Tag: بلڈوزر

  • مودی سرکار نے گجرات میں بنگلہ دیشیوں پر بلڈوزر چلادیا

    مودی سرکار نے گجرات میں بنگلہ دیشیوں پر بلڈوزر چلادیا

    مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کا جھوٹا ڈرامہ کرنے کے بعد مودی سرکار کی جانب سے مقامی افراد اور  بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حال ہی میں مودی سرکار نے سورت اور احمد آباد سے 1000 سے زیادہ بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔ وہیں اب پولیس نے چندولا جھیل کے پاس بنی بنگلہ دیشی بستی پر کارروائی کی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق چندولا جھیل کے آس پاس بنی سبھی جھگی-جھونپڑیوں کو گرا دیا تھا، بتایا جاتا ہے کہ اس پورے علاقے میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پناہ گزیں رہائش اختیار کئے ہوئے تھے۔ ایسے میں پولیس نے بلڈوزر کارروائی کے دوران 800 سے زیادہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس کو دوران کارروائی2000 اسکوائر یارڈ علاقے میں پھیلا ایک عالیشان فارم ہاؤس ملا، جو جھگیوں کے بیچ بنا ہوا تھا، فارم ہاؤس کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منہدم کر دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق چنڈولا تالاب علاقے اور آس پاس کے علاقوں میں کی گئی کارروائیوں کے دوران اب تک 890 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ان میں سے 143 لوگوں کی پہچان بنگلہ دیشی شہریوں کے طور پر ہوئی ہے، گرفتار کئے گئے سبھی لوگوں کی دستاویزات کو چیک کیا جارہا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق جن لوگوں کے پاس قانونی ہندوستانی دستاویز نہیں پائے جائیں گے انہیں قانونی عمل کے تحت ان کے ملک واپس بھیج دیا جائے گا۔

    بھارت میں بی جے پی کارکنوں کا مسلمان تاجروں پر حملہ

    واضح رہے کہ پہلگام میں حملے کا جھوٹا ڈرامہ رچانے کے بعد وزیر داخلہ امیت شاہ نے سبھی ریاستوں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے غیر ملکی شہریوں کی پہچان کرنے اور غیر قانونی طور سے رہ رہے لوگوں کو واپس بھیجنے کے عمل کو تیز کرنے کو کہا تھا۔

  • بلڈوزر کے نیچے آ کر 2 افراد جاں بحق

    بلڈوزر کے نیچے آ کر 2 افراد جاں بحق

    چنیوٹ: پنجاب کے شہر چنیوٹ میں بلڈوزر کے نیچے آ کر 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چنیوٹ میں حقانیہ روڈ پر ایک بلڈوزر کے نیچے دب کر دو افراد قیمتی جانوں سے محروم ہو گئے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بلڈوزر ایک ٹرالی پر لوڈ کر کے لے جایا جا رہا تھا، کہ اچانک ٹرالی کا وہیل ٹوٹ گیا، جس سے بلڈوزر دونوں افراد پر آ گرا۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق افسوس ناک حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں آصف علی اور شاکر شامل ہیں، جو موقع ہی پر جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • بلڈوزر کے نیچے آنے والے بچے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بلڈوزر کے نیچے آنے والے بچے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    چین میں بلڈوزر کے نیچے آکر بھی ایک خوش نصیب بچہ زندہ اور بالکل صحیح سلامت بچ گیا جس کی دل دہلا دینے والی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

     چین سے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہورہی ہے جس میں تیز رفتار سے آتے ہوئے ایک بلڈوزر کو ایک بچے کے اوپر سے گزرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    https://twitter.com/cctvidiots/status/1648622120770076673?s=20

    اس منظر کو دیکھ کر آس پاس کھڑے تمام لوگ حواس باختہ ہوجاتے اور چند سیکنڈ میں چیخ و پکار کی آواز سنائی دیتی ہے لیکن جیسے ہی بلوڈوزر گزرجاتا ہے تو صحیح سلامت بچہ دیکھ کر سب پرسکون ہوجاتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر وائرل اس سی سی ٹی وی فوٹیج پر صارفین بچے کے معجزانہ طور پر بچ جانے پر خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔

  • بھارتی ہائی کورٹ نے مزید ہزاروں مسلمانوں کے سروں سے چھت چھیننے کا حکم جاری کر دیا

