Tag: بلاک

  • سوشل میڈیا پر بلاک کیوں کیا؟ نوجوان نے گرل فرینڈ کا گلا کاٹ دیا

    سوشل میڈیا پر بلاک کیوں کیا؟ نوجوان نے گرل فرینڈ کا گلا کاٹ دیا

    بھارت کے گجرات میں نوجوان نے سوشل میڈیا پر بلاک کرنے پر اپنی گرل فرینڈ کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوان اور لڑکی کے درمیان پہلے بھی محبت کا رشتہ قائم تھا۔ تاہم لڑکی نے حال ہی میں اس سے دوری اختیار کرکے اس کا نمبر بلاک کر دیا تھا۔ اس بات سے ناراض ہو کر نوجوان نے اس پر حملہ کر دیا۔

    رپورٹس کے مطابق لڑکی مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتی تھی۔ تاہم نوجوان نہیں چاہتا تھا کہ لڑکی بھج میں رہ کر مزید تعلیم حاصل کرے، لڑکے کی خواہش تھی کہ لڑکی گاندھی دھام واپس آجائے۔

    قتل کی اندوہناک واردات شام کے وقت انجام دی گئی، لڑکی کالج سے فارغ ہوکر مزید اسٹڈی کے لیے ہاسٹل جا رہی تھی۔ ایسے میں نوجوان نے اسے فون کیا اور ملنے کے لیے بلایا۔

    رپورٹس کے مطابق لڑکی نے گاندھی دھام کا علاقہ چھوڑ دیا تھا اور مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھج چلی گئی۔ نوجوان کو یہ بات پسند نہیں آئی۔ وہ لڑکی کو بار بار فون کرتا رہا اور اسے گاندھی دھام واپس آنے پر اصرار کرتا رہا، جب بات نہ بنی تو اس نے لڑکی کو ملاقات کے لیے بلایا اور چاقو کے وار سے اسے قتل کردیا۔

    بھارت میں افغان خاتون زیادتی کا نشانہ بن گئی

    پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان اپنے ایک دوست کے ساتھ گرل فرینڈ سے ملنے آیا تھا۔ اس دوران دونوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ ملزم نوجوان نے اس پر چاقو سے حملہ کر دیا۔

    حملے میں لڑکی شدید زخمی ہو گئی۔ اسے فوری طور پر اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں علاج کے دوران چل بسی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مزید کارروائی شروع کردی، واضح رہے کہ بھارت میں اس قسم کے واقعات اب عام ہوچکے ہیں۔

  • صارفین ہوشیار !  لاکھوں  موبائل سمیں بلاک کر دی گئیں

    صارفین ہوشیار ! لاکھوں موبائل سمیں بلاک کر دی گئیں

    اسلام آباد: پی ٹی اے نے 1 لاکھ 63 ہزار 200 غیر قانونی موبائل سمز بلاک کر دیں، جس میں کون کونسے صارفین شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق غیرقانونی اور جعلی سمز کیخلاف پی ٹی اے کا کریک ڈاؤن جاری ہے، دستاویز میں بتایا گیا کہ پی ٹی اے نے اب تک 1 لاکھ 63 ہزار 200 غیر قانونی موبائل سمز بلاک کر دیں جبکہ 64 لاکھ 30 ہزار غیر فعال سمز مستقل طور پر بند کر دی گئیں۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ فوت شدگان کے شناختی کارڈ پر چلنے والی 29 لاکھ 89 ہزار 925 سمز، نئے اضلاع میں غیر متعلقہ خواتین کے نام پر رجسٹرڈ 1 لاکھ 71 سمز اور منسوخ ہونیوالے شناختی کارڈز پر 69 ہزار 246 سمز بلاک کی گئیں ہیں۔

    پی ٹی اے دستاویز میں کہا گیا کہ 3 لاکھ 60 ہزار زائد المیعاد شناختی کارڈز پر 7 لاکھ 83 ہزار سمز بلاک ہوئیں۔

