Tag: بلوچستان

  • ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد مہمند پر خود کش حملے کے 2 سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا، سرفراز بگٹی

    ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد مہمند پر خود کش حملے کے 2 سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا، سرفراز بگٹی

    کوئٹہ : بلوچستان پولیس نے دو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا،ملزمان ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد مہمند پر خود کش حملے کے سہولت کار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ڈی آئی جی پولیس عبدالرزاق چیمہ اور ایف سی حکام کے ہمراہ پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد خان مہمند پر خود کش حملے کے بعد پولیس نے تحقیقات کرتے ہوئے اہم کامیابی حاصل کی اور خود کش حملے میں معاونت فراہم کرنے والے کالعدم تنظیم کے دو انتہائی مطلوب دہشت گرد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گرد پولیس پر حملوں میں بھی ملوث تھے جبکہ افغٖانستان سےخودکش بمبارلانے والابھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت محمد سلیم اور محمود خان کے نام سے ہوئی ہے، دونوں کا تعلق چمن سے ہے، دہشتگردی کےخلاف جنگ کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    صوبائی وزیرداخلہ نے مزید بتایا کہ ملزمان نے متعدد واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے، دہشتگردوں کوافغانستان سے مدد حاصل ہے، حامد شکیل کو شہید کرنے پر افغانستان میں 50ہزار ڈالر دیے گئے، دہشتگرد حملوں کےملزمان اور سہولت کاروں کو انجام تک پہنچ چکے ہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے انسانی اسمگلروں کے خلاف پنجاب میں کارروائی کی ، انسانی اسمگلروں کےخلاف جومدد ہوسکی صوبائی حکومت فراہم کرے گی۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان سے تحقیقات کے نتیجے میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

    خیال رہے کہ ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد خان مہمند کو رواں سال دس جولائی کو چمن میں خودکش دھماکے کا نشانہ بنایاگیا تھا جس میں وہ شہید اور پولیس اہلکاروں سمیت سترہ افراد زخمی ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام

    بلوچستان میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام

    کوہلو: صوبہ بلوچستان کے علاقے سوراب میں سیکورٹی فورسز نے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے زیرزمین چھپایا ہوا اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر بلوچستان کے علاقے سوراب میں کارروائی کے دوران زیرزمین چھپایا ہوا اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق اسلحہ وگولہ بارود بلوچستان میں تخریب کاری کے لیے استعمال ہونا تھا۔

    ڈی سی او کوہلوآغا نبیل کا کہنا ہے سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں آرپی جی سیون کے 181 گولے، 172 فیوز، ایم ایم آرڈی ایس 80 سمیت ایم ایم آر1 گن اور 80 راؤنڈ برآمد ہوئے۔

    سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کرسرچ آپریشن شروع کردیا۔

    خیال رہے کہ رواں سال 9 ستمبرکو صوبہ خیبر پختونخواہ اوربلوچستان میں سیکورٹی فورسز نے کارروائیوں کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد کیا تھا۔


    بلوچستان، کالعدم تنظیم کے دوکمانڈرز سمیت 12 دہشت گرد گرفتار


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کے دوران کالعدم تنظیموں کے دو اہم کمانڈرز سمیت 12 دہشت گردوں کو حراست میں لے کر بھاری مقدا میں اسلحہ برآمد کرلیا تھا۔

  • بلوچستان: پہلی بار ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے عہدے پر خاتون تعینات

    بلوچستان: پہلی بار ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے عہدے پر خاتون تعینات

    کوئٹہ : بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون وکیل صابرہ اسلام کو بلوچستان کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے عہدے پر تعینات کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے عہدے پر خاتون کو تعینات کردیا گیا ، صابرہ اسلام کا تعلق کوئٹہ سے ہے وہ 2009 سے وکالت کے شعبے سے وابستہ ہیں،کریمنل ‘ سول اور متعدد فیملی کیسز کی پیروی کرچکی ہیں اور اب 6 اکتوبر کو انہیں بلوچستان کی پہلی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ہونے کا اعزاز حاصل ہوا، اس تاریخی اعزاز پر صابرہ اسلام نہایت خوش ہیں۔

