Tag: بلٹ پروف جیکٹ

  • پولیس اہلکاروں کو دوران ڈیوٹی بلٹ پروف جیکٹ پہننے کی ہدایت

    پولیس اہلکاروں کو دوران ڈیوٹی بلٹ پروف جیکٹ پہننے کی ہدایت

    کراچی (28 اگست 2025): پولیس اہلکاروں کو ہدف بنانے کے واقعات کے بعد تمام اہلکاروں کو دوران ڈیوٹی بلٹ پروف جیکٹ پہننے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میضں پولیس اہلکاروں کو ہدف بنانے کے واقعات سامنے آنے کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی نے اہلکاروں کو دوران ڈیوٹی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے۔

    اے آئی جی کی جانب سے جاری ہدایت نامہ میں تمام پولیس اہلکاروں کو دوران ڈیوٹی بلٹ پروف جیکٹس پہننے اور اکیلے اہلکار کو پکٹ یا پٹرولنگ پر نہ بھیجنے کی ہدایات کی ہیں۔

    ہدایت نامہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متعلقہ ڈی ایس پیز ڈپلائنمنٹ سے پہلے اہلکاروں کو بریفنگ دیں۔ ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز گشت کے دوران سیکیورٹی کا معائنہ کریں۔

    ہدایت نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ وی آئی پیز اور وی وی آئی پیز کے ساتھ تعینات سیکیورٹی گارڈز کو چیک کریں، اور انہیں دوران ڈیوٹی حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی بریفنگ دیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کی جانب سے جاری یہ ہدایت نامہ کراچی رینج کے تمام ڈی آئی جیز کو ارسال کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سی آئی اے، ٹریفک اور دیگر متعلقہ افسران کو بھی یہ ہدایت نامہ بھیجا گیا ہے۔ اس میں واضح کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • کراچی میں ڈاکو بلٹ پروف جیکٹس پہننے لگے، 36 گھنٹوں ایک ہی ہوٹل میں3 وارداتیں

    کراچی میں ڈاکو بلٹ پروف جیکٹس پہننے لگے، 36 گھنٹوں ایک ہی ہوٹل میں3 وارداتیں

    کراچی : ڈاکوؤں نے ایک ہی ہوٹل میں چھتیس گھنٹوں کے دوران تین وارداتیں کیں، ملزمان پولیس سے مشابہ بلٹ پروف جیکٹ اور جوتے پہنے ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈاکوؤں نے بلٹ پروف جیکٹ کا استعمال شروع کردیا، کورنگی دو نمبر میں واقع ہوٹل میں چھتیس گھنٹوں کے دوران تین وارداتیں ہوئیں۔

    دو وارداتوں میں ڈاکوؤں نے ہوٹل میں گاہکوں کو لوٹا گیا اور پھر رات گئے ہوٹل ملازمین سے بھی دو لاکھ روپے لوٹ لئے۔

    ہوٹل ملازمین نے بتایا کہ وہ ہوٹل میں سوئے ہوئے تھے، اچانک مسلح ملزمان داخل ہوئے اور خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرکے ہوٹل کی تلاشی لی۔

    ہوٹل ملازم کا کہنا تھا کہ ملزمان پولیس سے مشابہ بلٹ پروف جیکٹ اور جوتے پہنے ہوئے تھے جبکہ ملزمان کے ہاتھ میں واکہ ٹاکی بھی موجود تھے۔

    ملازم کا بتانا تھا کہ ملزمان نے ایک گھنٹہ یرغمال بناکررکھا، بار بار پیسے کہاں ہیں پوچھتےرہے اور 2 لاکھ روپے لوٹ کرفرار ہوئے جبکہ جاتے ہوئے بجلی بھی بندکرگئے۔

  • کوہاٹ واقعہ، کیا گولیاں پولیس ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹ سے آر پار گئی تھیں؟

    کوہاٹ واقعہ، کیا گولیاں پولیس ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹ سے آر پار گئی تھیں؟

    کوہاٹ: خیبر پختون خوا کے ضلع کوہاٹ میں پیر کی رات میرزئی کے علاقے بنوں روڈ پر دو پولیس اہل کاروں پر فائرنگ کر کے انھیں شہید کر دیا گیا تھا، بتایا گیا تھا کہ گولیاں پولیس اہل کاروں کی ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹوں سے آر پار ہو گئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوہاٹ میں نا معلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہل کاروں کی شہادت کے بعد پولیس کی ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹوں پر سوالات اٹھ گئے تھے، جس پر آئی جی خیبر پختون خوا نے کمیٹی تشکیل دے کر اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔

    اس حوالے سے ڈی آئی جی انٹرنل اکاؤنٹیبلیٹی محمد سلیمان نے میڈیا کو بتایا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والی ہیلمٹ اور دوسری اشیا کا جب معائنہ کیا گیا، تو فرانزک رپورٹ کے مطابق شہید قاسم کی حفاظتی جیکٹس سے گولی آر پار نہیں ہوئی، پولیس کی ہیلمٹ اور جیکٹیں بالکل ٹھیک تھیں۔

    محمد سلیمان کے مطابق پولیس کے پاس موجود سامان 10 سال قبل خریدا گیا تھا، اور دستاویزات میں ان اشیا کی ایکسپائری کی تاریخ ظاہر نہیں کی گئی ہے، تاہم اب جو بھی خریداری کی گئی ہے، ان اشیا کی میعاد استعمال 3 اور 5 سال تک ہے۔

    ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس کے پاس موجود تمام چیزیں افسران اور اہل کاروں کے لیے یکساں ہے۔

    انھوں نے کہا کوہاٹ میں پولیس کو پیش آنے والے واقعے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، واقعے میں نائن ایم ایم اور ایس ایم جی کا استعمال کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ پیر کو پولیس کانسٹیبل قاسم اور کانسٹیبل ایاز موٹرسائیکل پر تراویح ڈیوٹی کے لیے جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے دونوں اہل کاروں کو شہید کر دیا۔