Tag: بلند

  • دریائے ستلج میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے لگی

    دریائے ستلج میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے لگی

    قصور: بھارت کی جانب سے دریا راوی میں پانی چھوڑنے کے بعد دریائے ستلج میں پانی کی سطح بھی تیزی سے بلند ہونے لگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دریائے ستلج میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے لگی، دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کا اخراج 17360 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج میں پانی کے اضافے سے فصلیں متاثر ہونےکا خدشہ ہے جس کے پیش نظر دریائے ستلج کے قریبی علاقوں کو الرٹ جاری کردیا۔

    دوسری جانب دریائے راوی میں ماڑی پتن کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ضلعی انتظامیہ نے تمام اداروں کو ہائی الرٹ جاری کر دیا۔

    ڈپٹی کمشنر کا بتانا ہے کہ دریائے راوی میں اس وقت 14225کیوسک پانی گزر رہا ہے، ماڑی پتن کے مقام سے 75 ہزار کیوسک پانی کا ریلاگزر سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت نے دریائے راوی میں ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا ہے پی ڈی ایم اے نے دریا میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

  • حجام کرام نے سیاسی شعار بلند کیے تو سخت کارروائی ہوگی، سعودی حکومت

    حجام کرام نے سیاسی شعار بلند کیے تو سخت کارروائی ہوگی، سعودی حکومت

    ریاض : سعودی حکومت نے جاری بیان میں حج کے موقع پرگڑ بڑپھیلانے والوں کو سخت کارروائی کی وارننگ دیتے ہوئے خلاف ورزی پر سخت کارروائی کرنے کا انتباہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے حج بیت اللہ کے لیے آنے والے مہمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ حج کے موقع پر اپنی توجہ مقدس مقامات کی روحانیت کی برکات سمیٹنے، شعائر حج کی ادائی اورفریضہ حج کی تعلیمات پرعمل پیرا ہونے پر مرکوز رکھیں اورہرقسم کے مذہبی اور سیاسی نعرہ بازی کی الائشوں سے خود کو دور رکھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز سعودی کابینہ کے اجلاس کےبعد جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حجاج کرام کا سیاسی، مسلکی اور فرقہ وارانہ نعروں میںملوث ہونا مناسب نہیں۔ اس طرح کے تصرفات کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوں گے۔

    سعودی حکام کا کہنا تھا کہ اگر کسی شخص یا گروپ کی طرف سے حج کے موقع پر سیاسی نعرے بازی اور فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کی گئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والا بیان وزیر اطلاعات ترکی بن عبداللہ شبانہ نے پڑھ کر سنایا،اس موقع پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے اسلام کے پانچویں رکن یعنی حج کی ادائی کے لیے آنےوالے فرزندان توحید کا خیر مقدم کیا اور ان کے فریضہ حج اور مناسک حج کی ادائی کی توفیق اور عبادت کی قبولیت کی بھی دعا کی۔

    شاہ سلمان نے تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں پر حجاج کرام کو مناسک کی ادائیگی کے دوران ہرممکن مدد، سہولت اور آسانی فراہم کرنے پر زور دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز شاہ سلمان کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں علاقائی اور عالمی صورت حال پر بھی غور کیا گیا، کابینہ نے سنہ 2020ءکے آخر تک تیل کی پیداوار کم کرنے کے ‘اوپیک’ کے فیصلے کو سراہا۔

    کابینہ نے جمہوریہ سوڈان میں احتجاجی تحریکوں اور مسلح افواج کے درمیان طے پائے شراکتِ اقتدار کے سمجھوتے کا بھی خیر مقدم کیا۔ اجلاس میں یمن، شام، لیبیا کی صورت حال اور ایران کی طرف سے خطے میں بڑھتی مداخلت اور اس کی روک تھام پربھی غور کیا گیا۔

  • معذور سعودی بچے کی نرم مزاجی نے اسے ہر دلعزیز بنادیا

    معذور سعودی بچے کی نرم مزاجی نے اسے ہر دلعزیز بنادیا

    ریاض : سعودی عرب میں پیدائشی طور پر ہاتھوں اور پاﺅں سے معذور بچے نے اپنے چہرے کی مسکراہٹ سے معذوری کو شکست دینے کے ساتھ ساتھ اپنے آس پاس موجود لوگوں کے دل موہ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق معذوری نے ننھے سعودی ریان المعدی کو لوگوں میں گھل مل جانے، ان کی ہمدردیاں حاصل کرنے اور تعلیم کے حصول سے نہیں روکا۔ وہ تیراکی کا خواہش مند، آرٹسٹ کے طور پر خاکے بنانا اور معذور بچوں کے ساتھ کھیل کود میں حصہ لینا چاہتا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ریان المعدی اپنے بلند حوصلے کے باعث مستقبل میں بچوں کا ڈاکٹر بننے کے خواب بھی دیکھ رہا ہے۔

