Tag: بلوچستان

  • بلوچستان: مستونگ میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 21 فیصد ہوگئی

    بلوچستان: مستونگ میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 21 فیصد ہوگئی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 4.37 ہوگئی، مثبت کیسز کی سب سے زیادہ شرح مستونگ میں 21 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 44 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق 10 اضلاع میں 1 ہزار 5 ٹیسٹ ہوئے، ان میں سے مثبت کیسز کی شرح 4.37 رہی، مثبت کیسز کی سب سے زیادہ شرح مستونگ میں 21 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    بلوچستان سمیت ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 69 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 25 ہزار 604 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار 909 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 11 لاکھ 52 ہزار 481 ہوچکی ہے۔

  • بلوچستان میں بھی کرونا وائرس کیسز میں اضافہ

    بلوچستان میں بھی کرونا وائرس کیسز میں اضافہ

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کرونا وائرس کیسز میں اضافے کا رجحان برقرار ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں صوبے میں 109 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس میں اضافے کا رجحان برقرار ہے، 24 گھنٹےمیں بلوچستان میں کرونا وائرس پھیلنے کی شرح 7.40 فیصد رپورٹ کی گئی۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح 4.37 فیصد رپورٹ کی گئی، گزشتہ 24 گھنٹے میں صوبے میں 109 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    صوبے بھر میں گزشتہ روز کرونا وائرس سے ایک اور مریض جاں بحق ہوگیا جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 329 ہو گئی۔

    یاد رہے کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے نئے یومیہ کیسز کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، مثبت کیسز کی شرح بھی 9 فیصد ہوگئی۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 60 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 23 ہزار 635 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 5 ہزار 661 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 10 لاکھ 53 ہزار 660 ہوگئی۔

  • بلوچستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد سے تجاوز کر گئی

    بلوچستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد سے تجاوز کر گئی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 5.91 فیصد ہوگئی، صوبے میں کرونا وائرس کا کوئی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان میں کرونا وائرس مثبت کیسز کی شرح 5.91 فیصد رپورٹ کی گئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کرونا کیسز کی شرح 2.55 فیصد ہے، گوادر میں 85.71 فیصد، خضدار میں 3.92 اور تربت میں 8.87 فیصد ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان میں کرونا وائرس کا کوئی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں، صوبے بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے 82 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جبکہ 11 سو 3 بستر دستیاب ہیں۔

    بلوچستان سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 8.22 فیصد ہوچکی ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کرونا وائرس کے 46 مریض انتقال کر گئے جبکہ 4 ہزار 722 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 10 لاکھ 47 ہزار 999 ہوچکی ہے۔

  • کرونا وائرس: بلوچستان میں مثبت کیسز کی شرح 11.90 فیصد تک پہنچ گئی

    کرونا وائرس: بلوچستان میں مثبت کیسز کی شرح 11.90 فیصد تک پہنچ گئی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 11.90 فیصد تک پہنچ گئی، ضلع آوارن میں یہ شرح 44 فیصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں کرونا کیسز میں بتدریج اضافے کا سلسلہ جاری ہے، 7 اضلاع سے 24 گھنٹے کے دوران مزید 145 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 28 ہزار 737 ہوگئی۔ صوبے میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 11.90 فیصد ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق مثبت کیسز کی سب سے زیادہ 44 فیصد شرح آواران سے رپورٹ ہوئی، صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کیسز رپورٹ ہونے کی شرح 7.06 فیصد رہی۔

    بلوچستان سمیت ملک بھر میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 9 لاکھ 89 ہزار 275 ہوچکی ہے جبکہ کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 22 ہزار 781 ہوگئی ہے۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 19 ہزار 163 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 5.34 فیصد رہی۔

  • کوئٹہ: فرقہ وارانہ اور لسانی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ: فرقہ وارانہ اور لسانی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی کارروائی کے دوران فرقہ وارانہ اور لسانی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گرد مارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سریاب کے علاقے گوہر آباد میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے آپریشن کیا، ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 1 دہشتگرد ہلاک ہوگیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران دہشت گرد کی جانب سے فائرنگ اور دستی بم حملہ کیا گیا، دستی بم دھماکے کے باعث سی ٹی ڈی کے 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔

    سی ٹی ڈی ترجمان نے بتایا کہ دہشت گرد کے زیر استعمال کمپاؤنڈ سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا۔ ہلاک دہشتگرد کالعدم تنظیم کا اہم رکن تھا اور فرقہ وارانہ اور لسانی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔

    ترجمان کے مطابق مارا گیا دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں بھی ملوث تھا۔

  • بلوچستان: حکمران جماعت کا اپنے ہی اسپیکر پر عدم اعتماد

    بلوچستان: حکمران جماعت کا اپنے ہی اسپیکر پر عدم اعتماد

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں حکومتی جماعت میں ہی دڑار پڑگئی، وزیراعلیٰ جام کمال نے اپنے ہی اسپیکر پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کی صدارت میں حکومتی واتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسپیکر اور اپوزیشن کے معاملےکو پارٹی کی سطح پر بھی اٹھایا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے، حکومتی پارلیمانی لیڈر نے بلوچستان اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا ذمہ دار اسپیکر قدوس بزنجو کو قرار دیا۔

    حکومتی نمائندے کا موقف تھا کہ قدوس بزنجو ذمہ دارانہ انداز میں کردار ادا کرتے تو یہ نوبت نہ آتی، اپوزیشن کے رویےسے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلے ایسا واقعہ رونما نہیں ہوا، جس ایوان پرہم سب کو فخر ہے اس کےتقدس کو اپوزیشن نے پامال کیا، معاملے کو بلوچستان عوامی پارٹی کی سطح پر بھی اٹھائیں گے،کیونکہ پارلیمنٹ کی بالادستی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

  • بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 78 کرونا وائرس کیسز رپورٹ

    بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 78 کرونا وائرس کیسز رپورٹ

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 78 کرونا وائرس کیسز سامنے آئے، صوبے میں کل 26 ہزار سے زائد مصدقہ کیسز میں سے فعال کیسز کی تعداد صرف 860 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح 7.57 فیصد رہی، بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 1 ہزار 30 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 78 مثبت آئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 297 ہوگئی ہے، صوبے میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 860 ہوگئی۔

    محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 26 ہزار 409 ہے جبکہ اب تک 25 ہزار 252 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • بلوچستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح گر گئی

    بلوچستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح گر گئی

    کوئٹہ: بلوچستان میں 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح 3.67 فیصد تک پہنچ گئی، صوبے میں اب تک کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 24 ہزار 638 ہوگئی جن میں سے صحت یاب افراد کی تعداد 23 ہزار 428 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح 3.67 فیصد رہی، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں 24 گھنٹے میں 14 سو 98 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 55 مثبت آئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 24 ہزار 638 ہوگئی۔

    محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 270 ہوچکی ہے، صوبے میں کووڈ 19 کے فعال کیسز کی تعداد 940 ہوگئی۔

    صوبے میں وائرس سے صحت یاب افراد کی تعداد 23 ہزار 428 ہے۔

    یاد رہے کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 9 لاکھ 4 ہزار تک جا پہنچی ہے، صحت یاب افراد کی تعداد 8 لاکھ 20 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کرونا وائرس کے مزید 92 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 20 ہزار 400 ہوگئی۔

  • اونٹ جو بلوچستان کے دیہات میں علم کی روشنی پھیلا رہا ہے

    اونٹ جو بلوچستان کے دیہات میں علم کی روشنی پھیلا رہا ہے

    بلوچستان کے دور دراز جنوب مغربی صحرائی علاقے میں قدم بڑھاتا روشن نامی اونٹ ایسا سامان ڈھو رہا ہے، جو انمول ہے، اس پر ان بچوں کے لیے کتابیں لدی ہوئی ہیں جو کووڈ 19 کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسکول نہیں جا پا رہے۔

