Tag: بلوچستان

  • سانحہ کوئٹہ میں ملوث مشکوک شخص کی تصویر جاری

    سانحہ کوئٹہ میں ملوث مشکوک شخص کی تصویر جاری

    کوئٹہ : سانحہ کوئٹہ سول اسپتال کے مبینہ خودکش حملہ آور کی تصویر وکلاء کی جانب سے جاری کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وکلاء کی جانب سے سول اسپتال میں ہونے والے دھماکے کے خلاف جاری احتجاجی ریلی کے دوران وکلاء رہنماؤں کی جانب سے سانحہ میں ملوث مبینہ شخص کی تصویر جاری کردی گئی ہے تصویر میں مبینہ ملزم کالا کوٹ پہنے وکلاء کے درمیان بیٹھا دکھائی دے رہا ہے۔

    اس موقع پروکیل رہنما علی ظفرخان ایڈوکیٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مشکوک شخص وکلاٗء کے درمیان بیٹھا اور وکلاء کے قریب چہل قدمی نظر آرہا ہے جس کی اب تک شنا خت نہیں ہو سکی ہے ہم نے اپنے ساتھیوں سے بھی پوچھا ہے لیکن کوئی بھی وکیل اسے پہچان نہیں پا رہا ہے۔

    علی ظفرایڈوکیٹ کا مزید کہنا ہے کہ مشکوک شخص نہ تو رجسٹرڈ وکیل ہے اور نہ ہی کسی وکلاء تنظیم کا رکن ہے اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ ممکنہ خود کش حملہ آور یہی شخص ہوسکتا ہے۔

    اسی سے متعلق : کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکا، 70افراد جاں بحق، 112 زخمی

    واضح رہے 8 اگست کو بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدربلال کاسی کو قتل کردیا گیا تھا جب میت کواسپتال سے لینے کے وکلاء کی کثیرتعداد سول اسپتال پہنچی تھی کہ عین اسی وقت خود کش دھماکہ کردیا گیا تھا جس میں 80 سے زائد افراد جاں بحق اور 150 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔

  • کوئٹہ میں کونگو وائرس سے افغانی خاتون جاں بحق

    کوئٹہ میں کونگو وائرس سے افغانی خاتون جاں بحق

    کوئٹہ : کوئٹہ کے فاطمہ جناح ٹی بی سینی ٹوریم اسپتال میں زیر علاج کانگو وائرس کی شکار خاتون کے جاں بحق ہونے کے بعد بلوچستان میں رواں سال کانگو سے ہلاک افراد کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق کانگووائرس کاشکار خاتون مریض فاطمہ بی بی کو 3 روز قبل افغانستان کے علاقے قندھار سے لاکر کانگو وائرس کے شبہ میں فاطمہ جناح ہسپتال میں داخل کیا گیا تھ جس کے مریضہ کے خون کے نمونے لیبارٹری بھجوائے گئے جن میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے جو3 روز زیرعلاج رہنے کے بعد ہفتہ کی شب  دم توڑ گئیں۔

    واضح رہے رواں سال ملک بھر میں کانگووائرس سے12 جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ صرف بلوچستان میں کانگو وائرس کے شُبے میں 84 مریض لائے گئے ہیں جن میں سے 38 مریض کوئٹہ میں اور بلوچستان کے مختلف علاقوں جیسے چمن میں 5 ،کچلاک میں 4،ژوب میں 2، گلستان کے 2، قلعہ سیف اللہ کے 2، زیارت میں 2، ہرنائی میں 1، پشین میں4، خانوزئی میں 4،جعفرآباد1، موسیٰ خیل1، چا غی1،مچھ1،کان مہترزئی1جبکہ افغانستان سے 22 کانگو وائرس کا شکار مریضوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب بقرعید کے موقع پر دیہی علاقوں سے مویشیوں کی شہری علاقوں میں منتقلی کے دوران کونگو وائرس سے 4 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اس لیے ماہرین احتیاط بتاتے ہیں کہ مویشیوں منڈیوں کا رخ کرتے ہوئے جوتے،دستانے اور ماسک ضرور پہن لیے جائیں تا کہ کونگو وائرس کے حملے سے بچا جا سکے۔

     

  • کوئٹہ: کانگو وائرس سے متاثرہ دوافراد چل بسے

    کوئٹہ: کانگو وائرس سے متاثرہ دوافراد چل بسے

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کانگو وائرس سے متاثرہ مزید دو افراد انتقال کرگئے.

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں فاطمہ جناح جنرل اینڈ چیسٹ اسپتال میں کانگو سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے دس بستروں پر مشتمل ایک خصوصی وارڈ قائم کیا گیا ہے.

