Tag: بلوچستان

  • سندھ کے 2 اور بلوچستان کے 1 حلقے پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری

    سندھ کے 2 اور بلوچستان کے 1 حلقے پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری

    کراچی / کوئٹہ: سندھ اسمبلی کی 2 اور بلوچستان اسمبلی کی 1 نشست پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے، پولنگ اسٹیشنز کے باہر رینجرز اہلکار تعینات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کی 2 اور بلوچستان اسمبلی کی ایک نشست پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت شروع ہوگیا، تینوں حلقوں میں پولنگ شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

    سندھ کے پی ایس 88 ملیر کے ضمنی الیکشن میں 20 امیدوار میدان میں ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، پاکستان تحریک انصاف اور تحریک لبیک کے امیدوار مدمقابل ہیں۔

    حلقے میں پیپلز پارٹی کے محمد یوسف بلوچ، ایم کیو ایم کے ساجد احمد، تحریک انصاف کے جان شیر خان، تحریک لبیک کے کاشف علی جبکہ 16 آزاد امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    پی ایس 88 ملیر میں کل ووٹوں کی تعداد 1 لاکھ 45 ہزار 627 ہے، حلقے میں 81 ہزار 425 مرد اور 64 ہزار 202 خواتین ووٹرز ہیں۔

    حلقے میں پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 108 ہے، 33 انتہائی حساس اور 27 حساس قرار دیے گئے ہیں۔ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 8 پولیس اہلکار جبکہ حساس پر 4 اہلکار تعینات ہیں، پولنگ اسٹیشن کے باہر رینجرز اہلکار بھی تعینات ہیں۔

    پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    دوسری جانب پی ایس 43 سانگھڑ میں پیپلز پارٹی کے جام شبیر علی خان، تحریک انصاف کے مشتاق جونیجو جبکہ 5 آزاد امیدوار مدمقابل ہیں۔

    بلوچستان کے حلقہ پی بی 20 پشین 3 میں بھی 113 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ جاری ہے، پی بی 20 میں کل ووٹرز کی تعداد 99 ہزار 849 ہے، مرد ووٹرز کی تعداد 58 ہزار 126 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 41 ہزار 723 ہیں۔

    حلقہ پی بی 20 میں پولنگ بوتھس کی تعداد 343 ہے، حلقے کے 3 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس اور 91 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

  • بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع: وزیر داخلہ

    بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع: وزیر داخلہ

    کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو کی زیر صدارت امن و امان پر اہم اجلاس منعقد ہوا، صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو کی زیر صدارت امن و امان پر اجلاس ہوا، اجلاس میں مچھ واقعے سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جبکہ آئندہ کے لائحہ عمل اور مختلف تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    ضیا اللہ لانگو کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے، موجودہ بدامنی کی لہر ملک دشمن قوتوں کی سازش ہے۔

    صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد فرقہ واریت اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتی ہے، دہشت گرد منصوبہ بندی کے تحت کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ہم وار زون میں ہیں، جہاں دہشت گرد ہوں گے بھرپور کارروائی ہوگی۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتے قبل بلوچستان کے علاقے مچھ میں کوئلہ فیلڈ میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے کم از کم 10 کان کنوں کو قتل کردیا گیا تھا۔

    واقعے کے بعد جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین نے میتوں سمیت کوئٹہ کے مغربی بائی پاس کے علاقے میں ایک احتجاجی دھرنا دیا جو شدید سردی میں چھ روز تک جاری رہا۔

    دو روز قبل ان میتوں کی تدفین کردی گئی جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان کوئٹہ پہنچے اور لواحقین سے تعزیت کی تھی۔

  • بلوچستان میں بارشوں سے 13 اموات ہوئیں: ترجمان

    بلوچستان میں بارشوں سے 13 اموات ہوئیں: ترجمان

    کوئٹہ: ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ صوبے میں بارشوں سے 13 اموات ہوئیں، حکومت ریلیف و ریسکیو اور بحالی کا کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بارشوں میں صوبے میں 13 اموات ہوئیں، حکومت نے ریلیف اور ریسکیو کا کام تندہی سے کیا۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ حکومتی کوششوں سے حالیہ بارشوں میں جانی نقصان نہیں ہوا، ناڑی بینک میں سیلابی صورتحال سے بہتر طور پر نمٹا گیا۔ ایم 8 خضدار رتو ڈیرو شاہراہ پر کافی نقصان ہوا جہاں بحالی کا کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں 3 ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کی تجویز پر کام کر رہے ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہفتہ قبل ایک بچی ریلوے کالونی سے اغوا ہوئی، سی سی ٹی وی کیمروں میں ایک شخص کو بچی لے جاتے دیکھا گیا، واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مذکورہ واقعے کی تحقیق اور بچی کی بازیابی کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنادی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ بلوچستان میں اگست کے پورے مہینے بارشیں جاری رہیں جن میں خاصا نقصان ہوا، بلوچستان کے بعض اضلاع میں 278 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔

