Tag: بلوچستان حکومت

  • کورونا کا پھیلاؤ،  تعلیمی ادارے  یکم دسمبر سے 3 ماہ تک بند کرنے کا فیصلہ

    کورونا کا پھیلاؤ، تعلیمی ادارے یکم دسمبر سے 3 ماہ تک بند کرنے کا فیصلہ

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر تعلیمی ادارے یکم دسمبر سے 3 ماہ تک بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ، امتحانات کا سلسلہ تعطیلات سے قبل مکمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے تعلیمی ادارے یکم دسمبرسےبندکرنےکافیصلہ کرلیا ، صوبائی وزیرتعلیم یار محمدرند نے کہا کہ سرد علاقوں کے تعلیمی ادارے 3 ماہ تک بند رہیں گے، امتحانات کا سلسلہ تعطیلات سےقبل مکمل ہوگا۔

    دوسری جانب گلگت بلتستان حکومت نے 17سے23نومبرتک تعلیمی ادارے بند کرنیکا فیصلہ کیا ہے ، ڈائریکٹراسکولز کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں تمام سرکاری اورنجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے ، الیکشن کے باعث اسکولز میں احتیاطی تدابیر اپنانے کیلئے اسکولزکو بند کیا گیا،

    ڈائریکٹراسکولز کا کہنا تھا کہ اسکول اور کالجز پولنگ اسٹیشن کیلئے استعمال ہوئے، جہاں عوام کاخاصارش رہا، تعلیمی اداروں کو اسپرے اور احتیاطی تدابیراپنانے کے بعد کھولاجائے گا، کورونا روک تھام کیلئے حکومتی ہدایت پر تمام اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر تعیلمی اداروں میں تعطیلات سے متعلق فیصلہ ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا ۔

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے متعلق اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلہ ایک ہفتے بعد کیا جائے گا۔

    عمران خان نے کہا تھا کہ ، قوم سے کہتاہوں یہ وقت احتیاط کرنے کا ہے، احتیاط نہ کی تو دوبارہ اسپتالوں پر دباؤ بڑھ جائے گا، وقت آگیا ہے رمضان کی طرح ایک بار پھر ایس اوپیز پر عمل کریں۔

  • بلوچستان حکومت نے احساس پروگرام کی رقم پر ٹیکس ختم کردیا

    بلوچستان حکومت نے احساس پروگرام کی رقم پر ٹیکس ختم کردیا

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے احساس پروگرام اور پرائم منسٹر ریلیف فنڈ عطیات کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کردیا گیا، بلوچستان میں اب تک احساس پروگرام کے تحت 6 لاکھ 51 ہزارسے زائد مستحق افراد میں 7 ارب 91 کروڑ روپے تقسیم کیے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بلوچستان میں احساس پروگرام اور پرائم منسٹر ریلیف فنڈ عطیات کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت نے یہ فیصلہ مستحقین کے وسیع تر مفاد میں کیا ہے۔

    خیال رہے کہ احساس ایمرجنسی پروگرام کے تحت اب تک 1 کروڑ 31 لاکھ 37 ہزارسے زائد افراد میں 158 کھرب روپے سے زائد رقم تقسیم کی گئی ہے۔

    بلوچستان کے 6 لاکھ 51 ہزارسے زائد مستحق افراد میں 7 ارب 91 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے، گلگت بلتستان میں 1 ارب 16 کروڑ روپے اور زاد کشمیر میں 2 ارب 61 کروڑ روپے مستحق افراد میں تقسیم کیے گئے۔

    سندھ میں 39 لاکھ 97 ہزارسے زائد افراد میں 48 ارب 20 کروڑ روپے، پنجاب میں 58 لاکھ 85 ہزار سے زائد افراد میں 71 ارب 21 کروڑ روپے اور پختونخواہ میں 22
    لاکھ 25 ہزار افراد کو 27 ارب ایک کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔

  • بلوچستان حکومت کا تقریباََ 430 ارب کا بجٹ پیش

    بلوچستان حکومت کا تقریباََ 430 ارب کا بجٹ پیش

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال 2020-21 کے لیے تقریباََ 430 ارب کا بجٹ اسمبلی میں پیش کر دیا، وزیر خزانہ میرظہور بلیدی نے بجٹ پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال 2020-21 کے لیے تقریباََ 430 ارب کا بجٹ اسمبلی میں پیش کر دیا، وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے بجٹ پیش کیا۔اس موقع پر اپوزیشن اراکین نے شورشرابہ اور نعرے بازی کی۔

    صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود صحت سمیت دیگر سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 8 مارچ کو صوبےمیں ایمرجنسی کا اعلان کیاگیا،ضلعی حکومتوں کو راشن تقسیم کے لیے985ملین روپے دیے۔

