Tag: بلدیاتی انتخابات

  • کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے یا نہیں ؟ آج فیصلے کا امکان

    کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے یا نہیں ؟ آج فیصلے کا امکان

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی کے بلدیاتی انتخاب سے متعلق آج فیصلے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے کراچی کے بلدیاتی انتخاب کے معاملے پر اہم اجلاس آج طلب کر لیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں ہوگا ، جس میں سندھ حکومت حکام اور وزارت داخلہ حکام بھی شریک ہوں گے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سندھ حکومت کے نمائندے بریفنگ دیں گے۔

    گذشتہ روز سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انعقاد کے لیے لکھے گئے خط کا جواب دیتے ہوئے بتایا تھا کہ کم از کم 3 ماہ تک الیکشن نہیں کروا سکتے۔

    سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کے خط کے جواب میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سندھ میں پولیس فورس موجود نہیں ہے، کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کے لیے 37 ہزار پولیس اہلکار درکار ہیں۔

    جواب میں کہا گیا تھا کہ سیلاب کے باعث 17 ہزار اہلکار دیگر اضلاع سے نہیں آ سکتے، لانگ مارچ کے لیے 5 ہزار اہلکار سندھ سے اسلام آباد گئے ہیں۔

    صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی درخواست پر اہلکار سندھ سے اسلام آباد بھیجے گئے، کم از کم 3 ماہ بلدیاتی الیکشن نہیں کروا سکتے۔

  • کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی

    کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے اہم اجلاس میں ایک بار پھر کراچی کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 15 دن کے بعد اجلاس دوبارہ طلب کر لیا ہے، جس میں‌ بلدیاتی الیکشن کی نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔

    وفاقی حکومت کے خط کے بعد سندھ کے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کیا گیا، بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا۔

    اجلاس میں وفاقی حکومت کے خط کا جائزہ لیا گیا، جس میں وفاقی حکومت نے کراچی کے بلدیاتی الیکشن کے لیےسیکیورٹی اہل کار دینے سے معذرت کی تھی، جب کہ سندھ حکومت نے 16 ہزار سیکیورٹی اہل کاروں کا مطالبہ کیا تھا۔

    حکومت کی کراچی کے بلدیاتی الیکشن کیلئے سیکیورٹی اہلکار دینے سے معذرت

    خیال رہے کہ سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن سے 90 دن کے لیے انتخابات ملتوی کی درخواست کی ہے، سندھ حکومت کراچی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کے لیے 3 بار درخواست کر چکی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کراچی کے تمام پولنگ اسٹیشن حساس ہیں، اس لیے فیصلہ عوام کی فلاح کے لیے کیا، بیان میں کہا گیا کہ تمام پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی فورسز تعینات کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے سیکیورٹی فورسز کے اہل کار مانگے، اور دینے سے انکار کیا گیا۔

  • حکومت  کی کراچی کے بلدیاتی الیکشن کیلئے سیکیورٹی اہلکار دینے سے معذرت

    حکومت کی کراچی کے بلدیاتی الیکشن کیلئے سیکیورٹی اہلکار دینے سے معذرت

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے کراچی کے بلدیاتی الیکشن کیلئے سیکیورٹی اہلکار دینے سے معذرت کرلی، جس کے باعث بلدیاتی انتخابات ایک دفعہ پھر ملتوی ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ایک دفعہ پھر ملتوی ہونے کا امکان ہے۔

    وفاقی حکومت نے کراچی کے بلدیاتی الیکشن کیلئےسیکیورٹی اہلکار دینے سے معذرت کرلی اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کرآگاہ کردیا۔

    وفاقی حکومت ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن سندھ حکومت کی مشاورت سے فیصلہ کرے۔

    چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت آج اہم اجلاس میں فیصلہ ہو گا، جس میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت داخلہ کو سیکیورٹی کیلئے 16 ہزار اہلکاروں کی کمی پورے کرنے میں مشکلات ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ سےکراچی بلدیاتی الیکشن کی سکیورٹی پر جواب طلب کیا تھا۔

