں بنوں گا۔

    وزیر اعظم کی کرسی چاہتے ہیں نہ وزارت

    ٹھٹھہ میں پاکستان پیپلزپارٹی  کے جلسے میں چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 16ماہ کی حکومت میں جو ترقیاتی منصوبوں کے وعدے کیے گئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے، ہم وزیر اعظم کی کرسی چاہتے ہیں نہ وزارت، صرف مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم بنائیں گے تو ٹھٹھہ کے لوگ مجھے وزیراعظم بنائیں گے، ہم اپنے لیے نہیں اس ملک کےعوام کےلیے محنت کریں گے، آپ لوگوں کی آواز بن کر قومی اسمبلی میں بیٹھوں گا۔

    الیکشن ایسے ہوئے ہیں کہ تمام جماعتیں احتجاج کررہی ہیں

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حالیہ الیکشن کچھ ایسے ہوئے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں احتجاج کررہی ہیں، ملک میں تین طرح کی سیاسی جماعتیں ہیں، کچھ جماعتیں جو دھاندلی کے بغیر نہیں جیت سکتیں وہ بھی احتجاج کررہی ہیں،کچھ جماعتیں ایسی ہیں جو دھاندلی کے باوجود بھی نہیں جیتی وہ احتجاج کررہے ہیں اور تیسری جماعت وہ ہے جو دھاندلی نہ کرنے کے باوجود جیت جاتی ہے اور وہ پیپلز پارٹی ہے۔

     ہماری بات نہ سمجھی گئی تو پھر عوام کے پاس جا سکتا ہوں

    انہوں نے مزید کہا کہ آج فارم 45کا شور مچا ہوا ہے ایسا بھی فارم 45ہے جس پر پی پی امیدوار جیت چکا ہے مگر اعلان دوسرے امیدوار کا ہوا ہے ایک فارم 45ایک ایسا بھی ہے جہاں جیالا جیتا ہے مگر آزاد کامیاب قرار دیا ہے۔

    بلاول بھٹو نے بتایا کہ پی پی امیدواروں کی تمام شکایات کو جمع کرکے قانونی پلیٹ فارم پر لے جائیں گے، اگر قانونی پلیٹ فارم پر ہماری بات نہ سمجھی گئی تو پھر عوام کے پاس جا سکتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے الیکشن میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا، عوام نے ثابت کردیا کہ چاروں صوبوں کی زنجیر بےنظیر کی پیپلزپارٹی ہے، الیکشن جیتنے کے بعد فیصلہ کیا کہ ٹھٹھہ میں جشن منائیں گے۔

    بڑی عمر کے سیاستدان اپنے لیے سوچتے ہیں عوام کیلئے نہیں 

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ آج عوام مشکل میں ہے مہنگائی غربت تاریخی سطح پرپہنچ چکی ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ تمام جماعتیں ذاتی مفادات کے بجائے عوام کے مفاد کا سوچیں، باقی سیاستدان جو مجھ سے عمر میں بڑے ہیں اپنے لیے سوچتے ہیں عوام کے لیے نہیں، اس کا نقصان مجھےنہیں عوام کو اورصوبوں کو ہورہا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ میں الیکشن اس لیے نہیں لڑرہا تھا کہ اسلام آباد کی کرسی پر بیٹھنا ہے، میں الیکشن پاکستان کے عوام کے لیے لڑا، ملک میں سیاسی معاشی بحران ہے، معاشرے کو تقسیم کیا گیا ہے۔

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے اپنے تمام اختیارات رابطہ کمیٹی کو سونپ دیئے

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے اپنے تمام اختیارات رابطہ کمیٹی کو سونپ دیئے

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنے تمام اختیارات پیپلزپارٹی کی رابطہ کمیٹی کو سونپ دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی قائم کردہ رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، آصف زرداری اورچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے اجلاس کی صدارت کی۔

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے اپنے تمام اختیارات کمیٹی کو سونپ دیئے ، پیپلزپارٹی کی رابطہ کمیٹی سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی۔

    کمیٹی اراکین مرادعلی شاہ،قمرزمان کائرہ،ثنااللہ زہری ندیم افضل چن، سعیدغنی اور شجاع خان اجلاس میں شریک ہوئے۔

