Tag: بلدیاتی انتخابات

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے التواء کی وجوہات سامنے آگئیں

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے التواء کی وجوہات سامنے آگئیں

    کراچی : صوبائی الیکشن کمیشن نے سندھ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنے کی سفارشات ارسال کیں، جس میں مون سون سے لے کر کورونا پھیلاؤ کو بنیاد بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے التوا ء کی وجوہات سامنے آگئیں، انتخابات ملتوی کرنے کی سفارشات صوبائی الیکشن کمیشن نے ارسال کردیں۔

    سفارشات کی نقول اے آروائی نیوز نے حاصل کرلیں ہیں ، جس میں بتایا گیا ہے کہ التوا کی سفارشات میں مون سون کے موسم سے لے کر کورونا کے پھیلاوٴ کو بھی بنیاد بنایا گیا ہے۔

    چیف سیکرٹری سندھ نے ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کی بدترین صورتحال کی رپورٹ پیش کی، جس میں کہا گیا کہ دادو کے راستے بلوچستان کے پہاڑوں کا برساتی پانی سیلابی صورت میں ان علاقوں میں داخل ہوگا۔

    چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ مزید بارشیں ہونے کی صورت میں 10/12یونین کونسلوں سے رابطہ منعقد ہوسکتا ہے۔

    صوبائی الیکشن کمیشن نے کہا کہ کراچی و حیدرآباد میں بھی اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے، محکمہ موسمیات نے 23 اور24جولائی کو شدید طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ زیادہ بارش کے نتیجے میں پولنگ اسٹیشنز کی عمارتیں زیر آب آسکتی ہیں، پولنگ کے لیے متبادل عمارات نہ ہونے کے سبب الیکشن کا عمل مشکلات کا شکار ہوگا۔

    صوبائی الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ شہر کے مختلف علاقوں کے زیر آب آنے سے خواتین اسٹاف کا پولنگ اسٹیشنز تک پہنچنا مشکل ہوگا عملے کی کمی ہوسکتی ہے اور بارشوں کے دوران بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوسکتی ہے، بجلی کی عدم فراہمی سے متعدد بنیادی آفشل امور متاثر ہوسکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ متحدہ کی رہنما سینیٹر نسرین جلیل اور ڈاکٹر شہاب امام نے کورونا کے پھیلاوٴ پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، ، زیادہ بارشوں کی وجہ سے انتخابات کے عمل میں عوام کی شرکت متاثر ہوگی اور ٹرن آوٴٹ بھی کم ہوسکتا ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں تمام حکومتوں اور جماعتوں کو رکاوٹ قرار دے دیا

    الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں تمام حکومتوں اور جماعتوں کو رکاوٹ قرار دے دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی انتخابات میں تمام حکومتوں اور جماعتوں کو رکاوٹ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا ہے کہ تمام حکومتوں اور سیاسی جماعتوں نے بلدیاتی انتخابات میں مشکلات کھڑی کی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے رکاوٹوں کے باوجود کنٹونمنٹ بورڈ اور خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کو ممکن بنایا، صوبہ سندھ اور بلوچستان کے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کو بھی ممکن بنایا گیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں بلدیاتی الیکشن میں ناخوش گوار واقعات پر آئی جی سے 3 دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں پولنگ عملے کی غیر موجودگی، بیلٹ پیپرز کی بے ضابطگی، اور خاتون پریذائیڈنگ افسر کو ہراساں کیے جانے کے معاملے پر بھی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ضمنی الیکشن سے متعلق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ الیکشن کمیشن کا جلد اجلاس ہوگا، الیکشن کمیشن نے پی پی 167 لاہور میں فائرنگ کے واقعات کا بھی نوٹس لے لیا ہے، اور 3 رکنی انکوائری کمیٹی سے 10 دنوں میں رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران 2 اموات جب کہ 2015 میں تعداد 15 تھی، اسی طرح حالیہ بلدیاتی انتخابات میں 10 جب کہ 2015 میں 13 واقعات ہوئے۔

  • جمعیت علمائے اسلام نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج مسترد کر دیے

    جمعیت علمائے اسلام نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج مسترد کر دیے