    حکومت نے الیکشن کمیشن سے 90 دن کیلئےانتخابات ملتوی کی درخواست کی تھی جبکہ سندھ حکومت کراچی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کیلئے 3باردرخواست کرچکی ہے۔

    خیال رہے کراچی کے سات اضلاع میں بلدیاتی انتخابات تئیس اکتوبر کو شیڈول ہیں۔

  • کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج ہوگا

    کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد : کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج کیا جائے گا، سندھ حکومت 3 باربلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کی درخواست کر چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن پر اہم اجلاس آج ہوگا، جس میں چیف الیکشن کمشنر ، ممبران الیکشن کمیشن،سیکرٹری ودیگرحکام شریک ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں سیکرٹری دفاع اور داخلہ بھی شریک ہوں گے جبکہ چیف سیکر ٹری سندھ اور آئی جی سندھ بھی آن لائن شرکت کریں گے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی میں 3 بار بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کی درخواست کر چکی ہے کہ سیکورٹی ادارے اور پولیس سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مصروف ہیں، بلدیاتی انتخابات 3 ماہ کے لیے ملتوی کئے جائیں۔

    اجلاس میں سیکرٹری دفاع اور سیکریٹری داخلہ کی جانب سے موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی جبکہ چیف سیکرٹری سندھ ،آئی جی سندھ بھی الیکشن کمیشن کو بریف کریں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ہوگا، کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات 23 اکتوبر کو شیڈول ہیں۔

  • حکومت سندھ  کی الیکشن کمیشن سے ایک بار پھر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست

    حکومت سندھ کی الیکشن کمیشن سے ایک بار پھر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست

    کراچی : حکومت سندھ نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات 3 ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے بلدیاتی انتخابات کے التوا کے لیے الیکشن کمیشن کو ایک اور خط لکھ دیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ درخواست ہے کراچی میں بلدیاتی انتخابات 3 ماہ کے لیے ملتوی کردیےجائیں،چاہتے ہیں انتخابات امن و امان کی صورت حال کے بغیرشفاف طریقے سے کرائے جاسکیں۔

    سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ کراچی پاکستان کاسب سے زیادہ آبادی والا ڈویژن ہے اور شہر کی آبادی تقریباً صوبہ بلوچستان کے برابر ہے۔

    مراسلے میں کہا ہے کہ کراچی میں انتخابات کےدوران وسیع انتظامات کی ضرورت ہے، لوکل گورنمنٹ الیکشن کے لیے تقریباً 5 ہزارپولنگ اسٹیشنزقائم کیےجائیں گے، تقریباً 1305 کو انتہائی حساس اور 3688 پولنگ اسٹیشن کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

    خط میں کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے 39،293 پولیس اہلکاروں کی ضرورت ہوگی، مجموعی طور پر22،507 پولیس اہلکارموجودہیں ،16،786اہلکاروں کی کمی ہے۔

    ٓسندھ حکومت کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا کہ کراچی پولیس کوسیلاب سے متاثرہ اضلاع میں اضافی مدد فراہم کرنی پڑی،آئی ڈی پیز کی بڑی تعداد کراچی کے مختلف اضلاع میں منتقل ہوگئی ہے ، ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پولیس کی تعیناتی بھی ضروری ہے۔

  • کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے گئے

    کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے گئے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں، شدید بارش اور سیلابی صورتحال کے باعث کراچی ڈویژن کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر نے کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کراچی ڈویژن کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے غور کیا گیا، صبح ہونے والے اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کو 6 اہم اداروں سے فوری رپورٹ لینے کی ہدایت کی گئی۔