    گذشتہ روز سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے ٹاسک کے لیے بلاول بھٹونےپیپلزپارٹی رہنماؤں پرمشتمل کمیٹی قائم کی تھی، بلاول بھٹو کی قائم کردہ کمیٹی سیاسی جماعتوں سےرابطے کرے گی۔

  • بلاول بھٹو سندھ میں ایم کیو ایم کی زیادہ سیٹیں لینے پرحیران و پریشان

    بلاول بھٹو سندھ میں ایم کیو ایم کی زیادہ سیٹیں لینے پرحیران و پریشان

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ایم کیوایم پاکستان کے مینڈیٹ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیوایم کو 18 سیٹیں دیں 50 یا ہزار، ہم کراچی کےامن اورترقی پرسمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ایم کیوایم کی سندھ سے زیادہ سیٹیں لینے پرحیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ سےاتنی زیادہ سیٹیں لینا بہت بڑی بات ہے، ایم کیوایم پاکستان کو اٹھارہ نشستیں مل گئیں، پیپلزپارٹی کواعتراضات ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ الیکشن میں ایم کیوایم نے تشدد کاراستہ اپنایا، الیکشن کیلئے ایم کیوایم کے دہشت گردوں کو جیلوں سے آزاد کروا کر ہمارےامیدواروں،ان کے افسروں پر حملے کروائے گئے، گاڑیاں جلائیں، فائرنگ کی۔

    چیئرمین پی پی نے واضح کہا کہ ایم کیوایم کواٹھارہ سیٹیں دیں پچاس یا ہزاردیں ہم کراچی کےامن اورترقی پرسمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    انھوں نے ایم کیوایم کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ انتہاپسندی اور نفرت کی سیاست کودفن کریں، لسانی بنیادوں پر کراچی کوتقسیم نہیں کرنے دیں گے۔

  • اپنا مینڈیٹ کسی کو چوری کرنے نہیں دینگے، بلاول بھٹو

    اپنا مینڈیٹ کسی کو چوری کرنے نہیں دینگے، بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے این اے 194 لاڑکانہ سے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اپنا مینڈٹ کسی کو چوری کرنے نہیں دینگے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس موقع پر بلاول بھٹو کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عوام سے درخواست ہے نکلیں اور ووٹ کاسٹ کریں، ووٹ عوام کی طاقت ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ موبائل سروس معطلی کی مذمت کرتا ہوں، موبائل فون سروس فوری بحال کی جائے، موبائل سروسزبند ہونے سے ووٹ کاسٹ میں فرق پڑیگا۔

    انہوں نے کہا کہ عدلیہ و اعلیٰ ادارے سے درخواست کی کہ موبائل سروسز بحال کرائیں، کیونکہ انٹرنیٹ کی بندش کے باعث ووٹ گنتی سمیت آر اوز کو مشکلات درپیش آئیں گی۔ فارم 45 سمیت دیگر پولنگ عمل میں بھی مشکلات درپیش ہوں گی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ اپنا مینڈٹ کسی کو چوری کرنے نہیں دینگے، انہوں نے کہا کہ میرا مینڈیٹ کسی کو نہیں دیا جا سکتا، جس تعداد میں عوام کی بڑی تعداد نکلی ہے پیپلز پارٹی کامیاب ہوگی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر کے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقے ہیں جن کیلئے ملک کی تاریخ کے سب سے زیادہ 17 ہزار 816 امیدوار میدان میں ہیں۔ 882 خواتین امیدوار، 4 خواجہ سرا بھی جنرل نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    آج 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے جبکہ 25 سال تک عمر کے 2 کروڑ 35 لاکھ 18 ہزار371 نئے ووٹرزبھی شامل ہیں۔

    الیکشن 2024 پاکستان: پولنگ کی مکمل کوریج اور معلومات – لائیو

    پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ ووٹ ڈالنے کیلئے ووٹرز کو اصل شناختی کارڈ دکھانا لازم ہوگا، قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر ہو گا۔

