Tag: بلوچستان کی خبریں

  • ایف سی بلوچستان کے تحت پہلی راشد جان شہید بادینی فٹبال چیمپئن شپ

    ایف سی بلوچستان کے تحت پہلی راشد جان شہید بادینی فٹبال چیمپئن شپ

    نوشکی: پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ پہلی راشد جان شہید بادینی فٹ بال چیمپئن شپ کا فائنل مقابلہ آج بلوچستان کے علاقے نوشکی میں کھیلا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ ضلع نوشکی میں پہلا راشد جان شہید بادینی فٹ بال چیمپئن شپ ٹورنامنٹ کھیلا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق نوشکی میں چیمپئن شپ کا آغاز ایف سی بلوچستان نے کیا۔

    فٹ بال چیمپئن شپ کے فائنل میں میچ میں یونس طیب کلب کلی مینگل نے یونس شہزاد کلب کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کر لی۔


    یہ بھی پڑھیں:  اے 100پاک فوج آرٹلری کور کے راکٹ سسٹم میں شامل، آرمی چیف کی مبارکباد


    آئی ایس پی آر کے اعلامیے کے مطابق 4 ہفتے تک جاری رہنے والے ٹورنامنٹ میں 86 ٹیموں نے حصہ لیا، میچ کو ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے دیکھا۔

    بلوچ نوجوانوں کے لیے صحت مند سرگرمیوں کے انعقاد پر عوام نے پاک فوج اور ایف سی کو خراج تحسین پیش کیا۔

  • بلوچستان حکومت اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں قرض اور امداد کا معاہدہ طے

    بلوچستان حکومت اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں قرض اور امداد کا معاہدہ طے

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت اور ایشائی ترقیاتی بینک میں قرض اور امداد کا معاہدہ طے ہوا ہے، بینک حکومت کو 14 ارب روپے قرض دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرِ اطلاعات نے کہا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک بلوچستان حکومت کو 14 ارب روپے قرض اور 70 کروڑ روپے کی امداد دے گا۔

    [bs-quote quote=”منصوبہ قحط سالی سے نمٹنے کے لیے حکومتی پلان کا حصہ ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”صوبائی وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

    بلوچستان کے وزیرِ اطلاعات کا کہنا ہے کہ ترقیاتی بینک کے ساتھ قرض اور امداد کا منصوبہ قحط سالی سے نمٹنے کے لیے حکومتی پلان کا حصہ ہے۔

    وزیرِ اطلاعات ظہور احمد بلیدی نے بتایا کہ قرض کی ادائیگی 25 سال میں کی جائے گی، منصوبے کے ذریعے 50 ہزار ایکٹر زرعی زمین قابلِ کاشت بنائی جائے گی۔

    خیال رہے کہ دو ہفتے قبل محکمۂ صحت کی جانب سے غذائی کمی کے عنوان پر منعقدہ مشاورتی سیمینار میں ماہرین نے بلوچستان میں غذائی کمی کے مسئلے کو سنگین قرار دے دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ماہرین نے بلوچستان میں غذائی کمی کے مسئلے کو سنگین قرار دے دیا


    صوبائی وزیرِ صحت نصیب اللہ مری کا کہنا تھا کہ صوبے میں غذائی قلت کا مسئلہ سنگین ہے، نیوٹریشن پروگرام کو دور دراز علاقوں تک لے کر جائیں گے، بلوچستان میں غذائی قلت پر توجہ نہ دی گئی تو افریقی ممالک جیسے حالات پیدا ہو جائیں گے۔

    حکام کی جانب سے پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2 سال میں بلوچستان میں 4 لاکھ بچوں کی اسکریننگ کی گئی، 4 لاکھ میں سے 31 ہزار 450 بچے غذائی قلت کا شکار نکلے، جب کہ 18 ہزار 203 بچوں کو طبی سہولتیں فراہم کی گئیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال گیارہ دسمبر کو بھی خیبر پختونخوا کی سٹرکوں کی ازسر نو تعمیر اور مرمت پر خرچ کرنے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے سات کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کے قرضے کی منظوری دی تھی۔