    پی ٹی اے نے جعلی سمز کے خلاف سخت نگرانی اور کارروائی تیز کر دی اور ملک بھر میں 62 چھاپوں میں غیرقانونی سم کی فروخت میں ملوث 72 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی اے کا لاکھوں موبائل سمز بند کرنیکا فیصلہ، کونسے لوگ زد میں آئیں گے؟

    چھاپوں میں193غیرقانونی بائیومیٹرک ڈیوائسز اور 11 ہزار 470 سمز برآمد ہوئیں جبکہ جعلی بائیومیٹرک ڈیٹا کے 2 لاکھ 96 ہزار سے زائد ڈیجیٹل فنگرپرنٹس ضبط کرلیں۔

    پی ٹی اے نے نیا ملٹی فنگر بائیومیٹرک ویریفکیشن سسٹم متعارف کرا دیا، ملک بھر میں 1 لاکھ 85 ہزار سے زائد لائیو فنگر ڈیوائسز نصب کردی گئیں۔

    غیر مجاز ریٹیلرز پر پابندی، صرف مستند سروس سینٹرز کو سم فروخت کی اجازت ہے تاہم دھوکہ دہی سے بچنے کیلئے نئی سم فروخت میں وقفے کا دورانیہ بڑھا دیا گیاہے۔

  • بھارت نے خاتون اول آصفہ بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بلاک کر دیا

    بھارت نے خاتون اول آصفہ بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بلاک کر دیا

    پہلگام فالس فیلگ آپریشن کے بعد مودی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اب بھارت نے پاکستان کی خاتون اول آصفہ بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بلاک کر دیا ہے۔

    گزشتہ ماہ 22 اپریل کو پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے فوری بعد بھارت کی جانب سے بغیر کسی ثبوت کے اس کا الزام پاکستان پر عائد کرنے اور سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کے بعد مودی حکومت کو دنیا بھر میں ہزیمت میں سامنا ہے اور اقوام عالم مودی سرکار کے جھوٹے پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہو رہے ہیں۔

    دنیا سے اپنے جھوٹے بیانیے کی پذیرائی نہ ملنے پر مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے اور اب بھارتی حکومت نے پاکستان کی خاتون اول آصفہ بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بلاک کر دیا ہے۔

    بھارت کے اس اقدام کی پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ریاستی دہشتگردی کے بعد اب سوشل میڈیا پر دہشتگردی میں مصروف ہے اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کرکے کھسیانی بلی کھمبا نوچے کی مثال پر گامزن ہے۔

    شازیہ مری نے کہا کہ مودی نے سوشل میڈیا کو بھی بی جے پی کی طرح نفرت اور مظلوم کی آواز دبانےکا آلہ سمجھ لیا ہے لیکن پی پی کی قیادت بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھاتی رہے گی۔ وہ دن دور نہیں، جب مودی اپنےانجام کو پہنچےگا اور اس کے خلاف مقدمات عالمی عدالت میں چلیں گے۔

    واضح رہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی سرکار کی بوکھلاہٹ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ پاکستانی وزیراعظم، آئی ایس پی آر، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات، فنکاروں، کھلاڑیوں کے اکاؤنٹس، اے آر وائی سمیت مین اسٹریم میڈیا کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور یو ٹیوب چینلز بند کر چکی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/after-pahalgam-bilawal-bhutto-x-account-block-in-india/

  • بھارت نے بلاول بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بلاک کر دیا

    بھارت نے بلاول بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بلاک کر دیا

    پہلگام ڈراما کے بعد مودی سرکار سے سچ برداشت نہیں ہو رہا اور وہ اؔزادی اظہار پر پابندی لگا رہی ہے بھارت میں بلاول بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بلاک کر دیا۔

