Tag: بلدیاتی انتخابات

  • سعید غنی کی کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہی کرانے کی اپیل

    پاکستان پیپلز پارٹی کے راہنما اور وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی نے کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہی کرانے کی اپیل کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے التوا سے شہریوں، پارٹی کارکنوں میں مایوسی ہو رہی ہے، بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو نہ ہوئے تو شہریوں کو پھر مایوسی کا سامنا ہوگا۔

    سعیدغنی نے وزیراعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ بلدیاتی الیکشن مزید مؤخر کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو خط نہ لکھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم سے بلدیاتی نظام مؤثر بنانے کیلئے جو معاہدہ ہوا اس پر اتفاق رائے ہو چکا ہے، معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے اس لئے انتخابات کے مزید التوا کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات کیلئےپہلے روز سے ہی تیار تھی، صورتحال بارشوں اور دیگر وجوہات کے باعث پیدا ہوئی تھی، اس لیے اب 15 جنوری کوبلدیاتی انتخابات ہوجانے چاہئیں۔

  • اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا تحریری فیصلہ جاری

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    فیصلے کے مطابق یونین کونسلزکی تعدادکا تعین وفاقی حکومت کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن یونین کونسلزکی تعداد کے مطابق حلقہ بندی کا پابند ہے۔

    فیصلے میں بتایا گیا کہ بلدیاتی قانون میں پارلیمان نے ترامیم کر کےصدر کو بھجوادی ہیں، ترامیم کے مطابق میئرکا انتخاب براہ راست اور الیکشن کے دن ہی ہوگا۔

    الیکشن کپیشن کی جانب سے جاری کردہ تفصیلی فیصلے کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات واضح ہیں اس صورتحال میں انتخابی شیڈول جاری نہیں ہوسکتا تھا، اس لیے الیکشن کمیشن اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات ملتوی کررہا ہے۔

  • کراچی میں بلدیاتی انتخابات 7 ویں بار ملتوی ہونے کا خدشہ

    کراچی: شہر قائد میں بلدیاتی انتخابات 7 ویں بار ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو ایک اور خط ارسال کر کے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے حلقہ بندیوں کے اعتراض کے باعث کراچی اور حیدرآباد کے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے بلدیاتی حلقہ بندیوں میں درستی اور تبدیلی کے لیے سندھ حکومت کو خط لکھا ہے، جس میں حلقہ بندی میں تبدیلی کے لیے سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن کا حوالہ بھی دیا گیا۔

    خط میں بلدیاتی حلقہ بندی میں تبدیلی کے لیے قانونی نکات پر اٹارنی جنرل سندھ کی آرا بھی شامل کی گئی ہیں۔ اب سندھ حکومت نے ایم کیو ایم کی خواہش پر اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر بلدیاتی انتخابات ساتویں بار ملتوی کرنے کی راہ ہموار کر لی ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن 15 جنوری کو شیڈول ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اے جی سندھ کی آرا اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں حلقہ بندی ازسرنو ہو سکتی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے ایم کیو ایم کے کہنے پر الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے، ایم کیو ایم نئی حلقہ بندیوں تک بلدیاتی الیکشن نہیں چاہتی، ایم کیو ایم کی طرف سے دباؤ کے بعد الیکشن کمیشن کو خط لکھا گیا ہے۔

    اس سے قبل سندھ حکومت مختلف حربوں سے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنے میں کامیاب رہی ہے، تاہم اس بار حلقہ بندیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

  • کراچی میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد پھر خطرے میں، ایک ہی دن پولنگ اور میچ شیڈول

    کراچی میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد پھر خطرے میں، ایک ہی دن پولنگ اور میچ شیڈول

    کراچی: شہر قائد میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد پھر خطرے میں پڑتا نظر آ رہا ہے، ایک ہی دن پولنگ اور کرکٹ میچ شیڈول ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس سیکیورٹی کو اب دو میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، شہر میں کرکٹ ہوگی یا الیکشن، کیوں کہ 15 جنوری کو کراچی میں پاکستان نیوزی لینڈ ون ڈے کرکٹ میچ بھی شیڈول ہے۔