    کرونا سے نمٹنے کے لیے ایک ارب روپے مختص

    میر ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ کرونا ایمرجنسی کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے ہیں،صوبے کے تمام اضلاع میں کرونا سے نمٹنے کے لیے قرنطینہ سینٹربنائےگئے،اسپتالوں کوطبی آلات کی فراہمی ممکن بنائی گئی۔

    انہوں نے بتایا کہ اخوت کے تعاون سے 588 ملین کے 25 ہزار نوجوانوں کو بلاسود قرضے دیے،اس کے علاوہ الیکٹرک گاڑیوں پر ڈیوٹی میں چھوٹ دی گئی ہے۔

    ترقیاتی اسکیموں کے لیے 118 ارب روپے مختص

    صوبائی وزیر خزانہ کا تقریر کے دوران کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کا حجم 118ارب روپے ہے جس میں سے 934 جاری اسکیموں کے لیے 60 ارب87 کروڑ اور 1634 نئی اسکیموں کے لیے57 ارب 38 کروڑ روپےمختص کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا غیر ترقیاتی بجٹ 309 ارب روپے ہے،6840 نئی ملازمتیں دی جائیں گی،ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس اسٹاف کے لیے ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دیا جائےگا۔

    بلوچستان اسمبلی میں تقریر کے دوران میر ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ گوادر میں نئے اسپتال کی عمارت تعمیر کی جائےگی،کوئٹہ میں 30 بستروں پر مشتمل اسپتال بنایا جائےگا۔

    صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ 18 اضلاع میں گردوں کے 18 نئے ڈائیلاسز سینٹر قائم کیے جائیں گے،8 ڈی ایچ کیو اسپتالوں کوٹیچنگ کا درجہ دیاجائےگا۔اس کے علاوہ ایئر ایمبولینس کی خدیداری کے لیے ڈھائی ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے 50 کروڑ مختص

    میر ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے181 ٹیمیں کام کر رہی ہیں،بجٹ میں ٹڈی دل کے تداک کے لیے 500 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میرانی ڈیم کمانڈ ایریا فیزٹو،سبکزئی ڈیم فیز3،کچھی کینال کے کمانڈ ایریاز کی ترقی کے لیے اقدامات کیےجائیں گے۔

    کسانوں کے حوالے سے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کسانوں کو کھاد کی فراہمی کے لیے24 ملین کی سبسڈی دیں گے،اس کے علاوہ قلعہ سیف اللہ اور قلات میں کولڈ اسٹوریج کے لیے 100ملین روپےمختص کیے گئے ہیں۔

    زراعت کے لیے 15 ارب روپے مختص

    میر ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ شعبہ زراعت کے لیے ترقیاتی مد میں4 ارب روپے اور غیرترقیاتی مد میں11ارب روپےمختص کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 39 انٹر کالجز کو ڈگری کالجز کا درجہ دینے کے لیے301 ارب،8 جامعات کے لیے 3 ارب94 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، اسکولوں اور کالجز کو اپ گریڈ کیاجا رہاہے،450 اسکولوں میں آئی ٹی ٹیچرز بھرتی کیے جائیں گے، اس کے علاوہ 16 اضلاع میں ڈیجیٹل لائبریریوں کے لیے 50 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ ٹن گندم کی خریداری کے لیے 6 ارب روپے،آئندہ مالی سال فوڈ سبسڈی کی مد میں 300 ملین روپےمختص کیے گئے۔بجٹ کی تقریر کے دوران ان کا کہنا تھا کہ تمام یوسیز کو پیدائش اور فوتگی کی رجسٹریشن کے لیے نادرا کے ڈیٹا بیس سے منسلک کر دیاگیا۔

    میر ظہور بلیدی نے اسمبلی میں کہا کہ کل اخراجات کا تخمینہ 465 ارب 52 کروڑ روپے لگایا گیا ہے،آمدن کا تخمینہ377 ارب91 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔

    بجٹ خسارہ

    انہوں نے تقریر کے دوران بتایا کہ بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ خسارہ87 ارب 61 کروڑ روپے ہوگا۔

    صوبے کے امن وامان سے متعلق صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ اورگوادر سیف سٹی پروجیکٹ کی منظوری دے دی گئی ہے اور امن وامان کی بحالی کے لیے 822 ملین روپےمختص کیے گئے ہیں۔

