Tag: بلدیاتی انتخابات

  • نتائج پر مایوس ہونے والے برطانوی وزیر اعظم نے شکست تسلیم کر لی

    نتائج پر مایوس ہونے والے برطانوی وزیر اعظم نے شکست تسلیم کر لی

    لندن: بلدیاتی انتخابات کے نتائج پر مایوس ہونے والے برطانوی وزیر اعظم نے شکست تسلیم کر لی۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم رشی سونک نے شکست قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں بلدیاتی انتخابات میں شکست پر مایوسی ہوئی۔

    انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’مستقبل میں سیاسی رہنما کی حیثیت سے میں اپنے کام پر توجہ رکھوں گا، محنتی اور کام کرنے والے کونسلر کھونا افسوس کی بات ہے۔‘‘

    برطانیہ میں بلدیاتی انتخابات میں لیبر پارٹی نے بڑی سطح پر میدان مار لیا ہے، جب کہ حکمران جماعت کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، کیوں کہ کنزرویٹو نے کونسل کی 448 نشستیں کھو دی ہیں۔

    بی بی سی کے مطابق انگلینڈ اور ویلز میں 107 میں سے 102 کونسلز کے نتائج سامنے آ چکے ہیں، جس میں لیبر پارٹی 48 کونسلز میں کامیابی کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ لبرل ڈیموکریٹس پارٹی 12 کونسلز کے نتائج کے ساتھ دوسرے پر ہیں، جب کہ حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کو اب تک کے نتائج میں صرف 5 کونسلز میں کامیابی ملی ہے۔

    انگلینڈ میں لیبر کے کونسلرز 1026 نشستوں پر کامیابی حاصل کر چکے ہیں، لبرل ڈیموکریٹس کے 505 کونسلر کامیاب ہوئے ہیں، اور کنزرویٹو پارٹی کے 479 کونسلرز نے نشستیں جیتیں۔

    لندن کا نتیجہ؟

    ویسٹ مڈلینڈز، لندن، گریٹر مانچسٹر اور دیگر علاقوں میں میئر کے انتخابات کے نتائج کا اعلان آج ہفتے کو کیا جائے گا۔ جمعہ کو لیبر پارٹی کے ڈیوڈ سکیتھ کامیاب ہو کر یارک اور نارتھ یارکشائر کے نئے میئر بن گئے ہیں، جس میں وزیر اعظم رشی سونک کا حلقہ بھی شامل ہے۔

    رشی سونک کی پارٹی کی شکست کی وجہ غزہ؟

    بی بی سی کے مطابق اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ غزہ پر حکمران جماعت کے مؤقف سے ان علاقوں میں پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے، جہاں مسلم آبادی زیادہ ہے۔ اولڈھم کونسل میں، جہاں رواں برس دو لیبر کونسلرز نے غزہ کے معاملے پر پارٹی چھوڑ دی تھی، لیبر پارٹی نے اپنا کنٹرول کھو دیا ہے۔

    لیبر پارٹی کے قومی مہم کے کوآرڈنیٹر اور ممبر پارلیمنٹ پیٹ مکفیڈن نے ایک بیان میں تسلیم کیا کہ پارٹی کی شکست میں مشرق وسطیٰ کے حوالے سے جذبات کا اہم کردار رہا، اس بات کے انکار کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

  • پورے ملک کے جیالے تیاری کریں مستقبل جیالوں کا ہے، آصف زرداری

    پورے ملک کے جیالے تیاری کریں مستقبل جیالوں کا ہے، آصف زرداری

    سابق صدر و پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ پورے ملک کے جیالے تیاری کریں مستقبل جیالوں کا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ جیالے اپنی قیادت کی طرح بہادر ہیں، سندھ میں جیت کارکنوں کی بہترین خدمات کا نتیجہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے جیالوں نے شاندار کارکردگی دکھائی ہے، پیپلزپارٹی کے کارکن اور حامی بلاول بھٹو کی طاقت ہیں۔

    آصف زرداری نے کہا کہ ہم بھرپور تیاری سے عام انتخابات لڑیں گے، بلاول نے بطور وزیر خارجہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے وہ اپنی عظیم والدہ کی طرح چاروں صوبوں کی زنجیر ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دھمکیوں کے باوجود بلاول بھٹو بھارت گئے۔