  • وزیراعظم کےعہدے کیلئے نہ صرف تیار ہوں بلکہ بہترین انتخاب ہوں، بلاول بھٹو

    وزیراعظم کےعہدے کیلئے نہ صرف تیار ہوں بلکہ بہترین انتخاب ہوں، بلاول بھٹو

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اس وقت وزیراعظم کےعہدے کیلئے نہ صرف تیار ہوں بلکہ بہترین انتخاب ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے انڈی پینڈنٹ اردو کو انٹرویو میں کہا کہ پی ٹی آئی اور ن لیگ ایک ہی قسم کی سیاست کررہی ہیں،دونوں سےاتحادگڑھے اورکھائی جیساہے،ترجیح تو یہی ہوگی پیپلزپارٹی اپنی حکومت بنائے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اس وقت وزیراعظم کےعہدے کیلئے نہ صرف تیار ہوں بلکہ بہترین انتخاب ہوں۔

    نواز شریف کے حوالے سے پی پی چیئرمین نے کہا کہ میاں صاحب چارٹرآف ڈیموکریسی والے روپ میں ہیں نہ ہی ووٹ کوعزت دو والے، وہ وہی پرانے آئی جی آئی والے میاں صاحب کے روپ میں ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کا ساتھ دینا میرے لئے مشکل ہے اور ان کی سیاست پر تنقید جائز ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ڈی ایم کےساتھ دوبارہ وزیرخارجہ بنناناممکن ہے تاہم پرانی روایتیں توڑنے پران کا ساتھ دے سکتا ہوں۔

  • کراچی میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کی اجازت نہیں دینگے، بلاول بھٹو

    کراچی میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کی اجازت نہیں دینگے، بلاول بھٹو

    چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ جو مزہ کراچی میں آتا ہے کہیں اور نہیں آتا، کیونکہ یہ میرا اپنا شہر ہے، میں کراچی میں پیدا ہوا اور والدہ شہید بینظیر بھٹو بھی اسی شہر میں پیدا ہوئی تھیں۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زردراری کا کراچی سے نکالی جانے والی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کراچی کی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہتا ہوں تو مطلب اپنے گھر کا خیال رکھنا چاہ رہا ہوں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کے عوام نے بلدیاتی الیکشن میں پی پی پر اعتماد کیا، کراچی کے عوام نے پہلی بار میئر جیالہ منتخب کرایا، انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو ملک میں عام انتخابات ہونے جارہے ہیں۔

    بلاول بھٹونے کہا کہ کراچی کے عوام مجھ پر اعتماد کرکے قومی، صوبائی نمائندوں کو منتخب کرائیں گے، یہ پہلی بار ہوگا کہ بلدیاتی حکومت سمیت صوبائی حکومت ہمارے پاس ہوگی۔

    آپ مجھے ووٹ دیں گے تو وفاق میں بھی پی پی کی حکومت ہوگی، تمام 20سیٹیں پی پی کو دلوائیں تو 5سال میں کراچی کا نقشہ بدل دینگے، وفاق میں پی پی کی حکومت بنی تو کراچی شہر سے کام شروع ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ ساتھ ملکر صوبائی حکومت بھی بنواتے ہیں تو کراچی کی نمائندگی کابینہ میں بھی ہوگی، ہم ساتھ مل کر کراچی کے عوام کی خدمت کرینگے، باقی سیاسی جماعتیں اس الیکشن میں اپنے مقصد کیلئے حصہ لے رہی ہیں۔

    کراچی کے عوام ساتھ دیتے ہیں تو کام بھی کراچی میں ہوگا، آپ اپنے دوستوں کو سمجھائیں کہ پی پی اور باقی جماعتوں کا موازنہ کرلیں، باقی سیاسی جماعتیں نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اپنا چورن بیچ رہا ہے، کوئی مذہب کوئی لسانیت، فرقہ واریت کی بنیاد پر کراچی کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، کراچی کے عوام 8 فروری کو تیر پر مہر لگا کر تمام قوتوں کو جواب دیں۔

    مجھے نکالنے والے چلے گئے، میں آج وہی کھڑا ہوں، نوازشریف

    بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ نا تیرا نا میرا یہ سب کا کراچی ہے، کراچی میں نفرت، تشدد اور تقسیم کی سیاست کی اجازت نہیں دینگے، کراچی نے جو قربانیاں دی ہیں وہ تاریخ کا حصہ ہے۔