    صابرہ اسلام ایڈووکیٹ انسانی حقوق کمیشن پاکستان کی رکن اور پاکستان وویمن لائرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی صوبائی صدرہونے کے ساتھ سیاست میں بھی سرگرم ہیں، صابرہ اسلام کے مطابق وکالت کے دوران انہیں کافی مشکلات درپیش ہوئیں تاہم ان کا گھرانہ وکالت سے وابستہ ہونے کے باعث وہ ان مشکلات کا سامنا کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

    بلوچستان کی پہلی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا ماننا ہے کہ ماضی کی نسبت اب خواتین کے حوالے سے بلوچستان کے قبائلی معاشر ے میں کافی تبدیلی آئی ہے۔

    موجودہ دور حکومت میں اہم عہدوں پر خواتین کی یہ چوتھی تعیناتی ہیں، راحیلہ حمید خان درانی کو اسی دور میں پہلی اسپیکر بلوچستان اسمبلی اور پہلی قائمقام خاتون گورنرہونے کا اعزاز حاصل ہوا، اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ اور ڈی ایس پی ٹریفک پولیس کے عہدوں پر بھی خواتین تعینات ہیں۔

    ان خواتین کا اہم عہدوں پر فرائض سرانجام دینا آئندہ والی نسل کیلئے حوصلہ افزا اور بلوچستان میں صنفی مساوات کی جانب اہم پیشرفت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جنگلی حیات سے محبت کرنے والے چلتن مارخور کی حفاظت کے لیے کوشاں

    جنگلی حیات سے محبت کرنے والے چلتن مارخور کی حفاظت کے لیے کوشاں

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے سنگلاخ پہاڑوں میں کوہ چلتن نامی پہاڑ بھی شامل ہے جو دلکش مناظر کے ساتھ پہاڑی بکروں کی ایک نایاب نسل کا خوبصورت مسکن ہے۔

    وادی کوئٹہ کے جنوب مغرب میں واقع کوہ چلتن میں 100 سے زائد اقسام کے نایاب جنگلی جانور اور پرندے پائے جاتے ہیں جن کے تحفظ کے لیے 27 ہزار سے زائد ایکڑ پر محیط اس پہاڑی سلسلے کو سنہ 1980 میں ہزار گنجی چلتن نیشنل پارک کا درجہ دیا گیا ہے۔

    اس پہاڑی سلسلے میں مارخور کی ایک نایاب نسل بھی موجود ہے جو پاکستان کے قومی جانور سلیمان مارخور اور بلوچستان کے جنگلی بکرے کے اختلاط (کراس بریڈ) سے وجود میں آیا ہے۔

    چلتن مارخور

    مقامی افراد اسے چلتن مار خور کے نام سے جانتے ہیں۔

    ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق چلتن مارخور دنیا بھر میں معدومی کے خطرے کا شکار ہے تاہم پاکستان میں اس کے تحفظ کے لیے سرکاری و انفرادی دونوں سطحوں پر کام کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ دونوں اقسام کے مارخوروں میں سینگوں کا فرق ہے۔ قومی جانور سلیمان مارخور کے سینگ بل کھاتے ہوئے ہیں جبکہ چلتن مارخور کے سینگ سیدھے ہیں۔

    پاکستان کا قومی جانور ۔ سلیمان مارخور

    کوہ چلتن ۔ قدرت کا شاہکار

    کوہ چلتن کی خوبصورتی چاروں موسموں میں بے مثال ہے۔

    یہاں بسنے والے لومڑی، بھیڑیے، خرگوش اور پہاڑی بکرے اس مقام کو ایک خوبصورت مقام میں تبدیل کردیتے ہیں جہاں فطرت اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے۔

    یہاں موجود جنگلی انجیر، دیگر پھلوں کے درخت اور مختلف اقسام کی جڑی بوٹیاں اس مقام کے حسن کو مزید دوبالا اور ماحول کو معطر کیے رکھتی ہیں جبکہ جنگلی پرندوں کی چہچاہٹ دلوں کو خوشی سے بھردیتی ہے۔

