Tag: بلدیاتی انتخابات

  • بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کے ذمہ دار کون؟ تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش

    بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کے ذمہ دار کون؟ تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش

    پشاور: بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کر دی گئی، جس میں 9 اراکین قومی اسمبلی کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کی تحقیقاتی رپورٹ عمران خان کو پیش کر دی گئی، ناقص کارکردگی پرگورنر کے پی، اور اسپیکر اسد قیصر سمیت 9 اراکین قومی اسمبلی ذمہ دار قرار دیے گئے ہیں۔

    4 صوبائی وزرا سمیت 11 اراکین صوبائی اسمبلی بھی شکست کے ذمہ دار قرار دیے گئے ہیں، دوسری طرف رپورٹ میں افراط زر، مہنگائی، پارٹی کے اندرونی اختلافات کو بھی شکست کی وجہ قرار دیا گیا۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں اضلاع کی سطح پر بھی ذمہ داروں کا تعین کیا گیا ہے، پشاور میئر کا ٹکٹ گورنر شاہ فرمان، کامران بنگش اور تیمور جھگڑا کی سفارش پر دیا گیا تھا، رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کا مئیر کا امیدوار کم مارجن سے ہارا، میئر کی شکست میں ارباب شہزاد خاندان کی پارٹی امیدوار کی مخالفت بڑی وجہ قرار دی گئی۔

    تحصیل بڈھ بیر میں شکست کی وجہ گورنر شاہ فرمان اور ایم این اے ناصر موسیٰ زئی میں اختلافات تھے، متھرا میں شکست ارباب نور عالم اور ایم پی اے ارباب وسیم کی مخالف امیدوار کی حمایت کی وجہ سے ہوئی، پشتہ خرہ تحصیل میں ٹکٹ گورنر کی سفارش پر دیا گیا جو جے یو آئی جیت گئی۔

    رپورٹ کے مطابق چارسدہ میں ایم این اے فضل محمد نے نسبتاً کمزور امیدوار کو ٹکٹ دیا، متعلقہ ایم پی اے فضل الشکور نے مخالف امیدوار کے حق میں مہم چلائی، ضلع خیبر میں ٹکٹ وفاقی وزیر نورالحق قادری اور ایم این اے کی سفارش پر دیا گیا لیکن یہ امیدوار بھی ہار گیا۔

    ایم پی اے شفیق پر بھی پارٹی امیدوار کی حمایت نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، مردان میں تمام ٹکٹ عاطف خان نے دیے مگر کوئی سیٹ نہیں جیتا، پارٹی ورکرز سے مشاورت نہ کرنے کی شکایات بھی سامنے آئیں، صوابی میں ٹکٹ اسپیکر اسد قیصر اور شہرام ترکئی کی سفارش پر دیے گئے، جہاں حکمران جماعت صرف ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب رہی۔

    رپورٹ کے مطابق کوہاٹ میں ٹکٹ سیف اللہ نیازی کی سفارش پر دیے گئے جو مکمل ناکام ہوئے، کوہاٹ میں سیٹ نہ جیتنے کی وجہ شہریار آٖفریدی کو قرار دیا گیا، جنھوں نے پارٹی امیدوار کے خلاف مہم چلائی، ہنگومیں پارٹی ٹکٹ مقامی ایم پی اے کی سفارش پر دیا گیا جو ہار گیا، بنوں میں صوبائی وزیر شاہ محمد پر پارٹی امیدوار کے خلاف مہم چلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    لکی مروت میں شکست کی وجہ ہشام انعام اللہ اور علی امین گنڈاپور کے درمیان اختلاف تھے، ٹکٹ علی امین گنڈاپور کی سفارش پر دیا گیا تھا، ہری پور میں ایوب برداران کی ٹکٹ تقسیم کے باجود شکست ہوئی۔

    بونیر میں ٹکٹ وزیر اعلیٰ کی سفارش پر دیے گئے، بونیر میں 3 امیدواروں کو ٹکٹ دیے گئے تھے جو جیت گئے۔

  • آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم

    آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم

    مظفرآباد: سپریم کورٹ نے آزاد کشمیر میں 6 ماہ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دے دیا، اور کہا کہ 2017 کی مردم شماری پر حلقہ بندیاں کر کے الیکشن کرائے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس خواجہ نسیم، جسٹس رضا علی اور جسٹس یونس طاہر پر مشتمل ایک فل کورٹ نے آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے کہا کہ 45 دن میں مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیاں کریں، اور اگست 2022 سے قبل آزاد، شفاف اور غیر جانب دار الیکشن کرائیں۔

    مظفرآباد سپریم کورٹ کی جانب سے ہائی کورٹ کی رٹ کے خلاف ہجیرہ میونسپل کمیٹی و دیگر مقدمہ بنام آزاد حکومت کیس میں اپیل پر فیصلہ سنایاگیا۔

    بلدیاتی الیکشن میں شکست: پی ٹی آئی رہنماؤں نے بڑا مطالبہ کردیا

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں پاکستان تحریک انصاف کو غیر متوقع طور پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    یہ شکست اتنی غیر متوقع تھی کہ پی ٹی آئی ارکان شش وپنج میں مبتلا ہو گئے ہیں، اس شکست کی وجوہ جاننے کے لیے انھوں نے وزیر اعظم عمران خان سے انکوائری کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ارکان نے کہا کہ شکست کی آزادانہ انکوائری کی جائے۔

  • پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات، پریذائیڈنگ افسر اور ان کے شوہر گرفتار

    پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات، پریذائیڈنگ افسر اور ان کے شوہر گرفتار

    پشاور: خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کا دنگل سجنے سے قبل ہی دھاندلی کی مبینہ کوشش سامنے آنے پر خاتون پریذائیڈنگ افسر اور ان کے شوہر کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں لائے گئے پشاور کی نیبرہڈ کونسل 33 اور 34 میں بیلٹ پیپرز کھلنے پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، مختلف جماعتوں کے کارکنان موقع پر پہنچ گئے اور مبینہ دھاندلی کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔

    خاتون پریذائیڈنگ افسر اپنے مقامی رہنما شوہر کو پولنگ اسٹیشن کے اندر لے گئی تھیں، جس پر اپوزیشن نے شور مچایا، پولیس نے میاں بیوی کو ہجوم سے بچایا اور پھر گرفتار کر لیا، عوامی نیشنل پارٹی اور جے یو آئی نے پاکستان تحریک انصاف پر دھاندلی کرانے کا الزام لگا دیا ہے۔

     اس دوران اسسٹنٹ صوبائی الیکشن کمشنر شریف اللہ بھی موقع پر پہنچ گئےتھے، انھوں نے کہا پریذائیڈنگ افسر اور ان کے شوہر کو گرفتار کر لیا ہے، دھاندلی میں جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی، اور پولنگ کے لیے نیا عملہ تعینات کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا انتخابی مواد محفوظ ہے، اب نئے عملے کو ریٹرننگ افسر کے حوالے کیا جائے گا، کہیں سے دھاندلی کی اطلاع آئی تو عملے کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اپوزیشن نے انتخابات سے پہلے ہی شکست تسلیم کر لی، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کا شور کر کے مبینہ طور پر ڈراما رچایا، پی پی کے جیالے آخر کیسے اسکول کے اندر پہنچے، اپوزیشن انتخابات سے راہ فرار اختیار کرنا چاہتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنا مؤقف واضح کرے، کیسے دھاندہی ہوئی ذرا بتایا جائے، بیوروکریسی کو ٹارگٹ کرنا افسوس ناک ہے، ہم شفاف اور غیر جانب دار انتخابات پر یقین رکھتے ہیں، صوبائی حکومت کو بدنام کرنے کی سازش ناکام ہوگی۔

    میدان کل سجےگا

    خیبر پختون خوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا میدان کل سجےگا، انتخابی سامان کی ترسیل ہو چکی، ایک کروڑ 26 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے، میئر اور تحصیل چیئرمین کی 66 نشستوں کے لیے 689 امیدوار میدان میں، خواتین کی نشستوں پر 3 ہزار 870، کسانوں کی نشستوں پر 7 ہزار اور نوجوانوں کی نشستوں پر 6 ہزار 11 اور اقلیتی نشستوں پر 293 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔

    ایک افسوس ناک خبر یہ ہے کہ الیکشن سے ایک روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں اے این پی کا سٹی میئر کا امیدوار قتل ہو گیا، عمر خطاب شیرانی کوگھر کے باہر نشانہ بنایا گیا، اے این پی کے کارکنوں نے واقعے پر احتجاج کیا، واقعے کے بعد سٹی میئر کی نشست پر انتخاب ملتوی کر دیا گیا ہے۔

    ووٹ مانگ کر شرمندہ نہ کریں

    پشاور کے علاقے نوتھیہ کے محلے جمعہ خان کے مکین عوامی نمائندوں سے ناراض نظر آ رہے ہیں، اس ناراضی کے اظہار کے لیے انھوں نے بینر لگا دیا جس پر لکھا ہے کہ ووٹ مانگ کر شرمندہ نہ کریں۔

    اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ گیس پائپ لائن کا کام برسوں سے تاخیر کا شکار ہے، نکاسئ آب کی لائنیں ڈالی گئیں نہ ہی سڑکوں کی تعمیر ہوئی، عوامی نمائندے ووٹ لینے کے بعد غائب ہو جاتے ہیں، ووٹ چاہیے تو پہلے ہمارے مسائل حل کریں۔

  • بلدیاتی انتخابات ، خیبرپختونخوا پولیس نے  تیاری مکمل  کرلی

    بلدیاتی انتخابات ، خیبرپختونخوا پولیس نے تیاری مکمل کرلی

    پشاور : آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کہا کہ 17 اضلاع میں63 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہوں گے، پاک فوج کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر معاونت کی درخواست کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لئے خیبرپختونخوا پولیس نے ہوم ورک مکمل کرلیا، اس حوالے سے آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے اے آر وائی نیوزسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا 17اضلاع میں63 ہزار پولیس اہلکارتعینات ہوں گے ، 5ہزار فرنٹیئر کانسٹیبلری اہلکاروں کیلئے درخواست ارسال کردی ہے۔

    آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشنز کو تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے، 17 اضلاع میں لگ بھگ 2500 پولنگ اسٹیشنزبنیں گے، حساس ترین پولنگ اسٹیشنز میں 5جوان اور 4پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔

    معظم جاہ انصاری نے کہا کہ نارمل پولنگ اسٹیشنز میں3اہلکارتعینات ہوں گے، نیبرہوڈ کونسل اورویلج کونسل میں کیو آر ایف تعینات ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر معاونت کی درخواست کی ہے، لڑائی جھگڑے اور ہوائی فائرنگ کے واقعات کا اندیشہ ہے، تیاری مکمل ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کا پی ڈی ایم رہنماؤں کو نیا مشورہ

    مولانا فضل الرحمان کا پی ڈی ایم رہنماؤں کو نیا مشورہ

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو نیا مشورہ دے دیا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم رہنماؤں کو بلدیاتی الیکشن کے بائیکاٹ کی تجویز دے دی ہے، انھوں نے رہنماؤں کو فون کر کے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی بجائے عام انتخابات کی طرف جانا چاہیے۔

    اس سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، محمود خان اچکزئی، اختر مینگل، آفتاب شیر پاؤ اور پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے فون پر رابطہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا نے پی ڈی ایم رہنماؤں کو بلدیاتی الیکشن میں حصہ نہ لینے کی تجویز پیش کی ہے۔

  • آزاد کشمیر میں 30 سال بعد بلدیاتی انتخابات کے لیے راہ ہموار

    آزاد کشمیر میں 30 سال بعد بلدیاتی انتخابات کے لیے راہ ہموار

    مظفر آباد: آزاد کشمیر میں 30 سال بعد بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے راہ ہموار ہوگئی، حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے لیے کمیٹی قائم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے لیے کمیٹی قائم کردی، وزیر بلدیات و دیہی ترقی خواجہ فاروق 8 رکنی کمیٹی کے چیئرمین مقرر کردیے گئے۔

    کمیٹی میں فہیم ربانی، دیوان چغتائی، مقبول احمد، ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکریٹری قانون، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور سیکریٹری الیکشن کمیشن شامل ہیں۔

