Tag: بلوچستان اسمبلی

  • بلوچستان اسمبلی کے قائد ایوان کا انتخاب کل ہوگا

    بلوچستان اسمبلی کے قائد ایوان کا انتخاب کل ہوگا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے قائد ایوان کے لئے انتخاب کل ہوگا، حکومتی اتحاد کے جام کمال اور اپوزیشن کے یونس عزیز زہری مد مقابل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کل صبح گیارہ بجے طلب کیا گیا ہے، جس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب ہوگا۔

    قائد ایوان کے لئے حکومتی اتحادیوں جماعتوں کی جانب سے بی اے پی کے صدر جام کمال اور اپوزیشن نے ایم ایم اے کے یونس عزیز زہری کو نامزد کردیا ہے۔

    دونوں امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ہیں۔

    قائد ایوان منتخب ہونے کے لئے جام کمال کو واضع اکثریت حاصل ہے حکومتی اتحادی جماعتوں میں بی اے پی ، پی ٹی آئی ، اے این پی ، بی این پی عوامی ، ایچ ڈی پی ، اور جے ڈبلیوپی شامل ہیں جبکہ پوزیشن میں بی این پی مینگل ، ایم ایم اے ، ن لیگ، پشتونخواء میپ شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : بلوچستان اسمبلی:‌ عبدالقدوس بزنجو اسپیکراور موسیٰ خیل ڈپٹی اسپیکر منتخب


    گذشتہ روز سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو 15ویں اسپیکر بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے تھے ، ان کو 39 ووٹ جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے محمد نواز 20 ووٹ حاصل کرسکے۔

    بعدازاں سبکدوش اسپیکر راحیلہ درانی نے عبدالقدوس بزنجو سے نئے اسپیکر کے عہدے پر حلف لیا۔

    بعد ازاں تحریک انصاف کے امیدوار موسیٰ خیل کو ڈپٹی اسپیکر منتخب کیا گیا ، انہوں نے 58 میں سے 36 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل اپوزیشن اتحاد کے امیدوار احمد نواز کو 21 ووٹ ملے۔ بابر موسیٰ خیل کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔

  • اسپیکر بلوچستان اسمبلی کا 5 ماہ کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان

    اسپیکر بلوچستان اسمبلی کا 5 ماہ کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان

    کوئٹہ: نومنتخب اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے 5 ماہ کی تنخواہ ڈیموں کی تعمیر  کے لیے دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی کا حلف اٹھانے والے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء عبدالقدوس بزنجو نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ دیامر بھاشا اور مہمند کے لیے کھولے گئے ڈیم فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے ڈیمز کا بننا ناگزیر ہے، ہمیں کسی کی ضرورت نہیں، ملک کی بہتری کے لیے خود فنڈ جمع کرسکتے ہیں۔

    نومنتخب اسپیکر کا کہنا تھا کہ بلوچستان دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ پسماندہ ہے، ملک کے عوام کو عمران خان سے امیدیں وابستہ ہیں ، چھوٹے صوبوں کے احساس محرومی کو دور ہوجائے تو پاکستان مضبوط ہوگا۔

    پڑھیں : اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کا چناؤ، بلوچستان اسمبلی کی کارروائی

    عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ وفاق اور مرکز سے اپنےحقوق کی بات کریں گے اور تمام جماعتوں کوساتھ لےکر آگےبڑھیں گے۔ انہوں نے تمام اراکین کو مبارک باد دیتے ہوئے مستقبل میں تعاون کی درخواست بھی کی۔

    خیال رہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے بلوچستان اسمبلی میں کا اجلاس ہوا، جس میں راحیلہ درانی کی نگرانی میں نومنتخب اراکین نے رائے شماری میں حصہ لیا۔

    مجموعی طور پر بلوچستان اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ کے دوران 59 اراکین نے حصہ لیا، حاصل بزنجو 39 ووٹ لے کر اسپیکر اور تحریک انصاف کے امیدوار سردار بابر موسیٰ خیل 36 ووٹ لے کر ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے۔

  • بلوچستان اسمبلی میں نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

    بلوچستان اسمبلی میں نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا، اسپیکر راحیلہ درانی ارکان صوبائی اسمبلی سے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں اسپیکرراحیلہ درانی کی زیرصدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا، جس میں 59 نومنتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھایا، اسپیکر راحیلہ درانی نے ارکین اسمبلی سے حلف لیا۔

