Tag: بلوچستان پولیس

  • کانسٹیبل سے آئی جی تک بلوچستان، کے پی پولیس کی تنخواہ میں کتنا فرق؟ اہم انکشاف

    کانسٹیبل سے آئی جی تک بلوچستان، کے پی پولیس کی تنخواہ میں کتنا فرق؟ اہم انکشاف

    پشاور: ایس پی رینک سے آئی جی کی پوسٹ تک بلوچستان اور خیبر پختونخوا پولیس کی تنخواہ میں کتنا فرق ہے، دستاویز میں تفصیلات سامنے آگئیں۔

    آئی جی خیبر پختونخوا نے پولیس فورس کی تنخواہیں بڑھانے کیلئے وزیراعلیٰ کو خط لکھا ہے، خط میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردی کےخلاف بہت قربانیاں دی ہیں، کےپی پولیس کا دیگر صوبوں کی پولیس کے مقابلےمیں تنخواہ کا پیکج کم ہے۔

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ آئی جی بلوچستان کی تنخواہ آئی جی کےپی سے 3 لاکھ 69 ہزار 498 روپے زیادہ ہے، بلوچستان اور کے پی ایس پی کی تنخواہ میں 2 لاکھ 21 ہزار 196 روپے کا فرق ہے۔

    مراسلہ میں بتایا گیا کہ بلوچستان اور کےپی ایس ایس پی، اےآئی جی کی تنخواہ میں 2 لاکھ 81 ہزار 177 روپے کا فرق ہے۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ کےپی اور بلوچستان ڈی آئی جی کی تنخواہ میں 3 لاکھ 6 ہزار 474 روپے کا فرق ہے، کےپی اور بلوچستان کے ایڈیشنل آئی جی کی تنخواہ میں 3 لاکھ 22 ہزار 309 روپے کا فرق ہے۔

    بلوچستان میں کانسٹیبل کی تنخواہ 69 ہزار 885 جبکہ کےپی پولیس کانسٹیبل کی تنخواہ 69 ہزار 127 ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے اےایس آئی کی تنخواہ میں 345 روپے کا فرق ہے۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ کےپی اور بلوچستان میں سب انسپکٹر کی تنخواہ میں 1606 روپے کا فرق ہے، انسپکٹر کی تنخواہ میں 363، ڈی ایس پی، اے ایس پی کی تنخواہ میں 14 ہزار 540 روپے کا فرق ہے۔

    تنخواہوں کے حوالے سے دستاویز میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب اور سندھ کے پولیس اہلکاروں، افسران کی تنخواہیں بھی کےپی پولیس سے زیادہ ہیں۔

  • بلوچستان پولیس نے کرپشن کے ریکارڈ قائم دیئے

    بلوچستان پولیس نے کرپشن کے ریکارڈ قائم دیئے

    کوئٹہ: محکمہ پولیس بلوچستان کے مختلف اداروں میں کروڑ وں کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق محکمہ پولیس بلوچستان میں 95 کروڑ روپے کی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف آڈیٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ رپورٹ میں مجموعی طور پر42کروڑ روپےکی بے قاعدگیوں، گھپلوں کی نشاندہی کی گئی جبکہ بغیر اوپن ٹینڈر پولیس میں 24کروڑ 19 لاکھ روپے کے اخراجات کئے گئے۔

    محکمہ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کی مد میں 35کروڑ روپے کی وصولی نہیں کی گئی جبکہ ٹیکسز، ڈیوٹیز کی مد میں کٹوتی نہ کر کے 17 کروڑ 28 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

  • 200 سے زائد پولیس اہلکار نوکریوں  سے  برطرف

    200 سے زائد پولیس اہلکار نوکریوں سے برطرف

    کوئٹہ: بلوچستان میں 200 سے زائد پولیس اہلکاروں کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا، کانسٹیبل،ہیڈ کانسٹیبل اور اے ایس آئیز نوکریوں سے فارغ ہونے والوں میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ پولیس بلوچستان نے دوسو سے زائد پولیس اہلکاروں کو نوکریوں سے برخاست کردیا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اہلکاروں کو لاپرواہی غیر ذمہ داری اور مسلسل غیر حاضری رہنے پر نوکریوں سے بر خاست کیا گیا ہے۔