    کراچی: جمعیت علمائے اسلام سندھ نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج مسترد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی سندھ نے پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو مسترد کر دیا۔ جے یو آئی کے رہنما راشد سومرو نے کہا ہے کہ ہم انتخابی نتائج تسلیم نہیں کرتے، مشاورت کے بعد آج پریس کانفرنس میں لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    راشد سومرو نے کہا کہ سندھ حکومت قتل و غارت اور دھونس دھاندلی کے بغیر الیکشن جیت ہی نہیں سکتی۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے بھی بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، ان کا مؤقف ہے کہ پہلے مرحلے کے انتخابات شدید بے ضابطگیوں، دھاندلی اور تصادم کے باعث شفاف نہیں رہے، ایم کیو ایم اس سلسلے میں الیکشن کمیشن میں ثبوت بھی پیش کرے گی۔

    بلدیاتی انتخابات، ایم کیو ایم کا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ

    گزشتہ روز سندھ کے 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری رہا ہے، میونسپل کمیٹی کے جنرل ممبر کی 195 نشستوں پر پیپلز پارٹی کامیاب رہی۔

    غیر حتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدوار 18، تحریک انصاف 15، جی ڈی اے 14 سیٹوں پر کامیاب رہی، ٹاؤن کمیٹی جنرل ممبر کی 332 نشستیں جیالے امیدواروں کے نام رہیں، لاڑکانہ ٹاؤن کمیٹی باڈہ پر پیپلز پارٹی کو اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا، منظور وسان کے آبائی علاقے کوٹ ڈیجی میں پیپلز پارٹی ہار گئی ہے۔

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں‌ کی گنتی کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے صوبے بھر کے 14 اضلاع میں پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، پولنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔

    14 اضلاع میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد، میرپور خاص، جیکب آباد، قمبر شہداد کوٹ، شکار پور، خیر پور، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، کشمور، کندھ کوٹ، گھوٹکی اور تھر پارکر شامل ہیں۔

    5 ہزار 331 نشستوں پر 21 ہزار 298 امیدوار مد مقابل ہیں، جب کہ 946 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں، 14 اضلاع میں 9 ہزار 290 پولنگ اسٹیشنز میں سے 1985 انتہائی حساس اور 3448 حساس قرار دیے جا چکے ہیں۔

    بلدیاتی انتخابات کے لیے 1 لاکھ 2 ہزار 682 افراد پر مشتمل انتخابی عملہ خدمات انجام دے رہا ہے۔

  • بلدیاتی انتخابات: سندھ میں جھگڑے، فائرنگ، پولنگ میں رکاوٹیں

    بلدیاتی انتخابات: سندھ میں جھگڑے، فائرنگ، پولنگ میں رکاوٹیں

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوران ووٹنگ کا عمل جاری ہے، تاہم مختلف علاقوں میں پولنگ کے دوران لڑائی جھگڑے، فائرنگ اور ناقص انتظامات کے باعث ووٹنگ میں تاخیر، اور دیگر انتخابی بے ضابطگیاں سامنے آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران لڑائی جھگڑے، فائرنگ، اور پولنگ میں رکاوٹیں عروج پر ہیں، 14 اضلاع میں پولنگ شام 5 بجے تک جاری رہے گی، تاہم کئی پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل روکنا پڑ گیا۔

    کندھ کوٹ میں وارڈ نمبر 10 کے پولنگ اسٹیشن میں پی پی اور جے یو آئی کارکنوں میں جھگڑا ہوا، جھگڑے کے دوران دونوں گروہوں نے ایک دوسرے پر ڈنڈے برسائے، جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے، بعد ازاں پولنگ روک دی گئی۔

    خیرپور میں کوٹ ڈیجی کے وارڈ نمبر 6 کے پولنگ اسٹیشن پر پی پی اور جی ڈی اے کارکنان میں کشیدگی پیدا ہو گئی، جس کے بعد فریقین میں گھونسوں کا آزادانہ استعمال ہوا جس پر پولنگ کا عمل روک دیا گیا، واضح رہے کہ کوٹ ڈیجی انتہائی حساس قرار دیے گئے پولنگ اسٹیشنوں میں شامل تھا۔