    شدید بارشوں سے 300 گاؤں زیر آب آگئے جبکہ گیس لائن بھی متاثر ہوئی جس سے صوبے کے کئی شہروں میں گیس منقطع ہوگئی۔ صوبے میں بحالی کے کاموں میں پاک فوج نے بھی حصہ لیا۔

  • بلوچستان اسمبلی میں بچے کو لانے پر تنازعے کے بعد اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر کے قیام کا فیصلہ

    بلوچستان اسمبلی میں بچے کو لانے پر تنازعے کے بعد اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر کے قیام کا فیصلہ

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کی رکن مہ جبین شیران کے اپنے بچے کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں لانے پر ہنگامے کے بعد، بلوچستان اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر کے قیام کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر کے قیام کی منظوری دے دی۔ بلوچستان پہلا صوبہ ہے جہاں کی اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر بنایا جارہا ہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر میں تمام سہولیات مہیا کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بلوچستان اسمبلی کی خاتون رکن مہ جبین شیرانی ایوان میں اپنے بچے کو ساتھ لائیں تھی جس پر دیگر ارکان اسمبلی نے سخت اعتراض کیا تھا۔

    انہیں کہا گیا کہ اسمبلی کے اندر بچوں کو لانا ممنوع ہے جبکہ انہیں ایوان سے باہر بھی نکال دیا گیا تھا۔

    اس واقعے پر سوشل میڈیا پر خاصا طوفان اٹھا اور لوگوں نے ارکان اسمبلی کے اس رویے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

    بعد ازاں مہ جبین شیرانی نے دیگر خواتین ارکان کے ساتھ مل کر بلوچستان اسمبلی میں بچوں کو اجلاس میں نہ لانے سے متعلق قوانین کی تبدیلی اور ڈے کیئر سینٹر کے قیام کے لیے مہم کا بھی آغاز کیا تھا۔

  • بلوچستان:  گوادر میں فائرنگ سے پانچ مزدور جاں بحق، بلاول بھٹو کا اظہار مذمت

    بلوچستان: گوادر میں فائرنگ سے پانچ مزدور جاں بحق، بلاول بھٹو کا اظہار مذمت

    جیونی : بلوچستان میں نامعلوم شر پسندوں نے فائرنگ کرکے کام میں مصروف پانچ مزدوروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا، بلاول بھٹو نے مقتولین کے لواحقین سے اظہار افسوس کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر کے قریب پیشکان سی جی اسکیم پروجیکٹ میں مزدور تعمیراتی کام میں مصروف تھے کہ اچانک نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں متعدد مزدور زخمی ہوگئے۔

    زخمیوں کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ اس دوران پانچ مزدور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے، جبکہ تین زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے، نامعلوم ملزمان واردات کے بعد باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق مزدوروں کا تعلق کراچی، سکھراور ملتان سے ہے، مقتولین کے نام نعیم احمد ولد بابو اور ہنزاللہ ولد عبدالولی کراچی سے، ارشاد علی ولد شیر محمد سکھر سے، محمد شاکر ولد محمد اسماعیل ملتان سے ہے جبکہ ایک مزدور کا نام معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

    علاوہ ازیں بلوچستان میں فائرنگ سے مزدوروں کی ہلاکت کے افسوس ناک واقعے کی پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    اپنے ایک تعزیتی بیان میں بلاول بھٹو نے سوگوارخاندانوں سے بھرپور اظہار یکجہتی اور اظہار ہمدردی کیا، چیئرمین پی پی کا مزید کہنا تھا کہ زخمی مزدوروں کے بہتر علاج کو یقینی بنایا جائے، حکومت ملوث ملزمان کوقانون کی گرفت میں لائے، پاکستانی قوم دہشت گردی کیخلاف متحد اور سینہ سپر ہے۔

  • پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کی ملاقات

    پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کی ملاقات

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں نیا پاکستان بنانے کی جدوجہد کے لیے مربوط کوششوں کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور بین الصوبائی ہم آہنگی کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزرائے اعلیٰ نے نیا پاکستان بنانے کی جدوجہد کے لیے مربوط کوششوں کے عزم کا اظہار کیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بسنے والے ہمارے بھائی ہیں، ہم اپنے بلوچ بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں بلوچستان کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہم نے قدم سے قدم ملا کر چلنا ہے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا سانجھا ملک ہے۔ صوبوں میں ہم آہنگی اور یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے کردار جاری رکھیں گے۔

  • موجودہ نظام سے بلوچستان کے عوام کی مایوسی میں اضافہ ہورہا ہے،  سراج الحق

    موجودہ نظام سے بلوچستان کے عوام کی مایوسی میں اضافہ ہورہا ہے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ نظام سے عوام کی مایوسی میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے، بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ نہیں کیا گیا۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میدیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے بلوچستان کی محرومیوں کے خاتمے کیلئے کوئی انقلابی پلان نہیں دیا گیا۔

    اب تک نہ ہی بلوچستان کی ترقی کے لئے کوئی طویل المیعاد منصوبہ نہیں بنایا گیا، یہ صوبہ پورے ملک کو گیس دے رہا ہے، بجلی لوڈشیڈنگ بھی ملک بھر کی نسبت بلوچستان میں سب سے زیادہ ہے۔

    سرا ج الحق کا مزید کہنا تھا کہ بدعنوان اور کرپٹ عناصر ملک کے اربوں روپے لوٹ کر مزے کررہے ہیں جبکہ غریب آدمی دو وقت کے کھانے کے لیے ترس رہا ہے کیونکہ موجودہ نظام سے عوام کی مایوسی میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔

  • پاکستان گوادرکو تیل کا شہر بنانے کا خواہاں

    پاکستان گوادرکو تیل کا شہر بنانے کا خواہاں

    اسلام آباد : وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ پاکستان گوادرکو نہ صرف معاشی مرکز بلکہ تیل کا شہر بنانے کا بھی خواہاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیرپٹرولیم وقدرتی وسائل غلام سرور خان سے چینی سفیر یاؤژنگ نے ملاقات کی۔

    چینی سفیر نے ملاقات کے دوران پاکستان میں تیل اور گیس کی پائپ لائن بچھانے اور کھدائی کے لیے بنیادی ڈھانچے کے قیام میں تعاون کی پیشکش کی۔

    چین کے سفیر یاؤژنگ نے پاکستان بھر میں فنی تربیت مراکز قائم کرنے کی بھی پیشکش کی۔

    اس موقع پر وزیرپٹرولیم وقدرتی وسائل غلام سرور خان نے تیل صاف کرنے کا کارخانہ قائم کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور کہا کہ پاکستان گوادر کو نہ صرف معاشی بلکہ تیل کا شہر بنانے کا بھی خواہاں ہے۔

    سی پیک سے متعلق میرا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا: مشیرتجارت

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے فنانشل ٹائمز کی سی پی سے متعلق خبرکی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

    عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ چین کو آگاہ کیا گیا تھا کہ سی پیک ہماری قومی ترجیح ہے اور رہے گی۔ چینی وزیرخارجہ نے بھی دونوں ممالک کے لیے سی پیک کی اہمیت پرزوردیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے نجکاری، سی پیک اور توانائی کمیٹیاں تشکیل دے دیں

    واضح رہے گزشتہ ہفتے 4 دسمبر کو وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کی نجکاری، سی پیک اور توانائی کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔

  • بلوچستان کے بڑے ناموں سے ٹکرانے والی خواتین امیدوار

    بلوچستان کے بڑے ناموں سے ٹکرانے والی خواتین امیدوار

    کوئٹہ: الیکشن 2018 میں صوبہ بلوچستان میں پاکستان کی پہلی اسپیکر صوبائی اسمبلی راحیلہ حمید درانی اور سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال سمیت 4 خواتین جنرل نشستوں پر بڑے ناموں سے مقابلہ کر رہی ہیں۔

    رواں ماہ 25 جولائی کو عام انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں جس کے لیے ملک بھر سے لاکھوں امیدوار میدان میں ہیں۔

    عام روایات کی برعکس رواں برس کئی ایسے علاقوں سے خواتین بھی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں جہاں سے پہلے ان کا حصہ لینا ناممکن نظر آتا تھا۔

    ان خواتین کے مدمقابل بھاری بھرکم نام ہیں جو گزشتہ کئی انتخابات میں فتحیاب ہوتے آرہے ہیں تاہم وہ عوام کو ڈیلیور کرنے میں ناکام ہیں۔

