Tag: بلوچستان ہائیکورٹ

  • عدالت کا فوری موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم

    عدالت کا فوری موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم

    کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے صوبے میں فوری موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے 31 اگست تک بندش کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ نے صوبے میں موبائل انٹرنیٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش کے خلاف دائر پٹیشن پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس روزی خان بریچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کیس کی سماعت کی، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور محکمہ داخلہ کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ چہلم کے موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل سروسز معطل کی گئی ہیں اور صوبے بھر میں 31 اگست تک موبائل ڈیٹا بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کیا سیکیورٹی خطرات پورے بلوچستان میں موجود ہیں؟ اس پر ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے جواب دیا کہ سیکیورٹی خدشات صرف مخصوص علاقوں میں ہیں۔

    سماعت کے دوران صوبائی حکومت کو حکم دیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ سروسز کی معطلی کا نوٹیفکیشن فوری طور پر واپس لیا جائے۔

    عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ سیکیورٹی خدشات نہ رکھنے والے علاقوں میں موبائل فون نیٹ ورکس اور ڈیٹا سروسز فی الفور بحال کی جائیں۔

    عدالت نے صوبائی حکومت کو 31 اگست تک بندش کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 21 اگست تک ملتوی کر دی۔

  • 5 ارب روپے کی گندم خریداری سے متعلق صوبائی کابینہ کا فیصلہ غیر قانونی قرار

    5 ارب روپے کی گندم خریداری سے متعلق صوبائی کابینہ کا فیصلہ غیر قانونی قرار

    کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے 5 ارب روپے کی گندم خریداری سے متعلق صوبائی کابینہ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے صوبائی کابینہ کے پانچ ارب روپے کی گندم خریداری کے فیصلے کے خلاف دائر آئینی درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔

    آٹھ صفحوں پر مشتمل فیصلے میں آئینی درخواست کو منظور کرتے ہوئے 20 اپریل 2024 کو منعقد صوبائی کابینہ کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا، جس میں 4 ہزار روپے فی من کے حساب سے پانچ ارب روپے کی گندم خریداری کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ خوراک بلوچستان کے گوداموں می 8 لاکھ 15 ہزار گندم کی بوریاں موجود ہیں جبکہ گوداموں میں کل گنجائش دس لاکھ بوریاں رکھنے کی ہے، مزید خریدی جانے والی پانچ لاکھ گندم کی بوریاں رکھنے کی گنجائش موجود نہیں تو خرید کر کیسے محفوظ بنائی جائیں گی۔

    عدالت عالیہ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی ہے کہ وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی تجاویز کے مطابق مذکورہ رقم سے نصیر آباد میں ٹیکنیکل سینٹر قائم ، ٹاون پلاننگ اور واٹر سپلائی اسکیم بنائی جائے اور محکمہ خوراک پر واجب الادا قرض ادا کی جائے جس پر سالانہ سود دینا پڑ رہا ہے۔

    عدالت نے حکومت بلوچستان کو نقصان میں جانے والے محکموں کو بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    تحریری فیصلہ میں لکھا گیا ہے کہ بادی النظر میں محکمہ خوراک اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہے۔ پاسکو کے ہوتے ہوئے صوبے میں محکمہ خوراک کی ضرورت نہیں صرف ڈوپلیکیشن ہے محکمہ خوراک صوبے کے محدود وسائل پر بوجھ ہے۔

    فیصلہ میں صوبے کے محدود وسائل پر بوجھ بننے والے محکموں کو بند کرنے کیلئے صوبائی حکومت کو اعلی سطح کی کمیٹی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، کمیٹی اس ضمن سفارشات پیش کرے گی۔

    چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس شوکت علی رخشانی پر مشتمل بینچ نے اوستہ محمد کے شہری کی جانب سے آئینی دائر آئینی درخواست پر سماعت مکمل کرکے عید سے قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    عدالت نے وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو بھی دوران سماعت کی سماعت کے دوران طلب کیا جس پر وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی دو بار عدالت میں پیش ہوئے۔

  • بلوچستان ہائیکورٹ میں 5 ججز کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری

    بلوچستان ہائیکورٹ میں 5 ججز کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: قائم مقام صدر مملکت صادق سنجرانی نے بلوچستان ہائیکورٹ میں 5 ججز کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے بلوچستان ہائیکورٹ میں 5ججز کےتقرر کی سفارش کی تھی، پارلیمانی کمیٹی نے بلوچستان ہائیکورٹ کے 5 ججز کے تقرر کی منظوری دی تھی۔