    15 جنوری کو ہی کراچی ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ ہونا ہے، پولیس حکام پہلے بھی سندھ حکومت کو سیکیورٹی اہل کار دستیاب نہ ہونے سے متعلق آگاہ کر چکے ہیں۔

    دوسری طرف نیوزی لینڈ کی ٹیم طویل عرصے بعد کرکٹ سیریز کھیلنے پاکستان آ رہی ہے، اور پولیس اہل کاروں کی بڑی تعداد پاک نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز میں سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور ہوگی۔

    نیوزی لینڈ کی ٹیم کے خلاف 27 دسمبر سے کراچی میں ٹیسٹ میچ شروع ہوگا، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین ون ڈے میچز بھی کراچی میں ہونا ہیں۔

    نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 11،13 اور 15 جنوری کو پاک نیوزی لینڈ ون ڈے میچز ہوں گے۔

  • آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کا تیسرا مرحلہ، تین اضلاع میں پولنگ جاری

    آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کا تیسرا مرحلہ، تین اضلاع میں پولنگ جاری

    میرپور : میرپور آزاد کشمیر ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کے لئے پولنگ جاری ہے ، ووٹرز کی بڑی تعداد ووٹ کاسٹ کرنے پولنگ اسٹیشن کا ر خ کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں میرپور ڈویژن کے تینوں اضلاع میں پولنگ جاری ہے۔

    پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کا رش ہے اور صبح سویرے سے قطاریں لگ گئی ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر اور ایس پی کے مختلف پولنگ اسٹیشنز کے دورے جاری ہے۔

    میرپور، بھمبر اور کوٹلی میں ووٹنگ شام پانچ بجے تک جاری رہے گی، ساڑھے بارہ لاکھ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    میرپورڈویژن بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی کیلئے دس ہزارسے زیادہ پولیس افسران و اہلکار تعینات ہیں۔

    میرپور ڈویژن کے تینوں اضلاع میں ضلع کونسلزکی ایک سو سولہ نشستیں ہیں، جن پرسات سو ستاسی امیدوارمیدان میں ہیں۔

    میونسپل کارپوریشن میرپور کی 46 نشستیں ہیں، جن پر 236 امیدوار حصہ لے رہے ہیں ، میونسپل کارپوریشن کوٹلی کی چودہ نشستیں ہیں جہاں چھیاسی امیدوارمیدان میں ہیں۔

    اسی طرح میونسپل کمیٹی بھمبرکی گیارہ نشستیں ہیں جن پرسڑسٹھ امیدوارانتخابات لڑرہے ہیں۔

    میرپورڈویژن میں دوہزارایک سواٹھاسی پولنگ اسٹیشنزقائم کردئیےگئے ہیں، جن میں سے آٹھ سوچوہتر پولنگ اسٹیشنزانتہائی احساس قرار دیے گئے ہیں۔

  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اپریل 2023 کے آخری ہفتے میں کرانے کا فیصلہ

    پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اپریل 2023 کے آخری ہفتے میں کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اپریل 2023 کے آخری ہفتے میں کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بریفنگ دی۔

    سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پنجاب کے بلدیاتی اداروں کی معیادیکم جنوری 2022کو ختم ہوچکی ، الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے 2 دفعہ حلقہ بندیوں کا کام کرنا پڑا۔

    دو دفعہ بلدیاتی قوانین کو تبدیل کر دیا گیا ہے ، صوبائی حکومت نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ16 نومبر2022کو نوٹیفائی کیا۔

    الیکشن کمیشن تیسری دفعہ حلقہ بندیوں کےکام کا آغاز کرنے جارہا ہے، پنجاب حکومت نے پنجاب لوکل گورنمنٹ حلقہ بندی رولزاور پنجاب لوکل گورنمنٹ کنڈکٹ آف الیکشن رولز نوٹیفائی نہیں کیے

    حکومت پنجاب بروقت الیکشن کرانے کیلئےالیکشن کمیشن کی معاونت کیلئےپابند ہے، صوبائی حکومت کو الیکشن کےانعقاد میں معاونت کاپابند کیا جائے۔