    ریان المعدی کی والدہ نے عربی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریان کی پیدائش سے قبل ہی مجھے معلوم ہوگیا تھا کہ میں ایک معذوربچے کی ماں بننے والی ہوں، مگر مجھے اس میںکوئی پریشانی نہیں تھی کیوں کہ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کو جیسے چاہتا ہے تخلیق کرتا ہے۔

    ریان کی والدہ نے بتایا کہ مجھے یقین تھا کہ معذور بچہ گھر میں باعث برکت ہوگا، ڈاکٹروں کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ بچے کی معذوری کی وجہ سے اس کی پیدائش کا عمل بھی انتہائی پیچیدہ ہوگا مگر پیدائش کے دوران ایسا کچھ نہیں ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ ریان المعدی نارمل طریقے سے پیدا ہوا اور اس کی پیدائش ہمارے لیے نیک شگون ثابت ہوئی۔ وہ جہاں جاتا ہے ہمیشہ مسکراتے چہرے کے ساتھ ہرایک سے ملتا ہے۔

    والدہ کا کہنا تھا جب ریان المعدی بڑا ہونے لگا تو ایک دن اس نے مشکل سوال پوچھا کہ میں دوسرے لوگوں سے مختلف کیوں ہوں؟ میں جوتے کیوں نہیں پہن سکتا اور بازو پر گھڑی کیوں نہیں باندھ سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس کا جواب مشکل تھا مگر میں نے اس کے سوالوں کے جواب دیے اور اسے معذور افراد کی تصاویر دکھائیں جو اس کی طرح ہاتھوں اور پاﺅں سے محروم تھے۔

    معذور بچے کی ماں کا کہنا ہے کہ ریان المعدی کی پیدائش کے پانچ سال بعد معذوروں کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے اسے اپنے ہاں رجسٹر کرلیا۔

    سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ تنظیم کی طرف سے اسے معاون ٹیم اور معلمات فراہم کی گئیں، آج وہ 10 سال کا ہوچکا ہے اور لوگوں کا مرجع خلائق ہے، سوشل میڈیا پر اس کے فالورز ہزاروں میں ہیں جو مسلسل بڑھ رہے ہیں۔

  • سمندروں کی سطح بلند ہونے سے 18 کروڑافراد بے گھرہوجائیں گے، رپورٹ

    سمندروں کی سطح بلند ہونے سے 18 کروڑافراد بے گھرہوجائیں گے، رپورٹ

    واشنگٹن : پوری دنیا میں سمندروں کی اوسط سطح میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ کرہ ارض کے مستقل برفانی ذخائرکا پگھلاؤ ہے اوراس صدی کے اختتام تک کروڑوں افراد نقل مکانی پرمجبورہوسکتے ہیں۔

    امریکا میں ماہرین نے نیشنل اکیڈمی آف سائنسس کی پروسیڈنگزمیں شائع ہونے والی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گزشتہ 40 سال کے مقابلے میں اب گرین لینڈ کی برف پگھلنے کی رفتار 6 گنا بڑھ چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 1980 کے عشرے میں گرین لینڈ کی برف پگھلنے کی شرح بھی کئی گنا بڑھی ہے یعنی اس وقت سالانہ 40 ارب ٹن برف پانی میں گھل رہی تھی اور اب سے اس کی شرح 252 ارب ٹن سالانہ تک پہنچ چکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس برف پگھلنے سے انسانیت کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اگراگلے 80 برس میں زمین کا اوسط درجہ حرارت 5 درجے سینٹی گریڈ بڑھ جاتا ہے تو اس سے سمندروں کی سطح انچوں میں نہیں بلکہ فٹوں میں بڑھ سکتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے 80 برس یعنی 2100 تک شنگھائی سے لے کر نیویارک تک کے ساحلی علاقے بری طرح متاثر ہوں گے جس کی وجہ سے 18 کروڑ 70 لاکھ افراد کو نقل مکانی کرنا پڑے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہی وجہ ہے کہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دنیا پگھلتے برف کو نظرانداز کررہی ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

    امریکا میں واقع نیشنل سنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر کے مطابق گرین لینڈ کا رقبہ ٹیکساس سے تین گنا بڑھا ہے اور اگر اس میں انٹارکٹیکا کو بھی شامل کرلیا جائے تو پوری دنیا کا 99 فیصد میٹھا پانی برف کی صورت میں یہاں موجود ہے۔ اس کا پگھلنا کسی سانحے سے کم نہ ہوگا، دونوں خطوں میں برف کی پرتیں تین کلومیٹر تک بلند ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق انسانوں کی جانب فضا میں گرین ہاؤس گیسوں کے بے تحاشہ اخراج سے اب سمندروں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی سکت ختم ہورہی ہے اور اس کے بعد زمینی درجہ حرارت بڑھنے سے برف تیزی سے پگھل رہی ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ سمندروں کی اوسط سطح بلند ہورہی ہے اور دنیا کی دو سے ڈھائی فیصد آبادی اس کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوگی۔