Tag: بلغاریہ

  • ٹرین کی بوگی میں آگ لگنے سے متعدد ہلاک

    ٹرین کی بوگی میں آگ لگنے سے متعدد ہلاک

    بلغاریہ کے اسٹیشن پر ٹرین کی بوگی میں لگنے والی آگ کے باعث 4 افراد جھلس کر موقع پر ہی لقمہ اجل بن گئے جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرین کی بوگی میں بے گھر افراد پناہ لئے ہوئے تھے، جو افسوسناک حادثے کی زد میں آگئے۔

    پراسیکیوٹر کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ آگ کچھ دیر میں بجھا دی گئی، جبکہ آگ لگنے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، اسٹیشن پر ٹرینوں کی آمدورفت معمول کے مطابق جاری ہے۔

    اس سے قبل امریکی کی ریاست نیویارک میں انتہائی افسوسناک واقع پیش آیا، ملزم نے سب وے ٹرین میں سوئی ہوئی خاتون کو جلا کر مار ڈالا۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاتون بروکلین کے کونی آئی لینڈ اسٹیشن میں ایک سب وے ٹرین سفر کے دوران سو رہی تھی۔

    ٹرین میں موجود ایک شخص نے سوئی ہوئی خاتون کے کپڑوں کو لائٹر سے آگ لگا دی، آگ نے خاتون کو پوری طرح سے لپیٹ میں لے لیا، جس کے سبب خاتون موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئی۔

    امریکا میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن

    رپورٹس کے مطابق نیویارک پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو سب وے میں سفر کرتے ہوئے گرفتار کر لیا جبکہ حملے کا سبب جاننے کے لئے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • کون سے ممالک یورپ کے ویزہ فری زون میں شامل ہوگئے؟

    کون سے ممالک یورپ کے ویزہ فری زون میں شامل ہوگئے؟

    بوکاریسٹ: 13 برس کے انتظار کے بعد مشرقی یورپ کے ممالک بلغاریہ اور رومانیہ اتوار کو ’شینگن ایریا‘ میں شامل ہو گئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بلغاریہ اور رومانیہ کے شہری اب بغیر کسی جانچ پڑتال کے آزادانہ طور پر فضائی اور سمندری سفر کر سکتے ہیں۔

    آسٹریا کے ویٹو کی وجہ سے یہ نیا سٹیٹس زمینی راستوں پر لاگو نہیں ہوتا، کیونکہ آسٹریا کو پناہ کی تلاش میں آنے والوں کی ممکنہ آمد پر تشویش ہے۔

    اس جزوی رکنیت کے باوجود دونوں ممالک کی فضائی اور سمندری سرحدوں پر سے کنٹرول ہٹانا اہم علامتی اہمیت کا حامل ہے۔

    خارجہ امور کے تجزیہ کار سٹیفن پوپیسکو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شینگن میں داخلہ بلغاریہ اور رومانیہ کے لیے ایک ’اہم سنگ میل‘ ہے۔

    شمالی کوریا کا نئے سولڈ فیول ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ

    یورپی یونین کی سربراہ ارسولا وان ڈیر لیین کے مطابق شینگن ایریا کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، یہ دونوں ممالک کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے، اور دنیا میں آزادانہ نقل و حرکت کا سب سے بڑا علاقہ ہے۔

  • بلغاریہ میں روسی ساختہ جنگی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ لاپتا

    بلغاریہ میں روسی ساختہ جنگی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ لاپتا

    صوفیہ: بلغاریہ میں ایک جنگی طیارہ دوران پرواز گر کر تباہ ہو گیا، حادثے میں پائلٹ لاپتا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلغاریہ میں ایک روسی ساختہ جنگی طیارہ مگ 29 بحیرہ اسود (بلیک سی) پر تربیتی پرواز کے دوران ریڈار سے اچانک غائب ہو گیا۔

    بدھ کو بلغاریہ کی وزارت دفاع نے بتایا کہ سوویت ساختہ جنگی طیارہ بحیرہ اسود پر فوجی مشق کر رہا تھا، کہ کریش ہو گیا، پائلٹ تاحال لاپتا ہے، وزارت کا کہنا ہے کہ طیارہ دوپہر کو ریڈار سے غائب ہوا تھا جس پر فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔

