Tag: بلوچستان اسمبلی

  • رئیسانی کرپشن کیس ، بلوچستان اسمبلی میں پھر ہنگامہ

    رئیسانی کرپشن کیس ، بلوچستان اسمبلی میں پھر ہنگامہ

    کوئٹہ: رئیسانی کرپشن کیس پر آج پھر بلوچستان اسمبلی میں ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن نے استعفوں کا مطالبہ دُہرایا،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پیشکس کردی کہ اپوزیشن پر مشتمل کمیشن ان کے خلاف تحقیقات کرے۔

    رئیسانی کرپشن کیس کے معاملے پر بلوچستان اسمبلی میں آج پھر اپوزیشن نے شور شرابہ کیا، اپوزیشن کے احتجاج پر دھیمے مزاج کے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ بھی غصے میں آگئے، انہوں نے کہا ٹھیک ہے اپوزیشن پر مشتمل کمیشن ان کے خلاف تحقیقات کرے، لیکن پھر شور مچانے والوں کا بھی احتساب ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ میری سربراہی میں بننے والا کمیشن اپوزیشن کے خلاف تحقیقات کرے گا،فیصلہ کرلیا ہے کہ ان سب کے نام بتاؤں گاجنہوں نے ریکوڈک اورگوادر کی زمین فروخت اور آئل سٹی اپنے نام کی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلے کے دوراناپوزیشن اسمبلی سے واک آؤٹ کرگئی۔

    دوسری جانب نیب نےکرپشن کیس میں ایک اور سہولت کارکوئٹہ سے گرفتارکرلیا،ٹھیکیدار اسدشاہ کااحتساب عدالت سے چودہ روزکا ریمانڈ بھی لےلیاگیا۔

  • را کے ایجنٹ کی گرفتاری: بلوچستان اسمبلی میں تحریک التواء منظور

    را کے ایجنٹ کی گرفتاری: بلوچستان اسمبلی میں تحریک التواء منظور

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے صوبے سے را کے ایجنٹ کی گرفتاری سے متعلق اپوزیشن لیڈر کی تحریک التواء بحث کے لئے منظور کرلی۔

    اسپیکر راحیلہ حمید خان درانی کی زیرصدارت ہونے والے اسمبلی اجلاس میں تحریک التواء پیش کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع نے کہا کہ را کے ایجنٹ کی گرفتاری سے واضح ہوگیا ہے کہ بھارت بلوچستان میں براہ راست مداخلت کررہا ہے۔

    تحریک کو رائے شماری کے بعد آئندہ اجلاس میں دوگھنٹے بحث کے لئے منظور کرلیا گیا۔

    جمعیت علماء اسلام کی رکن اسمبلی شاہدہ رؤف نے پوائنٹ آف آرڈر پر شہباز تاثیر کی بازیابی کے سلسلے میں ترجمان بلوچستان حکومت کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد بازی میں بیانات دینے سے ملک اور صوبے کی جگ ہنسائی ہوتی ہے۔

    جس پر صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ایوان کو یقین دلایا کہ شہباز تاثیر کی بازیابی کی تمام محرکات سے متعلق آئندہ اجلاس میں اسمبلی کو آگاہ کیا جائے گا۔

    اسمبلی نے تحفظ گواہان کا بل بھی منظور کرلیا جبکہ قومی مالیاتی کمیشن کی رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد اسمبلی کا اجلاس انتیس مارچ تک ملتوی کردیا گیا۔

     

  • تیل کی قیمت میں پندرہ روپے فی لیٹر کمی کی جائے، اراکین بلوچستان اسمبلی

    تیل کی قیمت میں پندرہ روپے فی لیٹر کمی کی جائے، اراکین بلوچستان اسمبلی

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے ملک میں تیل کی قیمتوں میں کم از کم پندرہ روپے فی لیٹر کمی لانے کی اپوزیشن کی لائی گئی قرار داد منظور کرلی۔

    تعلیمی اداروں کی سیکورٹی پر وزیر اعلی بلوچستان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ عوام اطمینان رکھیں ہم اپنے بچوں کا تحفظ ہر صورت میں یقینی بنائیں گے۔

    اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی صدار ت میں ہونے والے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے رکن انجینئر زمرک خان اچکزئی کی جانب سے پیش کردہ قرار داد میں سفارش کی گئی کہ ملک میں تیل کی قیمتوں میں کم از کم پندرہ روپے فی لیٹر کمی لائی جائے۔

    اسمبلی نے ہرنائی اور زیارت میں سڑکوں کی جدید خطوط پر تعمیر کے لئے انہیں این ایچ اے کے سپرد کرنے اور کیسکو حکام کی جانب سے منصوبوں پر عملدرآمد سے متعلق حکومتی اراکین کی لائی گئی دو الگ الگ قرار دادیں بھی منظور کرلیں۔

    نیشنل پارٹی کی رکن یاسمین لہڑی کی جانب سے تعلیمی اداروں کی سیکورٹی سے متعلق پیش کی جانے والی تحریک التواء وزیر اعلی اور صوبائی وزیر داخلہ کی یقین دہانی پر واپس لے لی گئی۔

    تحریک پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے تعلیمی اداروں کو ہر ممکن سیکورٹی فراہم کرنے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بچوں کو تحفظ دیں گے۔

    اجلاس میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع کی تحریک التواء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ مل کر لڑی جائے گی ، اسمبلی کا اجلاس 15 فروری تک ملتوی کردیا گیا.

  • اراکین بلوچستان اسمبلی بلوچوں کے خون کا سودا نہ کریں، ندیم نصرت

    اراکین بلوچستان اسمبلی بلوچوں کے خون کا سودا نہ کریں، ندیم نصرت

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت نے اپنے ایک بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف بلوچستان اسمبلی کی قرارداد کی انتہائی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    ندیم نصرت نے کہاکہ اگر بلوچستان اسمبلی کے ارکان واقعتا سچا بلوچ خون رکھتے ہیں تو پہلے وہ اس سوال کا جواب دیں کہ بلوچستان اسمبلی کے ان نام نہاد بہادر ارکان اسمبلی نے بلوچستان کے ہزاروں شہید اورلاپتہ افراد کیلئے کب اور کتنی مذمتی قراردادیں پیش کی ہیں؟

    انہوں نے کہاکہ اگر بلوچستان اسمبلی کے یہ نام نہاد غیرت مند ارکان واقعی غیرت مند ہوتے تو بلوچستان میں بہائے جانے والے معصوم بلوچوں کے خون ناحق پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے نہیں رہتے اور سرکاری ایجنسیوں کے ترجمان بن کر قائد تحریک الطاف حسین کے خلاف بیان نہیں دیتے۔

    جنہوں نے ہمیشہ ملک کے مظلوم عوام کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے عوام کے حقوق کی حمایت کی اوران پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف ہمیشہ احتجاج کیا۔

    احتجاجی ریلیاں اور اجلاس کئے اور سینکڑوں بیانات بھی دیئے ہیں۔ندیم نصرت نے کہاکہ بلوچستان کے غریب بلوچوں کے خون کا سودا کرکے بلوچستان اسمبلی کے ارکان بننے والےالطاف حسین کے جرات مندانہ بیانات اور تقاریر پر انگلی اٹھانے کے بجائے بلوچستان کے عوام سے معافی مانگیں ۔

  • بلوچستان اسمبلی:خان آف قلات سمیت مزاحمت کاروں سے مذاکرات منظور

    بلوچستان اسمبلی:خان آف قلات سمیت مزاحمت کاروں سے مذاکرات منظور

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں امن وامان کے معاملے پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنےآگئے، وزیراعلیٰ ماحول بہتربنانے کیلئےمیدان میں کود پڑئے اورخان آف قلات سےمذاکرات کی قراردادمنظورکرلی گئی۔

    بلوچستان اسمبلی میں صوبے میں امن وامان سےمتعلق بحث ہوئی جس کے دوران حکومتی اوراپوزیشن ارکان میں ٹھن گئی، معاملہ بگڑتا دیکھ کروزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کو مداخلت کرنا پڑی ۔