    واضح رہے کہ سندھ کے چوبیس اضلاع میں ہونے والے ضمنی بلدیاتی الیکشن میں 93 حلقوں پر پاکستان پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ 67 نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی۔

    جماعت اسلامی کو 9 نشستیں ملیں، پی ٹی آئی نے 4 نشستوں پر کامیابی حاصل کی، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور مسلم لیگ ن نے ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔

    ادھر کراچی کی 246 یونین کونسلز میں سے 240 میں الیکشن نتائج مکمل ہو گئے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی 98 یوسیز میں کامیابی کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے، 87 یوسیز میں کامیاب جماعت اسلامی دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ پی ٹی آئی نے 43 یوسیز میں کامیابی حاصل کی۔

  • بلدیاتی انتخابات: ڈی سی ویسٹ آفس میں ووٹوں کی ری کاؤنٹنگ: منگھوپیر روڈ کنٹینرز لگا کر بند

    بلدیاتی انتخابات: ڈی سی ویسٹ آفس میں ووٹوں کی ری کاؤنٹنگ: منگھوپیر روڈ کنٹینرز لگا کر بند

    کراچی : ڈی سی ویسٹ آفس میں بلدیاتی انتخابات کے ووٹوں کی ری کاؤنٹنگ کے باعث منگھوپیر روڈ کو دونوں جانب سے کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی سی ویسٹ آفس میں بلدیاتی انتخابات کے ووٹوں کی ری کاؤنٹنگ کے لئے منگھوپیر روڈ کو اچانک دونوں جانب سے بند کردیا گیا۔

    پولیس کی جانب سے ڈی سی آفس کے اطراف کنٹینرز لگا دیے گئے، پولیس حکام نے بتایا کہ ایک کلومیٹرکی حد تک کسی کو آنے کی اجازت نہیں، صرف پولنگ عملہ،امیدواراورمتعلقہ افرادکواجازت ہوگی۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ممکنہ خراب صورتحال کے پیش نظر کنٹینرز لگائے گئے ہیں کیونکہ اس سے قبل ڈی سی آفس میں پی ٹی آئی اور پی پی کارکنان میں جھگڑاہوا تھا۔

    اچانک کنٹینرزلگانے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، پولیس کی جانب سے بغیر کسی اطلاع سڑک کو بند کیا گیا ہے۔

    ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریفک کو ولیکا روڈ سے حبیب چورنگی بھیجاجارہاہے جبکہ نورس چورنگی سےٹریفک کوسیمنزچورنگی کی طرف بھیج رہےہیں۔

    دوسری جانب بلدیاتی الیکشن میں دوبارہ گنتی کئے معاملے پر پولیس حکام نے کہا کہ دوبارہ گنتی کا وقت تبدیل کر دیا گیا، پہلے گنتی 9بجے ہونا تھی،اب ساڑھے11بجے کر دیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ 200 سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیاگیاہے، اس سے قبل ڈی سی آفس میں کئی افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا، ممکنہ صورتحال کے تناظر میں اقدامات کئے گئے ہیں۔

  • 11 یوسیز  پر بلدیاتی انتخابات، جماعت اسلامی کا سندھ ہائیکورٹ سے رجوع

    11 یوسیز  پر بلدیاتی انتخابات، جماعت اسلامی کا سندھ ہائیکورٹ سے رجوع

    کراچی: جماعت اسلامی نے کراچی کی 11 یونین کونسلوں پر بلدیاتی انتخاب کرانے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

    درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 11 نشستوں پر چیئرمین، وائس چیئرمین کے انتخابات امیدواروں کے انتقال و دیگر وجوہات کی بنا پر نہیں ہوئے تھے۔

    درخواست گزار حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن11 نشستوں پر انتخابات کرانے سے گریز کر رہا ہے، مئیرشپ کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے فوری انتخابات کرانے کا حکم دیا جائے۔

  • بلدیاتی انتخابات کے مقدمات کے لیے ٹریبونل قائم

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے مقدمات کے لیے ٹریبونل قائم کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے مقدمات کی سماعت کے لیے ٹریبونل قائم کر دیا۔

    کیماڑی، ساؤتھ، ایسٹ، سینٹرل، کورنگی اور ملیر کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز تعینات کیے گئے ہیں۔

    حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، مٹیاری، دادو، جامشورو، بدین، ٹھٹھہ میں بھی الیکشن ٹربیونل قائم کیا گیا ہے، جو تمام درخواستوں کی فوری سماعت کرے گا۔