    مزید پڑھیں: صحرا کی قسمت بدلنے کے لیے تھر کی خواتین اٹھ کھڑی ہوئیں

    صوبہ بلوچستان سے بھی اس وقت کچھ خواتین فتح یا شکست سے بے نیاز ہو کر کئی بڑے بڑے ناموں کے مدمقابل کھڑی ہیں۔

    کوئٹہ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 265 پر راحیلہ حمید خان درانی مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہی ہیں۔

    یہ وہ حلقہ ہے جہاں سے محمود خان اچکزئی اور نوابزادہ لشکری رئیسانی جیسی بڑی شخصیات کے علاوہ تحریک انصاف کے قاسم سوری، ایم ایم اے کے حافظ حمد اللہ اور پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر روزی خان کاکڑ سمیت کل 25 امیدوار میدان میں ہیں۔

    راحیلہ درانی بلوچستان اسمبلی کی پہلی خاتون اسپیکر رہی ہیں۔

    انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز مسلم لیگ ق سے کیا اور 2002 کے عام انتخابات میں مخصوص نشست پر بلوچستان صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئی۔

    مزید پڑھیں: دیر بالا سے عام انتخابات میں حصہ لینے والی پہلی خاتون

    سنہ 2013 کے عام انتخابات میں ن لیگ کی خصوصی نشست پر رکن اسمبلی منتخب ہوئیں اور بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار خاتون اسپیکر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

    دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی نے سابق وفاقی وزیر تعلیم زبیدہ جلال کو ضلع کیچ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 70پر نامزد کیا ہے۔

    زبیدہ جلال بی این پی کے جان محمد دشتی جیسے مضبوط امیدوار کے مدمقابل ہیں۔

    زبیدہ جلال سنہ 2002 سے 2007 تک وفاقی وزیر کے عہدے پر فائز رہیں۔

    ان دونوں کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے لیے حلقہ پی بی 13 جعفر آباد سے راحت جمالی اور پی بی 32 کوئٹہ سے نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی الیکشن لڑ رہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان میں پاک فضائیہ کے نئے ملٹی رول اسکواڈرن کا قیام

    بلوچستان میں پاک فضائیہ کے نئے ملٹی رول اسکواڈرن کا قیام

    اسلام آباد : پاک فضائیہ کے جے ایف17تھنڈر سے لیس28نمبر ملٹی رول اسکواڈرن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، تقریب کے مہمان خصوصی پاک فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل سہیل امان تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئر فورس نے ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے جے ایف17تھنڈر سے لیس28نمبر ملٹی رول اسکواڈرن تشکیل دیا ہے.

    اس موقع پر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی پاک فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل سہیل امان نے کہا کہ پاک فضائیہ کو ملک کے دشمنوں کی سازشوں کا بخوبی ادراک ہے، ہم ایک امن پسند قوم ہیں اس لیے نہیں چاہتے کہ کوئی ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی کرے۔

    ایئرچیف کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے ہرممکن کوشش کی ہے اور ہماری اسی جدوجہد کے صلے میں ملک میں امن کی بحالی ممکن ہوئی، نامساعد حالات،غیریقینی صورتحال کے باوجود امن کےخواہاں ہیں۔

    سہیل امان کا مزید کہنا تھا کہ28ملٹی رول اسکواڈرن کے ذمے مغربی سرحدوں کی فضائی نگرانی ہے، یقین دلاتاہوں کسی فضائی خلاف ورزی پردفاع کی صلاحیت رکھتےہیں۔

    ایئرچیف مارشل سہیل امان نے کہا کہ مجھے بے حد خوشی ہے کہ بلوچستان میں نمبر28اسکواڈرن کا قیام عمل میں لایاجارہاہے، بلوچستان عظیم صوبہ ہے اورہم سب کے لیےنہایت اہمیت کاحامل ہے۔

    بلوچستان کے لوگوں کارویہ دوستانہ اورجذبہ حب الوطنی سےبھرپورہے، بلوچ عوام کے کردارکو وطن کی ترقی میں نظراندازنہیں کیاجا سکتا۔

    ایئرچیف نے کہا کہ سی پیک منصوبہ ملکی ترقی میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے،سی پیک صرف بلوچستان ہی نہیں بلکہ پورے ملک کی تاریخ اورحالت کو بدل دے گا۔

    ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق تقریب میں اسکواڈرن آفیسر کمانڈنگ، ونگ کمانڈر عامرعمران کو اسکواڈرن کا نشان عطا کیا گیا،4جےایف17تھنڈرطیاروں کی فارمیشن نےفلائی پاسٹ کامظاہرہ بھی کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