    گزشتہ ماہ 22 اپریل کو مودی سرکار نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے ڈرامے کے بعد اپنی ناکامیوں اور نا اہلیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے غیر انسانی اقدامات کے ساتھ پاکستان کے خلاف جنگی جنون سوار کر رکھا ہے۔

    تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بھارت کو جھوٹ بے نقاب ہوتا جا رہا ہے لیکن دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے دار ملک بھارت سے یہ سچ برداشت نہیں ہو رہا اور اس کی جانب سے آزادی اظہار پر پابندی کا سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے۔

    جنگی جنون میں مبتلا مودی سرکار پاکستان کے سیاسی رہنماؤں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کر رہی ہے۔ آئی ایس پی آر اور وزیر اعظم کے بعد اب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ایکس اکاؤنٹس بلاک کر دیا ہے۔

    بھارت کی جانب سے اس سے قبل گزشتہ روز وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ کا ایکس اکاؤنٹ بلاک کر دیا تھا۔ سابق قومی کپتان شاہد آفریدی کی جانب سے بھارت کو اس کی نا اہلی پر آئینہ دکھانے پر ان کا اکاؤنٹ بلاک کیا گیا۔

    ان کے علاوہ شعیب ملک، شعیب اختر سمیت پاکستان کے اے آر وائی نیوز سمیت مین لائن اسٹریم میڈیا اور صحافیوں کے یوٹیوب چینلز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بلاک کیے جا چکے ہیں۔

    دریں اثنا پی پی کی مرکزی رہنما شازیہ مری نے بھارت میں بلاول بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بلاک کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ اور سچ سے خوف کی علامت ہے۔ وہ ثبوت فراہم کرنے کے بجائے آوازیں دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاکستانی عوام اور تمام قوتیں بھارت کے ناپاک عزائم کے خلاف متحد ہیں۔

  • 7 لاکھ سے زائد سمز، 87 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور اسکائپ آئی ڈیز بلاک

    7 لاکھ سے زائد سمز، 87 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور اسکائپ آئی ڈیز بلاک

    حکومت نے ملک بھر میں 7 لاکھ 81 ہزار سمز 83 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور چار ہزار کے قریب اسکائپ آئی ڈیز بلاک کر دی ہیں۔

    تاہم یہ اقدام بھارتی حکومت نے اٹھایا ہے اور اس کا مقصد آن لائن فراڈیوں کے خلاف کارروائی ہے۔ بند کی گئی سمز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس آن لائن دھوکا دہی میں استعمال ہو رہے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ بندی سنجے کمار نے لوک سبھا میں ممبران کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت میں آن لائن فراڈ کی روک تھام کے لیے 7 لاکھ 81 ہزار سمز 83 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور چار ہزار کے قریب اسکائپ آئی ڈیز بلاک کر دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ آن لائن فراڈی فرضی سم کارڈ، واٹس ایپ اور اسکائپ جیسے پلیٹ فارمز کا استعمال کرکے سادہ لوح افراد کو لوٹ رہے تھے۔ یہ افراد خود کو بینک، پولیس یا دیگر سرکاری اداروں کا افسر بتا کر سادہ لوح عوام کا پیسہ ہڑپ رہے تھے۔

    بھارتی وزیر نے کہا کہ حکومت نے فرضی موبائل ڈیوائسز پر بھی شکنجہ کستے ہوئے 208469 موبائل فون کے آئی ایس ای آئی نمبر بلاک کر دیے ہیں اور جعلسازوں کے فرضی فون بلیک لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    انڈین سائبر کرائم کو آرڈینیشن سینٹر (14 سی) نے 3962 اسکائپ آئی ڈی اور 83668 واٹس ایپ اکاؤنٹ بلاک کیے ہیں۔

  • 5 سالوں کے دوران کتنے ہزار شہریوں کے شناختی کارڈز بلاک کیے گئے؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    5 سالوں کے دوران کتنے ہزار شہریوں کے شناختی کارڈز بلاک کیے گئے؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد:وزارت داخلہ نے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 5 سالوں کے دوران مجموعی طور پر 71 ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کیے گئے ہیں۔

    قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں وزارت داخلہ کی جانب سے گزشتہ 5 سالوں میں بلاک شناختی کارڈز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں، گزشتہ5سال کےدوران کُل 71 ہزار 849 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے۔

    وزارت داخلہ نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ 25 ہزار 981 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے، پنجاب میں 13 ہزارسے زائد، سندھ میں 9 ہزار 677 شناختی کارڈز کو بلاک کیا گیا۔

    بلوچستان میں 20 ہزار 583 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے جبکہ اسلام آباد میں 1370، گلگت بلتستان میں 228 اور آزاد کشمیر میں 446 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے۔

    5 سال میں پاکستان بھر میں 44 ہزار 460 شناختی کارڈز ضروری تصدیق کے بعد ان بلاک کیےگئے، وزارت داخلہ نے بتایا کہ بلاک کیے گئے 13 ہزار 618 شناختی کارڈز ابھی تک زیرتفتیش ہیں۔

  • انسٹاگرام پر نامناسب کمنٹس کو کیسے بلاک کیا جائے؟

    انسٹاگرام پر نامناسب کمنٹس کو کیسے بلاک کیا جائے؟

    سوشل میڈیا پر ہر طرح کے لوگوں کا سامنا ہوتا ہے خاص طور پر اگر پبلک اکاؤنٹ یا پیج ہو، ایسی صورت میں نامناسب تبصروں کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔

    بیشتر لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ نامناسب کمنٹس کو بلاک کیا جا سکے، خاص طور پر انسٹاگرام کے صارفین چاہتے ہیں کہ ایسے افراد کے کمنٹس کو اپنے پیج پر بلاک کیا جا سکے جو ان کے لیے غیر مناسب ہوں۔

    انہیں بلاک بھی اس طرح کیا جائے کہ وہ پیج پر تو رہیں مگر کمنٹس نہ کر سکیں۔

    گیجٹس ناؤ ویب سائٹ کے مطابق انسٹا گرام اپنے صارفین کو یہ سہولت فراہم کرتا ہے کہ وہ اپنے پیج پر غیر مناسب کمنٹس کو بلاک کر سکیں جس کے لیے چند آسان سٹیپ ہیں جو ذیل میں بیان کیے جا رہے ہیں۔

    سب سے پہلے انسٹا گرام پر لاگ ان کریں بعد ازاں پروفائل پکچر کی علامت یا نشان پر کلک کریں۔

    پرسنل پروفائل میں موجود دائیں جانب اوپر کی سمت تین لائنوں کو کلک کریں اور اس کے سیٹنگز اینڈ پرائیویسی کو کلک کیا جائے۔

    سیٹنگز اینڈ پرائیوسی میں نیچے کی جانب آپشن دوسرے آپ سے کیسے انٹر ایکٹ کریں میں جائیں اور وہاں کمنٹس پر کلک کریں۔

    کمنٹس کے آپشن میں ’بلاک کمنٹس‘ کے سامنے جس کا کمنٹ بلاک کرنا ہے اس کا نام جو آپ کی کانٹیکٹ لسٹ میں ہے وہ درج کر دیں۔

    اسے کلک کرنے کے بعد کمنٹس کی اجازت کو کلک کریں اور پروفائل میں جسے کمنٹ کرنے کی اجازت دینا چاہتے ہیں اس کا نام درج کر دیں۔

    جس شخص کے کمنٹس کو بلاک کیا گیا ہو اسے یہ معلوم نہیں ہوگا کیونکہ کیے گئے ناپسندیدہ کمنٹس صرف کمنٹ کرنے والا ہی دیکھ سکے گا، اس کے علاوہ کسی کو دکھائی نہیں دیں گے۔

