Tag: بلوچستان میں خشک سالی

  • بارش کا لطف اٹھانے کے لیے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ملتوی

    بارش کا لطف اٹھانے کے لیے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ملتوی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں خشک سالی کا مسئلہ اس حد تک نازک صورت اختیار کر گیا ہے کہ بارش برسنے کے بعد بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہی اس خوشی میں ملتوی کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اس وقت ملتوی کر دیا گیا جب ایک صوبائی وزیر نے بارش کے لطف اٹھانے کی بات کی۔

    [bs-quote quote=”صوبائی وزیر سردار عبد الرحمٰن کھیتران کے بارش انجوائے کرنے کے مطالبے پر ایوان کشتِ زعفران بن گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس کے دوران صوبائی وزیر نے کہا ’بارش انجوائے کرنے کے لیے اجلاس کل تک ملتوی کیا جائے۔‘

    صوبائی وزیر سردار عبد الرحمٰن کھیتران کے بارش انجوائے کرنے کے مطالبے پر ایوان کشتِ زعفران بن گیا۔

    یہ مطالبہ ایسے وقت آیا جب صوبائی اسمبلی میں صوبے میں خشک سالی سے متاثرہ علاقوں پر بحث جاری تھی، وزرا نے خشک سالی پر تشویش کا اظہار کیا۔

    سردار عبد الرحمٰن کے مطالبے پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے اجلاس کل سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بارش کا نیا سسٹم داخل، کراچی اور بلوچستان میں‌ ایمرجنسی نافذ

    یاد رہے کہ دس دن قبل محکمہ موسمیات نے مغرب سے آنے والے بارش کے سسٹم کے پیشِ نظر ایمرجنسی نافذ کی تھی جب کہ پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہو گیا تھا۔

    ایک طرف کوئٹہ کے علاوہ مستونگ، قلات، پشین، قلعہ عبداللہ، زیارت، قلعہ سیف اللہ سمیت مختلف علاقوں میں بارشیں ہوئیں، دوسری طرف بارش نہ ہونے سے بلوچستان کے 20 اضلاع شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں جن میں چاغی‘ نوشکی اور خاران کے بعض علاقوں میں قحط کی سی صورتِ حال بن گئی ہے۔

  • بلوچستان میں خشک سالی، لوگ اپنے باغات کاٹنے پر مجبور، قحط کی صورتِ حال

    بلوچستان میں خشک سالی، لوگ اپنے باغات کاٹنے پر مجبور، قحط کی صورتِ حال

    کوئٹہ: ملک کے اہم صوبے بلوچستان میں خشک سالی شدید نوعیت اختیار کر گئی ہے، لوگ اپنے باغات بھی کاٹنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان شدید طور پر خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جس کے باعث لوگ اپنے باغات کاٹنے پر مجبور ہو گئے ہیں‘ مستونگ کی تحصیل دشت میں ڈھائی سو سے زائد ایکڑ اراضی پر مشتمل پھلوں کے درخت کاٹ دیے گئے۔

    [bs-quote quote=”علاقے میں اب تک 250 سو ایکڑ سے زائد اراضی پر مشتمل سیب‘ خوبانی اور دیگر پھلوں کے باغات کاٹے جا چکے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے منظور احمد کی رپورٹ کے مطابق خشک سالی سے متاثرہ مستونگ کی تحصیل دشت میں پھلوں کے درخت مسلسل سوکھ رہے ہیں۔

    مقامی لوگوں نے گزشتہ روز مزید 20 ایکڑ پر محیط باغات کاٹ دیے‘ باغ بانوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں اب تک 250 سو ایکڑ سے زائد اراضی پر مشتمل سیب‘ خوبانی اور دیگر پھلوں کے باغات کاٹے جا چکے ہیں۔

    باغ بانوں کا کہنا ہے کہ اگر صورتِ حال یہی رہی تو علاقہ بنجر ہو جائے گا اور لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان حکومت اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں قرض اور امداد کا معاہدہ طے


    مقامی زمین داروں کے مطابق بارشوں میں مسلسل کمی اور گزشتہ برس خاطر خواہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے زیرِ زمین پانی کی سطح 12 سو فٹ نیچے تک گر چکی ہے، جہاں سے پانی کا حصول بہت مشکل ہے۔

    صوبے میں خشک سالی کی دن بہ دن بھیانک صورت اختیار کرتی جا رہی ہے، محکمۂ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق 2018 کے دوران صرف 978 ملی میٹر بارش ہوئی جو معمول سے 733.5 ملی میٹر کم ہے۔

    بارش نہ ہونے سے بلوچستان کے 20 اضلاع شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں جن میں چاغی‘ نوشکی اور خاران کے بعض علاقوں میں قحط کی سی صورتِ حال بن گئی ہے۔