    اپوزیشن رکن سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا ڈیڑھ سال گزرگیا،صوبے میں نفرتوں کی وجوہات پرغور نہیں کیاگیا۔ بس ان کا یہ کہنا تھا کہ اسمبلی میں ایساشورشراباہوا کہ کان پڑی آوازنہ سنائی دی۔

    صوبائی وزیررحمت بلوچ نے کہا کہ آج ماضی کے مقابلے میں حالات کافی بہتر ہیں، اسمبلی اجلاس میں خان آف قلات سلیمان داؤد خان سے مذاکرات کیلئےقراردادمشترکہ طورپر منظورکرلی گئی۔

    وزیرِاعلیٰ بلوچستان نے خطاب میں قراردادکی حمایت کرتے ہوئےکہاکہ نہ صرف خان آف قلات سمیت دیگر بلوچ مزاحمت کارمذاکرات کے ذریعے معاملات حل کر یں۔ قرارداد میں مطالبہ کیاگیا ہے اراکینِ اسمبلی پر مشتمل جرگہ آغا سلیمان داؤد کی باعزت طوروطن واپسی کابندوبست کرے۔

  • کوئٹہ:صحافیوں کاقتل ،صحافیوں کا بلوچستان اسمبلی سے بائیکاٹ کا اعلان

    کوئٹہ:صحافیوں کاقتل ،صحافیوں کا بلوچستان اسمبلی سے بائیکاٹ کا اعلان

    کوئٹہ : صحافیوں کے قتل کے خلاف صحافی برادری نے بلوچستان اسمبلی کی کاروائی کا غیر معینہ مدت تک کے لئے بائیکاٹ کردیا ۔

    میر جان محمد جمالی کی صدارت میں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا، اجلاس میں اے آر وائی نیوز کےاسائنمنٹ ایڈیٹرارشاد مستوئی سمیت تین صحافیوں کے قتل کے خلاف صحافیوں نے ایوان کی کاروائی سے واک آؤٹ کیا۔

    اجلاس میں حکومت کی جانب سے قتل پر کسی طرح کا اقدام نہ کرنے پر صحافیوں نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا، جو کچھ  دیر بعد حکومت کے خلاف مظاہروں میں تبدیل ہوگیا، صحافی تنظیموں نے بلوچستان اسمبلی کی کاروائی کا بائیکاٹ کا اعلان غیر معینہ مدت کے لئے کردیا ۔

    دوسری جانب کوئٹہ میں صحافیوں کے قتل کے خلاف صدرپریس کلب ڈیرہ مرادجمالی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ ہوا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے، جن پر صحافیوں کے قتل عام کے خلاف نعرے درج تھے ۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں صحافیوں کے قتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، مقررین نے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

  • بلوچستان لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014 پیش کر دیا گیا

    بلوچستان لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014 پیش کر دیا گیا

    بلوچستان لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل دو ہزارچودہ صوبائی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا، پولیس اہلکاروں پرتشدد کے الزام میں گرفتار رکن اسمبلی عبدالرحمان کھیتران بھی اسمبلی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں لوکل گورنمنٹ کا ترمیمی مسودہ قانون دو ہزار چودہ ایوان میں پیش کر دیا گیا، بل صوبائی وزیر بلدیات مصطفی خان ترین نے پیش کیا۔

    اس کے ساتھ جعفر خان مندوخیل کی ڈیرہ اسماعیل خان بلوچستان کی مختلف شاہراہوں کی تعمیر، مرمت اور موٹر وے پولیس تعینات کرنے کی قرارداد بھی مشترکہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    اجلاس کی خاص بات پولیس اہلکاروں پرتشدد کے الزام میں گرفتار رکن اسمبلی سردار عبدالرحمان کیتھران کی آمد تھی وہ بکتر بند گاڑی میں اسمبلی پہنچے ۔

    بلوچستان اسمبلی نے آرڈر پاس کیا تھا، جس کی بدولت انھیں اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت ملی، اس سے پہلے سردار عبدالرحمن کھیتران کو سخت سیکیورٹی میں بارکھان سے کوئٹہ منتقل کیا گیا، رکن اسمبلی کو ان کی رہائش گاہ میں رکھا گیا ہے، جسے سب جیل قرار دے دیاگیا ہے۔