Tag: بلدیہ عظمیٰ

  • کراچی کے کن علاقوں میں غیرقانونی بلند عمارتوں کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے؟

    کراچی کے کن علاقوں میں غیرقانونی بلند عمارتوں کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے؟

    کراچی میں بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے مختلف علاقوں میں غیرقانونی بلند و بالا عمارتوں کیخلاف کارروائی کا آغاز کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ نے کراچی میں کچی آبادی میں بنی غیرقانونی بلند عمارتوں کےخلاف کارروائی شروع کی ہے، میئرکراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جارہا ہے۔

    کے ایم سی نے غیرقانونی ہائی رائز بلڈنگز کےخلاف کارروائی کیلئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو خط لکھ دیا ہے۔

    کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کو کیسے روکا جائے؟ روڈ میپ سامنے آگیا

    خط میں کچی آبادیوں میں بغیر نقشے اور اجازت نامے کے تعمیرات پر فوری کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔

    سینئر ڈائریکٹر کے ایم سی نے کہا کہ بغیر نقشے کی تعمیرات انسانی جانوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں، صرف زمین کا قبضہ ریگولرائز ہوتا ہے، عمارت کا نقشہ منظور کرنا ایس بی سی اے کا اختیار ہے۔

    ڈائریکٹر کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن نے مزید کہا کہ کچی آبادیوں میں غیرقانونی بلند عمارتوں کے باعث خطرات بڑھ گئے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-63-residential-buildings-on-gulistan-e-jauhar-dangerous/

  • کراچی شہر کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے اہم فیصلہ

    کراچی شہر کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے اہم فیصلہ

    کراچی: بلدیہ عظمیٰ نے شہر کے انفراسٹرکچر کی بہتری پر مزید 40 کروڑ خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے کراچی کے مختلف علاقوں میں 20 ترقیاتی اسکیموں سے متعلق محکمہ انجینئرنگ نے ٹینڈر اوپن کر دیے ہیں۔

    ضلع غربی میں 8، کیماڑی میں 6، اور ضلع وسطی میں بھی 6 ترقیاتی اسکیموں سے متعلق ٹینڈر اوپن کیے گئے ہیں، جس کے تحت مومن آباد یو سی 2، 3 اور 6 میں سڑک مرمت کی جائے گی، اور سیوریج نظام درست کیا جائے گا۔

    میٹروول کی یو سی 8 کی سڑک پر پیور بلاک لگائے جائیں گے، اورنگی ٹاؤن کی یو سی 1، 3 ،7 اور 8 میں ترقیاتی کام کیے جائیں گے، ماڑی پور میں سڑکوں کی مرمت اور سیوریج سسٹم درست کیا جائے گا۔

    بھٹہ ولیج یو سی 9 میں سیوریج کے نظام کو درست کیا جائے، جب کہ نیو کراچی اور نارتھ ناظم آباد کی یوسیز میں بھی ترقیاتی کام کیے جائیں گے۔

  • پی ٹی آئی نے بلدیہ عظمیٰ میں حلف برداری سے متعلق نوٹیفکیشن مسترد کر دیا

    پی ٹی آئی نے بلدیہ عظمیٰ میں حلف برداری سے متعلق نوٹیفکیشن مسترد کر دیا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کراچی نے بلدیہ عظمیٰ میں حلف برداری سے متعلق نوٹیفکیشن مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے بلدیہ عظمیٰ میں حلف برداری سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جسے پی ٹی آئی نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نوٹیفکیشن سندھ حکومت کی ایما پر جاری کیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی کراچی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ایم پی او لگا کر پی ٹی آئی کے چئیرمین، وائس چئیرمین کو گرفتار کیا جا رہا ہے، اور ہمارے متعدد چئیرمین، وائس چیئرمین لاپتا ہیں جو رابطے میں نہیں ہیں۔

    پی ٹی آئی نے کہا کہ پیپلز پارٹی گرفتار چئیرمین کو ہراساں کر کے اپنا مئیر منتخب کرنا چاہتی ہے، تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن کے پیچھے پیپلز پارٹی کی منظم سازش ہے، ہر کوئی بخوبی واقف ہے کہ بلیک میلنگ میں پیپلز پارٹی کا کوئی ثانی نہیں ہے۔

  • بلدیہ عظمیٰ کا 25 ارب سے زائد کا بجٹ منظور

    بلدیہ عظمیٰ کا 25 ارب سے زائد کا بجٹ منظور

    کراچی: ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے ایک قرارداد کے ذریعے کے ایم سی کے بجٹ کی منظوری دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مالی سال 22-2021 کے 25 ارب 98 کروڑ 24 لاکھ روپے سے زائد کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔

    بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ 25 ارب 97 کروڑ 4 لاکھ 67 ہزار روپے ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے سٹی کونسل اختیارات استعمال کر کے بجٹ کی منظوری دی۔

    ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس شامل نہیں کیا گیا ہے، غیر ترقیاتی اسکیمیں بھی کم رکھی گئی ہیں، انفرا اسٹرکچر بہتر بنانے کے لیے سڑکوں، باغات، اسپورٹس کمپلیکس اور انجینئرنگ منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔

    بجٹ میں کے ایم سی کی طرف سے 700 سے زائد ترقیاتی اسکیمیں رکھی گئی ہیں، جن کے لیے 5 ارب روپے رکھے گئے ہیں، 700 اسکیموں میں سے 409 اسکیمیں شہر میں جاری ہیں، ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں شروع کیے جانے والی 200 اسکیموں کو آئندہ سال مکمل کیا جائے گا۔

    قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی

    مالی سال 22-2021 کا یہ بجٹ 11 ملین روپے سرپلس کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی ہے، فنانس بل 2021-22 ترامیم کے ساتھ کثرت رائے سے منظور کیا گیا، قومی اسمبلی میں مالیاتی بل وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیش کیا، فنانس بل پیش کرنے کی تحریک کے حق میں 172 ووٹ آئے، جب کہ 138 ووٹ تحریک کے خلاف آئے۔