    اس وارڈ میں گذشتہ ہفتے کانگو سے متاثرہ پانچ مریض علاج کے لیے لائے گئے تھے جن میں سے دو افراد وفات پا گئے ہیں جبکہ تین کا علاج جاری ہے.

    حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے آٹھ اضلاع کانگو کے وائرس کے خطر ے سے دو چار ہیں.ان اضلاع کے علاوہ کوئٹہ میں افغانستان سے بھی کانگو سے متاثرہ مریضوں کو علاج کے لیے لایا جاتا ہے.

    *کانگو وائرس کے مریض کی ہلاکت، جناح اسپتال کے وارڈ میں صفائی

    یاد رہے کہ جناح اسپتال میں دو روز قبل کانگو وائرس کے مرض میں مبتلا شخص کا انتقال ہو گیاتھا.

    بہاولپور کا 22 سالہ نوجوان اللہ دتہ قربانی کے جانور فروخت کرنے بہالپور سے کراچی مویشی منڈی سہراب گوٹھ پہنچا تھا جہاں اس کی چار روز قبل اچانک طبیعت خراب ہونے کے بعد اُسے جناح اسپتال منتقل کیاگیا تھا.

    واضح رہے کہ فاطمہ جناح جنرل اینڈ چیسٹ اسپتال کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عباس نوتکانی کا کہنا تھا کہ رواں سال کانگو سے متاثر ہونے کے شبے میں 83 مریضوں کو علاج کے لیے لایا گیا جن میں سے 12 کی موت ہوئی.

     

  • کوئٹہ : خروٹ آبادمیں کومبنگ آپریشن،13ملزمان گرفتار

    کوئٹہ : خروٹ آبادمیں کومبنگ آپریشن،13ملزمان گرفتار

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سیکیورٹی اداروں نےکومبنگ آپریشن کے دوران تیرہ مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا.

    تفصیلات کےمطابق بلوچستان میں کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد میں پولیس ایف سی اور حساس اداروں نے کومبنگ آپریشن کر کے 13مشتبہ افراد کو پکڑ لیا.

    کومبنگ آپریشن میں گرفتار ملزمان کے قبضے سے3 رائفلیں،24 پستول اور شارٹ گن برآمد ہوئی.آپریشن میں تین سو سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا.

    *کوئٹہ: سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن،40افراد گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران 40 افراد کوگرفتار کرکے اسلحہ بھی برآمدکرلیاتھا.

    بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے اگست کے مہینے کی جو علامتی اہمیت ہے اس کو ریاست دشمن عناصر سبوتاژ کرنا چاہتے تھے.

    *گوادر: وزیراعلیٰ بلوچستان کی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکورٹی اداروں کومبارکباد

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو پر امن صوبہ بنانے کےلیے سیکورٹی اداروں کی کارکردگی قابل تحسین ہے جو اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر دن رات دہشت گردوں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیا ں کررہے ہیں.

  • براہمداغ بگٹی کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست

    براہمداغ بگٹی کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست

    کوئٹہ: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حمایت کرنے پر کالعدم بی آرپی کے سربراہ براہمدغ بگٹی کے خلاف کوئٹہ میں مقدمے کے اندراج کے لئے درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق براہمداغ بگٹی نے گزشتہ دنوں بھارتی وزیراعظم نریندر موددی کے بلوچستان پر آنے والے متنازعہ بیان کا خیرمقدم کیا تھا، جس پر پاکستان ورکر پارٹی کے رہنماء خدائی دوست کاکڑی کی جانب سے پولیس تھانہ سٹی میں براہمداغ بگٹی کے خلاف درخواست دائر کردی۔

    پاکستان ورکر پارٹی کے رہنماء نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’’براہمداغ بگٹی نے بھارتی وزیراعظم کے متنازعہ بیان کی حمایت کر کے خود کو سہولت کار ثابت کردیا ہے‘‘۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ’’کالعدم بلوچ ری پبلکن آرمی کے سربراہ کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے اور انہیں پاکستانی قوانین کے مطابق سزا دی جائے‘‘۔

    یاد رہے نوابزادہ براہمداغ بگٹی نے 17 اگست کو بھارتی وزیر اعظم کے بلوچستان کے حوالے سے متنازعہ بیان کا خیر مقدم کیا تھا، اس عمل کے خلاف بلوچستان کے مختلف مقامات پر مظاہرے کیے گئے تھے جس میں مظاہرین نے براہمداغ بگٹی اور نریندر موودی کے پتلے بھی نذر آتش کیے تھے۔

  • خضدار: مسافر کوچ اور وین میں تصادم،3افراد جاں بحق

    خضدار: مسافر کوچ اور وین میں تصادم،3افراد جاں بحق

    خضدار: صوبہ بلوچستان کے علاقے خضدار میں مسافر کوچ اور وین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت 3 افراد جاں بحق اور 21 افراد زخمی ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق مسافر کوچ کراچی سے کوئٹہ جا رہی تھی،خضدار کے علاقے باغ بانہ کے قریب تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور اس پر قابو نہ رکھ سکا اور وی سامنے سے آنے والی وین سے ٹکرا گئی.حادثے میں وین ڈرائیور سمیت 3افرادجاں بحق گئے.