  • وہ وجوہات جن کی وجہ سے آپ کا واٹس ایپ بلاک ہوسکتا ہے

    وہ وجوہات جن کی وجہ سے آپ کا واٹس ایپ بلاک ہوسکتا ہے

    واٹس ایپ میسجنگ کے لیے استعمال ہونے والی دنیا کی مقبول ترین ایپ ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کچھ وجوہات ایسی ہیں جن کی وجہ سے آپ کا اکاؤنٹ بلاک ہوسکتا ہے۔

    میٹا کی طرف سے واٹس ایپ صارفین کے لیے کچھ قواعد و ضوابط رکھے گئے ہیں جن کی پاسداری نہ کرنے کی صورت میں آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ بند ہو سکتا ہے۔

    یہ قواعد کچھ یوں ہیں۔

    واٹس ایپ کی آفیشل ایپ کے ساتھ واٹس ایپ پلس اور جی بی واٹس ایپ جیسی غیر مجاز ایپلی کیشنز استعمال کرنا۔

    واٹس ایپ اکاؤنٹ کا 120 سے زائد دن تک غیرمتحرک رہنا۔

    ایک ہی دن میں کئی لوگوں کی طرف سے آپ کو واٹس ایپ پر بلاک کردینا۔

    سپیم میسجز بھیجنا، براڈ کاسٹ لسٹ اور گروپ بنا کر بلا اجازت لوگوں کو ان میں شامل کرنا۔

    فیک نیوز پھیلانا۔

    اجازت کے بغیر کسی شخص کی معلومات شیئر کرنا۔

    واٹس ایپ کے ذریعے دوسروں کو وائرس بھیجنا۔

    خود کار طریقے سے کئی نئے اکاﺅنٹس بنانا۔

  • دیوہیکل بحری جہاز نہر سوئز میں پھنس گیا، دنیا کا سب بڑا تجارتی راستہ بند

    دیوہیکل بحری جہاز نہر سوئز میں پھنس گیا، دنیا کا سب بڑا تجارتی راستہ بند

    قاہرہ: مصر کی نہر سوئز میں بحری جہاز پھنس جانے سے دنیا کا اہم ترین تجارتی راستہ بلاک ہوگیا، جہاز کی وجہ سے بحیرہ روم، بحیرہ احمر اور نہر سوئز میں مال بردار جہازوں کی قطار میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق منگل کے روز ایور گرین نامی بحری جہاز نہر سوئز میں واقع بندرگاہ کے شمال سے بحیرہ روم کی جانب گامزن تھا جب جہاز تکنیکی خرابی کی وجہ سے اپنا توازن اور سمت برقرار نہ رکھ سکا۔

    سمت مڑنے سے جہاز نہر کے تنگ راستے میں پھنس گیا جس سے پورا راستہ بلاک ہوگیا۔

    جہاز کے پیچھے ڈیڑھ سو کے قریب مزید بحری جہاز منتظر ہیں کہ راستہ کھلے تو وہ اپنی منزل کی جانب روانہ ہوں، علاقے میں بحری جہازوں کا ٹریفک جام ہوچکا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Julianne Cona (@fallenhearts17)

    واضح رہے کہ سوئز کنال بحیرہ احمر کو بحیرہ روم سے ملاتی ہے اور یہ بحری جہازوں کو ایشیا سے یورپ ملانے کا سب سے تیز سمندری راستہ ہے۔ ڈیڑھ سو سال قبل بنائی جانے والی سوئز کنال 193 کلو میٹر طویل ہے اور اس کی چوڑائی 205 میٹر ہے۔

    ابھی تک واضح نہیں کہ واقعے کی اصل وجہ کیا ہے، جہاز کے لیے راستہ بنانے کے لیے زمین کھودنے والی مشین جہاز کے آگے موجود ہے جس سے لگتا ہے کہ وہ کھدائی کرنے میں مصروف ہے۔

    ایور گرین نامی اس بحری جہاز کا شمار دنیا کے سب سے بڑے مال بردار جہازوں میں ہوتا ہے، اس کی لمبائی 400 میٹر اور چوڑائی تقریباً 60 میٹر ہے۔ اس سفر میں ایور گرین چین سے نیدر لینڈز کے شہر راٹر ڈیم جا رہا تھا۔