  • الیکشن کمیشن جو بھی فیصلہ کرے گا ہم تسلیم کریں گے، سعید غنی

    کراچی : صوبائی وزیر محنت سعید غنی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن جو بھی فیصلہ کرے گا ہم تسلیم کریں گے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی، صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمیشن جو بھی فیصلہ کرے گا ہم تسلیم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تمام مسائل کو خوش اسلوبی سے طے کریں گے، الیکشن کمیشن کو ڈی آر اوز، آر اوز حکومت فراہم کرتی ہے ہم نے گزارش کی تھی ہم آپ کے پاس آنا چاہتے ہیں۔

    سندھ حکومت کو ہمارے تحفظات دور کرنا چاہیے، حافظ نعیم الرحمان

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سندھ حکومت کو ہمارے تحفظات دور کرنا چاہیئں۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ڈی آر اوز، آر اوز حکومت فراہم کرتی ہے کچھ جگہوں پر ہمارے نمبرز کم دکھانے کی کوشش کی گئی ہے ہمیں کوشش کرنی ہے کہ ہمارے اختلافات کا اثر شہر پر نہ پڑے۔

  • پی ٹی آئی کا کراچی میں بلدیاتی الیکشن دوبارہ کرانے کا مطالبہ

    پاکستان تحریک انصاف نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کو کالعدم قرار دے کر کراچی میں بلدیاتی الیکشن دوبارہ کرانے کامطالبہ کیا ہے۔

    اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ الیکشن کمیشن کراچی اور حیدرآباد میں صاف شفاف الیکشن کرانے میں ناکام رہا، الیکشن کمیشن کو مستعفی ہونا چاہیے  اور  الیکشن کالعدم قرار دیاجائے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کسی بھی صورت ہم یہ الیکشن قبول نہیں کرینگے، الیکشن کمیشن مستعفیٰ ہو اور کراچی میں ایک نیا الیکشن ہونا چاہئے ہم اس الیکشن کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اس کے خلاف ہمارا احتجاج ہوتا رہے گا۔

    اسدعمر نے کہا کہ یہ جتنابھی کوشش کرلیں کراچی کی آوازاب دبائی نہیں جاسکتی، اسی الیکشن کمیشن نے میری گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہوئے ہیں، عدلیہ سے گزارش ہے ریفرنسز پر فیصلہ کریں کیوں کہ 2023 الیکشن کاسال ہے اسی سال صوبائی اورقومی الیکشن ہونے ہیں، الیکشن کیلئے ضروری ہے غیر جانبدار الیکشن کمیشن ہو۔

    پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنےکی بڑی وجہ امپورٹڈ حکومت کا مینڈیٹ چوری کرنا تھا، کراچی والوں کو دیوار سے لگانے میں جو بھی ملوث ہے وہ پاکستان کیخلاف سازش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی نےہمیشہ کی طرح پیپلزپارٹی کو مسترد کیا ہے جماعت اسلامی کی بھی سیٹیں چھینی گئی ہیں کراچی میں ووٹ ڈالنے والوں کا حق چھینا جارہا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر کی آبادی کا شمار نہیں کرنے دیا جارہا، عمران خان نے جو مردم شماری کا اعلان کیا وہ تمام تاریخیں گزرگئی ہیں، ہر طریقے سے کراچی کو دیوار سے لگایا جارہا ہے کراچی کو بتایا جارہا ہے مردم شماری کرکے آپ کی صحیح گنتی نہیں کرنے دینگے یہ لوگ کراچی کو حق کے مطابق ریونیو نہیں دینا چاہتے  ہیں۔

  • کراچی بلدیہ کے 3 جنرل کونسلرز نے ہائی کورٹ میں نتائج چیلنج کر دیے

    کراچی: شہر قائد سے بلدیاتی انتخابات کے نتائج چیلنج کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا، کراچی بلدیہ کے 3 جنرل کونسلرز نے ہائی کورٹ میں نتائج چیلنج کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ سے 3 جنرل کونسلر امیدواروں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی کامیابی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی ہے، ان امیدواروں کا تعلق پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی سے ہے۔