    ڈیرہ دون: بھارت کی اترکھنڈ ہائی کورٹ نے ہزاروں مسلمانوں کے سروں سے چھت چھیننے کا حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اترکھنڈ کی ہائی کورٹ نے مسلمان آبادی والے علاقوں میں ساڑے 4 ہزار سے زائد گھروں پر بِلڈوزر چلانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    عدالت میں مسلمانوں پر سرکاری زمین پر قبضے کا الزام لگا کر گھر گرانے کی درخواست کی گئی تھی، جس پر عدالت نے مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنے کا حکم دے دیا۔

    مودی حکومت کا مقبوضہ کشمیر میں مزید فوج تعینات کرنے کا اعلان

    یک طرفہ عدالتی فیصلے کے خلاف اترکھنڈ کے مختلف شہروں میں مسلمان سراپا احتجاج بن گئے ہیں، تاہم سپریم کورٹ آج (جمعرات) کو اترکھنڈ ہائی کورٹ کے ہلدوانی میں ریلوے کی 29 ایکڑ اراضی کو خالی کرنے کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست کی سماعت کرے گا۔

    متعدد متاثرہ رہائشیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس دستاویزات موجود ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ انھوں نے مکانات خریدے تھے، لیکن دوسری طرف مودی سرکار کی جانب سے ریاست اتر کھنڈ کے شہر ہلدوانی میں مسلمانوں کو بے گھر کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ علاقے میں مکانات کے علاوہ تقریباً نصف خاندان زمین بھی لیز پر لینے کا دعویٰ رکھتے ہیں، یہاں تک کہ اس علاقے میں 4 سرکاری اسکول، 11 پرائیویٹ اسکول، ایک بینک، 2 اوور ہیڈ واٹر ٹینک، 10 مساجد، اور 4 مندر، اور بہت ساری دکانیں کئی دہائیوں میں تعمیر کیے گئے ہیں۔

  • بلڈوزر نے 100 سے زائد بائیکیں کچل ڈالیں، ویڈیو وائرل

    بلڈوزر نے 100 سے زائد بائیکیں کچل ڈالیں، ویڈیو وائرل

    نیویارک: امریکا میں بلڈوزر نے 100 سے زائد بائیکیں کچل ڈالیں، اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک سٹی کے میئر نے سڑکوں کو محفوظ بنانے کے لیے سو سے زیادہ غیر قانونی بائیکوں کو بلڈوزر سے کچلوا دیا۔

    میئر ایرک ایڈمز نے حال ہی میں شہر میں سیکڑوں غیر قانونی اور خطرناک بائیکوں کو بلڈوزر کے ذریعے تباہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

    نیویارک میں سڑکوں کو محفوظ بنانے کی کوشش میں ڈرٹ بائیکس (ناہموار اور سخت زمین پر چلائی جانے والی بائیکیں) اور اے ٹی ویز کو ضبط کر کے تباہ کر دیا گیا۔

    غیر قانونی گاڑیوں کے مالکان اور انھیں چلانے والے شہریوں کو ایک واضح پیغام دینے کے لیے شہر کے میئر نے دسیوں غیر قانونی موٹر سائیکلوں کو بلڈوزر سے کچلنے کی ویڈیو ٹویٹ کر دی۔

    میئر نے ٹویٹ کیا کہ ’آپ ہمارے محلوں کو دہشت زدہ کرنا چاہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ کچل دیے جائیں گے۔‘ اس ویڈیو کلپ کو اب تک 18 لاکھ سے زیادہ لوگ دیکھ چکے ہیں۔

    نیویارک سٹی کے میئر نے کہا کہ انفورسمنٹ کمپین کے دوران تقریباً 900 بائیکس اور ATVs کو ضبط کیا گیا، ان میں سے تقریباً 90 فی صد کو 2021 میں پکڑا گیا تھا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان میں سے زیادہ تر غیر دستاویزی بائیکیں تھیں اور اکثر غیر بیمہ شدہ ڈرائیورز چلاتے ہیں۔