    امدادی ٹگ بوٹس کی مدد سے بھی اس جہاز کو ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہیں لیکن اتنے بڑے حجم کا جہاز فی الحال اپنی جگہ سے ٹس سے مس نہیں ہوا۔

    ایور گرین کے پھنس جانے سے بحیرہ روم، بحیرہ احمر اور نہر سوئز میں مال بردار جہازوں کی قطار میں اضافہ ہوتا ہی جا رہا ہے اور ہر گھنٹہ لاکھوں ڈالر کا نقصان بھی ہورہا ہے۔

    بحری جہاز کے مالک شوئی کسن نے اس نقصان پر معذرت طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحری جہاز کو ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں۔

    بین الاقوامی امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ جہاز کو نکلنے میں تاخیر ہوسکتی ہے اور اس سے عالمی تجارت پر بہت گہرا اثر پڑ سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر جہاز کو وہاں سے ہٹایا نہیں جا سکا تو پھر اس پر لدے ہوئے سامان کو نکالنا پڑے گا۔

    یاد رہے کہ عالمی بحری تجارت کا 10 فیصد حصہ اس نہر سے گزرتا ہے۔

    اس سے قبل سنہ 2017 میں بھی ایک جاپانی جہاز نہر سوئز میں پھنس گیا تھا تاہم اسے چند گھنٹوں میں نکال لیا گیا تھا۔

  • ترکی میں انسانی حقوق کی نیوز ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پیجز بلاک

    ترکی میں انسانی حقوق کی نیوز ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پیجز بلاک

    انقرہ:ترکی کی ایک عدالت کے حکم پربیانیت نیوز ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر دسیوں صفحات کو بلاک کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی عدالت کی طرف سے نیوز ویب سائٹ اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کے دسیوں صفحات کو بلاک کرنے کو قومی سلامتی کےلئے ضروری قرار دیا ہے۔

    عدالتی فیصلے کے تحت حکام نے بیانیت اخباری ویب سائٹ اور 135 سوشل میڈیا اکاؤنٹ بند کیے ہیں اس کے علاوہ یوٹیوب اور ڈیلی موشن پر متعدد ویڈیوزکو بھی بلاک کیا گیا ترک حکام نے ترکی کے کردوں کی حامی خاتون رکن پارلیمنٹ اویا ایرسوی کا فیس بک پیج بھی بلاک کردیا ہے۔

    ترک عدالت کی طرف سے یہ واضح نہیں کیا گیا آیا ان فیس بک اکاﺅنٹس پر کس قسم کا مواد موجود تھا تاہم عدالت کا کہنا ہے کہ انہیں قومی سلامتی کے تقاضوں کے تحت بند کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ بیانیت ویب سائٹ 1997ءکو استنبول میں قائم کی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ویب سائٹ ترکی میں انسانی حقوق، خواتین پر تشدد روکنے اور آزادی اظہار رائے کے حوالے سے مضامین اور رپورٹس شائع کرنے کے لیے مشہور ہے۔ یہ ویب سائٹ ترکی ، کرد اور انگریزی زبانوں میں مواد شائع کرتی ہے۔

    ویب سائٹ کی خاتون وکیل مریش ایبوگلو کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیصلہ اچانک سامنے آیا، اس حوالے سے ہمیں پہلے کسی قسم کی کوئی وارننگ یا اطلاع نہیں دی گئی۔

    خیال رہے کہ ترکی میں 2016ءکی ناکام فوجی بغاوت کے بعد حکومت نے مخالفین کو دبانے کے لیے ابلاغی اداروں پر پابندیاں عاید کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے، آئے روز اخباری ویب سائٹس اور سوشل میڈیا کے صفحات کوبلاک کیا جا رہا ہے۔