    وزارت دفاع کے بیان کے مطابق پائلٹ کی تلاش جاری ہے، جب کہ سرچ آپریشن میں بحریہ، بارڈر پولیس اور ایئر فورس شامل ہے، طیارے کے گرنے کی وجہ بھی معلوم نہیں ہو سکی ہے، حادثے کے بعد شبلہ 2021 نامی مشقیں روک دی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ بلغاریہ میں 1994 اور 2012 میں بھی دو روسی ساختہ مگ 29 گر کر تباہ ہوئے تھے، 2004 میں جب سے بلغاریہ نے ناٹو فورس میں شمولیت اختیار کی ہے، تب سے یہ ملک اپنے فضائی بیڑے میں روسی ساختہ مگ 29 جنگی طیارے شامل کر رہا ہے تاکہ کمی کو پورا کیا جا سکے۔

    اس بلقانی ملک نے 2019 میں امریکی ساختہ 8 ایف 16 جنگی طیاروں کے حصول کے لیے بھی معاہدہ کیا تھا، یہ طیارے بلغاریہ کو 2023 میں ملیں گے۔

  • یورپی ملک بلغاریہ کی بنیا باشی مسجد جو سلطنتِ عثمانیہ کی یادگار ہے

    یورپی ملک بلغاریہ کی بنیا باشی مسجد جو سلطنتِ عثمانیہ کی یادگار ہے

    بلغاریہ کبھی سلطنتِ عثمانیہ کے زیرِ نگیں‌ اور جنوب مشرقی یورپ میں خطّۂ بلقان کا حصّہ تھا۔ آج یہ جمہوریہ بلغاریہ کے نام سے دنیا کے نقشے پر موجود ملک ہے جس کا دارُالحکومت صوفیہ ہے۔

    بلغاریہ کی سرحدیں شمال میں رومانیہ، مغرب میں سربیا، مقدونیہ اور جنوب میں یونان اور ترکی سے ملتی ہیں۔

    عثمانی سلاطین نے اپنے دور میں‌ یہاں کئی محلّات، پُل، سرائے، گزرگاہیں اور دیگر تعمیرات کروائی تھیں جو ترک طرزِ تعمیر کا شاہ کار اور اس دور کی خوب صورت یادگار ہیں۔ اسی زمانے میں بلغاریہ میں‌ مساجد بھی تعمیر کی گئیں‌ جن میں سے ایک دارُالحکومت صوفیہ میں "بنیا باشی مسجد” (Banya Bashi Mosque) کے نام سے موجود ہے۔

    خلافتِ‌ عثمانیہ کے زوال اور خطّے میں آزاد ریاستوں کے قیام کے بعد یہاں اس دور کی مساجد اور دیگر عمارتوں کی حیثیت یا تو تبدیل کردی گئی یا ان کا نام و نشان مٹا دیا گیا، لیکن صوفیہ کی یہ واحد قدیم مسجد آج بھی قائم ہے اور اس کی مذہبی حیثیت بھی برقرار ہے۔

    بنیا باشی کو یورپ کی قدیم مساجد میں شمار کیا جاتا ہے جو 1576ء میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس وقت صوفیہ سلطنتِ عثمانیہ کا حصّہ تھا۔ بلغاریہ پر لگ بھگ پانچ صدیوں تک عثمانی سلاطین نے حکم رانی کی تھی۔

    صوفیہ کی اس مسجد کا نقشہ اور ڈیزائن عثمانی دور کے مشہور اور ماہر معمار سنان پاشا کا بنایا ہوا تھا۔ بنیا باشی مسجد کا منفرد طرزِ تعمیر اپنی جگہ لیکن اس کی ایک اہم خصوصیت یہ تھی کہ اسے قدرتی گرم چشموں کے اوپر بنایا گیا تھا۔

    اس مسجد کا وسیع گنبد اور بلند مینار اسے اپنے طرزِ‌ تعمیر میں‌ منفرد بناتے ہیں اور یہی اس کی شہرت کا باعث بھی ہے۔