    جسٹس اقبال احمد کاسی، جسٹس شوکت علی رخشانی، جسٹس گل حسن، جسٹس محمد عامر نواز رانا اور جسٹس سردار احمد حلیمی بلوچستان ہائیکورٹ کےججز میں  شامل ہیں۔

    ججز بلوچستان ہائیکورٹ میں  حلف کے دن سے بطور ایڈیشنل ججز فرائض سر انجام دیں گے۔

  • بلوچستان ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیے

    بلوچستان ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیے

    کوئٹہ: بلوچستان ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کیخلاف درج مقدمے پر وارنٹ گرفتاری 2 ہفتے کیلئے معطل کردی۔

    بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس ظہیر الدین نے درخواست پر مختصر سماعت کی اور عمران خان کےخلاف درج مقدمہ ختم کرنے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری دو ہفتوں کے لیے معطل کردیے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے وارنٹ گرفتاری لیکر کوئٹہ کی پولیس ٹیم لاہور پہنچ گئی

    عدالت نے عران خان کی وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے آئی جی پولیس، ڈی آئی جی، ایس پی لیگل، ایس ایچ او کو نوٹسز جاری کر دیئے ساتھ ہی عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کرانے والے مدعیت خلیل کاکڑ کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔

    جسٹس ظہیر الدین کاکڑ نے کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی۔

    واضح رہےکہ کوئٹہ کی عدالت نے گزشتہ روز اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کے کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس کے لیے  کوئٹہ پولیس آج لاہور پہنچی تھی۔

  • ایک سال کے دوران کتنے مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا؟

    کوئٹہ: سال 2022 کے دوران بلوچستان ہائیکورٹ نے 6 ہزار 624 کیسز کا فیصلہ سنایا، سال بھر کے دوران ہائیکورٹ میں 6 ہزار 988 نئے کیسز دائر ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ نے سنہ 2022 کے دوران کیسز سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیے، سال 2022 کے دوران بلوچستان ہائیکورٹ نے 6 ہزار 624 کیسز کا فیصلہ سنایا۔

    سال 2022 کے شروع میں زیر سماعت مقدمات کی تعداد 4 ہزار 108 تھی، سال بھر کے دوران 6 ہزار 988 نئے کیسز دائر ہوئے۔ اس وقت مجموعی طور پر 4 ہزار 472 کیسز زیر التوا ہیں۔

    بلوچستان ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ سال کے شروع میں بلوچستان کی ماتحت عدالتوں میں 15 ہزار 675 کیسز زیر التوا تھے، سال بھر کے دوران ماتحت عدالتوں میں 56 ہزار 47 نئے مقدمات دائر ہوئے۔

    سال بھر کے دوران ماتحت عدالتوں نے 55 ہزار 702 مقدمات کا فیصلہ سنایا جس کے بعد اب زیر التوا کیسز کی تعداد 16 ہزار 20 ہے۔

  • بلوچستان ہائیکورٹ نے سینڈک منصوبے کے معاہدے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا

    بلوچستان ہائیکورٹ نے سینڈک منصوبے کے معاہدے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا

    کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے سینڈک منصوبے کے معاہدے کے حوالے سے دائر آئینی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، آئینی درخواست رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل اورجسٹس روزی خان بڑیچ پرمشتمل بینچ نے سینڈک منصوبے کے معاہدے کے حوالے سے دائر آئینی درخواست پر سماعت کی۔

    سماعت میں درخواست گزار رکن صوبائی اسمبلی ثناءبلوچ، ایم ڈی سینڈک پراجیکٹ ودیگر عدالت میں پیش ہوئے، سماعت میں فریقین کے وکلاء نے اپنے دلائل مکمل کیے جس کے بعد عدالت نے سینڈک پراجیکٹ میں مزید ڈرلنگ اور پیداوار سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    علاوہ ازیں بلوچستان ہائی کورٹ میں ای کورٹ کے تحت دوسرے روز پانچ کیسز کی سماعت کی گئی، کیسز کی سماعت چیف
    جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