    کمیٹی بلدیاتی انتخابات سے متعلق تجاویز تیار کرے گی اور ایک ماہ میں رپورٹ آزاد کشمیر حکومت کو دے گی۔

    آزاد کشمیر کابینہ نے ایک سال کے اندر بلدیاتی الیکشن کروانے کا فیصلہ کیا تھا، آزاد کشمیر کے آخری بلدیاتی انتخابات 1991 میں ہوئے تھے۔

  • سندھ میں فوری بلدیاتی انتخابات  کیلئے درخواست جمع

    سندھ میں فوری بلدیاتی انتخابات کیلئے درخواست جمع

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف نے سندھ میں فوری بلدیاتی انتخابات کیلئے درخواست جمع کرادی ، جس میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق120 روز  میں بلدیاتی انتخابات کرانا ہوتے لیکن ایک سال گزر نے کے باوجود سندھ میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی نے فوری بلدیاتی انتخابات کیلئے درخواست جمع کرادی ، درخواست گزاروں میں خرم شیر زمان سمیت 6اراکین اسمبلی شامل ہیں۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی سیٹ اپ اگست2020میں ختم ہوا تھا، قانون کےمطابق120روزمیں بلدیاتی انتخابات کرانا ہوتے  لیکن ایک سال گزر نے کے باوجود سندھ میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائےگئے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات نہ کرانےکی ٹھوس وجہ بھی نہیں بتائی گئی، سندھ میں فوری بلدیاتی انتخابات کرانے اور بلدیاتی انتخابات تک غیر جانبدار کارپوریشن ایڈمنسٹریٹرتعیناتی کا حکم دیاجائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی صوبائی حکومت کوسیاسی وابستگی کے حامل افراد کو ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنےسے روکا جائے اور آرٹیکل 140 اے کے تحت بلدیاتی اداروں اختیارات دیے جائیں۔

  • بلدیاتی انتخابات، پنجاب نے تاریخ دے دی

    بلدیاتی انتخابات، پنجاب نے تاریخ دے دی

    اسلام آباد: ملک میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے معاملے میں پیش رفت ہوئی ہے، پنجاب نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق تحریری جواب جمع کرا دیا، جو 5 صفحات پر مشتمل تھا۔

    تحریری جواب میں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ دی گئی ہے، جواب میں پنجاب حکومت نے کہا کہ صوبہ رواں سال اگست میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے۔ واضح رہے کہ 21 جنوری کو پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کو ستمبر کی تاریخ دی تھی۔

    جواب میں بلدیاتی ادارے تحلیل کرنے کے جواز میں زیر سماعت مقدمے کا حوالہ دیا گیا ہے، کہا گیا ہے کہ بلدیاتی ادارے تحلیل کرنے کا ایک مقدمہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں ہے، اور اس سلسلے میں پنجاب حکومت اپنا جواب پہلے ہی جمع کرا چکی ہے۔

    پنجاب حکومت نے کہا کہ معزز عدالت مذکورہ کیس کا ریکارڈ طلب کر سکتی ہے، بلدیاتی ادارے تحلیل کرنے سے متعلق کیس کی اب تک 4 سماعتیں ہو چکی ہیں، مناسب ہو تو سپریم کورٹ یہ کیس بھی اسی بنچ کو بھیج دے۔

    الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات پر اجلاس، صوبوں نے اپنا اپنا عذر پیش کر دیا

    واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم بنچ کل بلدیاتی الیکشن کیس کی سماعت کرے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ملک میں بلدیاتی انتخابات کے لیے بلایا جانے والا الیکشن کمیشن کا 2 روزہ اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبوں کی جانب سے جلد بلدیاتی انتخابات منعقد نہ کر سکنے کے مختلف عذر پیش کیے گئے، جس کی وجہ سے اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا۔

    ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ خیبر پختون خوا کی حکومت ستمبر سے پہلے بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار نہیں، پنجاب حکومت کی جانب سے بھی کرونا کو وجہ قرار دیاگیا، جب کہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اس لیے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا آئندہ 3 ماہ تک امکان نظر نہیں آ رہا۔

