Tag: بلوچستان کی خبریں

  • بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، وفاق ساتھ دے، جام کمال

    بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، وفاق ساتھ دے، جام کمال

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ ہم بڑی پارٹی ہیں، بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہمارا ہے، وفاق ہمارا ساتھ دے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے بی اے پی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران کیا، انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے لیے وفاق کے ساتھ ہونا ضروری ہے۔

    جام کمال نے کہا ’ہم نے کوئٹہ میں بڑی جماعتوں کا مقابلہ کیا، بہت ساری جگہوں پر امید کے مطابق نتائج نہیں آئے، عمران خان کے ساتھ اچھے طریقۂ کار کے ساتھ چلیں گے۔‘

    رہنما بلوچستان عوامی پارٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 آزاد امیدواروں نے بی اے پی کو جوائن کر لیا ہے، بلوچستان میں ہمارے امیدواروں کی تعداد 18 ہو جائے گی۔

    بی اے پی رہنما جام کمال نے مزید کہا کہ وہ جمہوری انداز میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، اگر کسی کا خیال ہے کہ پارٹی میں کوئی تقسیم ہے تو یہ محض اس کی خواہش ہو سکتی ہے، پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں۔

    پریس کانفرنس سے بی اے پی رہنما اور سابق وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو نے بھی خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کے مبصرین نے انتخابات کو شفاف قرار دے دیا ہے۔

    عبد القدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ الیکشن میں اکثریت حاصل نہ کرنے والی پارٹیاں دھاندلی کا الزام لگاتی ہیں، لیکن ہم نے وہ سیٹیں ہاری ہیں جو پہلے کبھی نہیں ہاریں۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے


    انھوں نے مزید کہا کہ ایم ایم اے 8 نشستیں لے چکی ہے لیکن پھر بھی اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہے۔ بزنجو نے کہا کہ سردار مسعود لودھی بھی ہماری پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں، ہم بلوچستان میں حکومت بنائیں گے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کے عوام کی خواہش ہے، جام کمال

    ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کے عوام کی خواہش ہے، جام کمال

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ انتخابات میں کام یابی ملی تو بلا امتیاز سب کا احتساب کیا جائے گا، ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کےعوام کی خواہش ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ’کوشش ہے صوبے کے وسائل بروئے کار لا کرعوام کی خدمت کی جائے۔‘

    بی اے پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم انتظامی اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، اسی لیے گڈ گورننس کو پارٹی منشورمیں سب سے نمایاں رکھا ہے، امن و امان کی صورتِ حال کے لیے پولیس فورس کو بہتر بنایا جائے گا۔

    جام کمال خان نے کہا کہ پارٹی منشور میں ہر پہلو کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، زمینی حقائق کو مدِ نظر رکھا گیا ہے، بلوچستان کی آبادی کا آدھا حصہ 25 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، اسی لیے بہتر تعلیمی سہولیات اور پیشہ ورانہ تعلیم کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں آکر صوبے میں سرکاری و نجی کمپنیوں کی مدد سے یونی ورسٹیاں قائم جائیں گی، یقینی بنایا جائے گا کہ کسی بھی ضلعے میں اساتذہ کی کمی نہ ہو، مذہبی و تعلیمی ماہرین کی مدد سے مدرسہ و اسکول کا ایک بہتر ڈھانچا بنایا جائے گا۔

    جام کمال نے بلوچستان میں بنیادی انفرا اسٹرکچر کے قیام اور تعلیم کے فروغ پر خصوصی بات کی، کہا ’تعلیم ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے، پارٹی کا منشور مستقبل کو مدِ نظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی نے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کردیا، منشور میں پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بی اے پی نے کہا ہے کہ پس ماندہ اضلاع پرخصوصی توجہ دی جائے گی، دیہی علاقوں کو منظم کر کے سہولتیں فراہم کی جائیں گی، بلدیاتی اداروں کو مستحکم کیا جائے گا۔

    بی اے پی منشور کے مطابق بلوچستان میں پانی کا سنگین مسئلہ حل کیا جائے گا، بندر گاہ کے قریب سہولتیں فراہم کی جائیں گی، زرعی شعبے کے لیے مراعات لائی جائیں گی، دور درازعلاقوں کے لیے شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

    منشور میں کہا گیا ہے کہ غریب اور مستحق طلبا کے لیے تعلیمی اخراجات فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے گا، مڈل کلاس تک 100 فی صد داخلوں کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کی جائے گی اور سرکاری اسکولوں میں جدید لیبارٹریاں قائم کی جائیں گی۔

    معدنی دریافت کے سلسلے میں خصوصی کام، بلوچستان بینک، صنعتی علاقوں کا قیام، بجٹ اور مالیاتی بہتری کے اقدامات، کان کنی کے شعبے کو وسائل کی فراہمی، شعبۂ صحت میں ہیلتھ انشورنس کارڈ اسکیم کا اجرا بھی منشور کا حصہ ہیں۔

    بی اے پی کا کہنا ہے کہ آئندہ 5 سال میں صوبے میں سرمایہ کاری کا تناسب بھی بڑھایا جائے گا، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے بیورو آف انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ قائم کیا جائے گا، عالمی اور مقامی تعاون سے معیاری اسپورٹس کمپلیکس بنائے جائیں گے۔