    کوہ چلتن کا شمار بلوچستان کے بلند پہاڑوں میں ہوتا ہے جو کوہ پیماؤں کی توجہ کا مرکز بھی ہے۔

    بلوچستان کے لوک گیتوں میں بہادری اورخوبصورتی کے لیے چلتن کے نام کو بطور استعارہ استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اس پہاڑ سے مختلف کہانیاں بھی منسوب ہیں۔ یہ ایک حسین تحفہ ہے جو قدرت نے اس سرزمین کو نوازا ہے۔

    خصوصی رپورٹ: منظور احمد رپورٹر کوئٹہ


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان سے انصارالشریعہ کے ماسٹرمائنڈ دوپروفیسرزگرفتار

    بلوچستان سے انصارالشریعہ کے ماسٹرمائنڈ دوپروفیسرزگرفتار

    کراچی/ کوئٹہ : حساس اداروں نے کوئٹہ اور پشین میں کارروائیاں کرکے دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے دونوں افراد انصارالشریعہ کےاراکین کےاساتذہ ہیں، جنہیں دہشت گرد تنظیم کا ماسٹر مائنڈ بتایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انصارالشریعہ نامی دہشت گرد تنظیم کے کارندوں کی گرفتاریوں کے بعد حساس اداروں نے مصدقہ اطلاعات پر کوئٹہ اور پشین میں چھاپہ مار کارروائیاں کرکے دو افراد کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔

    گرفتار ملزمان کا تعلق انصارالشریعہ کےاراکین سے بتایا جا رہا ہے، ذرائع کے مطابق دونوں افراد کی شناخت پروفیسر مشتاق اور مفتی حبیب کےنام سے ہوئی ہے۔


    مزید پڑھیں: انصار الشریعہ کا سربراہ بھی افغانستان سے تربیت یافتہ نکلا


    پروفیسرمشتاق جامعہ کراچی میں پڑھاتے تھے جبکہ مفتی حبیب کا کراچی اورحیدرآباد میں مدرسہ ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں افراد انصارالشریعہ کےاراکین کےاساتذہ ہیں۔


    مزید پڑھیں: انصارالشریعہ گروپ کے تمام لڑکے تعلیم یافتہ ہیں،انکشافات


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان میں ایف سی کےقافلے پرحملہ‘ 3 شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا

    بلوچستان میں ایف سی کےقافلے پرحملہ‘ 3 شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا

    پنجگور: بلوچستان کے ضلع پنجگور میں ایف سی کے قافلے پردہشت گردوں کے حملے میں کرنل سمیت 3 شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع پنجگور میں گزشتہ شب فرنٹیئر کور کے قافلے پر دہشت گردوں کے حملے میں کرنل سمیت 3 شہید اہلکاروں کی نمازجنازہ ادا کردی گئی۔

    آئی جی ایف سی سمیت دیگرحکام نے شہید ایف سی اہلکاروں کی نمازجنازہ میں شرکت کی۔ شہید اہلکاروں کے جسد خاکی آبائی علاقوں کوروانہ کردیے گئے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع پنجگور میں ایف سی کے قافلے پر حملے میں کرنل سمیت 3 اہلکار شہید جبکہ 3 زخمی ہوگئے تھے۔


    سیکورٹی فورسزکے قافلے پرحملہ، کرنل سمیت تین اہلکارشہید


    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت پر اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تھا، وزیراعظم نے بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کے بہترین علاج کی ہدایت کی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 24 اگست کو دہشت گردوں نے ضلع کیچ میں ایف سی کے قافلے پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان : سیکیورٹی فورسزکے قافلے پرحملہ، کرنل سمیت تین اہلکارشہید