  • کوئٹہ: بجلی، گیس کے تیز چلنے والے میٹرز کے خلاف قرارداد پیش

    کوئٹہ: بجلی، گیس کے تیز چلنے والے میٹرز کے خلاف قرارداد پیش

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بجلی اور گیس کے تیز چلنے والے میٹرز کے خلاف قرارداد پیش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد پیش کی گئی ہے جس میں بجلی اور گیس کے تیز چلنے والے میٹرز کو سنگین مسئلہ قرار دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”بلوچستان میں نصب بجلی اور گیس کے میٹرز دیگر صوبوں سے مسترد شدہ ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”قرارداد”][/bs-quote]

    قرارداد اے این پی کے انجینئر زمرک اچکزئی و دیگر نے پیش کی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی صوبے کے عوام کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، بلوچستان میں نصب بجلی اور گیس کے میٹرز دیگر صوبوں سے مسترد شدہ ہیں۔

    زمرک اچکزئی کا کہنا تھا کہ واپڈا اور گیس کمپنی نے نقصانات پورے کرنے کے لیے تیز چلنے والے مسترد شدہ میٹر یہاں لگا دیے ہیں، میٹرز کی جانچ پڑتال کے لیے صوبائی حکومت مستند لیبارٹری کا قیام یقینی بنائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان کے حقوق کے تحفظ کی خاطر لگائے گئے منصوبوں کا خیرمقدم کریں گے: جام کمال


    دریں اثنا گیس اور بجلی کے تیز رفتار میٹروں کی تنصیب کی عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے کیسکو کے سربراہ اور سوئی سدرن کے ایم ڈی کو 3 جنوری کو طلب کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے گوادرشپنگ یارڈ کے مجوزہ منصوبے سے متعلق اجلاس میں کہا تھا کہ صوبے کے حقوق کے تحفظ کی خاطر لگائے گئے منصوبوں کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

    بلوچستان سے متعلق ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2018 میں صوبے کو معمول سے نہایت کم بارشوں کے باعث متعدد علاقوں میں شدید خشک سالی کا سامنا رہا۔

  • ماہرین نے بلوچستان میں غذائی کمی کے مسئلے کو سنگین قرار دے دیا

    ماہرین نے بلوچستان میں غذائی کمی کے مسئلے کو سنگین قرار دے دیا

    کوئٹہ: محکمۂ صحت کی جانب سے غذائی کمی کے عنوان پر منعقدہ مشاورتی سیمینار میں ماہرین نے بلوچستان میں غذائی کمی کے مسئلے کو سنگین قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ صحت نصیب اللہ مری نے کہا کہ صوبے میں غذائی قلت کا مسئلہ سنگین ہے، نیوٹریشن پروگرام کو دور دراز علاقوں تک لے کر جائیں گے۔

    [bs-quote quote=”چار لاکھ میں سے 31 ہزار 450 بچے غذائی قلت کا شکار نکلے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسکریننگ رپورٹ”][/bs-quote]

    نصیب اللہ مری نے کہا ’بلوچستان میں غذائی قلت پر توجہ نہ دی گئی تو افریقی ممالک جیسے حالات پیدا ہو جائیں گے۔‘

    قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے انسانی ترقی پر وسائل خرچ نہیں کیے۔

    قاسم سوری نے ماں اور بچے کی غذائی قلت ملک کا سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کو معاشرے میں نظر انداز کیا گیا، غذائی قلت دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان میں آلودہ پانی سے متعلق کیس: 2 ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت


    دریں اثنا حکام کی جانب سے پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ 2 سال میں بلوچستان میں 4 لاکھ بچوں کی اسکریننگ کی گئی، 4 لاکھ میں سے 31 ہزار 450 بچے غذائی قلت کا شکار نکلے، جب کہ 18 ہزار 203 بچوں کو طبی سہولتیں فراہم کی گئیں۔

    واضح رہے غذائی قلت اور مہلک بیماروں کے شکار سینکڑوں بچے صوبۂ سندھ کے علاقے تھر میں بھی نا کافی سہولیات کے باعث جاں بحق ہو جاتے ہیں تا ہم چاہے سندھ ہو یا بلوچستان حکومت، ان وبائی امراض اور غذائی قلت پر تا حال قابو نہیں پا سکی ہے۔

  • بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ سی پیک میں گوادر کی وجہ سے صوبے کی اہمیت بڑھی، بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں سی پیک سے بلوچستان میں بے روزگاری اور پس ماندگی میں کمی آئے گی۔