    اجلاس میں سیکریٹری داخلہ، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز، صوبائی الیکشن کمشنر اور محکمہ موسمیات سے رپورٹ لینے کی ہدایت کی گئی تھی۔ محکمہ موسمیات سے آئندہ دنوں کے موسم کی صورتحال پر رپورٹ مانگی گئی تھی۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ پاک فوج، رینجرز، پولیس اور دیگر ادارے دیہی سندھ میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں، سیکیورٹی اداروں سے رپورٹ طلب کی گئی ہے کہ پولنگ سے دیہی سندھ میں امدادی کام کتنے متاثر ہوں گے۔

    اجلاس میں صوبائی الیکشن کمشنر سے بھی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے رپورٹ طلب کی گئی تھی، تمام اداروں سے رپورٹ حاصل کر کے الیکشن کمیشن کا دوبارہ اجلاس دوبارہ آج ہی طلب کیا گیا تھا۔

    سہ پہر میں دوبارہ ہونے والے اجلاس میں کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انتخابات کے التوا کا فیصلہ الیکشن کمشنر سندھ اور ضلعی انتظامیہ کی رپورٹ پر کیا گیا۔

    کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات 28 اگست کو ہونے تھے۔

  • ضلع ملیر کے بعد ضلع کورنگی کے ڈپٹی کمشنرز کی بھی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنےکی تجویز

    ضلع ملیر کے بعد ضلع کورنگی کے ڈپٹی کمشنرز کی بھی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنےکی تجویز

    کراچی : ضلع ملیر کے بعد ضلع کورنگی کے ڈپٹی کمشنرز نے بھی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنےکی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بلدیاتی الیکشن کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا ، ضلع ملیر کے بعد ضلع کورنگی کے ڈپٹی کمشنرز نے الیکشن کمیشن سندھ کو خط لکھ دیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ حالیہ بارشوں کےباعث کورنگی کے چند پولنگ اسٹیشنز متاثر ہوئے ہیں، کراچی میں پھر موسلادھار بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    خط میں کہنا تھا کہ پولنگ سے پہلے اور پولنگ کے روز بارش ہوئی تو پولنگ کے عمل میں مشکل ہوسکتی ہے۔

    یاد رہے سندھ کے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز (ڈی سیز) نے بلدیاتی انتخابات 60 روز کے لیے ملتوی کرنے کی سفارش کی تھی۔

    ڈی سی ملیر نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر آگاہ کیا تھا کہ ملیر ضلع کی 2 یوسیز کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔

    اس سے علاوہ جامشورو،بدین،ٹنڈوالہ یار،سجاول سمیت سات اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز پہلے ہی بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کی تجویز دے چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی الیکشن اتوار اٹھائیس اگست کو شیڈول ہیں۔

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات: سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات: سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

    اسلام آباد: صوبہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواستوں کا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے 28 اگست کو ہی انتخابات کرنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سندھ بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواستیں نمٹا دیں، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دوسرے مرحلے کے سندھ بلدیاتی انتخابات 28 اگست کو ہی ہوں گے۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ ایم کیو ایم پہلے مناسب فورم سے رجوع کرے، حقائق کا تعین ہونے پر ہی قانونی نکات عدالتوں میں اٹھائے جا سکتے ہیں، کوئی بھی آئینی عدالت حقائق کے درست تعین کے بغیر فیصلہ نہیں کر سکتی۔

    عدالت نے کہا کہ جو نکات ہائی کورٹ میں نہیں اٹھائے گئے انہیں اپیل میں براہ راست نہیں سنا جا سکتا، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے انتخابات شیڈول کے تحت ہونے کی استدعا کی۔

    جماعت اسلامی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات پہلے ہی ڈھائی سال تاخیر کا شکار ہیں، عدالت سے درخواست ہے کہ انتخابات ملتوی نہ کیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ مردم شماری اور ووٹر لسٹس پر اعتراضات ہیں، مردم شماری کے خلاف صوبائی حکومت بھی مجاز فورم پر اعتراض کر چکی ہے۔

    چیف جسٹس کی جانب سے کہا گیا کہ مناسب ہوگا کہ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں۔