    مسلم لیگ ن کےرکن اسمبلی نواب ثنااللہ زہری اسمبلی نہیں آئے۔

    بلوچستان اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    بعد ازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 15 اگست تک ملتوی کردیا گیا ، 15 اگست کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوگا۔

    اس سے قبل قومی، خیبرپختونخواہ اور سندھ اسمبلی میں نو منتخب اراکین نے حلف اٹھایا جبکہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 15 اگست کو طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے صوبے میں حکومت سازی کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت اور اُن کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا تھا۔

    بلوچستان عوامی پارٹی نےجام کمال کو آئندہ وزیراعلیٰ جبکہ عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکر اسمبلی کے لیے نامزد کرنے کا حتمی اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔

  • بلوچستان اسمبلی مچھلی بازاربن گئی، حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں تلخ کلامی

    بلوچستان اسمبلی مچھلی بازاربن گئی، حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں تلخ کلامی

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج بھی ہنگامہ خیز رہا، اسمبلی تحلیل ہونے سے ایک دن پہلے ارکان لڑ پڑے، ایوان مچھلی بازار بن گیا، سرفراز بگٹی اور پی کے میپ کے نصر اللہ زہری دست و گریباں ہوتے ہوتے رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کااجلاس آج بھی ہنگامے کی نذر ہوگیا، اسمبلی میں پیش ہونے والے قوانین پر اپوزیشن اراکین نے اعتراض کیا۔

    ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی ، اس موقع پر کان پڑی آواز سنائی دینا مشکل ہوگیا، شور شرابہ کے دوران نصر اللہ زہری کے طنز پر سرفراز بگٹی آگ بگولہ ہو گئے، اسپیکر راحیلہ درانی چپ کراتی رہ گئیں، نوبت ہاتھا پائی تک پہنچنے والی تھی کہ اراکین نے بیچ بچاؤ کرالیا۔

    قرارداد پیش کرنے پر بلوچستان اسمبلی میں غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کیا گیا، اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے غیرپارلیمانی الفاظ حذف کرادیئے۔

    اپوزیشن رکن سیدلیاقت آغا نے کہا کہ اس طرح بل اچانک پیش نہیں کیا جاسکتا، آپ اسمبلی رولز کے قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں جواب میں سرفراز بگٹی نے کہا کہ اسمبلی کو مچھلی بازارمت بنائیں، ایک ایک کرکے بات کریں، اپوزیشن بات کرے ہم دلیل کے ساتھ جواب دیں گے۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان اسمبلی میں عام انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد جمع

    واضح رہے کہ بلوچستان میں عام انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے مہینے میں لوگ فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے اور مون سون کے موسم کی وجہ سے اکثر لوگ نقل مکانی بھی کرتے ہیں لہٰذا انتخابات کا انعقاد اگست میں کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان اسمبلی اکھاڑہ بن گئی، ہنگامہ آرائی، تلخ جملوں کا تبادلہ

    بلوچستان اسمبلی اکھاڑہ بن گئی، ہنگامہ آرائی، تلخ جملوں کا تبادلہ

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں مولانا عبدالواسع اور خالد لانگو کے درمیان بدعنوانی کے الزامات پر گرما گرمی ہوگئی، ہنگامہ بڑھنے پر اسپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا، ایوان کی لڑائی ایوان سے باہر بھی پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران مولانا عبدالواسع اور خالد لانگو کے درمیان بدعنوانی کے الزامات پر گرما گرمی ہوگئی۔ ہنگامہ بڑھنے پر اسپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا۔

    بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اس وقت شدید بدنظمی کا شکار ہوا جب جمعیت علماء اسلام کے رکن اور سابق اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کورم کے معاملے پر اپنی تقریر کے دوران بدعنوانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دور میں عوام کے لئے پانی کے ٹینکر بنائے گئے جبکہ مخالفین بدعنوانی کرکے پانی کی ٹینکیوں کو پیسوں سے بھرتے رہے.

    ٹینکیوں کا ذکر ہوتے ہی سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو شدید برہم ہوگئے اور معاملہ تلخ جملوں کے تبادلے تک جا پہنچا،اس دوران جے یوآئی ف کے مفتی گلاب بھی میر خالد لانگو سے الجھ گئے، اسپیکر کی ہدایت پر مائیک بند کروانے کے باوجود میر خالد لانگو بولتے رہے جس پر اسپیکر راحیلہ حمید درانی نے اسمبلی کا اجلاس تیس مارچ تک ملتوی کرنا پڑا.