    حادثے کے بعد شاہراہ پر گزرنے والی دیگر گاڑیوں کے لوگوں نے زخمیوں کو متاثرہ وین اور بس سے نکالنے کی کوشش کی جبکہ ریسکیو اداروں اور پولیس کو بھی مطلع کیا گیا.

    ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا.

    *کوئٹہ :خضدار میں ٹریفک حادثہ،بارہ افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل کوئٹہ سے کراچی جانے والی مسافر بس خضدار میں قومی شاہراہ پر تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور سے بے قابو ہونے پر کھائی میں جاگری تھی جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوئے تھے.

  • بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں فائرنگ،4افراد جاں بحق

    بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں فائرنگ،4افراد جاں بحق

    ہرنائی: بلوچستان کےضلع ہرنائی میں گھر کے اندر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے باپ بیٹے سمیت چار افراد جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے.

    تفصیلات کےمطابق نامعلوم افراد نے بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں گھر کے اندر گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں باپ بیٹے سمیت چار افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے.

    نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں اور زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا.

    پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں تاہم ابھی تک کوئی بھی سراغ نہیں ملا،امکا ن ظاہر کیا جارہا ہے کہ فائرنگ دیرینہ دشمنی پر کی گئی.

    *بلوچستان : ضلع ہرنائی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ،تین افراد ہلاک

    یاد رہےکہ رواں سال مئی کے مہینے میں بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں گھر کے اندر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تین افراد جاں بحق اور دو خواتین سمیت تین زخمی ہوگئے،جبکہ حملہ آوردو افراد کو اغواء کرکے لےگئے تھے.

  • مودی کے یاروں کوبِلوں سے گھسیٹ کرنکالیں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان

    مودی کے یاروں کوبِلوں سے گھسیٹ کرنکالیں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ : بھارتی مداخلت اور وزیراعظم نریندر مودی کے شرمناک بیان کے خلاف بلوچستان کے عوام سراپا احتجاج ہیں،احتجاجی مظاہروں سے وزیراعلیٰ بلوچستان اوروزیرداخلہ بلوچستان نے بھی خطاب کیا۔

    بھارت مداخلت کے خلاف بلوچستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں،مظاہرین نے بھارت کے خلاف نعرے لگائے اورکئی مقامات پر بھارتی پرچم اور مودی کے پتلے بھی نذر آتش کیے گئے،مظاہروں کااہتمام سیاسی جماعتوں،سول سوسائٹی اورشہریوں نےکیا۔

    balochistan-post-1

    احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے صوبائی وزیرداخلہ سرفرازبگٹی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی بلوچستان میں را کی کارروائیوں کی اطلا ع دی تھی لیکن کسی نے یقین نہیں کیا تھا تا ہم اب مودی کے بیان نے ثابت کردیا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کون کروا رہا ہے۔

    balochistan-post-2

    اس موقع پروزیرداخلہ بلوچستان نے نہ صرف مودی کی متعصبانہ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ مظاہرین کے شرکاء سے مودی سرکار کے خلاف نعرے بھی لگوائے۔

    بعد ازاں وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارتی خفیہ ایجینسی را ملوث ہے۔

    balochistan-post-4

    بھارتی وزی اعظم نریندرمودی کی جانب سے بلوچستان کے حوالے سے دیے گئے بیان کی سخت الفاط میں مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے باور کرایا کہ ہم آج سے نہیں 500سال سے دھرتی کے وارث ہیں ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا،بلوچستان کے اصل وارث ہم ہیں غیرملک میں بیٹھے غدار بلوچ سردار نہیں۔

    balochistan-post-3

    اس موقع پرانہوں نے کہا کہ براہمداغ ،حیربیارمری اور دیگر بھارت سے فنڈز لےرہےہیں کیا تم لوگ بلوچستان کونام نہاد آزادی دلا ہندو کی غلامی میں دینا چاہتے ہو؟ تم ہندوؤں سے چند ٹکوں کیلیے بلوچستان میں اپنے بھائیوں کو شہید کراتے ہو۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ ذہری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گرد جہاں بھی ہوں گے بلوں سے نکال کر باہر لائیں گے چاہے اس کے لیے کیسی بھی قربانی کیوں نہ دینی پڑے،مجھ سےمیرابیٹا،بھتیجااور بھائی چھین لیاگیا ہے لیکن پھر بھی میں کبھی دہشت گردوں کےخلاف ہارنہیں مانوں گا۔