    کانسٹیبل،ہیڈ کانسٹیبل اور اے ایس آئیز نوکریوں سے فارغ ہونے والوں میں شامل ہیں جبکہ لورالائی، سبی، قلات، ژوب، نصیرآباد مکران اور کوئٹہ کے اہلکاروں کو فارغ کیا گیا ہے۔

  • صنم جاوید کو بلوچستان پولیس کے حوالے کر دیا گیا

    صنم جاوید کو بلوچستان پولیس کے حوالے کر دیا گیا

    اسلام آباد : رہنما پی ٹی آئی صنم جاوید بلوچستان پولیس کے حوالے کر دیا گیا، راہداری ریمانڈ کے بعد ان کو بلوچستان منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاویدکوبلوچستان پولیس کے حوالے کر دیا، انھیں کچھ دیرمیں جی الیون کچہری پیش کیا جائے گا ، جہاں بلوچستان پولیس ان کا راہداری ریمانڈ لے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ راہداری ریمانڈ کے بعد صنم جاوید کو بلوچستان منتقل کیا جائے گا، ان کی گرفتاری کیلئے اسلام آباد پولیس نے بلوچستان پولیس کی معاونت کی تھی۔

    رہنما پی ٹی آئی 2023 کے ایک مقدمے میں بلوچستان پولیس کومطلوب ہے ، ان کیخلاف کوئٹہ کے بجلی روڈ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج ہے، مقدمہ دہشتگردی سمیت 15 دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔

    بلوچستان پولیس نے گرفتاری کیلئے وفاقی پولیس سے مدد مانگی تھی۔

  • بلوچستان پولیس میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے

    بلوچستان پولیس میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے

    کوئٹہ: بلوچستان پولیس میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے کیے گئے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں عبدالحئی بلوچ کو ڈی آئی جی کوئٹہ اور اعتزاز گورائیہ کو ڈی آئی جی سی ٹی ڈی تعینات کردیا گیا، 10 ڈویژنز کے ڈی آئی جیز اور 21  اضلاع کے ایس ایس پیز کے تقرر و تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق محمد معروف ڈی آئی جی ژوب، نذیر احمد کرد ڈی آئی جی لورالائی اور وزیر خان ناصر کو ڈی آئی جی کے عہدے پر رخشان تعینات کردیا۔

    اس کے علاوہ محمد مراد کانگرو ایس ایس پی قلات، کیپٹن نوید عالم کو ایس ایس لسبیلہ تعینات کردیا گیا، آصف مستوئی کو ایس پی حب، حسین لہڑی کو خضدار کا ایس ایس بنا دیا گیا۔

    جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق عبدالعزیز جکھرانی ایس  پی خاران اور عبدالحفیظ کو جکھرانی ایس پی چاغی تعینات کردیا گیا۔

  • ’’بلوچستان پولیس کے جوانوں نے قربانی سے کبھی دریغ نہیں کیا‘‘

    ’’بلوچستان پولیس کے جوانوں نے قربانی سے کبھی دریغ نہیں کیا‘‘

    وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان پولیس کے جوانوں نے فرض کی راہ میں قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان پولیس کے شہدا کے لواحقین کو سلام پیش کرتا ہوں، پولیس کے افسران اور اہلکارصوبے کے ماتھے کا جھومر اور قوم کے ہیرو ہیں، صوبے کے جوانوں نے فرض کی راہ میں قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کیا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم سب ان کے ساتھ کھڑے ہیں، شہدا کی قربانیوں کے نتیجے میں ملک اور صوبے میں جلد دیرپا امن قائم ہوگا۔

    وزیرداخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرض کی راہ میں جانیں قربان کرنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتاہوں۔

    ضیا لانگو کے مطابق بلوچستان پولیس کے ایک ہزار سے زائد شہدا نے دوران ڈیوٹی جانوں کے نذرانے پیش کیے، ماؤں کو سلام پیش کرتا ہوں جنھوں نے اپنے لخت جگر وطن عزیز پر قربان کیے۔