    بلوچستان : سیکیورٹی فورسزکے قافلے پرحملہ، کرنل سمیت تین اہلکارشہید

    پنجگور : دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کر کے ایف سی کے کرنل سمیت تین اہلکارشہید تین کو زخمی کردیا، وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نےحملے کی شدید مذمت کی ہے، وزیر اعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولت فراہم کرنیکی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں نے بلوچستان کے ضلع واشک کے علاقے مرغاب کور میں بزدلانہ کارروائی کر کے ایف سی قافلے پر حملہ کیا، سیکیورٹی ذرائع کےمطابق حملے کے نتیجے میں ایف سی کے کرنل سمیت تین اہلکارشہید اور تین زخمی ہوگئے، شہید اور زخمی اہلکاروں کو ہیڈ کوارٹر ز پنجگور منتقل کردیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکار گچک کے علاقے سے واپس جارہے تھے کہ پہلے سے گھات لگا کر بیٹھے نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی، واقعے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نےعلاقے کو گھیرےمیں لے کرسرچ آپریشن کیا۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، وزیر اعظم نے بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کے بہترین علاج کی ہدایت کی ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی حملےکی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کےاثرات سے ملک دشمن قوتیں خوف زدہ ہیں۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری نے بھی حملے پر اپنےرنج و غم کا اظہار کیا ہے، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ امن دشمن عناصر اپنے مذموم مقاصد کے لیے سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنارہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امن دشمن سیکورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر چھپ کر حملے کررہے ہیں۔ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

     

  • ژوب کی خواتین زچگی کے آپریشن مرد ڈاکٹرز سے کروانے پر مجبور

    ژوب کی خواتین زچگی کے آپریشن مرد ڈاکٹرز سے کروانے پر مجبور

    کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع ژوب کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں گائنا کالوجسٹ نہ ہونے کے باعث خواتین زچگی کے پیچیدہ آپریشن مرد ڈاکٹرز سے کروانے پر مجبور ہیں جس کے باعث انہیں شدید نفسیاتی و سماجی مسائل کا سامنا ہے۔

    پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کاؤنسل پی ایم ڈی سی کے مطابق ڈیڑھ کروڑ سے زائد آبادی والے صوبے بلوچستان میں 2 ہزار 6 سو 77 مرد جبکہ صرف 18 سو خواتین ڈاکٹرز موجود ہیں یعنی 3 ہزار افراد کو صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے۔

    بلوچستان کے دوسرے بڑے ضلع ژوب کی آبادی ساڑھے 4 لاکھ سے زائد ہے۔ ژوب ہمیشہ سے مختلف شعبہ جات میں زبوں حالی کا شکار ہے جس میں صحت عامہ کا شعبہ بھی شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں حاملہ خواتین کے لیے خصوصی بائیک ایمبولینس

    ژوب کے واحد زنانہ اسپتال میں ماہر خاتون ڈاکٹر یا گائنا کالوجسٹ نہ ہونے کی وجہ سے خواتین مرد ڈاکٹروں سے زچگی کے پیچیدہ کیسز کے آپریشن کروانے پر مجبور ہیں۔

    یہ صورتحال یہاں کے مرد و خواتین کے لیے سخت الجھن کا باعث ہے۔ قبائلی علاقہ ہونے کے باعث یہاں خواتین کے لیے روایتی پردہ دار ماحول ہے۔ اس صورتحال میں زچگی کے کیسز بگڑ جانے کے بعد ان کے پاس کوئی چارہ نہیں کہ وہ اور ان کے اہل خانہ مرد ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کریں۔

    دوسری جانب بلوچستان کے وزیر صحت رحمت صالح بلوچ کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کو درپیش مسائل ورثے میں ملے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں صنفی تفریق خواتین کے طبی مسائل کی بڑی وجہ

    انہوں نے بتایا کہ جب انہوں نے وزارت سنبھالی اس وقت صرف 5 ضلعی اسپتالوں میں گائنا کالوجسٹ تھے۔ اب 24 اسپتالوں میں تعینات ہیں لیکن ژوب کا ضلعی اسپتال تاحال محروم ہے۔

    انہوں نے یقین دلایا کہ خواتین کی مشکلات کے پیش نظر بہت جلد ڈی ایچ کیو اسپتال میں گائنا کالوجسٹ کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔

    مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ شہریوں کو صحت کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے تاہم اس شعبہ میں وہ حکومتی اقدامات سے مایوس نظر آتے ہیں۔

  • مچھ، ٹرک الٹنے سے 3 افراد جاں بحق 13 زخمی

    مچھ، ٹرک الٹنے سے 3 افراد جاں بحق 13 زخمی

    مچھ : بلوچستان کے علاقے مچھ کے قریب مرکزی شاہراہ پر ٹرک حادثے کا شکار ہوگیا جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع بولان کے شہرمچھ کے قریب خانہ بدوشوں سے بھرا ٹرک مرکزی شاہراہ پر الٹ گیا جس کے باعث 3 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے اور 13 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حادثہ تیزرفتاری کے باعث الٹ گیا تھا جس میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے خانہ بدوش بمعہ ساز و سامان سوار تھے۔

    ریسکیو ادرے نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں آغاز کردیا اور حادثے میں جاں بحق و زخمی ہونے والے افراد کو قریبی اسپتال منتقل کردیا ہے جہاں زخمیوں کو امداد دی جا رہی ہے۔

    زخمیوں میں سے بھی بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جب کہ حادثے میں جاں بحق افراد کی میتوں کو ضروری کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    ایف سی ذرائع کا کہنا ہے کہ خانہ بدوش ٹرک میں سامان سمیت کسی مقام پرمنتقلی کے لئے جا رہے تھے کہ تیز رفتاری کے باعث ٹرک بے قابو ہو کرالٹ گیا تھا۔

  • چمن میں دہشت گردی کا خطرہ، افغانستان سے خودکش بمبار داخل

    چمن میں دہشت گردی کا خطرہ، افغانستان سے خودکش بمبار داخل

    کوئٹہ: افغانستان سےتین خودکش بمباروں کی چمن میں داخل ہونے کی اطلاع اور دہشت گردی کے پیش نظر شہر بھر میں سیکیورٹی الرٹ کردی گئی۔

    سیکیورٹی اداروں کےمطابق افغانستان سے 3 خودکش حملہ آور کوئٹہ کے علاقے چمن میں داخل ہوگئے ہیں جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ حساس اداروں کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’خودکش حملہ آور عوامی مقامات کونشانہ بناسکتے ہیں۔ الرٹ موصول ہونے کے بعد مقامی پولیس نے دھماکے اور امن و امان کی پیش نظر ایڈوائزری کے بعد بس اڈوں اور بازاروں میں  پولیس کی اضافی نفری  تعینات کردی گئی۔

    پڑھیں: کوئٹہ دھماکہ، آرمی چیف کے زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے

    دوسری جانب ایف سی نے بلوچستان کے علاقے سوائی میں کارروائی کرتے ہوئے گیس لائن کو اڑانے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے سڑک کنارے نصب دیسی ساخت کے 2 بموں کو ناکارہ بنادیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے گلزار باغیچہ اور اطراف میں کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے چار مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: باب دوستی پر کشیدگی ، پاک افغان فورسز کی فلیگ مٹینگ

    علاوہ ازیں ملک بھر میں فورسز کی ٹارگٹڈ کاروائیاں جاری ہیں،جس کے دوران خیبرپختونخوا کے علاقے صوابی میں قبرستان میں چھپائے گئےدو پریشر ککر بم برآمد کرکے ناکارہ بنا دیئے گئے جبکہ سوات مینگورہ میں سرچ آپریشن کے دوران 50 سےزائد مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا، گرفتار ہونے والے ملزمان کے قبضے سےاسلحہ اور منشیات بھی بر آمد کی گئی ہے۔

    خبر پڑھیں: کورکمانڈرز اپنے صوبوں میں بھرپور کومبنگ آپریشن کریں، راحیل شریف

    اس کے علاوہ مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی میں سرچ آپریشن کے دوران بارودی سرنگ کے دھماکے سے سیکیورٹی اہلکار شہید ہوا جبکہ خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں کی تحصیل ڈومیل سے گھر گھر تلاشی کے دوران 6 افراد کو گرفتار کر کے اُن کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