Tag: بلوچستان عوامی پارٹی

  • وزیرِ اعلیٰ کی بلوچستان بھر میں پوست کی کاشت کے خلاف بھرپور ایکشن کی ہدایت

    وزیرِ اعلیٰ کی بلوچستان بھر میں پوست کی کاشت کے خلاف بھرپور ایکشن کی ہدایت

    کوئٹہ: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے صوبے بھر میں پوست کی کاشت کے خلاف بھرپور کارروائی کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی ایک انچ زمین پر بھی پوست کی کاشت اور پیداوار قابل قبول نہیں ہے۔

    انھوں نے دکی، لورالائی، قلعہ عبداللہ اور قلات انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ مل کر پوست کے خلاف کارروائی کرے۔

    جام کمال نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ زراعت کی دیگر پیداوار کے لیے لوگوں کو معاونت فراہم کی جائے، اور پوست کی کاشت کے علاقوں میں عوام کو متبادل روزگار کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے۔

    وزیرِ اعلیٰ جام کمال نے عزم کیا کہ بلوچستان کو منشیات سے پاک کر کے نوجوان نسل کو محفوظ بنایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  15 سو ایکڑ پر کاشت سبزیوں کو تلف کیا جائے، بلوچستان اسمبلی میں قرارداد

    دریں اثنا، جام کمال نے چینی کمپنی کے صدر ژوپنگ سے ملاقات کی جس میں بلوچستان میں سرمایہ کاری کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا، چینی کمپنی کے حکام نے وزیرِ اعلیٰ کو صوبے میں سرمایہ کاری سے متعلق امور پر بریفنگ دی۔

    وزیرِ اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان میں معدنی ترقی کی نئی پالیسی متعارف کرانے جا رہی ہے، معدنیات کے شعبے میں بہتری اور سرمایہ کاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • تحریک انصاف اور بی اے پی کا بلوچستان میں اتحادی حکومت پر اتفاق

    تحریک انصاف اور بی اے پی کا بلوچستان میں اتحادی حکومت پر اتفاق

    اسلام آباد: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ عمران خان سے مثبت ملاقات ہوئی ہے، امید کی کرن نظر آتی ہے، غیر مشروط طور پر پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کیا ہے، اچھے اتحادی کے طور پر بلوچستان حکومت کا حصہ بنیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جام کمال نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن سے اتحاد کیا اور آج اس کے ثمرات نظر آرہے ہیں، بلوچستان کی ترقی اور پاکستان کی ترقی کے لیے پی ٹی آئی بہترین آپشن ہے۔

    صدر بلوچستان عوامی پارٹی نے کہا کہ بلوچستان میں ون یونٹ کے ساتھ چلیں گے، بہترین کوآرڈینیشن ہوگی، بلوچستان کے سیاسی معاملات کا حل نکالیں گے، ماضی میں بہت کچھ ہوا ہے لیکن اب تبدیلی کی طرف جانا چاہئے، بہتری کے لیے ایک دوسرے کی مدد کریں گے اور آگے بڑھیں گے۔

    جام کمال نے کہا کہ عمران خان اور پارٹی قیادت کی جانب سے گرمجوشی سے استقبال کیا گیا، بی اے پی بلوچستان میں بڑے نمبرز کے ساتھ موجود ہے، بلوچستان میں عددی اکثریت سے بھی آگے بڑھ چکے ہیں۔

    بلوچستان میں اتحادی حکومت ہوگی، مل جل کر کام کریں گے، جہانگیر ترین

    پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ بنی گالا آنے والوں کے شکر گزار ہیں، خوش آمدید کہتے ہیں، قوم کو مبارکباد دیتا ہوں تمام معاملات طے کرلیے گئے ہیں، بلوچستان میں اتحادی حکومت ہوگی مل جل کر کام کریں گے۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ بلوچستان تبدیلی کے لیے تیار ہے، عوام کو خوشخبری دیتے ہیں، بی اے پی کا حق ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ان کا ہو، جام کمال کو وزیر اعلیٰ بلوچستان کے لیے نامزدگی کی حمایت کرتے ہیں۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات ہوئی، کراچی کے ایشو حل کرنا چاہتے ہیں، امید ہے ایم کیو ایم وفاق میں پی ٹی آئی کی حمایت کرے گی۔

    مثبت سوچ بلوچستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی، شاہ محمود قریشی

    پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پہلی مرتبہ ایسی قیادت آرہی ہے جو مرکز سے تعلقات چاہتی ہے، مثبت سوچ بلوچستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے مل کر چلنے کا فیصلہ کیا ہے، وفاق بھرپور مدد کرے گا، کچھ عناصر ایسے ہیں جو بلوچستان کو عدم استحکام کا شکار دیکھنا چاہتے ہیں، بلوچستان میں استحکام اور خوشحالی و ترقی کے لیے بھرپور مدد کریں گے، مرکز میں پی ٹی آئی کی عددی اکثریت ہے۔

    پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں، عمران خان کا فیصلہ قبول کریں گے، پرویز خٹک

    پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں، عمران خان کا فیصلہ قبول کریں گے، عمران خان ہمارے لیڈر ہیں جو بھی فیصلہ کریں گے قبول کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، وفاق ساتھ دے، جام کمال

    بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، وفاق ساتھ دے، جام کمال

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ ہم بڑی پارٹی ہیں، بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہمارا ہے، وفاق ہمارا ساتھ دے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے بی اے پی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران کیا، انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے لیے وفاق کے ساتھ ہونا ضروری ہے۔

    جام کمال نے کہا ’ہم نے کوئٹہ میں بڑی جماعتوں کا مقابلہ کیا، بہت ساری جگہوں پر امید کے مطابق نتائج نہیں آئے، عمران خان کے ساتھ اچھے طریقۂ کار کے ساتھ چلیں گے۔‘

    رہنما بلوچستان عوامی پارٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 آزاد امیدواروں نے بی اے پی کو جوائن کر لیا ہے، بلوچستان میں ہمارے امیدواروں کی تعداد 18 ہو جائے گی۔

    بی اے پی رہنما جام کمال نے مزید کہا کہ وہ جمہوری انداز میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، اگر کسی کا خیال ہے کہ پارٹی میں کوئی تقسیم ہے تو یہ محض اس کی خواہش ہو سکتی ہے، پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں۔

    پریس کانفرنس سے بی اے پی رہنما اور سابق وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو نے بھی خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کے مبصرین نے انتخابات کو شفاف قرار دے دیا ہے۔

    عبد القدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ الیکشن میں اکثریت حاصل نہ کرنے والی پارٹیاں دھاندلی کا الزام لگاتی ہیں، لیکن ہم نے وہ سیٹیں ہاری ہیں جو پہلے کبھی نہیں ہاریں۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے


    انھوں نے مزید کہا کہ ایم ایم اے 8 نشستیں لے چکی ہے لیکن پھر بھی اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہے۔ بزنجو نے کہا کہ سردار مسعود لودھی بھی ہماری پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں، ہم بلوچستان میں حکومت بنائیں گے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان عوامی پارٹی دہشت گردوں کے نشانے پر، الیکشن آفس پر دستی بم حملہ، 21 افراد زخمی، تین کی حالت تشویش ناک

    بلوچستان عوامی پارٹی دہشت گردوں کے نشانے پر، الیکشن آفس پر دستی بم حملہ، 21 افراد زخمی، تین کی حالت تشویش ناک

    دالبندین: بلوچستان کے ضلع چاغی کے شہر دالبندین میں بلوچستان عوامی پارٹی کے الیکشن آفس پر دستی بم حملہ کیا گیا، جس میں اکیس  افراد  زخمی ہوگئے ہیں، تین کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دالبندین میں نامعلوم افراد نے ایک بار پھر بی اے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انتخابی دفتر پر دستی بم سے حملہ کر دیا، حملے میں اکیس افراد زخمی ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دستی بم حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے دالبندین اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں، پولیس حکام نے دھماکے کی جگہ سے ابتدائی شواہد بھی اکھٹے کر لیے ہیں۔

    سانحہ مستونگ کے مزید زخمی دم توڑ گئے‘ شہدا کی تعداد 149 ہوگئی

    واضح رہے کہ 16 جولائی کو مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بھی بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنر میٹنگ میں خود کش دھماکے میں سراج رئیسانی سمیت 149 افراد شہید اور 186 زخمی ہوگئے تھے۔

    انتخابات 2018: الیکشن کمیشن کا تمام امیدواروں کوسیکیورٹی دینے کا فیصلہ

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں اور سیاسی قائدین کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومتوں کو احکامات بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کے عوام کی خواہش ہے، جام کمال

    ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کے عوام کی خواہش ہے، جام کمال

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ انتخابات میں کام یابی ملی تو بلا امتیاز سب کا احتساب کیا جائے گا، ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کےعوام کی خواہش ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ’کوشش ہے صوبے کے وسائل بروئے کار لا کرعوام کی خدمت کی جائے۔‘

    بی اے پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم انتظامی اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، اسی لیے گڈ گورننس کو پارٹی منشورمیں سب سے نمایاں رکھا ہے، امن و امان کی صورتِ حال کے لیے پولیس فورس کو بہتر بنایا جائے گا۔