    بھارت پڑوسی ملک کو استعمال کر کے دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہا ہے، نگراں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    منشور میں شعبۂ پولیس میں اصلاحات بھی شامل ہیں، پولیس بجٹ میں اضافہ اور قابل اعتماد ساز و سامان سے شعبے کو لیس کیا جائے گا، پولیس کی تربیت کے لیے اصلاحی پروگرام شروع کیے جائیں گے۔

    منشور میں ایک منفرد منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے، یہ ہے عوامی امتیازی کارڈ، جو کہ حادثات میں متاثرہ لوگوں کو دیا جائے گا، اسی طرح شہریوں کے لیے کم لاگت اور رعایتی انشورنس اسکیم متعارف کرائی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزیر اعظم کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق کوئٹہ گورنر ہاؤس میں اہم اجلاس

    وزیر اعظم کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق کوئٹہ گورنر ہاؤس میں اہم اجلاس

    کوئٹہ: وزیر اعظم کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق کوئٹہ گورنر ہاؤس میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں امن و امان کی صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں چیف سیکریٹری بلوچستان نے نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کو صوبے میں امن و امان کی صورتِ حال اور مستونگ میں بم دھماکے سے متعلق بریفنگ دی۔

    اجلاس میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلیٰ علاؤ الدین مری سمیت وزیر داخلہ، کمانڈر سدرن کمانڈ، ایف سی اور آئی جیز نے شرکت کی۔

    نگراں وزیر اعظم ناصر الملک نے اس موقع پر ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ امیدواروں اور سیاسی اجتماعات کی حفاظت یقینی بنائی جائے اور انتظامات کے بارے میں سیاسی قیادت سے بھی مشاورت کی جائے۔

    سانحہ مستونگ: چینی صدر شی جن پنگ کا صدر ممنون حسین کو تعزیتی پیغام


    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے بچنے کے لیے سیاسی قیادت سے مشاورت ضروری ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے امن و امان کے لیے فوری مہم شروع کرنی چاہیے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کی اور زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی پر پاک فوج اور سول انتظامیہ کی تعریف کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت پڑوسی ملک کو استعمال کر کے دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہا ہے، نگراں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    بھارت پڑوسی ملک کو استعمال کر کے دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہا ہے، نگراں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: نگراں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان علاؤ الدین مری نے کہا ہے کہ مستونگ واقعہ نیا نہیں، پچھلے واقعات کا تسلسل ہے، بھارت پڑوسی ملک کو استعمال کر کے دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نے اعلان کیا کہ حکومت کی جانب سے شہدا کے لواحقین کو فی کس 15 لاکھ اور شدید زخمیوں کے لیے 5 لاکھ روپے فی کس امداد دی جائے گی۔

    نگراں وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ شہدا کا سفر جاری رہے گا، الیکشن اپنے وقت پر ہی ہوں گے، دہشت گرد الیکشن رکوانے میں کام یاب نہیں ہوں گے۔

    علاؤ الدین مری نے کہا کہ ہم سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں، جہاں چاہیں کارنر میٹنگز کرسکتی ہیں، سیاسی جماعتوں کے لیے ضابطۂ اخلاق متعین ہے جس کی مکمل پاس داری کرائیں گے۔

    آرمی چیف کی سراج رئیسانی کی نمازجنازہ میں شرکت، اہل خانہ سے ملاقات، زخمیوں‌ کی عیادت


    انھوں نے بتایا کہ سانحہ مستونگ کی تحقیقاتی ٹیمیں کام کر رہی ہیں، دھماکے کی پہلے سے کوئی معلومات نہیں تھیں، انشاءاللہ مستونگ خود کش حملے کا بدلہ لے کر رہیں گے۔

    نگراں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ مستونگ دھماکے میں 130 افراد جاں بحق ہوئے، دہشت گردوں نے پیٹھ پر وار کیا ہے، سامنے سے آئیں تو ہم بھی تیار ہیں، ہم نے اپنےعمل سے دکھا دیا ہے کہ ہم ایک مضبوط قوم ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایف سی کی کوہلو میں کارروائی، تین دہشت گرد ہلاک

    ایف سی کی کوہلو میں کارروائی، تین دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ: فرنٹیئر کور نے بلوچستان کے شہر کوہلو میں کارروائی کرتے ہوئے تین دہشت گرد ہلاک کردیے، کارروائی میں ایک دہشت گرد زخمی ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کارروائی کوہلو میں دہشت گردوں کی موجودگی کی انٹیلی جنس اطلاع پر کی گئی، اطلاع ملتے ہی ایف سی نے علاقے کو گھیر لیا تھا۔

    ایف سی حکام کا کہنا ہے کہ کوہلو کارروائی میں مارے گئے دہشت گردوں کا تعلق بلوچستان کی ایک کالعدم تنظیم کے ساتھ ہے، ہلاک دہشت گرد بارودی سرنگ نصب کرنے میں ملوث تھے۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں جاری آپریشن رد الفساد کے تحت بلوچستان کے علاقے کوہلو میں بھی سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں۔

    آپریشن ردالفساد : جنوبی وزیرستان اور کوہلو میں کارروائیاں، اسلحہ برآمد،3گرفتار


    گزشتہ ماہ کے آغاز میں سیکورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے کوہلو میں انٹیلی جنس بیس آپریشن کر کے بھاری تعداد میں اسلحہ، بارود، راکٹ اور مارٹر گولے برآمد کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