Tag: بلدیہ عظمیٰ کراچی

  • کراچی میں  قبر کی سرکاری قیمت مقرر کر دی گئی

    کراچی میں قبر کی سرکاری قیمت مقرر کر دی گئی

    کراچی : شہر قائد میں ایک قبر کی سرکاری قیمت 14300 روپے مقرر کردی گئی اور اضافی فیس وصول کرنے والے گورگن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہر کے تمام قبرستانوں کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے انکشاف کیا شہر میں اس وقت 200 سے زائد قبرستان موجود ہیں لیکن بلدیہ عظمیٰ کے پاس صرف 38 قبرستان رجسٹرڈ ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ تمام قبرستانوں کے انچارج فوری طور پر رجسٹریشن کروائیں اور انتظامیہ قبر کےنرخ چودہ ہزار تین سو روپے سے زیادہ وصول نہ کرے۔

    انہوں نے خبردار کیا قبروں کی اضافی فیس وصول کرنے والے گورگن کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔

    میئر کراچی نے کہا کہ شکایت کی صورت میں کے ایم سی کمپلینٹ نمبر 0211339 پر اپنی شکایت اندراج کرائیں۔

    دوسری جانب کراچی میں غیرقانونی قبرستانوں کے خلاف کارروائی کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے، کے ایم سی اور ضلعی انتظامیہ مشترکا طورپر اس کارروائی میں حصہ لے رہے ہیں۔

  • کراچی :  قبرستانوں میں تدفین کیلئے سرکاری نرخ  مقرر

    کراچی : قبرستانوں میں تدفین کیلئے سرکاری نرخ مقرر

    کراچی: قبرستانوں میں تدفین کیلئے سرکاری نرخ مقرر کردیے گئے اور خبردار کیا کسی نے مقررہ نرخ سےزائد رقم وصول کی تو کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے قبرستانوں میں کےایم سی کے قوانین اورمقررہ نرخ پرعملدرآمد شروع کردیا۔

    میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ رجسٹرڈ قبرستانوں میں تدفین کیلئے 14300روپے مقرر کردیے، قبرستانوں میں کام کرنیوالوں کو مقررہ قیمت پرکام کرنے کا پابند بنادیا گیا ہے۔

    قبروں کو مسمار کرنیوالی مافیا کیخلاف بھی کارروائی شروع کردی ہے، کسی کو کے ایم سی کی رجسٹریشن کے بغیر قبرستان میں کام کرنےکی اجازت نہیں۔

    کسی نے مقررہ نرخ سےزائد رقم وصول کی تو کارروائی کی جائے گی، زائد رقم وصول کرنیوالوں کیخلاف شکایت 1339 پر درج کرائی جائے۔

    خیال رہے چند ہفتوں قبل کراچی میں بلدیہ عظمیٰ کے قبرستانوں میں تدفین کے اخراجات 9000 روپے تک ہیں لیکن عام طور پر شہریوں سے 35 ہزار روپے تک وصول کئے جانے کا انکشاف ہوا تھا جبکہ دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔

  • بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مرکزی عمارت کو سولر سسٹم پر منتقل کر دیا گیا

    بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مرکزی عمارت کو سولر سسٹم پر منتقل کر دیا گیا

    کراچی : بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مرکزی عمارت کو سولر سسٹم پر منتقل کر دیا گیا، جس کے بعد پاکستان کی پہلی کونسل اب سولر پر چلے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کی تاریخی عمارت سولر سسٹم پر منتقل ہوگئی۔

    دو ارب کی لاگت سے سولر سسٹم پر عمارت کی منتقلی کا کام ہونے کا دعویٰ کرتے ہوتے بیرسٹر مرتضٰی وہاب نے بتایا کہ منصوبے کے تحت ایک سو پچاس کے وی کا سولر سسٹم نصب لگایا ہے، جسے کے الیکٹرک سے منسلک کر دیا ہے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ جلد ہم سرکاری اسپتالوں کو بھی سولر پر منتقل کریں گے۔

    انھوں نے شہر کی سڑکوں کو بھی جلد اسٹریٹ لائٹ پر منتقل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جلد کراچی کی تین بڑی شاہراہوں کو سولر سسٹم پر منتقل کریں گے۔

    میئر کراچی نے مزید کہا کہ آئندہ آنے والے دنوں میں اس شہر میں مزید ترقیاتی کام ہوں گے۔

    انھوں نے بلاول بھٹو کی قیادت میں ترقی کے سفر کو جاری و ساری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا پیپلزپارٹی کا ایک ایک کارکن اس شہر کی خدمت میں مصروف ہے دنیا بھر میں کراچی کا اچھا پہلو اجاگر کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔

  • میئرکراچی کا کے ایم سی کے اخراجات میں کمی کا اعلان

    میئرکراچی کا کے ایم سی کے اخراجات میں کمی کا اعلان

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کا آئندہ مالی سال کا میزانیہ ترتیب دینے میں مشکلات ہیں، حکومت نے ضلعی ترقیاتی پروگرام میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 1600 ملین کم مختص کئے ہیں۔ رواں سال چوتھا کوارٹر نہیں ملا اس صورتحال میں شہر کی ترقی کا عمل بری طرح متاثر ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کی اعلیٰ سطحی اجلاس میں غیر ترقیاتی اخراجات کو مزید کم کرنے پر غور کیا گیا۔ تمام محکمہ جاتی سربراہان اپنے ماتحت اداروں کے بجلی کے بل بر وقت ادا کریں آئندہ بل کی وقت پر ادائیگی نہ کرنے پر بجلی منقطع ہوئی تو متعلقہ محکمے کا سربراہ ذمہ دار ہو گا۔

    فیصلہ کیا گیا کہ لانڈھی مذبحہ خانہ کی بجلی کا بل ایگریمنٹ کے تحت متعلقہ کنٹریکٹر ادا کرے گا اس کی اطلاع ”کے الیکٹرک“ کو دی جائے۔ ہر ذیلی ادارے کے الگ سے میٹرز لگا دیئے جائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کمیٹی روم میں آئندہ مالی سال کے میزانیہ کی تجاویز پر غور کرنے کے لئے منعقد محکمہ جاتی سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈپٹی میئر سید ارشد حسن، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، مشیر مالیات ریاض کھتری اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے فنانس سمیت تمام محکمہ جاتی سربراہان موجود تھے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ کے ایم سی کے وسائل کا بہتر استعمال کیا جائے اور غیر ضروری اخراجات کو کم سے کم کیا جائے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی آئندہ کسی رہائشی کوارٹر کا بجلی کا بل ادا نہیں کرے گی۔ سب سے زیادہ اخراجات بجلی کے بلوں پر ہیں رہائشی کوارٹرز میں بجلی کی غیرضروری اور غیر قانونی استعمال کی ادائیگی بلدیہ عظمیٰ کراچی کو کرنا پڑتی ہے۔

    چیف انجینئر کے الیکٹرک انیس قائم خانی نے اجلاس کو بتایا کہ رہائشی زون میں بجلی کا استعمال صحیح نہیں اس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ چیف فائر آفیسر تحسین صدیقی نے بتایا کہ فائر بریگیڈ کے رہائشی کوارٹرز سے 350 ایئرکنڈیشن اتارے گئے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بجلی کے غیر قانونی استعمال کی وجہ سے کے ایم سی کو کروڑوں روپے ماہانہ اضافی بل ادا کرنا پڑتا ہے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مالی پوزیشن بہتر نہیں۔ اب چیزوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔اسپتالوں کے ساتھ رہائشی فلیٹوں سمیت کے ایم سی کے تمام رہائشی کوارٹرز کے لئے علیحدہ میٹر نصب کئے جائیں۔

    کے ایم سی کے رہائشی زون اور کوارٹرز کے سروے اور پالیسی بنانے کے لئے سینئر ڈائریکٹر ریحان خان کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی جو ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرے گی کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کل کتنے رہائشی زون اور کوارٹرز ہیں اور ان میں کون کون لوگ رہائش پذیر ہیں۔ ان تمام کو ہدایت کی جائے گی کہ وہ اپنے کوارٹر میں بجلی کا میٹر لگوائیں، ہدایت پر عملدرآمد نہ کرنے والے ملازم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    میئرکراچی نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا میزانیہ ترتیب دینے میں مشکلات ہیں کیونکہ حکومت نے ضلعی ترقیاتی پروگرام میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 1600 ملین روپے کم مختص کئے ہیں جبکہ رواں مالی سال کے میزانیہ میں مختص اے ڈی پی کا چوتھا کوارٹر نہ ملنے سے 135 ترقیاتی منصوبے اس سال مکمل ہونے سے رہ گئے۔ جاری منصوبوں کو مکمل کرنا مشکل ہو رہا ہے تو نئے منصوبے کیسے شروع کئے جا سکتے ہیں۔اس صورتحال میں شہر کی ترقی کا عمل بری طرح متاثر ہو گا۔ صوبائی حکومت اس پر غور کرے کہ شہر کی ترقی کا عمل رکنے سے صوبے اور ملک کا نقصان ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کی جائے کہ آئندہ مالی سال کے میزانیے میں جو منصوبے شامل ہوں وہ انتہائی ضروری اور ان سے شہریوں کو فوری سہولت میسر آئے، شہر کا پورا انفراسٹرکچر ہی تباہ ہو چکا جس کی بحالی کے لئے اربوں روپے کے بڑے پیکیج کی ضرورت ہے تاہم شہریوں کو فوری سہولت فراہم کرنے کے لئے ہم سے جو ممکن ہوسکا وہ کریں گے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ ہم نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام غیر ضروری اخراجات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی ہے اور اب اس رقم کو شہر کے مسائل حل کرنے پر خرچ کریں گے۔اسپتالوں کی صورت حال کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔

  • کراچی میں مزید 2 ہزار دکانیں گرائی جائیں گی ،  کے ایم سی کا اعلان

    کراچی میں مزید 2 ہزار دکانیں گرائی جائیں گی ، کے ایم سی کا اعلان

    کراچی : راچی میونسپل کارپوریشن   (کے ایم سی) نےاعلان کیا ہے کراچی میں مزید دکانیں گرائی جائیں گی ، جس کے نوٹسزجاری کردیئے گئےہیں اور رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے، میئر کراچی کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے احکامات پرمکمل عمل ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن جاری ہے ، کے ایم سی نے شہر میں قائم مزید غیر قانونی مارکیٹ اور دکانیں گرانے کا فیصلہ کیا ہے اور ایک ہزار 955 دکانیں توڑنے کا پلان ترتیب دے دیا۔

    کے ایم سی حکام نے تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ تجاوزات کےخاتمےکےاحکامات پرمکمل عمل ہورہاہے، لی مارکیٹ کی سات سوتین دکانیں اورجوبلی کلاتھ مارکیٹ کی چار سو سینتالیس دکانیں توڑی جائیں گی جبکہ بہاالدین شاہ کی ایک سو اڑتالیس اورمدینہ کلاتھ مارکیٹ کی ایک سوسیتنتیس دکانیں گرانے کافیصلہ کیاہے اور دکان مالکان کو نوٹسزز جاری کر دیئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق تاج محل مارکیٹ کی108 اور اورنگزیب مارکیٹ کی 180 دکان مالکان کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ اکبر روڈ کی 95 اور 75 روڈکی 137 دکانیں گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہل پارک میں قبضےکےخلاف نوٹس جاری کردیئےگئےہیں، متاثرین کی بحالی کےلیے بھی کام جاری ہے، کچھ متاثرین کودکانیں دی گئی ہیں اور باقی کو بھی دیں گے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن سے متاثر دکانداروں کو متبادل دکانیں دینے کا فیصلہ

    انھوں نے کہا دوسرے مرحلےمیں قرعہ اندازی سےدکانیں دی جائیں گی ، منتظر ہیں سندھ حکومت متاثرین کی بحالی کےاقدامات کرے، عباسی شہیداسپتال کےڈاکٹرزکی تنخواہیں جاری ہوچکی ہیں، محکمےکی نااہلی کےباعث چیک دیرسےجمع کرائےجاتےتھے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا شادی ہالز رات 11 بجے بند کرنے سے پہلے مشاورت کرنی چاہیے، کراچی رات کو جاگتاہے، اس پر عملدرآمد کیسے ہوسکتا ہے۔

    یاد رہےفروری میں  سپریم کورٹ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے اور چیف سیکریٹری کو آپریشن کی نگرانی کا حکم دیا تھا، جسٹس مشیرعالم نے کہا گلیوں میں چلنے کی جگہ نہیں، ہر جگہ تجاوزات کی بھرمار ہے۔

  • کلین کراچی: چڑیا گھر کے اطراف آپریشن کی تیاری

    کلین کراچی: چڑیا گھر کے اطراف آپریشن کی تیاری

    کراچی: کے ایم سی نے کلین کراچی آپریشن دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر لی، 5 سے 7 جنوری تک چڑیا گھر کے اطراف آپریشن کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہرِ قائد کو صاف ستھرا کرنے کے لیے آپریشن کی دوبارہ تیاری کر لی ہے، جس کے تحت چڑیا گھر کے اطراف میں تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”چڑیا گھر کے اطراف 200 کانیں اور 204 دفاتر قائم ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چڑیا گھر کے اطراف آپریشن 5 سے 7 جنوری تک کیا جائے گا، جس کے لیے کے ایم سی نے پولیس اور رینجرز کو خط لکھ دیا ہے۔

    چڑیا گھر کے اطراف 200 کانیں اور 204 دفاتر قائم ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ دکان داروں اور دفاتر مالکان کو نوٹسز بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں اعلیٰ عدلیہ کے حکم پر تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، دسمبر 2018 کے آخر میں تجاوزات کے خاتمے کی کارروائیاں روک دی گئی تھیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی : تجاوزات کیخلاف آپریشن کا جمعرات سے دوبارہ آغاز، کے ایم سی نے کمر کس لی