    وزیر داخلہ بلوچستان کا کہنا تھا کہ شہدا کے خاندانوں کی بہترین ویلفیئر کے لیے ہمیشہ کوشش کی ہے۔

  • بلوچستان پولیس نے 25 فزیوتھراپسٹ گرفتار کر لیے

    بلوچستان پولیس نے 25 فزیوتھراپسٹ گرفتار کر لیے

    کوئٹہ: بلوچستان پولیس نے اپنے حقوق کے لیے دھرنے پر بیٹھے 25 فزیوتھراپسٹ گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پولیس نے 25 فزیوتھراپسٹ گرفتار کر لیے، فزیوتھراپسٹس 5 روز سے گورنر ہاؤس سے ملحقہ ریڈ زون میں دھرنے پر بیٹھے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فزیوتھراپسٹس پر کار سرکار میں مداخلت سمیت 10 دفعات پر مبنی مقدمہ درج کیا گیا ہے، اور انھیں عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ کوئٹہ میں بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے نمائندگان اور ممبر فزیوتھراپسٹس نے اپنے حقوق کے لیے دھرنا دے دیا ہے، بلوچستان پولیس کی جانب سے ان پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔

    تین دن قبل وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو سے دھرنے پر بیٹھے بلوچستان فزیوتھراپسٹس کے چیئرمین راشد رحمت نے ملاقات بھی کی تھی، وزیر اعلیٰ نے انھیں مسائل جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    بلوچستان کے ینگ فزیوتھراپسٹس حکومت بلوچستان سے پیڈ ہاؤس جاب کا مطالبہ کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر پختون خوا حکومت فزیوتھراپسٹس کو پیڈ ہاؤس جاب دے سکتی ہے تو بلوچستان حکومت کیوں نہیں؟

    ان کا مطالبہ ہے کہ تمام اضلاع میں فزیوتھراپسٹس کے لیے اسامیاں پیدا کی جائیں، اور بلوچستان کے تمام ٹرشی کیئر اور اسپتالوں میں فزیوتھراپی اور ری ہیبلیٹیشن سینٹرز قائم کیے جائیں۔

  • بلوچستان پولیس کاپنجاب سیف سٹی اتھارٹی سے تکنیکی معاونت لینے کا فیصلہ

    بلوچستان پولیس کاپنجاب سیف سٹی اتھارٹی سے تکنیکی معاونت لینے کا فیصلہ

    کوئٹہ: بلوچستان پولیس کے نے اپنے محکمے میں اصلاحات کے لیے پولیس کاپنجاب سیف سٹی اتھارٹی سےمددلینےکافیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب سیف سٹی پراجیکٹ اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اکبر ناصر خان نے کوئٹہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کوئٹہ میں سیف سٹی اتھارٹی کی پراجیکٹ سائٹ کا بھی معائنہ کیا۔

    اکبر ناصر خان نے اپنے اس دورے میں آئی جی بلوچستان معظم انصار ی اور سی سی پی او محمد زبیر سے ملاقات کی۔ ملاقاتوں میں طے پایا کہ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی صوبے کے مانیٹرنگ سسٹم اور کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کی تشکیل میں بلوچستان پولیس کی معاونت کرے گی ۔

    آئی جی بلوچستان نے 2 ماہ میں دونوں منصوبےمکمل کرنے کی سفارش کی ، پکار15کوبلوچستان تک پھیلانےکے لیے دونوں صوبائی حکومتیں باضابطہ معاہدہ کریں گی۔

    اس موقع پر اکبر ناصر خان کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب کی ہدایت پر بلوچستان پولیس کو معاونت فراہم کی جارہی ہے۔ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی بلوچستان پولیس کو ہر ممکن تکنیکی وتربیتی معاونت فراہم کرے گی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل خیبر پختونخواہ پولیس نے بھی پنجاب سیف سٹی اتھارٹی سے مدد لینے کافیصلہ کیا تھا، جس کے تحت پشاور کے مرکزی مقامات کی نگرانی سے لے کر شہر کی مانیٹرنگ اور شکایات کے نظام کو بہتر بنانے میں پنجاب سیف سٹی اتھارٹی خیبر پختونخواہ کی مدد کرے گی۔