    اس مسجد کے معمار سنان پاشا اناطولیہ کے ایک عیسائی جوڑے کے گھر پیدا ہوئے تھے، جنھوں‌ نے بعد میں استنبول ہجرت کی اور یہاں اسلام قبول کیا۔ انھوں نے مختلف ترک حکم رانوں کا دور دیکھا اور ان کے حکم پر ترکی اور سلطنتِ‌ عثمانیہ کے زیرِ‌نگیں مختلف علاقوں میں‌ بطور ماہر معمار خدمات انجام دیں۔

    بلغاریہ میں‌ چند دہائیوں قبل تک مسلمانوں نے مذہبی بنیادوں‌ پر کئی پابندیوں‌ کا سامنا کیا اور ان کے مذہبی تشخص کو خطرہ رہا، لیکن اب شہروں اور دیہات میں‌ مساجد کی تعمیر کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور مسلمان اقلیتی حقوق کے تحت اپنے اخبار و رسائل کی اشاعت اور ان کے اجرا کی اجازت رکھتے ہیں۔

    بلغاریہ میں عثمانی عہد کی یادگار بنیا باشی مسجد کے تذکرے کے ساتھ اگر ہم بلقان اور اس خطّے کی تاریخ کو جاننے کی کوشش کریں‌ تو معلوم ہو گا کہ ‘بلقان’ ترکی زبان کا لفظ ہے۔ یہ لفظ پہاڑیوں کے معنیٰ‌ میں‌ استعمال ہوتا ہے۔ اس علاقے کو ترک وراثت کا حصّہ کہا جاسکتا ہے۔

    چودھویں صدی عیسوی تک یہاں‌ ہنگری کے بادشاہ کا راج تھا۔ ترک فوجوں نے خطۂ بلقان کے اس حکم راں کو شکست دے کر 1463ء میں بوسنیا کو سلطنتِ عثمانیہ میں شامل کیا اور یوں‌ یہاں اسلامی دور کا آغاز ہوا۔

    یورپی مؤرخین بھی تسلیم کرتے ہیں‌ کہ اس خطّے میں‌ ترکوں کی حکم رانی کے بعد علم و ادب کو فروغ ملا اور یہاں‌ مدارس اور جامعات قائم کی گئیں۔ ترکوں نے اس خطّے میں مذہبی رواداری کو بھی فروغ دیا۔ انھوں‌ نے یہاں مساجد ہی نہیں‌ تعمیر کروائیں‌ بلکہ یتیم خانے، لائبریریاں اور مختلف عالی شان عمارتیں بھی بنوائیں‌ جو ترک طرزِ‌ تعمیر کا شاہ کار ہیں۔

    سلطنتِ عثمانیہ کے کم زور پڑنے کے بعد 1878ء میں خطۂ بلقان سے ترکوں کی حکومت بھی ختم ہوگئی۔

  • بلغاریہ: خاتون صحافی زیادتی کے بعد قتل

    بلغاریہ: خاتون صحافی زیادتی کے بعد قتل

    صوفیہ: بلغاریہ میں مقامی نیوز چینل کے لیے کام کرنے والی خاتون صحافی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بلغاریہ کے حکام 30 سالہ وکٹوریا مارینوا کے قتل کی تحقیقات کررہے ہیں، ان کی لاش دو روز قبل پیڈسٹرین برج کے قریب سے ملی تھی، یورپ میں رواں سال صحافیوں کے قتل کا یہ تیسرا واقع ہے۔

    وکٹوریا کے سر بھی چوٹ کا نشان ہے، پوسٹ مارٹم سے خاتون صحافی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ مقتولہ کا موبائل فون، کپڑے، گاڑی کی چابی تاحال غائب ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ وکٹوریہ غیرسرکاری اور چھوٹے پیمانے پر تشکیل دئیے گئے چینل کی انتظامی سربراہ تھیں اور انہوں نے حال ہی میں ایک پروگرام کھوجی شروع کیا تھاْ

    پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش سے ایسے شواہد نہیں ملے جن کی بنا پر کہا جاسکے کہ خاتون صحافی کا زیادتی کے بعد قتل ان کے صحافی ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہو۔