    جام کمال خان نے کہا کہ پارٹی منشور میں ہر پہلو کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، زمینی حقائق کو مدِ نظر رکھا گیا ہے، بلوچستان کی آبادی کا آدھا حصہ 25 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، اسی لیے بہتر تعلیمی سہولیات اور پیشہ ورانہ تعلیم کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں آکر صوبے میں سرکاری و نجی کمپنیوں کی مدد سے یونی ورسٹیاں قائم جائیں گی، یقینی بنایا جائے گا کہ کسی بھی ضلعے میں اساتذہ کی کمی نہ ہو، مذہبی و تعلیمی ماہرین کی مدد سے مدرسہ و اسکول کا ایک بہتر ڈھانچا بنایا جائے گا۔

    جام کمال نے بلوچستان میں بنیادی انفرا اسٹرکچر کے قیام اور تعلیم کے فروغ پر خصوصی بات کی، کہا ’تعلیم ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے، پارٹی کا منشور مستقبل کو مدِ نظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی نے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کردیا، منشور میں پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بی اے پی نے کہا ہے کہ پس ماندہ اضلاع پرخصوصی توجہ دی جائے گی، دیہی علاقوں کو منظم کر کے سہولتیں فراہم کی جائیں گی، بلدیاتی اداروں کو مستحکم کیا جائے گا۔

    بی اے پی منشور کے مطابق بلوچستان میں پانی کا سنگین مسئلہ حل کیا جائے گا، بندر گاہ کے قریب سہولتیں فراہم کی جائیں گی، زرعی شعبے کے لیے مراعات لائی جائیں گی، دور درازعلاقوں کے لیے شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

    منشور میں کہا گیا ہے کہ غریب اور مستحق طلبا کے لیے تعلیمی اخراجات فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے گا، مڈل کلاس تک 100 فی صد داخلوں کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کی جائے گی اور سرکاری اسکولوں میں جدید لیبارٹریاں قائم کی جائیں گی۔

    معدنی دریافت کے سلسلے میں خصوصی کام، بلوچستان بینک، صنعتی علاقوں کا قیام، بجٹ اور مالیاتی بہتری کے اقدامات، کان کنی کے شعبے کو وسائل کی فراہمی، شعبۂ صحت میں ہیلتھ انشورنس کارڈ اسکیم کا اجرا بھی منشور کا حصہ ہیں۔

    بی اے پی کا کہنا ہے کہ آئندہ 5 سال میں صوبے میں سرمایہ کاری کا تناسب بھی بڑھایا جائے گا، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے بیورو آف انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ قائم کیا جائے گا، عالمی اور مقامی تعاون سے معیاری اسپورٹس کمپلیکس بنائے جائیں گے۔

    بھارت پڑوسی ملک کو استعمال کر کے دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہا ہے، نگراں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    منشور میں شعبۂ پولیس میں اصلاحات بھی شامل ہیں، پولیس بجٹ میں اضافہ اور قابل اعتماد ساز و سامان سے شعبے کو لیس کیا جائے گا، پولیس کی تربیت کے لیے اصلاحی پروگرام شروع کیے جائیں گے۔

    منشور میں ایک منفرد منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے، یہ ہے عوامی امتیازی کارڈ، جو کہ حادثات میں متاثرہ لوگوں کو دیا جائے گا، اسی طرح شہریوں کے لیے کم لاگت اور رعایتی انشورنس اسکیم متعارف کرائی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بلوچستان متحدہ محاذ کو بلوچستان عوامی پارٹی میں ضم کرنے کا اعلان

    بلوچستان متحدہ محاذ کو بلوچستان عوامی پارٹی میں ضم کرنے کا اعلان

    کوئٹہ : بلوچستان متحدہ محاذ کے سربراہ سراج رئیسانی نے اپنی پارٹی کو بلوچستان عوامی پارٹی میں ضم کرنے کا اعلان کر دیا، سردارنور احمد بنگلزئی بھی بلوچستان عوامی پارٹی میں شامل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان متحدہ محاذ کو بلوچستان عوامی پارٹی میں ضم کردیا گیا، اس بات کا اعلان بی ایم ایم کے سربراہ سراج رئیسانی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    سراج رئیسانی کا کہنا تھا کہ امید ہے بلوچستان عوامی پارٹی عوام کی محرومیاں دور کرے گی، پارٹی میں کارکن کے طور پر کام کرینگے، اس موقع پر سردار نور احمد بنگلزئی نے بھی بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی صوبے کے عوام کے مسائل حل کرے گی، واضح رہے کہ سردار نور احمد بنگلزئی جمعیت علمائے اسلام (ف)کے رہنما تھے۔

    علاوہ ازیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ جام کمال نے سراج رئیسانی اور سردار نور احمد بنگلزئی کو خوش آمدید کہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی رنگ اور قوم پرستی سے بالاتر جماعت ہے، ہم تمام قوموں کو اپنے ہمراہ لے کر آگے جارہے ہیں، ایک پلیٹ فارم پر ہی بلوچستان کی عوام کے مسائل حل کرینگے۔