    سندھ بلدیاتی انتخابات میں مردم شماری کے سرکاری اعداد و شمار پر ڈٹ گیا ہے، اور یہ مسئلہ حل ہونے تک بلدیاتی انتخابات نہیں کرا سکتا، سندھ حکومت نے اپنے جواب میں کہا کہ جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوتا تب تک صوبے میں حلقہ بندیاں بھی نہیں کرائی جا سکتیں۔

    یاد رہے کہ 28 جنوری کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ایک ہفتے میں بلدیاتی الیکشن کی تاریخیں مقرر کرنےکا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر چیف الیکشن کمشنر الیکشن نہیں کرا سکتے تو مستعفی ہو جائیں۔

  • الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات پر اجلاس، صوبوں نے اپنا اپنا عذر پیش کر دیا

    الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات پر اجلاس، صوبوں نے اپنا اپنا عذر پیش کر دیا

    اسلام آباد: ملک میں بلدیاتی انتخابات کے لیے بلایا جانے والا الیکشن کمیشن کا 2 روزہ اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چاروں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے اجلاس طلب کیا تھا، دو روز میں مختلف سیشنز رکھے گئے تاہم بلدیاتی انتخابات سے متعلق کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبوں کی جانب سے جلد بلدیاتی انتخابات منعقد نہ کر سکنے کے مختلف عذر پیش کیے گئے، جس کی وجہ سے اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا، تاہم الیکشن کمیشن کل صورت حال کا دوبارہ جائزہ لے گا۔

    ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ خیبر پختون خوا کی حکومت ستمبر سے پہلے بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار نہیں، پنجاب حکومت کی جانب سے بھی کرونا کو وجہ قرار دیاگیا، جب کہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اس لیے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا آئندہ 3 ماہ تک امکان نظر نہیں آ رہا۔

    الیکشن کمیشن کو ایک ہفتے میں بلدیاتی الیکشن کی تاریخیں مقرر کرنے کا حکم

    سندھ بلدیاتی انتخابات میں مردم شماری کے سرکاری اعداد و شمار پر ڈٹ گیا ہے، اور یہ مسئلہ حل ہونے تک بلدیاتی انتخابات نہیں کرا سکتا، سندھ حکومت نے اپنے جواب میں کہا کہ جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوتا تب تک صوبے میں حلقہ بندیاں بھی نہیں کرائی جا سکتیں۔

    یاد رہے کہ 28 جنوری کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ایک ہفتے میں بلدیاتی الیکشن کی تاریخیں مقرر کرنےکا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر چیف الیکشن کمشنر الیکشن نہیں کرا سکتے تو مستعفی ہو جائیں۔

  • پنجاب حکومت کا بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کو تاریخ دے دی، جس میں کہا ہے کہ انتخابات رواں سال ستمبر میں کرا دیئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کےحوالےسےبڑافیصلہ کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کےانعقادکی الیکشن کمیشن کوتاریخ دے دی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات رواں سال ستمبر تک منعقد کرادیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیرقانون پنجاب نے انتخابات کرانےکےلئے ستمبرکی تاریخ دی ، پہلےمرحلےمیں صوبےمیں ولیج کونسل کےانتخابات کرائے جائیں گے۔

    پنجاب میں ولیج کونسل کی تعداد25ہزارسے کم کرکے8ہزارکرنےکافیصلہ کیا ہے ، راجہ بشارت نے کہا ہے کہ حکومت رواں سال مرحلہ واربلدیاتی انتخابات کےعمل کویقینی بنائےگی۔

    دوسری جانب پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا،جس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومت کے نمائندے اجلاس میں شریک ہوئے ، اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب ،کےپی نمائندےنےبلدیاتی انتخابات کی تیاریوں سےآگاہ کیا، پنجاب نےالیکشن کمیشن کوبلدیاتی انتخابات ستمبر2021میں کرانے کا عندیہ دے دیا ہے اور بلوچستان حکومت نے بلدیاتی انتخابات پرعدالت سےحکم امتناع لے رکھا ہے جبکہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کامعاملہ مردم شماری کی وجہ سے رکا ہوا ہے۔