Tag: بلوچستان ہائی کورٹ

  • بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی پر درج تمام مقدمات ختم کر دیے

    بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی پر درج تمام مقدمات ختم کر دیے

    کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی پر درج تمام مقدمات ختم کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق متنازع ٹوئٹس کے کیس میں آج بلوچستان ہائیکورٹ نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی پر صوبے میں درج تمام مقدمات ختم کر دیے۔

    کیس کی سماعت جسٹس عبدالحمید بلوچ نے کی، سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف تین مقدمات وندر، بیلہ اور چمن میں درج تھے، سواتی کے خلاف درج 5 مقدمات پہلے جب کہ 3 آج ختم کر دیے گئے۔

    اس سے قبل آج اسلام آباد میں اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں اعظم سواتی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی، جس میں نئے جج کی تعیناتی کے باعث دوبارہ دلائل کا آغاز ہوا۔

    اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مقدمے کے مدعی متاثرہ فریق نہیں ہے، مقدمہ ایف آئی اے کی جانب سے درج کیا گیا، توہین کا معاملہ بنتا ہی نہیں، زیادہ سے زیادہ توہین کے معاملے میں ہزار روپے جرمانہ بنتا ہے، انھوں نے کہا کہ 75 سال کے شہری کو دو صوبوں میں گھماتے رہے۔

    اس سے قبل اسپیشل جج سینٹرل راجہ آصف محمود نے فیصلہ محفوظ کیا تھا، لیکن ان کا تبادلہ کر دیا گیا، جس کے بعد جج اعظم خان کو نیا اسپیشل جج سینٹرل تعینات کیا گیا ہے۔

  • بلوچستان ہائی کورٹ کا سینیٹر اعظم سواتی کو رہا کرنے کا حکم

    بلوچستان ہائی کورٹ کا سینیٹر اعظم سواتی کو رہا کرنے کا حکم

    کوئٹہ : بلوچستان ہائی کورٹ نے اعظم سواتی پر صوبے میں دائر تمام مقدمات ختم کرنے اور انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ میں سینیٹر اعظم سواتی کے بیٹے نے والد کے خلاف مقدمات ختم کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس ہاشم کاکڑ کی جانب سےدرخواست پرسماعت کی، عدالت نے صوبے میں اعظم سواتی کے خلاف تمام ایف آئی آرختم کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے پولیس کو اعظم سواتی کو رہا کرنے کا حکم بھی جاری کیا ، صوبائی پولیس سینیٹراعظم سواتی کو اسلام آباد سے گرفتار کرکے بلوچستان لائی تھی۔

    خیال رہے سینٹر اعظم خان سواتی کیخلاف بلوچستان میں پانچ مقدمات درج تھے، جس کے خاتمے کیلئے ان کے بیٹے نے بلوچستان ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

    بعد ازاں اعظم سواتی کے وکیل اقبال شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نےاعظم سواتی پردرج 5 مقدمات ختم کرنے کا حکم دیا ہے، پراسیکیوشن اور تفتیشی افسر عدالت میں سوالات کا کوئی جواب نہیں دے سکے، عدالتی فیصلہ حاصل کرنے کے بعد اعظم سواتی کی ریلیز کے لیے جائیں گے۔

  • بلوچستان ہائی کورٹ کا  اعظم سواتی کیخلاف صوبے میں مزید مقدمات نہ بنانے کا حکم

    بلوچستان ہائی کورٹ کا اعظم سواتی کیخلاف صوبے میں مزید مقدمات نہ بنانے کا حکم

    کوئٹہ : بلوچستان ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف صوبے میں مزید مقدمات نہ بنانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ میں اعظم سواتی کےبیٹےعثمان سواتی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس کامران ملاخیل اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل بینچ نے درخواست پرسماعت کی، عدالت نے پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف صوبوں میں مزید مقدمات نہ بنانے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس کامران ملاخیل اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل ڈویژنل بنچ نے اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی کی دائر درخواست پرحکم دیا۔