    بلدیاتی الیکشن میں پیپلز پارٹی کے کتنے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے؟

    جیکب آباد میں یوسی شیراں کے پولنگ اسٹیشن نمبر 208 اور 209 پر کشیدگی ہوئی، جس کے باعث پولنگ اسٹیشز پر ووٹنگ بند کرا دی گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ آزاد امیدوار محمد شعبان کے حامیوں کے اعتراضات پر پولنگ بند کی گئی۔ بعد ازاں پولیس نے پولنگ اسٹیشن جلال پور میں کشیدگی پر قابو پا لیا اور ووٹنگ کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا۔

    ادھر نوشہروفیروز میں پرانا جتوئی میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے کارکنان کی وین پر فائرنگ کی گئی جس سے گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا، کارکنان پرانا جتوئی سے نیو جتوئی پولنگ اسٹیشن پر ووٹ کاسٹ کرنے آ رہے تھے، جی ڈی اے کارکنان کا دعویٰ تھا کہ ان پر پیپلز پارٹی کے غنڈوں نے حملہ کیا۔

    نوشہروفیروز میں یو سی چاہین سلیمان پولنگ اسٹیشن پر جھگڑا ہوا، اور پولنگ عملے کو یرغمال بنایا گیا، عملے کے کپڑے بھی پھاڑے گئے، جھگڑے میں 5 افراد زخمی ہوئے، رپورٹ کے مطابق ووٹنگ لسٹ میں نام شامل نہ ہونے پر پی پی اور آزاد امیدواروں کے حامیوں میں جھگڑا ہوا، جس پر انتظامیہ نے رینجرز کو طلب کر لیا، رکن ڈسٹرکٹ کونسل ظفر راجپر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی غلطیوں کے باعث جھگڑے ہو رہے ہیں۔

    گھوٹکی میں یونین کونسل ڈانگرو اور علی مہر میں بھی پی پی اور جی ڈے اے کارکنان میں جھگڑا ہوا، جھگڑے کے دوران 15 افراد زخمی ہوئے، تاہم بعد ازاں صورت حال پر قابو پا لیا گیا اور رکی ہوئی پولنگ دوبارہ شروع ہو گئی۔

    سانگھڑ میں پولنگ اسٹیشن نمبر 62 پر جھگڑے کے دوران متعدد افراد زخمی ہو گئے، جس پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی، اور پولنگ کا عمل بند کر دیا گیا۔

    تھرپارکر میں اسلام کوٹ کی یو سی سینگارو کے آزاد امیدوار لجپت کے ایجنٹوں پر اغوا کے بعد تشدد کیا گیا، چیف ایجنٹ سومجی نے الزام لگایا کہ انھیں وڈیرے نبی بخش کے کہنے پر گھر سے اغوا کیا گیا، ان پر تشدد کیا گیا اور ڈیڑھ لاکھ روپے بھی لوٹ لیے گئے۔

    دیگر بے قاعدگیاں

    دوسری طرف نوشہروفیروز میں بھریاسٹی کی مختلف یونین کونسلز میں تاحال پولنگ شروع نہ ہو سکی، چاہین سلیمان، وڈل کیرو میں پولنگ کا آغاز نہ ہو سکا، پریزائیڈنگ آفیسر کا کہنا تھا کہ خواتین ووٹرز کی لسٹ نا مکمل ہے، اور رجسٹر ووٹرز کی لسٹ بھی کلیئر نہیں ہے۔

    خیرپور میں:وارڈ 16 پولنگ اسٹیشن نمبر 33 پر بیلٹ پیپر سیریل نمبر نہ مل سکا، سیریل نمبرز مسنگ ہونے کے باعث پولنگ ایجنٹس نے پولنگ شروع نہیں ہونے دی، اور شدیدگرمی میں پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز کی قطار لگ گئی۔