    خیال رہے کہ کراچی میونسپل کارپوریشن نے آج کے دن سے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوسرے مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت سب سے پہلے گلشن اقبال کے علاقے کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سیل بشیر صدیقی کا کہنا تھا کہ مذکورہ آپریشن کا فیصلہ مکینوں کی مسلسل شکایات پر کیا گیا ہے۔

  • کراچی: رینبو سینٹر کے قریب نالوں پر قائم سو سے زائد دکانیں مسمار

    کراچی: رینبو سینٹر کے قریب نالوں پر قائم سو سے زائد دکانیں مسمار

    کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی نے صدر میں تجاوزات اور غیر قانونی دکانوں کے خلاف ایک اور آپریشن شروع کر دیا، آپریشن میں رینبو سینٹر کے قریب نالوں پر قائم سو سے زائد دکانیں مسمار کی جا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کی ہیوی مشینری شہرِ قائد کے مصروف ترین علاقے صدر میں غیر قانونی دکانوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہے، رینبو سینٹر کے اطراف میں سو سے زائد دکانیں گرائی جا رہی ہیں۔

    [bs-quote quote=”مشتعل افراد کا بلڈوزر کے ڈرائیور پر تشدد، مظاہرین نے کے ایم سی عملے پر بھی حملہ کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    تجاوزات اور غیر قانونی دکانوں کے خلاف یہ آپریشن گزشتہ رات کیا جانا تھا لیکن دکان داروں کے احتجاج کے باعث انھیں بارہ گھنٹوں کی مہلت دی گئی تھی۔

    آپریشن کے دوران پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موجود رہی، تاہم پولیس اور رینجرز کی آمد سے قبل مشتعل افراد نے آپریشن رکوانے کی بھرپور کوشش کی۔

    رینبو سینٹر کے پاس مشتعل افراد نے بلڈوزر کے ڈرائیور پر بھی تشدد کیا، مظاہرین نے کے ایم سی عملے پر بھی حملہ کیا، کچھ دیر میں رینجرز کی بھاری نفری پہنچ گئی جنھوں نے حالات کو کنٹرول کر لیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی ایمپریس مارکیٹ سے تجاوزات کا خاتمہ: 50 سال بعد تاریخی عمارت کی دھلائی


    شہر کے مختلف علاقوں میں جاری انسدادِ تجاوزات مہم سے متعلق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ شہر بھر سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں اتوار کے دن بھی کام کر رہے ہیں، مزاحمت ہوگی تو بھی آپریشن جاری رہے گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل صدر میں ایمپریس مارکیٹ کے اطراف میں تجاوزات اور غیر قانونی دکانوں کے خلاف کام یاب آپریشن کیا جا چکا ہے۔

  • بلدیہ عظمیٰ کونسل کا اہم ریکارڈ چوہے کُتر گئے

    بلدیہ عظمیٰ کونسل کا اہم ریکارڈ چوہے کُتر گئے

    کراچی : بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کونسل سیکریٹریٹ میں چوہوں کی بھرمار ہے، چوہے کونسل سیکریٹریٹ میں رکھے اہم دستاویزات کُتر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کونسل سیکریٹریٹ کے ڈائریکٹر کی جانب سے ایک خط تحریر کیا گیا ہے جس میں اعلیٰ حکام سے سیکریٹریٹ میں فیومیگیشن کرانے کی استدعا کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ کونسل سیکریٹریٹ میں 1960 سے اب تک منظور کی گئی تاریخی نوعیت کی قراردادوں کا ریکارڈ موجود ہے جو مختلف کیسوں میں عدالت میں بھی پیش کرنا ہوتا ہے۔

    تاہم فیومیگیشن نہ ہونے اور صاف ستھرائی پر عدم توجہی کے باعث کونسل میں چوہوں کی بہتات ہو گئی ہے جو اہم اور قیمتی دستاویزات کو نقصان پہنچا رہے ہیں خدشہ ہے کونسل کا ریکارڈ برباد نہ ہوجائے۔

    letter KMC

    خط میں کہا گیا ہے کہ چوہے محض دستاویزات کو ہی نہیں بلکہ کونسل سیکریٹریٹ میں نصب الیکٹرانک آلات اور مشینیوں کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں،چوہے آلات سے جڑے بجلی کے تار کاٹ دیتے ہیں جس کے باعث بجلی سے چلنے والی مشینری اور آلات ناکارہ ہو جاتی ہیں۔

    واضح رہے طویل انتظار کے بعد کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا مرحلہ منتخب میئر اور ڈپٹی میئر کے حلف اُٹھانے کے بعد سے مکمل ہو چکا ہے اور منتخب نمائندے عوام کو سہولیات میئسر کرنے کے لیےاپنے دفاتر میں موجود ہیں اس حوالے سے تمام انتظامات مکمل ہیں تا ہم کئی دفاتر فیومیگیشن اور دفتری سامان کی کمی کا شکار ہے۔