    عدالت نے آئی جی پولیس بلوچستان سے سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف صوبے میں درج مقدمات سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکم دیتے کہا رپورٹ آئندہ سماعت پرپیش کی جائے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے آئینی درخواست میں فریق بنائے گئے تمام ادارے حکم کی پابندی کریں اور مزید سماعت بیس دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال ہے سینیٹراعظم سواتی کو کوئٹہ میں درج مقدمات کےتحت بلوچستان منتقل کیا گیا تھا، پولیس نے مقامی عدالت سے چاردسمبرکو سینیٹراعظم سواتی کا پانچ دن کا ریمانڈ حاصل کیا تھا۔

  • پیکا آرڈیننس بلوچستان ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کردیا گیا

    پیکا آرڈیننس بلوچستان ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کردیا گیا

    کوئٹہ : پیکا آرڈیننس بلوچستان ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کردیا گیا ، جس میں کہا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس غیر قانونی اور آئین سے متصادم ہے اس کو منسوخ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان یونین آف جرنلسٹ نے بلوچستان بار کونسل کے پلیٹ فارم سے پیکا ترمیمی آرڈیننس کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    بے یو جے کے صدر عرفان سعید کی جانب سے ڈپٹی رجسٹرار کے دفتر میں آئینی درخواست جمع کرادی گئی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس غیر قانونی اور آئین سے متصادم ہے اس کو منسوخ کیا جائے۔

    درخواست جمع کرنے کے موقع پر بلوچستان ہائی کورٹ میں میڈیا سے بات کرتے چیت کرتے ہوئے بلوچستان بار کونسل کے چیئرمین راحب بلیدی نے کہا کہ بی یوجے نے بلوچستان بارکونسل کی پلیٹ فارم سے پیکا ترمیمی آرڈیننس کو چیلنج کردیا ہے۔

    راحب بلیدی کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ ایک کالا قانون ہے ملک کے اندر پارلیمنٹ کی موجودگی میں صدارتی آرڈیننس خود ایک وائیلیشن ہے یہ قانون آزادی صحافت پر حملہ ہیں صوبے کے عوام اور صحافیوں نے اس آرڈیننس کو مسترد کیا ہے۔

    بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے صدر عرفان سعید نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے جلدی بازی میں جو اقدام اٹھائے ہیں یہ میڈیاکی آواز کو دبانے کی کوشش ہیں، ملک میں پہلے سے موجود قانون پر عملدرآمد ہوجاتے تواس آرڈیننس کی نوبت ہی نہیں آتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ موجود ہ حکومت ماضی میں میڈیا پر آکر کر حکمرانوں پر تنقیدکرتی رہی اور اسی میڈیانے ہائی لائٹ کیا، پیکا ایکٹ کے خلاف ملک بھر کی صحافتی تنظیمیں متحدہے جب تک پیکا آرڈیننس واپس نہیں لیاجاتا ہماری جدوجہد جاری رہی گی اور امید ہے عدلیہ کالے قانون کو کالعدم قرار دے گی۔

  • پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر علی مدد جتک نا اہل قرار

    پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر علی مدد جتک نا اہل قرار

    کوئٹہ : بلوچستان ہائی کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر علی مدد جتک کو انتخابات کے لئے نااہل قرار دے دیا جبکہ ڈیرہ بگٹی سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر نواب میر عالی بگٹی کو انتخابات لڑنے کی اجازت مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس نذیر لانگو پر مشتمل بنچ نے اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر علی مدد جتک کی اپیل کی سماعت کی۔

    جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس نذیر لانگو پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے علی مدد جتک کو انتخابات کے لئے نااہل قرار دیا اور متعلقہ ریٹرننگ آفیسر اور اپیلیٹ بینچ کے فیصلوں کو برقرار رکھا۔

    پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر علی مدد جتک نے صوبائی اسمبلی کی نشست پی بی اکتیس کوئٹہ آٹھ پرکاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے، جو متعلقہ ریٹرننگ آفیسر اور اپیلیٹ ٹریبونل نے مسترد کردتے ہوئے نااہل قرار دیا تھا۔

    جس کے بعد علی مدد جتک نے نا اہلی کے فیصلے کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، وہ پی بی اکتیس کوئٹہ سے پیپلزپارٹی کے امیدوار تھے۔

    دوسری جانب بلوچستان ہائی کورٹ نے پی بی دس ڈیرہ بگٹی سے نواب اکبر خان بگٹی کے پوتے نواب میر عالی بگٹی کو انتخاب لڑنے کی اجازت دے دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