    نواب شاہ میں ٹاؤن کمیٹی ایچ ایم خوجہ، یو سی 8 کے ٹی ایل پی امیدوار کا بیلٹ پیپر پر نام اور انتخابی نشان نہیں تھا، امیدوار کی جانب سے شکایات کی گئیں لیکن سنوائی نہیں ہوئی۔ یو سی 6 وارڈ 1 نادر شاہ ڈسپنسری پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل بند کیا گیا، تحریک لبیک کے امیدوار کا نشان بھی تبدیل کیا گیا، چیئرمین اور وائس چیئرمین کے کرین کے نشان کی بجائے کوئن کا نشان الاٹ کیا گیا، جس پر ٹی ایل پی کے کارکنوں نے پولنگ اسٹیشن کو بند کرا دیا۔

    نوشہروفیروز میں انتظامیہ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، ضلع کے اکثر انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمرے خراب نکلے۔

  • بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج نے پارٹیوں‌ کی سیاست پر سوالیہ نشان لگا دیا، 1222 آزاد امیدوار کامیاب

    بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج نے پارٹیوں‌ کی سیاست پر سوالیہ نشان لگا دیا، 1222 آزاد امیدوار کامیاب

    کوئٹہ: بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج نے پارٹیوں‌ کی سیاست پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، آزاد امیدواروں نے بلدیاتی انتخابات میں 1222 نشستیں جیت کر پارٹیوں سے نالاں عوام کی رائے ظاہر کر دی۔

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پارٹیوں میں جمعیت علمائے اسلام سب سے آگے ہے، تاہم آزاد امیدواروں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے جے یو آئی بھی بہت ہی پیچھے دکھائی دیتی ہے۔

    گزشتہ روز بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی، ووٹنگ میں شہریوں نے بھرپور دل چسپی لی اور خواتین نے بھی بڑی تعداد میں ووٹ کا حق استعمال کیا، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا ہے۔

    اب تک آزاد امیدواروں نے 1222 نشستیں حاصل کی ہیں، جمعیت علمائے اسلام 260 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر، صوبے کی حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی 141 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پشتونخوا میپ 94 نشستوں کے ساتھ چوتھے نمبر موجود ہے، نیشنل پارٹی 64، بی این پی مینگل 54 نشستوں پر کامیاب ہوئی، غیر متوقع طور پر پیپلز پارٹی نے 47 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے، پی ٹی آئی نے 20، عوامی نیشنل پارٹی 19، جمہوری وطن 17، اور مسلم لیگ ن نے 15 نشستیں حاصل کیں، جب کہ مکران میں حق دو پارٹی کو واضح برتری حاصل ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے سب سے پہلے نتائج دینے کی روایت برقرار رکھی، پولنگ کے دوران چمن، سبی، کوہلو، جعفر آباد کے چند پولنگ اسٹیشنز پر جھگڑے اور ہوائی فائرنگ بھی ہوئی، جس میں 16 افراد زخمی ہوئے، تربت اور خالق آباد میں پولنگ اسٹیشن پر دستی بم حملے میں 2 افراد زخمی ہوئے۔

  • بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہو گیا

    بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہو گیا

    کوئٹہ: بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، پولنگ شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔

    ووٹرز اپنا ر حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے پولنگ اسٹیشن پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ تمام ڈسٹرکٹس میں ہنگامی صورت حال سے متعلق تیاریاں مکمل ہیں، کوہلو، پنجگور، قلعہ عبداللہ میں ایف سی، پاک فوج کے جوان تعینات ہیں، جب کہ کوئیک رسپانس فورس تمام اضلاع میں موجود رہے گی۔

    صوبے میں بلدیاتی انتخابات میں 35 لاکھ 52 ہزار 398 افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے، صوبے بھر میں 5226 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، جب کہ 1974 پولنگ اسٹیشنز کو حساس، اور 2034 کو انتہائی حساس قرار دے دیا گیا ہے۔

    کوہلو

    ضلع کے 94 وارڈز کے 103 پولنگ اسٹیشنز میں انتخابی عمل شروع ہو گیا ہے، شہری نے اپنا پہلا ووٹ 2 میونسپل کمیٹی ڈگری کالج میں کاسٹ کر دیا، ضلع کے دور دراز علاقوں ماوند، تمبو اور گرسنی میں بھی انتخابی عمل شروع ہو گیا ہے۔

    کوہلو میں انتخابی عمل صبح 8 سے بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہےگا، ضلع میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، اور 1200 سے زائد پولیس اہل کار تعینات ہیں۔

