Tag: بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما

  • ضروری نہیں نواز شریف وزیراعظم کے امیدوار ہو، ن لیگ سے کوئی اور بھی امیدوار ہوسکتا ہے، رہنما بی این پی

    ضروری نہیں نواز شریف وزیراعظم کے امیدوار ہو، ن لیگ سے کوئی اور بھی امیدوار ہوسکتا ہے، رہنما بی این پی

    اسلام آباد : بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما دنیش کمار کا کہنا ہے کہ ضروری نہیں نواز شریف وزیراعظم کے امیدوارہو ، ن لیگ سے کوئی اور بھی امیدوار ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما دنیش کمار نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے نواز شریف سے متعلق سوال پر کہا نوازشریف کی وزارت عظمیٰ کی خواہش ہوگی مگر کوئی جماعت اکثریت نہیں لے سکے گی۔

    رہنما پی این پی کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت ہوگی اور نوازشریف کی فطرت اسے چلانے والی نہیں کیونکہ اتحادی حکومت میں نوازشریف اپنے منشور پر عملدرآمد نہیں کرسکیں گے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ وزارت عظمیٰ کا قرعہ چھوٹے صوبے یا بلوچستان سےہوگا، نواز شریف ضروری تو نہیں، ن لیگ سے کوئی اور بھی وزیراعظم امیدوار ہوسکتا ہے۔

    پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اتحاد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ،ن لیگ اتحادی حکومت کا نعرہ لگائیں گے تو عوام مسترد کردیں گے ، اس لئے دونوں جماعتوں نے پالیسی کےتحت ایک دوسرےسےراہیں جدا کی ہوئی ہیں، الیکشن ہوگئےتوان دونوں جماعتوں کی محبتیں دوبارہ نظرآسکتی ہیں۔

  • ہمارے لوگ دوسری جماعتوں میں جاکر بھی بی اے پی کے ہی رہیں گے، دنیش کمار

    ہمارے لوگ دوسری جماعتوں میں جاکر بھی بی اے پی کے ہی رہیں گے، دنیش کمار

    اسلام آباد : بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما دنیش کمار کا کہنا ہے کہ ہمارے لوگ دوسری جماعتوں میں جاکر بھی بی اے پی کے ہی رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما دنیش کمار نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان والوں کو علم غیب سےمعلوم ہوتاہےابھی الیکشن کا ماحول نہیں، الیکشن کے لیے ماحول سازگار نہ ہوتوپتھرپرلکیر نہیں۔

    اپنی پارٹی سے متعلق دنیش کمار نے کہا کہ ہم وسیع نظر والے لوگ ہیں اوروہ سمجھ کرہی ن لیگ ،پیپلزپارٹی میں گئےہیں، ہمارےلوگ دوسری جماعتوں میں جاکربھی بی اےپی کےہی رہیں گے، بڑی جماعتوں کو پتہ ہے باپ کے لوگ جہاں جائیں گے حکومت اسی کی بنے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ بی اے پی کا منشور تھا ہم نے اختلافات کی سیاست نہیں کرنی اور ن لیگ ،پیپلزپارٹی اختلافات کی سیاست نہیں کریں گی۔

    نواز شریف سے متعلق سوال پر دنیش کمار کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی وزارت عظمیٰ کی خواہش ہوگی مگر کوئی جماعت اکثریت نہیں لے سکے گی، اتحادی حکومت ہوگی اور نوازشریف کی فطرت اسے چلانے والی نہیں کیونکہ اتحادی حکومت میں نوازشریف اپنے منشور پر عملدرآمد نہیں کرسکیں گے۔

    رہنما پی این پی نے دعویٰ کیا کہ وزارت عظمیٰ کا قرعہ چھوٹے صوبے یا بلوچستان سےہوگا، نواز شریف ضروری تو نہیں، ن لیگ سے کوئی اور بھی وزیراعظم امیدوار ہوسکتا ہے۔

    پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اتحاد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ،ن لیگ اتحادی حکومت کا نعرہ لگائیں گے تو عوام مسترد کردیں گے ، اس لئے دونوں جماعتوں نے پالیسی کےتحت ایک دوسرےسےراہیں جدا کی ہوئی ہیں، الیکشن ہوگئےتوان دونوں جماعتوں کی محبتیں دوبارہ نظرآسکتی ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف سے متعلق سوال پر رہنما پی این پی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کہتی ہے وہ زیرعتاب ہےلیکن مجھےایسا نہیں لگتا ، ابھی پی ٹی آئی اچھے راستےکی طرف گامزن ہے ،تمام رہنماؤں نے9مئی کی مذمت کی، پی ٹی آئی نے اگر اسی طرح بہترپالیسی اپنائی تو ان کے لیے اچھا موقع ہے۔