    پاکستان میں گزشتہ سال مارچ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے اور گزشتہ ایک سال میں یہ بہت کم عرصے کے لیے ہی کھل پائے ہیں۔ ملک بھر میں 5 کروڑ اسکول جانے کی عمر رکھنے والے بچے اور یونیورسٹی کے طلبہ اب اپنے گھروں ہی میں پڑھنے پر مجبور ہیں۔ لیکن بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں گھر سے پڑھنا مشکل ہے کیونکہ یہاں کئی دیہات انٹرنیٹ تک رسائی نہیں رکھتے۔

    یہی وجہ ہے کہ ایک ہائی اسکول پرنسپل رحیمہ جلال کو کیمل لائبریری پروجیکٹ کا خیال آیا۔ وہ بتاتی ہیں کہ انہوں نے پچھلے سال اگست میں اس لائبریری کا آغاز کیا تھا کیونکہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کے علاقے اور ارد گرد کے دیہات کے بچے اسکول بند ہونے کے باوجود پڑھیں۔

    رحیمہ جلال مند گرلز ہائی اسکول کی پرنسپل ہیں اور وفاقی وزیر دفاعی پیداوار پاکستان زبیدہ جلال کی بہن ہیں لیکن اتنے بڑے خاندان سے تعلق رکھنے کے باوجود انہوں نے مقامی لوگوں کی بہبود اور تعلیم کو اپنا مقصد حیات بنا رکھا ہے۔ اس منصوبے کے تحت وہ فیمیل ایجوکیشن ٹرسٹ اور الف لیلہ بک بس سوسائٹی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔

    اب کیمل لائبریری کے تحت روشن نامی اونٹ بلوچستان کے ضلع کیچ کے چار مختلف دیہات کے لیے کتابیں لے جاتا ہے۔ وہ ہفتے میں تین مرتبہ ہر گاؤں میں جاتا ہے اور ہر گاؤں میں تقریباً دو گھنٹے قیام کرتا ہے۔ بچے کتابیں حاصل کرتے ہیں اور روشن کے اگلے دورے پر اسے واپس کرتے ہیں۔ کچھ کتابیں بچوں میں مفت بھی تقسیم کی جاتی ہیں۔

    انہی بچوں میں سے ایک 9 سالہ عنبرین ہیں، جو بلوچی زبان میں کہتی ہیں کہ مجھے تصویروں والی کتابیں پسند ہیں کیونکہ تصویریں دیکھ کر کہانی زیادہ اچھی طرح سمجھ آتی ہے۔

    رحیمہ جلال اس منصوبے کو مزید دیہات تک پھیلانا چاہتی ہیں لیکن اس کے لیے انہیں سرمائے کی ضرورت ہے۔ ان کے منصوبے کا اس وقت خرچہ تقریباً 118 ڈالرز ماہانہ ہے۔

    روشن کے مالک مراد علی کہتے ہیں کہ انہیں یہ لائبریری کا کام بہت پسند ہے۔ انہیں بچوں کو کتابیں پڑھتا دیکھ کر بہت خوشی ملتی ہے۔

  • وزیر اعظم بلوچستان میں کامیاب جوان پروگرام کا آغاز کریں گے

    وزیر اعظم بلوچستان میں کامیاب جوان پروگرام کا آغاز کریں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان آج بلوچستان میں کامیاب جوان پروگرام کا آغاز کریں گے، وزیر اعظم کوئٹہ میں صوبے بھر سے منتخب ہونے والے نوجوانوں میں رقم کے چیک تقسیم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وفاقی حکومت آج سے بلوچستان میں کامیاب جوان پروگرام کا آغاز کرے گی۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کوئٹہ میں صوبے بھر سے منتخب ہونے والے نوجوانوں میں رقم کے چیک تقسیم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب، سندھ اور پختونخواہ کے بعد بلوچستان کے نوجوانوں کو بھی روزگار اور آگے بڑھنے کے بھرپور مواقع دیے جائیں گے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کوئٹہ کے ایک روزہ دورے پر روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ بلوچستان کے نوجوانوں میں رقم کے چیک تقسیم کریں گے۔

    وزیر اعظم کے ہمراہ وفاقی وزرا و دیگر افراد مراد سعید، زبیدہ جلال، اسد عمر، قاسم خان سوری اور عثمان ڈار بھی ہیں۔