    گوادر

    بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں بھی صوبے بھر کی طرح بلدیاتی انتخابات کا آغاز ہو چکا ہے، انتخابی عملہ پولنگ اسٹیشنوں پر موجود ہے تاہم ووٹرز نہیں پہنچے، پولنگ اسٹیشنز میں عوام کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے، متعدد پولنگ اسٹیشنوں میں سہولیات ناکافی ہیں، بعض پولنگ اسٹیشنوں میں پھنکے نہ ہونے کی وجہ سے عملہ گرمی سے نڈھال ہے، ضلع بھر میں 376 امیدوار میدان میں ہیں۔

    پشین

    بلوچستان کے ضلع پشین میں بھی ووٹنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، پشین سے مجموعی طور پر 1453 امیدوار میدان میں ہیں، الیکشن کمیشن کے مطابق پشین سے 7 خواتین امیدوار بھی میدان میں ہیں، پشین میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 2 لاکھ 2 ہزار 818 ہے۔

    پشین میں خواتین رجسٹرڈ ووٹرز 1 لاکھ 26 ہزار، مرد ووٹرز 1 لاکھ 76 ہزار سے زائد ہیں، پشین میں بلدیاتی انتخابات کے لیے قائم پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 505 ہے، مرد پولنگ اسٹیشنز 39، خواتین کے لیے 33 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، 67 یونین کونسلوں کے 380 وارڈز پر انتخابات ہو رہے ہیں۔

    ژوب

    ژوب میں بھی پولنگ کا عمل شروع ہو گیا، 28 یونین کونسلوں کے 137 وارڈز کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، انتخابات میں 528 امیدوار مد مقابل ہیں، بی اے پی کے 6، جے یو آئی (ف) کے 6 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے ہیں، پشتونخوا میپ کے 2، ن لیگ کے 2 اور 10 آزاد امیدواروں سمیت 26 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے ہیں۔ ژوب میں 40 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس اور 42 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

    مستونگ

    مستونگ میں ووٹنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے، مستونگ سے مجموعی طور پر 500 امیدوار میدان میں ہیں، الیکشن کمیشن کے مطابق مستونگ سے 1 ایک خاتون امیدوار بھی میدان میں ہے۔

    شیرانی

    شیرانی میں پولنگ کا عمل جاری ہے، 18 یونین کونسلوں کے 86 وارڈز پر 281 امیدوار مدمقابل ہیں، 36 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے ہیں،الیکشن کمیشن کے مطابق 7 انتہائی حساس جب کہ 42 حساس پولنگ اسٹیشن شامل ہیں۔

    جعفرآباد

    جعفر آباد میں بھی بلدیاتی الیکشن کا میدان سج گیا ہے، ضلع بھر میں پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، ضلع بھر میں 2 لاکھ 62 ہزار 780 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، ووٹرز کی بڑی تعداد پولنگ اسٹیشنز پر پہنچ گئی ہے، خواتین بھی بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے پہنچ چکی ہیں۔

  • بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کل ہوگی

    بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کل ہوگی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ کل بروز اتوار ہوگی، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ میں ایک دن باقی ہے، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 32 اضلاع میں الیکشن ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپرز، بیگز اور اسٹاف کو متعلقہ پولنگ اسٹیشنز تک پہنچا دیا جائے گا۔ پولنگ مٹیریل کی تقسیم کا کام 32 اضلاع میں صبح 8 بجے شروع ہوچکا ہے، ریٹرننگ افسران کے دفتر سے پولنگ مٹیریل کی تقسیم جاری ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سیکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کنٹرول روم سے پولنگ سامان کی ترسیل کی نگرانی جاری ہے، چیف الیکشن کمشنر انتظامات کی سینٹرل کنٹرول روم سے نگرانی کر رہے ہیں۔

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز ہو گیا

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز ہو گیا

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز ہونے جا رہا ہے، صوبے کے 14 اضلاع میں پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوگیا، سندھ کے 14 اضلاع میں پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے، جب کہ کاغذات نامزدگی آج 10 مئی سے 13 مئی تک حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق امیدواروں کی ابتدائی فہرست 14 مئی کو جاری کی جائے گی، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ریٹرننگ آفیسر کے روبرو 16 سے 18 مئی تک جاری رہے گی۔