    سپریم کورٹ فیصلے پر عملدر آمد کی تحریک انصاف کی درخواست بھی نمٹا دی گئی، عدالت نے کہا کہ تحریک انصاف اختیارات منتقلی کے یکم فروری کے فیصلے پر عملدر آمد کے لیے درخواست دائر کر سکتی ہے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ الیکشن کسی صورت ملتوی نہیں کریں گے۔

  • جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنے کا مطالبہ کر دیا

    جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنے کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنے کا مطالبہ کر دیا۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات مؤخر کیے گئے ہیں لیکن تمام بیلٹ پیپرز آر او کے پاس جا چکے ہیں، اس لیے بیلٹ پیپرز کو اب دوبارہ سے چھاپا جائے۔

    انھوں نے کہا این اے 245 کو بلدیاتی الیکشن سے ملا کر خراب کیا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن کو بارش سے مسئلہ تھا تو پارٹیوں کو بلا کر کہتے کہ 31 تاریخ کو الیکشن کر لیتے ہیں۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو الزام تراشی پر ایک لیگل نوٹس دیا گیا ہے، انھوں نے کہا الیکشن مؤخر کرنے کے سلسلے میں ہم پر کیسے کوئی الزام لگا سکتا ہے، الیکشن کمیشن سے اگر غلطی ہوئی ہے تو وہ غیر مشروط معافی مانگے۔

    الیکشن کمیشن جھوٹے الزام پر معافی مانگے، حافظ نعیم

    انھوں نے مزید کہا ہم الیکشن کمیشن کی مدد کیا کرتے ہیں، ہم نے بہت سی چیزوں کی اصلاح کرائی ہے، ہم نے تو اسے لکھا ہی نہیں کہ بلدیاتی الیکشن کو آگے کیا جائے۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا ہائیکورٹ نے تمام پارٹیوں کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن وقت پر ہوں گے۔

  • تحریک انصاف نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اقدام چیلنج کردیا

    تحریک انصاف نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اقدام چیلنج کردیا

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات کے ملتوی کرنے کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے التوا کے خلاف درخواست دائر کردی۔

    درخواست تحریک انصاف کی ایگزیکٹوکمیٹی سندھ کے رہنما اشرف قریشی نے دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ درخواست میں الیکشن کمیشن نے خود کہا تھا ملتوی نہیں کرسکتے ، اخراجات زیادہ ہوچکےہیں انتخابات ہوناضروری ہے۔

    رہنما اشرف قریشی نے کہا کہ بیلٹ پیپر چھپ چکے تھے اربوں روپے کے اخراجات ہوچکے تھے، بلدیاتی انتخابات میں سب سے زیادہ امیدوارحصہ لے رہے ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کے حکم کو فوری معطل کیا جائے اور اسی ہفتے سندھ میں دوسرے مرحلے کے انتخابات کرائے جائیں۔

    اشرف قریشی کا کہنا تھا کہ انتخابی فہرستوں میں ردوبدل کردیا گیا ہے، پیپلزپارٹی کو بلدیاتی انتخابات میں شکست واضح نظر آرہی تھی، بلدیاتی انتخابات فوری کرانا بہت ضروری ہے۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے سندھ میں دوسرے مرحلے میں اتوار 24 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے تھے۔

    بعد ازاں سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے التوا ء کی وجوہات سامنے آئی تھیں ، جس میں بتایا گیا تھا کہ التوا کی سفارشات میں مون سون کے موسم سے لے کر کورونا کے پھیلاوٴ کو بھی بنیاد بنایا گیا ہے۔

    صوبائی الیکشن کمیشن نے کہا کہ کراچی و حیدرآباد میں بھی اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے، محکمہ موسمیات نے 23 اور24جولائی کو شدید طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ زیادہ بارش کے نتیجے میں پولنگ اسٹیشنز کی عمارتیں زیر آب آسکتی ہیں، پولنگ کے لیے متبادل عمارات نہ ہونے کے سبب الیکشن کا عمل مشکلات کا شکار ہوگا۔