    ای کورٹ نے ایک فوجداری اپیل اور چار فوجداری پٹیشن کو نمٹا دیا جبکہ پریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں تمام کرمنل کیسز کو نمٹا دیا گیا۔ واضح رہے کہ ای کورٹ مزید دو روز مختلف نوعیت کے کیسزکی سماعت کرے گی۔

  • طاہرہ صفدر پاکستان میں پہلی خاتون چیف جسٹس ہائیکورٹ مقرر

    طاہرہ صفدر پاکستان میں پہلی خاتون چیف جسٹس ہائیکورٹ مقرر

    کوئٹہ: بلوچستان ہائیکورٹ کی سینئر جج جسٹس طاہرہ صفدر کو چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ مقرر کردیا گیا۔ وہ پاکستان کی کسی بھی ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس طاہرہ صفدر کل اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جسٹس طاہرہ صفدر کو ہائیکورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا۔

    اس سے قبل بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی تھے جو آج 31 اگست کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے ہیں۔

    جسٹس سید طاہرہ صفدر 5 اکتوبر 1957 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئیں، وہ سید امتیاز حسین باقری حنفی کی صاحبزادی ہیں۔

    انہوں نے 1980 میں لا کالج کوئٹہ سے ڈگری حاصل کی۔ سنہ 1982 میں وہ پہلی خاتون سول جج رہیں۔

    طاہرہ صفدر بلوچستان یونیورسٹی سے اردو ادب میں بھی ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرچکی ہیں۔

    وہ سنہ 1987 میں سینئر سول جج، 1991 میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور 1996 میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رہیں۔

    اس سے قبل بلوچستان کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کے بیرون ملک دورے کے موقع پر جسٹس طاہرہ صفدر، ہائی کورٹ کی قائم مقام چیف جسٹس کے فرائض بھی انجام دے چکی ہیں۔

  • تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمدرند نااہل قرار

    تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمدرند نااہل قرار

    کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی امیدوار سردار یارمحمد رند کی اپیل رد کرتے ہوئے اپیلیٹ ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھا، وہ عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔

    بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس نذیر لانگو پرمشتمل دو رکنی ڈویژنل بینچ نے سردار یار محمد رند کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر اور اپیلیٹ ٹریبونل کا یارمحمدرند کی نااہلی کا فیصلہ برقرار رکھا اور انھیں نااہل قرار دے دیا۔

    سردار یار محمد رند کی جانب سے پیروی سردار لطیف کھوسہ اور دیگر وکلا نے کی۔

    یاد رہے کہ ریٹرننگ افسر نے تحریک انصاف بلوچستان کے صدر سردار یار محمد رند کے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیا تھا۔

    این اے 260 کچھی جھل مگسی اور پی بی 17 کے ریٹرننگ آفسران نے جعلی ڈگری کے ایف آئی آر اور اثاثہ جات چھپانے کے الزامات پر ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے تھے۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قرار


    جس کے بعد انہوں نے ایپلٹ ٹریبونل میں اپیل کی، ایپلٹ ٹریبونل نے بھی ر او کے فیصلے کو برقرار رکھا اور نااہل قرار دے دیا تھا۔

    بعد ازاں تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے ایپلٹ ٹریبونل کے فیصلے کو بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    دوسری جانب سردار یار محمد رند نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز بلوچستان ہائی کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر علی مدد جتک کو انتخابات کے لئے نااہل قرار  دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان ہائی کورٹ: غلام مصطفیٰ مینگل نے چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا

    بلوچستان ہائی کورٹ: غلام مصطفیٰ مینگل نے چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا

    کوئٹہ: بلوچستان ہائیکورٹ کے جج جسٹس غلام مصطفیٰ مینگل نے صوبائی چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے حلف لیا۔

    جسٹس غلام مصطفیٰ مینگل دوہزارنو میں بلوچستان ہائیکورٹ کے جج مقرر ہوئے تھے، چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ قاضی فائزعیسیٰ کی بحیثیت جج سپریم کورٹ تقرری کے باعث بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے لئے جسٹس غلام مصطفی مینگل کے نام کی منظوری دی گئی تھی۔

    گورنرہاؤس کوئٹہ میں حلف برداری تقریب منعقد ہوئی جس میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے جسٹس غلام مصطفی مینگل سے حلف لیا،تقریب حلف برداری میں میں وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک کے علاوہ صوبائی وزراء واراکین اسمبلی ،ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں کے ججز صاحبان اور وکلاء نے شرکت کی۔