Tag: بلوچستان کی خبریں

  • کوئٹہ: پولیس موبائل کے قریب دھماکا، ایک اہل کار شہید

    کوئٹہ: پولیس موبائل کے قریب دھماکا، ایک اہل کار شہید

    کوئٹہ: بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکا ہوا، جس میں ایک اہل کار شہید جب کہ 10 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ ایک بار پھر دہشت گردی کا شکار ہو گیا ہے، ڈبل روڈ پر ہونے والے دھماکے میں ایک اہل کار شہید ہو گیا، ترجمان سول اسپتال نے بتایا کہ دھماکے میں دس افراد زخمی ہوئے جنھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق شہر کے وسطی علاقے ڈبل روڈ پر اس وقت زور دار دھماکا ہوا جب پولیس کے ریپڈ رسپانس گروپ کی گاڑی اہل کاروں کو لے کر گزر رہی تھی، دھماکے کے نتیجے میں ایک اہل کار جاں بحق جب کہ چار اہل کاروں سمیت دس افراد زخمی ہو گئے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذرایع کے مطابق دھماکا موٹر سائیکل میں نصب بم سے ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا۔ دھماکے سے ایک رکشا اور 5 موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا، 4 گاڑیوں میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا، پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر دھماکے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کوئٹہ: مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ، 7 افراد جاں بحق

    تمام زخمیوں کو سول اسپتال کے ٹراما سینٹر میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔

    یاد رہے 16 اگست کو کوئٹہ، کچلاک میں مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا ہوا جس میں 7 افراد جاں بحق جب کہ 22 زخمی ہو گئے تھے۔

  • بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی نیوز کانفرنس، مشیر تعلیم کی برطرفی کا مطالبہ

    بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی نیوز کانفرنس، مشیر تعلیم کی برطرفی کا مطالبہ

    کوئٹہ: بلوچستان کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ جام کمال سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشیر تعلیم کو فوری بر طرف کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے نیوز کانفرنس کی، اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان نے کہا کہ ہم نے محکمہ تعلیم میں بھرتیوں میں بے ضابطگیوں پر آواز اٹھائی ہے، سب سے زیادہ نا انصافی بلوچستان میں ہو رہی ہے۔

    صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما ملک سکندر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ جام کمال کو محکمہ تعلیم میں تعیناتیاں کالعدم قرار دینی چاہیے تھیں۔

    بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے کہا صوبے میں ہر 2 ماہ بعد سیکریٹری تبدیل ہوتے ہیں، ایسی صورت حال میں شفافیت کیسے ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان اسمبلی: مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف اپوزیشن کا علامتی واک آوٹ

    بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما ثنا اللہ بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان مایوس ہیں، صوبے میں اپوزیشن کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے، بلوچستان کی سیاسی ساخت کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

    پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما نصراللہ زیرے نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں 3 خواتین کو چوکیدار بھرتی کیا گیا ہے، خواتین رات کے وقت کیسے چوکیداری کر سکتی ہیں، وزیر اعلیٰ مشیر تعلیم کو فوری بر طرف کریں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں پر کمیٹی نہ بنانے پر بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے علامتی واک آوٹ کیا تھا۔

  • چمن دھماکا سیکورٹی اداروں کے حوصلے پست کرنے کی بزدلانہ کوشش ہے: وزیر داخلہ

    چمن دھماکا سیکورٹی اداروں کے حوصلے پست کرنے کی بزدلانہ کوشش ہے: وزیر داخلہ

    اسلام آباد: وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ چمن دھماکا سیکورٹی اداروں کے عزم اور حوصلے کو پست کرنے کی بزدلانہ کوشش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ نے چمن دھماکے کو بزدلانہ کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں جانی و مالی نقصان پر سخت افسوس ہے، حملے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

    انھوں نے چمن دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ملک دشمن عناصر خوف زدہ ہیں کہ چمن میں معمولاتِ زندگی بہتر ہو رہے ہیں، ہم تجارت سے لے کر بارڈر سیکورٹی کا کام یقینی بنائیں گے۔

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا اس قسم کے بزدلانہ اقدام کو رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، بلوچستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے والی ہر سازش کا مقابلہ کریں گے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی چمن دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

    تازہ ترین:  چمن دھماکا، جے یو آئی کے رہنما مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں‌ بحق