    آخر میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے نریندر مودی کے بیان پر مذمتی بیان پڑھ کر سنائی جسے مظاہرے کے شرکاء نے اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔

  • مودی کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں، بلاول بھٹو زرداری

    مودی کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں، بلاول بھٹو زرداری

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہم خود مختارہیں نریندرمودی کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔

    یہ بات انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بلوچستان اورگلگت بلتستان سے متعلق بیان پرشدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ بلوچستان کے بارے میں بھارتی وزیر اعظم کی ہرزہ سرائی ناقابل قبول ہے، بلوچستان جمہوری پاکستان کا لازمی حصہ ہے۔

    ان کامزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کشمیر میں مظالم کا جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کا بیان انتہائی غیرذمہ دارانہ اورپاکستانی قوم کو اکسانے کے مترادف ہے۔

    مودی کے پاکستان میں یارہوسکتے ہیں لیکن پاکستانی قوم مودی کی بلوچستان کے لئے ہرزہ سرائی ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔

    چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ ہم خود مختار قوم ہیں اور ہر صورت اپنی خودمختاری برقرار رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان میں زیادتیوں کا جواب اب پاکستان کو بھی دینا ہوگا، نریندرمودی

    واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت کے یوم آزادی کی ایک تقریب سے خطاب میں پاکستان پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے کہاتھا کہ وہاں دہشت گردوں کے گنُ گائے جاتے ہیں اوروہاں کی حکومت دہشت گردی کے نظریے سے متاثر ہے۔ انہوں نے پاکستان پر بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی کا الزام بھی لگایا۔

     

  • کسی میں ہمت نہیں بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کرے،ثناءاللہ زہری

    کسی میں ہمت نہیں بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کرے،ثناءاللہ زہری

    زیارت: وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری کہتے ہیں کہ ہم محب وطن اور اپنے وطن کے وارث ہیں کوئی مائی کا لعل بلوچستان کو پاکستان سے الگ نہیں کرسکتا۔

    وہ زیارت میں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی جنگ کو ادھورا نہیں چھوڑنا چاہئے،بہادر قومیں سانحات کا مقابلہ کرتی ہیں،اُن سے سیکھتی ہیں اور اب انشاءاللہ دہشت گردوں کو دہشت گردوں کو وار کرنے سے پہلے ہی ٹھکانے لگادیں گے۔

    اس سے قبل صوبائی دارالحکومت میں 21 توپوں کی سلامی سے یوم آزادی کا آغاز ہوا،توپوں کی سلامی کے بعد بلوچستان اسمبلی میں پرچم کشائی سادہ مگر پر وقار تقریب منعقد ہوئی، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اللہ زہری نے پرچم کشائی کی جبکہ قومی پرچم سے ہم آہنگ لباس زیب تن کئے بچوں نے خوبصورت ملی نغمے پیش کرکے بلاخوف و خطرآگے بڑھنے کا پیغام دیا۔

    تقریب میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض‘ اسپیکر بلوچستان سمبلی راحیلہ حمید درانی پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی ‘صوبائی وزراءاور دیگر اعلیٰ سول و عسکری افسران شریک ہوئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سانحہ کوئٹہ کو المناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے دشمن کے چیلنج کا ڈٹ کا مقابلہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اب ہم بلند حوصلے اور زیادہ تیاری کے ساتھ دشمن پر کاری ضرب لگائیں گے کیوں کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم حق پر ہیں اس لیے جیت بھی ہماری ہو گی آج ہم عزم کرتے ہیں کہ دہشت گردوں سے اگلے قدموں پر لڑتے رہیں گے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم محب وطن اور اپنے وطن کے وارث ہیں کوئٹہ میں دہشت گردی کے باوجود خوف نہیں، کشمیر اور بلوچستان کے مسائل کی نوعیت الگ الگ ہے، بلوچستان کے وارث ہم ہیں مودی نہیں، ہم سو مرتبہ پیدا ہوکر سو مرتبہ بھی اپنے وطن پر قربان ہوں تو بھی کوئی غم نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ باہر بیٹھے لوگ آکر پاکستان کی سیاست کریں اور پہاڑوں پرچھپے لوگ آکر قومی دھارے میں شامل ہوجائیں، بندوق اٹھانے والے بھی الیکشن لڑ کر اپنی اہمیت کا اندازہ کرلیں،ہرآزاد ملک کو ترقی کرنے کا حق ہے، پاک چین اقتصادی راہ داری اغیار کی آنکھوں میں کھٹک رہی ہے لیکن ہم اپنی جانوں پر کھیل کر اقتصادی راہداری کی حفاظت کریں گے۔