    میر محمد رفیق ایڈووکیٹ نے درخواست میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساجد الرحمان نے یو سی 2 وارڈ ایک کیماڑی سے الیکشن لڑا، ساجد الرحمان نے 245 جب کہ عبدالرؤف نے 202 ووٹ لیے، لیکن آر او نے نتائج تبدیل کر کے پی پی امیدوار کو جتوا دیا۔

    وکیل کے مطابق جماعت اسلامی کے شیر علی نے وارڈ 4 یو سی ٹو، بلدیہ ٹاؤن سے الیکشن لڑا، سید شیر نے 107، جب کہ پی پی امیدوار وزیر محمد نے 102 ووٹ لیے، لیکن یہ نتیجہ بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق یو سی 2 وارڈ نمبر 2 اتحاد ٹاؤن سے نعمت خان نے الیکشن لڑا، اور انھوں نے 443 ووٹ لیے، نعمت خان کے مقابلے میں پی پی کے شمیر احمد نے 377 ووٹ لیے، لیکن یہ نتیجہ بھی تبدیل کر دیا گیا۔

    سندھ ہائیکورٹ سے تینوں درخواستیں آج سننے کی استدعا کی گئی ہے، جسسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے درخواست پر کہا کہ ہمارا بینچ سروس کیسز دیکھ رہا ہے، اس لیے متعلقہ بینچ سے رجوع کیا جائے۔

  • بدین میں پریزائیڈنگ افسر کو دھمکی دینے والا شخص گرفتار

    بدین: صوبہ سندھ کے ضلع بدین میں پریزائیڈنگ افسر کو دھمکی دینے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بدین کے ٹاؤن کمیٹی کڑیوگھنور میں پریزائیڈنگ افسر کو دھمکی دینے والا شخص گرفتار ہو گیا، دھمکی دینے والے شخص کے خلاف تھانہ کڑیوگھنور میں پریزائیڈنگ افسر کی مدعیت میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔

    ایس ایس پی بدین کے مطابق گرفتار ملزم سے رپیٹر اور گولیوں سمیت 2 پستولیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کے لیے صوبے بھر کے 16 اضلاع میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے، پولیس اور رینجرز اہل کار سیکیورٹی کے لیے مامور کیے گئے ہیں۔

    انتخابات میں مجموعی طور پر 1 کروڑ 32 لاکھ 83 ہزار 696 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، جب کہ 8706 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، جن میں مردوں کے لیے 1204 پولنگ اسٹیشنز ہیں اور خواتین کے لیے 1170، جب کہ مشترکہ 6332 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کیے گئے ہیں، اسپیشل سیکریٹری اور سیکریٹری الیکشن کمیشن صوبائی دفتر سے انتخابات کی نگرانی کر رہے ہیں، جب کہ الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں مرکزی کنٹرول روم نتائج آنے تک فعال رہے گا۔

  • سندھ حکومت کی کراچی کے بلدیاتی انتخابات رکوانے کیلئے آرڈیننس لانے کی خبروں کی تردید

    کراچی : سندھ حکومت نے کراچی اورحیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات رکوانے کیلئے آرڈیننس لانے کی خبروں کی تردید کردی۔

    تفصیللات کے مطابق سندھ حکومت نےکراچی اورحیدرآبادبلدیاتی انتخابات کے التوا کے حوالے سے بیان میں کہا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد بلدیاتی انتخابات رکوانے کیلئے کوئی آرڈیننس نہیں لایا جارہاہے۔

    ذرائع سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کسی قسم کے آرڈیننس پرغورنہیں کررہی ہے، آرڈیننس کی ضرورت نہیں ہے نا کسی کے کہنے پر آرڈیننس جاری کریں گے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ حساس اداروں کی رپورٹ اور تھریٹ سے الیکشن کمیشن کوآگاہ کیاہے، امید کرتے ہیں الیکشن کمیشن فیصلے میں عوام کے تحفظ کو ترجیح دے گی۔

    خیال رہے کراچی اور حیدرآباد بلدیاتی الیکشن پر سندھ حکومت الیکشن کمیشن کو 2 خط لکھ چکی ہے ، جس میں کہا گیا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ کو سنجیدگی سے لیاجائے۔

    خط میں درخواست کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن صوبائی حکومت اور اداروں کی رپورٹ پر فیصلہ کرے اور الیکشن کا فیصلہ کرتے وقت عوام کے جان و مال کی حفاظت کو ترجیح دی جائے، بلدیاتی الیکشن کےدوران گلی گلی میں امن و امان کا مسئلہ رہتا ہے۔