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا دہشت گردی میں ملوث عناصر کو فوری قانون کی گرفت میں لایا جائے، دھماکے کے زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا نے کہا ہم شہید ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا انسانیت اور مذہب کے منافی فعل ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ انھیں چمن دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان پر دکھ ہے، زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا گو ہیں۔

    واضح رہے کہ آج صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا محمد حنیف کے قافلے پر دھماکا کیا گیا، جس کے نتیجے میں مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوئے۔

  • گوادر: یوم سیاہ پر ریلی، شرکا نے مودی کا پتلا،  بھارتی پرچم نذر آتش کر دیا

    گوادر: یوم سیاہ پر ریلی، شرکا نے مودی کا پتلا، بھارتی پرچم نذر آتش کر دیا

    گوادر: بھارت کے یوم آزادی پر بلوچستان کے شہر گوادر میں بھی کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے یوم سیاہ منایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر میں سول سوسائٹی کی جانب سے کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے طور یوم سیاہ منایا گیا اور ریلی نکالی گئی۔

    ریلی سے مقامی رہنماؤں نے خطاب کیا، ریلی کے شرکا نے مختلف شاہراہوں کا گشت کیا اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    گوادر میں نکالی گئی ریلی کے شرکا نے پریس کلب کے سامنے پہنچ کر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا پتلا اور بھارتی پرچم بھی نذر آتش کیا۔

    ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے میر ارشد کلمتی نے کہا کہ کشمیریوں سے ہمارا روحانی رشتہ ہے ہر محاذ پر بلوچستان کے عوام کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کے یوم آزادی پر پاکستان بھر میں یوم سیاہ، سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں

    مقررین نے کہا کہ انڈیا نے اپنے جارحانہ عزائم کی تسکین کے لیے بلوچستان میں کشت و خون کا بازار گرم کرنا چاہا لیکن پاک فوج نے بلوچستان کے عوام کے ساتھ مل کر اسے نا کام بنا دیا۔

    خیال رہے کہ آج بھارتی یوم آزادی پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، جو کشمیریوں کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کے لیے ہے۔

    پاکستان میں سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں کیا گیا، جب کہ شاہراہ دستور پر سیاہ جھنڈے لہرائے گئے، جن عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں کیا گیا ان میں ایوان صدر، وزیر اعظم آفس، سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ ہاؤس شامل ہیں۔

    ملک میں صوبائی حکومتوں نے بھی آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا تھا۔

  • پاکستان کی ترقی سے خوف زدہ بھارت کشمیر کا مسئلہ لے آیا: جام کمال

    پاکستان کی ترقی سے خوف زدہ بھارت کشمیر کا مسئلہ لے آیا: جام کمال

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کی ترقی سے خوف زدہ ہے اس لیے وہ کشمیر کا مسئلہ لے آیا ہے۔

    اسمبلی سے خطاب میں جام کمال کا کہنا تھا کہ آج کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کا دن ہے، حکومت اور عوام نے ہمیشہ کشمیریوں کا ساتھ دیا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2 لاکھ کشمیری اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کر چکے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے امریکی جمہوریت کو مجبور کیا، ٹرمپ کی پیش کش ہماری بہترین خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔

    جام کمال کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ بھی پاکستان کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا

    وزیر اعلی نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کش مکش سے متعلق کہا کہ سیاست جذبات سے چل سکتی ہے مگر حکومتیں نہیں، فیصلہ کرتے وقت مستقبل کا نہیں سوچا جاتا جس سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے، حکومت اور اپوزیشن کی لڑائی میں عوام متاثر ہوتے ہیں۔

    انھوں نے ریکوڈک مسئلے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت بتائے گا کہ ریکوڈک کنٹریکٹ کینسل کرنا درست تھا یا نہیں۔

    دریں اثنا، صوبائی اسمبلی میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اظہار خیال کے بعد بی این پی کے ثنا بلوچ کھڑے ہوئے، تاہم پینل آف چیئرمین نے ثنا بلوچ کو اظہار خیال سے روک دیا جس پر حکومتی اراکین اور اپوزیشن اراکین کے درمیان شور شرابا ہوا۔

    بعد ازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

  • کوئٹہ: سٹی تھانے کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق، 28 زخمی

    کوئٹہ: سٹی تھانے کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق، 28 زخمی