    پنجاب حکومت فوری طورپر رولز ودیگرنقشہ جات ،ڈیٹا الیکشن کمیشن کو مہیا کرے ، انتخابات کےانعقادکیلئےتاریخ پرصوبائی حکومت کےنمائندگان سےمشاورت کی جائے۔

    حکومت پنجاب نے بتایا کہ ڈرافٹ رولزالیکشن کمیشن کےفیڈبیک کے مطابق کابینہ کی آئندہ میٹنگ میں رکھے جائیں گے، رولز کی منظوری کے بعدان کی کاپیاں الیکشن کمیشن کو مہیا کی جائیں گی۔

    چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ قوانین میں تبدیلی اور دیگر تاخیری حربوں کی وجہ سے انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکا، صوبے میں بلدیاتی انتخابات اپریل 2023 کے آخری ہفتے میں کرائے جائیں گے۔

  • مظفر آباد کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بعد پارٹی پوزیشن واضح ہو گئی

    مظفر آباد کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بعد پارٹی پوزیشن واضح ہو گئی

    مظفرآباد: مظفر آباد میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بعد پارٹی پوزیشن واضح ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سب سے زیادہ 9 ڈسٹرکٹ کونسل نشستوں پر کامیاب ہوئی، یونین کونسل نتائج میں پیپلز پارٹی کو، جب کہ میونسپل کارپوریشن میں ن لیگ کو برتری حاصل ہے۔

    مظفر آباد کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 9، پاکستان پیپلز پارٹی 4، آزاد امیدوار 4، پاکستان مسلیم ن 3، اور مسلم کانفرنس 1 ڈسٹرکٹ کونسل نشست پر کامیاب ہوئی۔

    پی پی 39، پی ٹی آئی 36، ن لیگ 36، آزاد 26، مسلم کانفرنس 4، اور تحریک لبیک 1 یوسی پر کامیاب ہوئی، میونسپل کارپوریشن کی ن لیگ 12، پی ٹی آئی 8، پی پی 7، آزاد 7، اور مسلم کانفرنس 2 نشستیں جیت سکی۔

    ممبر میونسپل کمیٹی کی نشست پر پی ٹی آئی اور ن لیگ ایک ایک نشست پر کامیاب ہوئی، ممبر ٹاؤن کمیٹی کی نشست پر مسلم لیگ ن 3، اور تحریک انصاف 1 پر کامیابی حاصل کر سکی۔

  • کراچی میں  بلدیاتی انتخابات ہوں یا نہیں؟ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہوں یا نہیں؟ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد : کراچی میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق فیصلہ آج سنایا جائے گا، 15 نومبر کو الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کراچی بلدیاتی انتخابات کیس کا محفوظ فیصلہ آج سنائے گا۔

    الیکشن کمیشن کا فل بینچ کچھ دیر بعد کیس کا فیصلہ سنائےگا ، اس حوالے سے کاز لسٹ جاری کردی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کا 4 رکنی کمیشن محفوظ فیصلہ سنائے گا ، 15نومبرکوالیکشن کمیشن نے کراچی بلدیاتی انتخابات سےمتعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    سندھ حکومت نے90روزکےلیےبلدیاتی انتخابات ملتوی کرنےکی استدعاکررکھی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے سیکریٹری داخلہ،چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی سندھ پیپلز پارٹی ، ایم کیوایم، پی ٹی آئی اورجماعت اسلامی کو نوٹسز جاری کئے تھے۔

  • آئی جی سندھ نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی حمایت کردی

    آئی جی سندھ نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی حمایت کردی

    اسلام آباد : آئی جی سندھ غلام بنی میمن نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی حمایت کردی اور کہا کسی بھی وقت کوئی ناخوشگوار واقعہ ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی، دوران سماعت آئی جی سندھ نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی حمایت کردی۔

    آئی جی سندھ نے موقف میں کہا کہ کسی بھی وقت کوئی ناخوشگوارواقعہ ہو سکتا ہے، ماضی میں ہونے والے انتخابی عمل بہتر رہے۔

    چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ آپ اس الیکشن کو پائلٹ پراجیکٹ کے بور پرلیں، جس پر آئی جی سندھ نے بتایا کہ ہمارے جوان شہید ہوئے ہیں ،17 ہزار نفری کی کمی ہے۔

    غلام بنی میمن نے کہا کہ الیکشن کمیشن کےحکم پرانتخابات کرالیں گے لیکن سیکیورٹی مسائل ہوں گے، 2015 میں کراچی بلدیاتی انتخابات میں 17افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں امن و امان کی صورتحال بہتررہی، کراچی کے 3ضمنی انتخابات میں بھی امن و امان کی صورتحال بہتر رہی۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کراچی میں پرامن ضمنی انتخابات سے اعتماد میں اضافہ ہونا چاہیے تھا،آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سیلاب صورتحال سے نمٹتے ہوئے پولیس کے 5 جوان شہید ہوچکے ہیں، جن علاقوں سے اہلکار منگوائے جائیں گے وہاں امن و امان کی صورت حال خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

    غلام بنی میمن نے کہا کہ کراچی بلدیاتی انتخابات میں 17 ہزار اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ووٹرز کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائے گا۔

  • سندھ حکومت کی فوری بلدیاتی الیکشن کرانے سے معذرت، وزارت داخلہ کا فورسز فراہم کرنے سے انکار

    سندھ حکومت کی فوری بلدیاتی الیکشن کرانے سے معذرت، وزارت داخلہ کا فورسز فراہم کرنے سے انکار

    اسلام آباد : سندھ حکومت نے فوری بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کرلی جبکہ وزارت داخلہ نے فورسز فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، وزارت داخلہ نے فورسز کی فراہمی سے معذرت کرلی۔

    اسپیشل سیکرٹری نے کہا کہ الیکشن نہ کرانا قانون کی بھی خلاف ورزی ہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی اس بارےمیں کیارائےہے۔

    وزارت داخلہ کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ پولیس کا کام پہلے ہوتا ہے، صورتحال ایسی نہیں کہ سول آرمڈ فورسزفراہم کرسکیں۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ایک جملے میں بتائیں کیا کہنا چاہتے ہیں، جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ فورسز فراہم نہیں کر سکتے، فورسزسیلاب زدہ علاقوں میں بھی مصروف ہے۔

    سندھ بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر سندھ حکومت کی طرف سے بھی معذرت کرلی گئی اور کہا گیا کہ اس وقت انتخابات نہیں کرائے جا سکتے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ انتخابات کرانا ہماری ذمہ داری ہے، ہمارا اختیار تو آپ نے لے لیا، ممبراکرام اللہ خان نے پوچھا
    کس قانون کے تحت بلدیاتی قانون میں تبدیلی کی۔

    جوائنٹ سیکریٹری وزارت داخلہ محمد رمضان ملک پیش ہوئے اور بتایا کہ وزارت داخلہ دوسرےمرحلےمیں سیکیورٹی دیتی ہے، پہلے مرحلے میں پولیس اہلکارتعینات کیے جاتے ہیں۔

    جوائنٹ سیکریٹری کا کہنا تھا کہ سیلاب،امن و امان کے باعث فورسز فراہم نہیں کرسکتے، بلدیاتی انتخابات کیلئے سول آرمڈ فورسزفراہم نہیں کرسکتے۔

    دوران سماعت ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ قانونی اورانتظامی نقطہ نظرپیش کروں گا، سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل کیا جا چکا ہے، کراچی میں 2مرحلوں میں بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے تیار ہیں۔

    ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ سیلاب کےباعث بلدیاتی انتخابات 2 مرتبہ ملتوی ہوئے، 25 سے 30 فیصد جگہوں پر آج بھی پانی کھڑا ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کل تو آپ نے بیان دیا کہ بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار ہیں، جس پر مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار کیلئے سیکیورٹی ضروری ہے، چاہتے ہیں کل کو الزام نہ لگے کہ حکومت انتخابات پر اثر انداز ہوئی، سندھ کابینہ نے 90 دن بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی منظوری دی۔