    [bs-quote quote=”گوادر پورٹ، حب کو منصوبے نکال دیں تو بلوچستان کا شیئر سی پیک میں ایک فی صد رہ جاتا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جام کمال” author_job=”وزیر اعلیٰ بلوچستان”][/bs-quote]

    جام کمال نے کہا کہ ماضی میں سی پیک کے فیصلے کہیں اور ہوتے تھے، ہماری حکومت میں پہلی بار سی پیک سے متعلق اجلاس کوئٹہ میں ہوا۔

    انھوں نے مزید کہا ’سی پیک منصوبے میں بلوچستان کا مالیاتی شیئر صرف ساڑھے 4 فی صد ہے، گوادر پورٹ، حب کو منصوبے نکال دیں تو بلوچستان کا شیئر ایک فی صد رہ جاتا ہے۔‘

    وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ انھوں نے جب حکومت سنبھالی تو معلوم ہوا کہ سی پیک میں مزید کسی منصوبے کی گنجائش نہیں، ماضی میں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کو کچھ نہیں ملا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سی پیک بلوچستان میں خوش حالی لائے گا:‌ وزیراعظم عمران خان


    جام کمال نے اسمبلی اجلاس میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ’فیڈرل پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام) میں بلوچستان کا شیئر صرف ساڑھے 3 فی صد ہے، این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ 9 فی صد ہے، 5 سال میں 5 ہزار میں سے صرف 350 ارب روپے خرچ ہوئے۔‘

    انھوں نے کہا کہ وفاقی ملازمتوں میں بھی ہمیشہ بلوچستان کو نظر انداز کیا گیا، بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔

  • بلوچستان میں دہشت گردی کی سرپرستی بھارت کر رہا ہے: سراج الحق

    بلوچستان میں دہشت گردی کی سرپرستی بھارت کر رہا ہے: سراج الحق

    کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی بھارت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے، کشمیر میں بھارتی بربریت کے باعث ہزاروں نوجوان شہید ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور خوش حالی پاکستان کی ترقی اور خوش حالی ہے، بلوچستان کو اللہ نے معدنیات سے نوازا ہے۔

    [bs-quote quote=”بلوچستان کا بڑا حصہ خشک سالی سے متاثر ہے، تدارک نہ ہوا تو بلوچستان کے رہنے والے نقل مکانی پر مجبور ہوں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سراج الحق” author_job=”امیر جماعت اسلامی پاکستان”][/bs-quote]

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ بلوچستان ہر لحاظ سے ملک کے لیے بہت اہم ہے، آج تک کسی حکومت نے بلوچستان سے وعدے پورے نہیں کیے، شدید سردی میں بھی بلوچستان کے باسیوں کو گیس دستیاب نہیں ہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا ’معدنیات سے مالا مال صوبہ ظالم سرکار اور ظالم سردار نے پس ماندہ رکھا، امرا کے بچے باہر اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں، بلوچستان کے مقامی افراد کے بچوں کو بنیادی تعلیم میسر نہیں۔‘

    انھوں نے مزید کہا ’بلوچستان کا بڑا حصہ خشک سالی سے متاثر ہے، تدارک نہ ہوا تو بلوچستان کے رہنے والے نقل مکانی پر مجبور ہوں گے، پرویز مشرف کے دور میں کوئٹہ کے لیے پانی کے منصوبے کا اعلان ہوا جس پر تا حال عمل در آمد نہ ہو سکا۔‘

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان میں بڑے پیمانے کی کرپشن پر نیب کی کوئی نظر نہیں، وزیرِ اعلی بلوچستان نے اعتراف کیا کہ 4 ماہ میں تبدیلی نہیں آ سکی، پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے، شہریوں میں خوف وہراس


    انھوں نے کہا کہ سی پیک کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کے عوام کو ہونا چاہیے، گوادر کے ماہی گیروں کو خطرات لا حق ہیں، حکومت تدارک کرے، سی پیک میں بلوچستان کےلیے ترقیاتی منصوبوں کو پھر شامل کیا جائے۔

    انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ غیر مسلم شراب پر پابندی کا بل لاتا ہے، لیکن مسلمان مخالفت کرتے ہیں، اپوزیشن ہو یا حکومت سب کا احتساب ہونا چاہیے، مدینے کی ریاست کی طرف قدم اٹھائیں گے تو ہم حمایت کریں گے۔

  • کالعدم بی آر اے کا اہم کمانڈر ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل

    کالعدم بی آر اے کا اہم کمانڈر ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل

    کوئٹہ: ایف سی بلوچستان کو ایک بڑی کام یابی مل گئی، کالعدم بی آر اے کا اہم کمانڈر ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے سبزہ زار میں منعقدہ تقریب میں کالعدم تنظیم بلوچستان ریپبلکن آرمی کے اہم کمانڈر سمیت 70 سے زائد عسکریت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے۔

    [bs-quote quote=”بزدل کمانڈر بھارت کی گود میں بیٹھ کر عیاشی کر رہے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”عسکریت پسند کمانڈر”][/bs-quote]

    سینیٹر انوار الحق نے عسکریت پسندوں کے ہتھیار ڈالنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھٹکے نوجوان واپس آئیں گلے لگائیں گے، امن بلوچستان کے تمام سیکورٹی اداروں کی قربانیوں کا نتیجہ ہے، کالعدم تنظیمیں لوگوں کو دست و گریباں کرا رہی ہیں۔

    سابق صوبائی وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں بھارتی مداخلت کلبھوشن کی صورت ثابت ہو چکی ہے، بڑی تعداد میں مزید فراری قومی دھارے میں شامل ہوں گے، بھٹکے ہوئے نوجوانوں کو ورغلایا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان: 265 عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل


    دریں اثنا سابق عسکریت پسند کمانڈر دران مری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ با عزت واپسی یقینی بنانے پر حکومت کا شکر گزار ہوں، ہم اب اپنے ملک کے دفاع کے لیے لڑیں گے، بزدل کمانڈر بھارت کی گود میں بیٹھ کر عیاشی کر رہے ہیں۔

    یاد رہے دو ماہ قبل بھی بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے 265 عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے تھے، عسکریت پسندوں نے اس موقع پر قومی تعمیر و ترقی کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

  • اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے عہدہ چھوڑنے کا عندیہ دے دیا

    اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے عہدہ چھوڑنے کا عندیہ دے دیا

    کوئٹہ: اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبد القدوس بزنجو نے عہدہ چھوڑنے کا عندیہ دے دیا، جلد ہی دوستوں سے مشاورت کے بعد استعفیٰ گورنر کو بھیج دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبد القدوس بزنجو نے اسپیکر شپ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا، ان کا کہنا ہے کہ بہ حیثیت اسپیکر اور پارٹی رہنما ہر معاملے میں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”عبد القدوس بزنجو مستعفی ہونے کا کہہ کر فنڈز اور سیاسی مفاد چاہتے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”ذرائع”][/bs-quote]

    دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ عبد القدوس بزنجو مستعفی ہونے کا کہہ کر فنڈز اور سیاسی مفاد چاہتے ہیں، اور پسندیدہ افراد کو وزیرِ اعلیٰ کا معاونِ خصوصی بنانے کے خواہاں ہیں۔

    قدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ وہ ایم پی اے رہ کر صوبے اور عوام کی بہتر خدمت کر سکتے ہیں، اسپیکر کا عہدہ رکھ کر صوبے پر بوجھ نہیں بننا چاہتے۔

    اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے مزید کہا کہ وہ جلد اس سلسلےمیں پریس کانفرنس کر کے حقائق عوام کے سامنے پیش کریں گے، عہدے معنی نہیں رکھتے اپنے عوام کی خدمت پر یقین ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  اسپیکر بلوچستان اسمبلی کی چینی سفیر سے ملاقات، سی پیک پر گفتگو


    یاد رہے کہ 16 اگست بلوچستان عوامی پارٹی اور 6 جماعتوں کے مشترکہ امیدوار عبد القدوس بزنجو نے اسپیکر جب کہ تحریکِ انصاف کے امیدوار سردار بابر موسیٰ خیل نے ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب جیت کر عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

  • کوئٹہ کی زمین 150 سینٹی میٹر دھنس گئی، لاکھوں افراد پر مشتمل آبادی کے لیے خطرے کی گھنٹی

    کوئٹہ کی زمین 150 سینٹی میٹر دھنس گئی، لاکھوں افراد پر مشتمل آبادی کے لیے خطرے کی گھنٹی