    کوئٹہ: بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے علاقے سٹی تھانے کے قریب لیاقت بازار میں دھماکا ہوا ہے جس میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 28 افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے لیاقت بازار میں سٹی تھانے کے قریب دھماکے میں پانچ افراد جاں بحق جب کہ بچوں اور خواتین سمیت 28 زخمی ہو گئے ہیں۔

     بتایا گیا ہے کہ زخمیوں میں ایڈیشنل ایس ایچ او بھی شامل ہیں جنھیں ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔ جاں بحق افراد میں 2 پولیس اہل کار بھی شامل ہیں۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ سیکورٹی اہل کاروں نے دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

    پولیس کے مطابق دھماکے میں پولیس کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، آس پاس کھڑی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی دھماکے سے نقصان پہنچا۔

    ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کر کے اسے پولیس موبائل کے قریب کھڑا کیا گیا تھا۔

    ڈی آئی جی عبد الرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں جلد پیش رفت ہوگی، دھماکے میں ایڈیشنل ایس ایچ او شفاعت علی شدید زخمی ہیں۔

  • ریکوڈک سے متعلق فیصلے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں: بلوچستان حکومت

    ریکوڈک سے متعلق فیصلے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں: بلوچستان حکومت

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے ریکوڈک کے حوالے سے عالمی ثالثی ادارے کے فیصلے پر مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کا بہ غور جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ ریکوڈک سے متعلق عالمی ثالثی ادارے کے فیصلے کے مختلف پہلوؤں کا بہ غور جائزہ لے رہے ہیں۔

    ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ قانونی ٹیم نے ریکوڈک کیس کے دوران وفاق اور صوبائی حکومتوں کے مؤقف کا دفاع کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف فیصلے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر آیندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ سرمایہ کاری کے تنازعات کے حل کے لیے قایم بین الاقوامی عدالت نے سات سال پرانے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریکوڈک کیس: پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

    گزشتہ روز انٹرنیشنل کورٹ آف سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیتھیان کاپر کمپنی کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔ جس میں 4.08 ارب ڈالر ہرجانہ اور 1.87 ارب ڈالر سود ہے۔

    پاکستان پر ہرجانہ ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کے باعث عاید کیا گیا ہے، کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا، تاہم سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے 2011 میں ریکوڈک معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔

    ٹیتھیان کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم نے مائننگ کے لیے 22 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی، 2011 میں اچانک مائننگ لیز روک دی گئی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان ہرجانے کے فیصلے کو چیلنج کرے گا، اس سلسلے میں جلد اپیل دائر کی جائے گی۔

  • بلوچستان میں بجلی کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت کے اہم فیصلے

    بلوچستان میں بجلی کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت کے اہم فیصلے

    اسلام آباد: صوبہ بلوچستان میں بجلی کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے اہم فیصلے کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بلوچستان کے تمام فیڈرز پر 3 گھنٹے اضافی بجلی فراہم کی جائے گی۔

    آج وزیر اعظم آفس میں بلوچستان میں بجلی کے مسائل سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کئی فیصلے کیے گئے، بلوچستان کے تمام فیڈرز پر 3 گھنٹے اضافی بجلی فراہم کیے جانے کا بھی فیصلہ ہوا، اضافی بجلی کی فراہمی 3 ماہ تک جاری رہے گی۔

    3 ماہ میں بلوچستان کے بجلی مسائل کے حل کے لیے جامع اقدامات کیے جائیں گے، بلوچستان میں نصب 29500 ٹیوب ویلز کو بجلی سے شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان کا 419 ارب روپے سے زائد کا بجٹ ایوان میں پیش

    وزیر توانائی عمر ایوب اپنی ٹیم کے ہم راہ اگلے ماہ بلوچستان کا دورہ کریں گے، جہاں وہ صوبے میں بجلی مسائل کے حل کے لیے اقدامات کا خود جائزہ لیں گے۔

    اجلاس میں وزیر دفاع پرویز خٹک، ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری، وزیراعظم کے مشیر محمد شہزاد ارباب، وزیر توانائی عمر ایوب خان، جہانگیر ترین ،وفاقی وزیر زبیدہ جلال اور ایم این خالد مگسی سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

    خیال رہے کہ بلوچستان کے صوبائی بجٹ میں صنعت اور توانائی کے لیے مشترکہ طور پر 19 ارب 7 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