  • بلوچستان حکومت لاک ڈاؤن کے خاتمے  سے متعلق فیصلہ نہ کر سکی

    بلوچستان حکومت لاک ڈاؤن کے خاتمے سے متعلق فیصلہ نہ کر سکی

    کوئٹہ : بلوچستان حکومت لاک ڈاؤن کے خاتمے سے متعلق فیصلہ نہ کر سکی، وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ ایک ہفتے کے ٹیسٹ نتائج دیکھ کر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی زیر صدارت اجلاس میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کا حتمی فیصلہ نہ ہوسکا ، لاک ڈاؤن سےمتعلق حتمی فیصلے کیلئے آج پھر اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ ایک ہفتےکےٹیسٹ نتائج دیکھ کر کیا جائے گا، کیسزمیں غیرمتوقع اضافہ باعث تشویشناک ہے۔

    جام کمال کا کہنا تھا کہ صورتحال بدستورخطرناک ہے، الارمنگ صورتحال سےمتعلق تاجروں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا، کورونا کے باعث عید بھی سادگی سے منائیں گے۔

    یاد رہے انجمن تاجران از خود10مئی سے دکانیں ،مارکیٹیں کھولنے کااعلان کرچکےہیں جبکہ ڈاکٹرز کی جانب سے باربار لاک ڈاؤن کی بجائے کرفیو کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے بلوچستان میں24گھنٹےکےدوران مزید66افرادمیں کوروناکی تشخیص ہوئی ، جس کے بعد صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1725 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ کورونا کے شکار مزید 2افرادجاں بحق ہوگئے، کوروناسےجاں بحق افراد کی تعداد24ہوگئی، اب تک 13ہزار 241افراد کے ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ کورونا سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 209ہے۔

  • کرونا کیخلاف جنگ، بلوچستان حکومت کا چین کے طرز پر ہیلتھ سٹی قائم کرنے  کا فیصلہ

    کرونا کیخلاف جنگ، بلوچستان حکومت کا چین کے طرز پر ہیلتھ سٹی قائم کرنے کا فیصلہ

    کوئٹہ : بلوچستان حکومت نے چین کے طرز پر ہیلتھ سٹی بسانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، ہیلتھ سٹی میں عارضی بنیادپرپری فیبریکیٹڈاسپتال تعمیر ہوگا۔

    فصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں بلوچستان حکومت کا بڑا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت چین کی طرزپرہیلتھ سٹی قائم کرے گا ، ہیلتھ سٹی کی تعمیرکیلئےمتعلقہ صوبائی اداروں کواحکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیلتھ سٹی میں پری فیبریکیٹڈ اسپتال فوری تعمیر کیاجائےگا، ہیلتھ سٹی کیلئےکوئٹہ کےقریب چشمہ اچوزئی میں50ایکڑرقبہ مختص کردیا گیا ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق بلوچستان حکومت نےوفاق کو ہیلتھ سٹی کی تعمیر سےمتعلق آگاہ کر دیا، ہیلتھ سٹی میں عارضی بنیاد پر پری فیبریکیٹڈاسپتال کنٹینرزکی مددسےتعمیرہوگا، صوبائی محکموں کوکنٹینرز،متفرق سامان کی خریداری کیلئےاحکامات جاری کردیئے ہیں۔

    خیال رہے چین نےووہان سٹی میں کورونامریضوں کیلئےپری فیبریکیٹڈاسپتال تعمیرکیاتھا۔

    یاد ریے بلوچستان میں 12 نئے کیسزسامنے آئے ہیں ، جس کے بعد کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد 104 ہوگئی، چیف سیکرٹری بلوچستان کا کہنا ہے کہ تمام کوروناکیسز کوئٹہ کےہیں، تفتان میں 500 سےزائدلوگ قرنطینہ میں ہیں، مزیدلوگوں کی آمدجاری ہےجنہیں قرنطینہ کیاجائے گا۔

    خیال رہے ملک بھرمیں کوروناوائرس کےمریضوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے، متاثرہ مریضوں کی تعداد 478 ہوگئی ہے ، پاکستان میں کروناوائرس سےاب تک تین افرادجاں بحق ہوچکے ،جاں بحق افراد کاتعلق کراچی،ہنگواورمردان سےہے جبکہ سندھ میں3،اسلام آبادمیں کوروناوائرس کے2مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس کے سب سے زیادہ 259 کیسز سندھ میں رپورٹ ہوئے ، پنجاب میں 83، بلوچستان 81، کے پی میں 23،اسلام آباد میں 10 کیسز سامنے آئے جبکہ گلگت بلتستان میں21، آزاد کشمیر میں کروناوائرس کا ایک مریض زیر علاج ہیں۔

  • بلوچستان حکومت کا 21 دن تک جزوی لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    بلوچستان حکومت کا 21 دن تک جزوی لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    کوئٹہ: کرونا وائرس کے باعث بلوچستان حکومت نے21 دن تک جزوی لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے بعد بلوچستان حکومت نے بھی صوبے میں جزوی لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ صوبہ بلوچستان میں تمام بڑے شاپنگ مالز اور مارکیٹیں تین ہفتے کے لیے بند رہیں گی۔

    حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بین الصوبائی، اور انٹر سٹی پبلک ٹرانسپورٹ بھی 3 ہفتے کے لیے بند رہےگی، محکمہ داخلہ بلوچستان کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کل سے شروع ہوگا۔

    لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جا رہے،فردوس عاشق اعوان

    دوسری جانب معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جا رہے، لاک ڈاؤن کی طرف گئے تو اس کا نقصان بھی ہوسکتا ہے۔

    ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہماری ذمہ داری ہے عوام کے جان ومال کی حفاظت یقینی بنائیں، لاک ڈاؤن ہوگا تو عوام کو فوڈ اور جاب سیکیورٹی جیسے ایشو ہوسکتے ہیں، لاک ڈاؤن کو ڈیلی ویجز ملازمین برداشت نہیں کرسکتے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 500 ہو گئی ہے، وائرس سے مجموعی طور پر 3 افراد جاں بحق جبکہ 13 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • ریکوڈک سے متعلق فیصلے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں: بلوچستان حکومت

    ریکوڈک سے متعلق فیصلے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں: بلوچستان حکومت

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے ریکوڈک کے حوالے سے عالمی ثالثی ادارے کے فیصلے پر مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کا بہ غور جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ ریکوڈک سے متعلق عالمی ثالثی ادارے کے فیصلے کے مختلف پہلوؤں کا بہ غور جائزہ لے رہے ہیں۔

    ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ قانونی ٹیم نے ریکوڈک کیس کے دوران وفاق اور صوبائی حکومتوں کے مؤقف کا دفاع کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف فیصلے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر آیندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ سرمایہ کاری کے تنازعات کے حل کے لیے قایم بین الاقوامی عدالت نے سات سال پرانے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریکوڈک کیس: پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

    گزشتہ روز انٹرنیشنل کورٹ آف سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیتھیان کاپر کمپنی کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔ جس میں 4.08 ارب ڈالر ہرجانہ اور 1.87 ارب ڈالر سود ہے۔

    پاکستان پر ہرجانہ ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کے باعث عاید کیا گیا ہے، کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا، تاہم سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے 2011 میں ریکوڈک معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔

    ٹیتھیان کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم نے مائننگ کے لیے 22 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی، 2011 میں اچانک مائننگ لیز روک دی گئی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان ہرجانے کے فیصلے کو چیلنج کرے گا، اس سلسلے میں جلد اپیل دائر کی جائے گی۔

  • بلوچستان حکومت لاپتہ افراد کے معاملے پر کام کر رہی ہے، جام کمال

    بلوچستان حکومت لاپتہ افراد کے معاملے پر کام کر رہی ہے، جام کمال

    کراچی : وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت لاپتہ افراد کے معاملے پر کام کر رہی ہے، سعودی عرب بہت جلد گوادر میں آئل ریفائنری لگائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں مزار قائد پر حاضری کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملک کی سلامتی کی دعا کی۔

    میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں صحت کے شعبہ پر توجہ نہیں دی گئی، صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ اسپتالوں کی حالت بہتر بنائیں گے ۔

    ہمیں سسٹم بہتر کرنا ہے، صحت کی بہترسہولتوں کے لیے بلو چستان میں ٹراما سینٹر قائم کرنے جارہے ہیں جس کی تعداد 16 سے بڑھا کر 18 کردی گئی ہے، بلوچستان میں ریسکیو 1122سروس بھی جلد شروع کی جائے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کا معاملہ بہت عرصےسےچل رہا ہے، صوبائی حکومت لاپتہ افراد کے معاملے پر کام کر رہی ہے، لاپتہ افراد کے ورثا کے مسائل حل کرنے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب بہت جلد گوادر میں آئل ریفائنری لگائے گا، سی پیک کی صورت میں ترقی کا بہت بڑا موقع ہے، ترقی کیلئے قائد کے ویژن پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔

  • وفاق اور بلوچستان حکومت ریکوڈک معاملے پرایک صفحہ پرہیں، عبدالمالک بلوچ

    وفاق اور بلوچستان حکومت ریکوڈک معاملے پرایک صفحہ پرہیں، عبدالمالک بلوچ

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کہتے ہیں وفاق اور بلوچستان حکومت ریکوڈک معاملے پرایک صفحہ پرہیں۔ میڈیا مہم کےخلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔

    کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ کوشش ہے جلد ریکوڈک پر کام شروع کیا جاسکے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے ٹی وی اینکر کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ٹھیتان سے معاہدہ ختم کیا اب ٹھیتان کو کسی صورت یہ پراجیکٹ نہیں دیا جاسکتا ہے۔