    چینل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ٹیلی وژن چینل کے قیام سے اب تک کسی بھی ملازم کو کسی قسم کی دھمکی موصول نہیں ہوئی یہ افسوسناک سانحہ اپنی نوعیت کا واحد واقعہ ہے۔

    بلغاریہ کے وزیر داخلہ نے خاتون صحافی کے قتل کو غیر معمولی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ مارینوا کو قتل کرنے سے قبل زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے، ملک میں تحقیقات کرنے والے اعلیٰ تفتیشی افسران کو مذکورہ کیس کی تحقیقات کے لیے روسے بھیجا گیا ہے۔

  • بلغاریہ میں مال بردارٹرین پٹڑی سےاتر گئی،5افراد ہلاک

    بلغاریہ میں مال بردارٹرین پٹڑی سےاتر گئی،5افراد ہلاک

    صوفیہ : بلغاریہ کے شمال مشرقی علاقے میں مال بردارٹرین کےحادثے میں پانچ افرادہلاک اورپچیس زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق بلغاریہ کی پولیس کا کہنا ہے کہ آتش گیرمادہ لے جانے والی ٹرین ملک کے شمال مشرقی علاقے کے گاؤں ھیترینو میں پٹری سےاترگئی اورقریب واقع بجلی کی تاروں سے ٹکراگئی جس کےباعث آتش گیرمادے نے آگ پکڑلی۔

    bb

    مال بردار ٹرین میں آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے قریبی عمارتوں کولپیٹ میں لےلیا۔آگ لگنے سےبیس عمارتیں تباہ اورمتعددگاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔

    b2

    اسپتال کے ذرائع کا کہناہےکہ زخمیوں میں تین کی حالت نازک ہے اور مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے-

    b3

    بلغاریہ کے وزیراعظم بویکو بوریسوف نے جائے حادثہ کا دورہ کیااوران کا کہنا تھا کہ زخمیوں کی جو حالت ہے اس کے پیش نظر یقینی طور پر ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتاہے-

    b4

    خیال رہے کہ فائربریگیڈ کی ایک سو پچاس گاڑیاں آگ بجھانے کے عمل میں مصروف تھیں اورلاپتہ افراد کی تلاش کا کام جاری ہے-

    مزید پڑھیں:کیمرون میں ٹرین حادثہ،70افرادہلاک

    واضح رہے کہ رواں سال اکتوبر میں افریقی ملک کیمرون میں ٹرین حادثے کےنتیجےمیں70 افراد ہلاک جبکہ 575افراد زخمی ہوگئے تھے-

  • بلغاریہ:دلہن کو انوکھے طریقے سے سجایا جاتا ہے

    بلغاریہ:دلہن کو انوکھے طریقے سے سجایا جاتا ہے

    بلغاریہ میں شادی کے دوران روایات کی بھرپور پاسداری کی جاتی ہے ۔زمانہ قدیم سے شادی کے دوران دلہن کو انوکھے طریقے سے سجایا جاتا ہے ۔ چہرے پر رنگ و روغن اور مختلف نقش و نگار سے سجی یہ خاتون کسی میلے میں شرکت کے لیے نہیں آئی بلکہ یہ بلغارین ثقافت کی بھرپور عکاسی کرتی نئی نویلی دلہن ہے ۔

    بلغاریہ کے گاؤں ربنوو میں زمانہ قدیم سے دلہن کو اس انوکھے انداز سے سجایا جاتا ہے ۔ دلہن کے چہرے پر مختلف رنگ پینٹ کئے جاتے ہیں جنہیں گیلینا کہا جاتا ہے ۔ فاطمہ کی شادی بھی روایتی انداز میں ہوئی ۔ دلہن کو اس رنگ دار چہرے کے ساتھ اپنی آنکھیں اس وقت تک بند رکھنی پڑیں جب تک مذہبی رہنما نے اسے دعا نہ دی ۔

    دعائیں وصول کرنے کے بعد دلہا مصطفی نے دلہن کو گود میں بٹھا کر گھر تک پہنچایا جہاں رشتے داروں نے نئے جوڑے کا بھرپور استقبال کیا ۔اس روایتی شادی کے دوران کھانے کے ساتھ ثقافتی رقص کی محفل بھی سجائی گئی ۔