    کوئٹہ: بلوچستان کے صوبائی دار الحکومت کی زمین 150 سینٹی میٹر دھنس گئی، جو لاکھوں افراد پر مشتمل آبادی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کی زمین 150 سینٹی میٹر بیٹھ گئی ہے، زمین میں پڑنے والی دراڑیں بڑھتی جا رہی ہیں‘ ایک سرکاری اسکول کی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    [bs-quote quote=”ہزار گنجی کے قریب زمین میں 2008 میں پڑنے والی دراڑ مزید بڑھ گئی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے منظور احمد نے رپورٹ دی ہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی کے قریب زمین میں 2008 میں پڑنے والی دراڑ مزید بڑھ گئی ہے جس سے ورکرز ماڈل ہائر سیکنڈری اسکول کی عمارت دھنستی جا رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق عمارت کا مشرقی حصہ خستہ حال ہو گیا ہے، 6 سے زائد کمروں کی دیواریں چھتوں سے الگ ہو گئی ہیں، جب کہ طلبہ کے لیے متبادل انتظام تا حال نہیں ہوا۔

    زمین میں پڑنے والی دراڑ اور عمارت کی خستہ حالی کی وجہ سے اسکول میں زیرِ تعلیم 1 ہزار سے زائد طلبہ کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دراڑ صرف ایک ہزار طلبہ نہیں بلکہ شہر کی لاکھوں افراد پر مشتمل آبادی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے، کیوں کہ یہ کوئٹہ کی زمین دھنسنے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے، جس کی خبر اے آر وائی نیوز 3 سال پہلے دے چکا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کوئٹہ : سریاب کے علاقے میں اچانک زمین بیٹھنا شروع ہوگئی


    کوئٹہ کی زمین کے نقل و حرکت پر تحقیق کرنے والے پروفیسر دین محمد کاکڑ کا کہنا ہے کہ جی پی ایس سے زمین کے 150 سینٹی میٹر تک نیچے بیٹھنے کا ڈیٹا موصول ہوا ہے، جس سے دراڑ میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    ملکی اور غیر ملکی ماہرین کی جدید تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زیرِ زمین پانی بے دریغ نکالا جا رہا ہے، جس سے تہہ میں خلا پیدا ہوگیا ہے جس سے زمین دھنس رہی ہے اور یہ زلزلے کی صورت میں بھی دگنی تباہی کا باعث ہو سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ زیرِ زمین پانی نکالنے کے عمل کو فوری روکا جائے۔

  • کوئٹہ: ڈاکٹروں کی سنگین غفلت، لڑکی زندگی بھر کے لیے معذور

    کوئٹہ: ڈاکٹروں کی سنگین غفلت، لڑکی زندگی بھر کے لیے معذور

    کوئٹہ: اپینڈکس کے آپریشن کے دوران ڈاکٹروں کی سنگین غفلت کے باعث لڑکی زندگی بھر کے لیے یورین بیگ کی محتاج ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ڈاکٹروں نے لڑکی کے آپریشن کے دوران دوہری غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یورین کی نالی کاٹ دی اور مریضہ کے پیٹ میں نیڈل بھی چھوڑ دی۔

    [bs-quote quote=”ڈاکٹروں نے آپریشن کے دوران مریضہ کے پیٹ میں سوئی بھی چھوڑ دی تھی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث 17 سال کی یاسمین عمر بھر کے لیے یورین بیگ کی محتاج ہو گئی، والد نے بیٹی کے علاج کے لیے گھر تک بیچ دیا۔

    بروری روڈ کی رہائشی طالبہ یاسمین کو ایک سال قبل اپینڈکس کی سرجری کروانی پڑی تو بی ایم سی کے ڈاکٹروں سے رجوع کیا جہاں آپریشن کروانے کے بعد وہ آج تک تکلیف سے دوچار ہے۔

    بی ایم سی کے ڈاکٹرز کی غفلت کا انکشاف اس وقت ہوا جب یاسمین کو تشویش ناک حالت میں کراچی منتقل کیا گیا، یاسمین کے والد نے غربت میں اب تک اس کے علاج پر لاکھوں روپے خرچ کیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم عمران خان کا کوئٹہ میں کینسر اسپتال بنانے کا اعلان


    یاسمین کے والد محمد سلیمان نے بتایا کہ دوبارہ رابطہ کرنے پر متعلقہ ڈاکٹرز کا رویہ زیادہ مایوس کن تھا، انھوں نے بیٹی کی صحت کے ساتھ کھیلنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