    معاملہ یہیں ختم نہ ہوا بلکہ اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس کے بعد خالد لانگو کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جس میں جمعیت علماء اسلام پر شدید تنقید کی گئی، پریس کانفرنس میں خالد لانگو نے خبردار کیا کہ آئندہ جس رہنما نے پانی کے ٹینکرز میں نوٹوں کا ذکر کیا وہ کھرا او ر موثر جواب سننے کو بھی تیا رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

      کوئٹہ: عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا، گورنربلوچستان محمد خان اچکزئی نے نو منتخب وزیر اعلیٰ سے  حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی نئی کابینہ میں 14 وزرا شامل ہیں، اس ضمن میں پرنس احمدعلی، جنگیز مری، راحت بی بی، عاصم  کرد گیل، سرفرازڈومکی، ماجد ابڑو، سرفرازبگٹی، غلام دستگیر بادینی، طاہرمحمود، شیخ جعفر مندوخیل، آغارضا،عامر رند اور منظور کاکڑ کے نام سامنے آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج ہونے والی ووٹنگ کے بعد مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو کو بلوچستان کا نیا وزیر اعلیٰ منتخب کیا گیا تھا، انھوں نے 41 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    آج دوپہر بلوچستان کے نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے بلوچستان اسمبلی کی اسپیکر راحیلہ درانی کی سربراہی میں اجلاس ہوا تھا، ق لیگ کی جانب سے عبدالقدوس بزنجو جبکہ پشتونخوا میپ کے سید لیاقت آغا وزیراعلیٰ کے امیدوار تھے۔

    بلوچستان اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کاعمل جب شروع ہواتو پانچ منٹ کےلئے اسمبلی میں گھنٹیاں بجائی گئیں اور ایوان کے تمام داخلی دروازے بند کردئیے گئے۔

    دونوں امیدواروں کے لئے ڈویژن بنا دئیے گئے تھے، ووٹنگ کے بعد مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب کرلیا گیا ، ق لیگ کےعبدالقدوس بزنجونے41ووٹ حاصل کیے جبکہ پختونخواہ میپ کے سید لیاقت آغا نے13ووٹ حاصل کیے۔ پشتونخواہ میپ کے منظورکاکڑ اور نیشنل پارٹی کے3ارکان نے بھی عبدالقدوس بزنجو کو ووٹ دیا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کے در محمد ناصر، مسلم لیگ (ق) کی جانب سے عبدالقدوس بزنجو جبکہ پختونخوا میپ کی جانب سے آغا لیاقت اور عبدالرحیم زیارتوال نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

    مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو کو مسلم لیگ ن کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام کے آٹھ ،بی این پی کے دو، بی این پی عوامی ،مجلس وحدت المسلین اور عوامی نیشنل پارٹی کے ایک ایک اورآزاد امیدوار طارق مگسی کی حمایت حاصل ہے۔


    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ‌ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے استعفیٰ دے دیا


    دوسری جانب پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کی جانب سے عبدالرحیم زیارتوال اور سید لیاقت آغا کے کاغذات نامزدگی جمع کیے تھے۔

    پی کے میپ کے کل چودہ اراکین ہیں جبکہ ان کو اتحادی جماعتوں کی حمایت حاصل نہیں ہے، نینشل پارٹی نے اس ساری صورتحال میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ 9 جنوری کو اپوزیشن جماعتوں کی جانب وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جانی تھی تاہم ثنا اللہ زہری نے اُس سے قبل ہی اسپیکر اسمبلی کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا جسے گورنر بلوچستان نے منظور کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کے خلاف بلوچستان اسمبلی کے 14 ارکان نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق رکن بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کے پاس وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی درخواست پرق لیگ، جمعیت علمائے اسلام سمیت 14ارکان کے دستخط موجود ہیں۔

    تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں ہمارے تحفظات تھے جنہیں دور نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہ ہمارےمسائل حل کرنے میں وزیراعلیٰ سنجیدہ نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہم نے نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔

    دوسری جانب آغا علی رضا نے کہا کہ ثنا اللہ زہری کے وزیراعلیٰ بننے سے حالات میں بہتری نہیں آئی، وزیراعلیٰ بلوچستان میں کم اورباہر زیادہ ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزرا دفاترمیں نہیں ہوتے، ہم نے اپنا آئینی حق استعمال کیا، جوچاہتے ہیں بیروزگاری، لاقانونیت رہے وہ بیشک ووٹ نہ دیں۔

    واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی 65 ارکان پرمشتمل ہے جن میں سے 52 حکومتی اتحاد میں شامل ہیں۔

  • بلوچستان اسمبلی : قائد ایم کیو ایم کی تقریر کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

    بلوچستان اسمبلی : قائد ایم کیو ایم کی تقریر کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں بھارتی وزیراعظم کے بیان اور قائد ایم کیو ایم کی پاکستان مخالف تقریر کے خلاف مذمتی قرارداد کو منظور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا خصوصی اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں بھارتی وزیراعظم مودی کے بیان اور قائد ایم کیو ایم کی پاکستان مخالف تقریر کے خلاف قراردادیں پیش ہوئیں جنہیں ایوان نے اتفاق رائے منظور کر لیا۔

    ارکین اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ قائد ایم کیو ایم کی پاکستان کے خلاف زبان درازی غداری کے زمرے میں آتی ہے ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔

    اراکین نے بھارتی وزیراعظم کے بیان پر بھی شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے بیان سے ثابت ہوگیا کہ بلوچستان میں دہشتگردی بھارتی سرکار کروارہی ہے۔

    ، قائد ایم کیو ایم کا بیان پاکستان کی خود مختاری اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ ایوان میں دونوں قراردادوں پرچار گھنٹے تک گرما گرم بحث ہوئی۔

    اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ ملک کے خلاف زبان درازی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی جسے اس ملک میں رہنا ہے تو اُسے پاکستان زندہ باد کہنا ہوگا۔

     

  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باوجود جاری رہا

    بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باوجود جاری رہا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے کے باوجود اجلاس ایک گھنٹے سے زائد چلتا رہا، واک آﺅٹ پر ہونے کے باوجود اپوزیشن رکن نے چیمبر سے آکر کورم کی نشاندہی کی تو اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

    ایوان میں تعلیم جیسے اہم موضوع پر بحث ہورہی تھی، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جوں ہی شروع ہوا تو صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال کی جانب سے گزشتہ اجلاس میں لفافے لینے کے الزام پر صحافی بائیکاٹ کرگئے۔

    بعد ازاں حکومتی ارکان اور صوبائی وزیر تعلیم صحافیوں کو منانے آئے، عبدالرحیم زیارتوال نے وضاحت کی کہ میڈیا میں کوریج نہ ملنے کا گلہ کیا تھا دل آزاری پر معذرت خواہ ہوں، جس پر بائیکاٹ ختم کردیا گیا، صحافی واپس لوٹے تو اپوزیشن ارکان ، وزراء کے استعفوں کے معاملے پر واک آﺅٹ کرگئے تھے۔

    ایوان نے این ایف سی ایوارڈ سے قبل وفاق سے ترقیاتی فنڈز کے اجراءسے متعلق قرارداد منظورکی جس کے بعد تعلیم کی بہتری سے متعلق تحریک کا آغاز ہوا۔

    ارکان کی لمبی تقریروں کے دوران کورم پر کسی نے دھیان نہ دیا، تقریباً ایک گھنٹے سے زائد تک صرف 7سے 8ارکان ہی ایوان میں موجود تھے کہ اچانک اپوزیشن رکن نے اپنے چیمبر سے آکر کورم کی نشاندہی کی۔

    اسپیکر اسمبلی یہ بات سن کر چونک گئے ، جس کے بعد ہال میں گھنٹیاں بھی بجائی گئیں مگر پھر بھی کورم پورا نہ ہوسکا۔

    تعلیم کی بہتری سے متعلق تحریک پر صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال بحث سمیٹ نہ سکے تو اسپیکر نے بحث آئندہ اجلاس میں جاری رکھنے کی رولنگ دیتے ہوئے ایوان کی کارروائی 20مئی جمعہ کی شام چاربجے تک کیلئے ملتوی کردی، مختلف یونیورسٹیز کے ڈیڑھ سو طلباءوطالبات نے بھی ایوان کی کارروائی دیکھی۔