  • بلوچستان کا 419 ارب روپے سے زائد کا بجٹ ایوان میں پیش

    بلوچستان کا 419 ارب روپے سے زائد کا بجٹ ایوان میں پیش

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کا 419 ارب روپے سے زائد کا بجٹ ایوان میں پیش کر دیا گیا، بجٹ خسارہ 47 ارب روپے سے زائد رکھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں صوبائی بجٹ وزیر خزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی نے پیش کیا، مجموعی طور پر بجٹ 419 ارب روپے سے زائد کا ہے۔

    بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ غیر ترقیاتی بجٹ 291 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

    میر ظہور بلیدی نے کہا کہ بجٹ پیش کرنا صوبائی حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، بلا سود قرضوں کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے، موجودہ حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    تعلیم


    بجٹ میں تعلیم کے لیے 60 ارب، امن و امان کے لیے 44 ارب 70 کروڑ، صحت کے لیے 26 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    ساتھ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ محکمہ تعلیم میں 1057 اسامیاں پیدا کی جائیں گی، 130 نئے پرائمری اسکول تعمیر کیے جائیں گے،جامعات کے لیے یونی ورسٹی فنانس کمیشن قایم کیا جائے گا، جب کہ انٹر کالجز کو ڈگری کالجز کا درجہ دینے کے لیے 445 ملین خرچ کیے جا چکے ہیں۔

    صحت


    صوبائی بجٹ میں صحت کے لیے 26 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، وزیر خزانہ نے بتایا کہ محکمہ صحت میں 1019 نئی اسامیاں نکالی جا رہی ہیں۔

    حادثات میں جانیں بچانے کے لیے ٹراما سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا، کینسر کے مریضوں کے لیے فنڈز، دل کے امراض کے لیے رقم مختص کی جائے گی، خضدار بولان میڈیکل کمپلیکس کے لیے 180 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    ترقیاتی بجٹ


    بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ غیر ترقیاتی بجٹ 291 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

    پانی کے منصوبوں کے لیے 28 ارب روپے، کھیل و ثقافت اور سیاحت کے لیے 3 ارب 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ غیر ملکی تعاون سے 7 ارب 56 کروڑ روپے کے منصوبے بجٹ کا حصہ ہیں، صوبائی پی ایس ڈی پی 100 ارب 57 کروڑ روپے ہے ، وفاقی ترقیاتی گرانٹ سے 18 ارب 21 کروڑ روپے کے منصوبے شروع ہوں گے۔

    دیگر شعبے


    بلوچستان کے صوبائی بجٹ میں صنعت اور توانائی کے لیے 19 ارب 7 کروڑ، لائیو اسٹاک، جنگلات کے لیے 2 ارب 98 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

    محصولات


    صوبائی وزیر خزانہ کے مطابق صوبے کی اپنی آمدنی 34 ارب روپے ہے، وفاق سے محصولات کی مد میں 319 ارب روپے ملیں گے، جب کہ وفاق اور صوبے کے کل محصولات میں ملنے والی رقم 358 ارب روپے ہے۔

  • بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں کا کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

    بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں کا کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں نے کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا، اپوزیشن لیڈر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 17 مئی کو شٹر ڈاؤن اور احتجاجی مظاہرہ ہوگا۔

    بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہڑتال مہنگائی، ترقیاتی بجٹ کے لیپس، اور بد امنی کے خلاف کی جا رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا 80 فی صد ترقیاتی بجٹ لیپس ہو گیا، بارشوں سے نقصانات کے ازالے کے لیے کوئی پیکیج نہیں دیا گیا۔

    ملک سکندر نے کہا آئندہ مالی سال کے ترقیات بجٹ سے بھی کوئی توقع نہیں، این ایف سی ایوارڈ ابھی تک لٹکا ہوا ہے، صوبے میں امن و امان دن بدن خراب ہوتا جا رہا ہے، اس تناظر میں اپوزیشن نے مل کر ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان کی آمدن 15 ارب اور خرچ 350 ارب روپے ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

    خیال رہے کہ یکم مئی کو وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا تھا کہ صوبے میں مالی بحران کا خدشہ ہے، بلوچستان کی آمدن صرف 15 ارب روپے ہے جب کہ ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ 350 ارب روپے کا ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں منی مارکیٹ کے قریب دھماکا ہوا جس کے نتیجے 4 پولیس اہل کار شہید اور 12 افراد زخمی ہوئے۔