    اپیلیں مسترد یا منظور کیے جانے کے خلاف 19 سے 21 مئی تک کا وقت دیا گیا ہے، 23 سے 25 مئی کے درمیان اپیلوں پر فیصلے کیے جائیں گے، جب کہ نظر ثانی کی حتمی فہرست 26 مئی کو جاری کی جائے گی۔

    کاغذات نامزدگی 27 مئی کو واپس لیے جا سکیں گے، اور 28 مئی کو امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے، جب کہ 26 جون کو 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوگا۔

    صوبائی الیکشن کمیشن سندھ اعجاز انور چوہان کے مطابق پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد جیکب آباد، کشمور، شکار پور، لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ، گھوٹکی، سکھر، خیر پور، نوشہرو فیروز، شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، میرپورخاص، عمر کوٹ اور تھرپارکر میں کیا جا رہا ہے۔

    پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں 14 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر تعینات کیے جائیں گے، جب کہ 224 ریٹرننگ افسران انتخابی فرائض ادا کریں گے، اور 448 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران تعینات کیے گئے ہیں۔

  • ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات 2 مراحل میں کرانے پر اعتراضات اٹھا دیے

    ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات 2 مراحل میں کرانے پر اعتراضات اٹھا دیے

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے بلدیاتی انتخابات 2 مراحل میں کرانے پر اعتراضات اٹھا دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن کو ایک اعتراضی مراسلہ بھیج دیا ہے، جس میں 2015 کے طرز پر صوبے میں بلدیاتی انتخابات 3 فیزز میں کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    یہ مراسلہ ڈپٹی کنوینئر کنور نوید جمیل کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بھیجا گیا ہے، اس میں لکھا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کام صرف الیکشن کرانا نہیں بلکہ آئین و قانون کے تحت صاف و شفاف اور دھاندلی سے پاک الیکشن کرانا ہے۔

    مراسلے کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کی تجویز پر اس بار سندھ میں دو فیزز کے تحت الیکشن کرانے کا اعلان کیا گیا ہے، پہلے فیز میں سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص اور بے نظیر آباد ڈویژن جب کہ دوسرے فیز میں حیدر آباد اور کراچی ڈویژن میں الیکشن کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    خط میں ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ 2015 میں 1998 کی مردم شماری کے تحت صوبے میں تین فیزز میں الیکشن کرائے گئے تھے، جب کہ آبادی 3 کروڑ اور کراچی میں 6 ڈسٹرکٹ تھے، اب صورت حال یکسر تبدیل ہو چکی ہے، 2017 کی مردم شماری کے مطابق صوبے کی آبادی 5 کروڑ سے زائد جب کہ کئی جگہ نئے ڈسٹرکٹس اور ٹاؤنز بنائے گئے ہیں۔

    خط کے مطابق کراچی میں 7 ڈسٹرکٹس، 25 ٹاؤن اور ایک میٹروپولیٹن کارپوریشن کا الیکشن ہونا ہے، صورت حال کو دیکھتے ہوئے نئے تشکیل دیے گئے ڈسٹرکٹس اور ٹاؤنز میں الیکشن کے لیے اسٹاف، امن و امان کے پیش نظر سیکیورٹی میں اضافہ اور پولنگ اسٹیشنز کو بڑھانا ہوگا۔

    مراسلے میں ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ اس صورت حال کے پیش نظر اگر 3 کی بجائے 2 فیزز میں الیکشن کرائے جاتے ہیں تو سیکیورٹی صورت حال بھی متاثر ہو سکتی ہے اور اسٹاف کی کمی کا سامنا بھی ہو سکتا ہے، اس لیے الیکشن کمیشن اس پر نظر ثانی کرے اور 2015 کی طرح تین فیزز میں الیکشن کے انعقاد کو ممکن بنایا جائے۔

    خط میں ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ آئین کے آرٹیکل 218 کے تحت الیکشن کمیشن شفاف اور منصفانہ الیکشن کے انعقاد کے لیے اقدامات کرے۔