    میئر کے مطابق یہ گاڑیاں اکثر آس پاس کے مضافاتی علاقوں سے چوری کی جاتی ہیں اور ATVs یا ڈرٹ بائک چلانے والے گروہ انھیں شہر میں مقامی لوگوں کو خوف زدہ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    میئر نے کہا کہ ان میں سے بہت سے بائیک والوں کے پاس انشورنس نہیں ہے، اگر وہ کسی کو اس سے زخمی کرتے ہیں، تو زخمی شخص پر طبی اخراجات کا بوجھ بھی پڑ جاتا ہے۔

  • بھارت: خاتون کی سڑک پر کھانا پکانے کی تصاویر نے غم و غصے کی آگ بھڑکا دی

    بھارت: خاتون کی سڑک پر کھانا پکانے کی تصاویر نے غم و غصے کی آگ بھڑکا دی

    چنئی: بھارت میں گھروں پر بلڈوزر چلنے کے بعد دل دہلا دینے والے مناظر دیکھنے میں آ رہے ہیں، انسداد تجاوزات مہم میں اپنا گھر کھونے کے بعد ایک خاتون سڑک پر کھانا بنانے پر مجبور ہو گئیں، جس کی تصاویر نے لوگوں کو غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔

    بھارتی نیوز ایجنسی نے بھارت بھر میں جاری انسداد تجاوزات مہم کی زد میں آنے والے شہریوں کی حالت زار کی عکاسی کرتے ہوئے ایسی تصاویر ٹویٹر پر شیئر کی ہیں، جنھیں دیکھ کر مودی حکومت کے خلاف لوگوں کے غصے میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    ان تصاویر میں بھارتی ریاست تمل ناڈو کے شہر چنئی میں ایک عورت کو اس کے گھر کے منہدم ہونے کے بعد سڑک پر کھانا پکاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون فرش پر بیٹھی ہوئی ہے اور انسداد تجاوزات مہم کے بعد کھنڈرات کے درمیان کھانا پکا رہی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون نے انتہائی مایوسی کے ساتھ کہا کہ ہمارے پاس ہمارے گھر کے کاغذات ہیں، اسے بغیر کسی اطلاع کے گرا دیا گیا تھا، میں نے یہاں سڑکوں پر کھانا پکانا شروع کر دیا ہے کیوں کہ میرے پاس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

    خاتون نے کہا افسران کا کہنا ہے کہ وہ ہاؤسنگ اسکیم کے ذریعے صرف ان لوگوں کو گھر دیں گے جن کے خاندان میں تین افراد ہوں، انھوں نے ہم سب کو بے گھر کر دیا ہے، میرے پاس میری بیمار ماں اور میرے بچے ہیں، اور میں یہاں سے کہیں نہیں جاؤں گی۔

    واضح رہے کہ چنئی کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں میں انسداد تجاوزات کی مہم جاری ہے، سپریم کورٹ نے انہدام کی مہم کے خلاف درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ دوسری جانب عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے رہائشیوں اور کارکن مہم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

  • کراچی: سولجر بازار میں تاریخی اسکول منہدم، ایس ایچ او معطل

    کراچی: سولجر بازار میں تاریخی اسکول منہدم، ایس ایچ او معطل

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں لینڈ مافیا نے سنہ 1928 میں تعمیر ہونے والے تاریخی اسکول پر بلڈوزر چلا کر اسے منہدم کردیا۔ معاملے پر غفلت برتنے پر تھانہ سولجر ہاؤس کے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لینڈ مافیا نے کراچی کے علاقے سولجر بازار میں قائم قدیم  اور قومی ورثہ قرار دیئے گئے سرکاری اسکول کی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے بھاری مشنیری کے ساتھ اسکول پر دھاوا بول دیا۔

    بلڈوزر کی مدد سے اسکول کی چار دیواری سمیت کئی کلاسز کو منہدم کردیا گیا۔ جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین محنتی نے الزام لگایا کہ قبضہ مافیا نے پولیس کے ساتھ مل کر اسکول ڈھانے کی کوشش کی۔

    اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا پہلے بھی کئی بار اسکول گرانے کی کوشش کرچکی ہے۔

    تاریخی اسکول کے منہدم ہونے کے باوجود آج پیر کی صبح طلبا بستے اٹھائے چلے آئے اور ملبے پر بیٹھ کر پڑھائی شروع کردی۔

    واقعے کے بعد ای ایس پی ایسٹ فیصل چاچڑ نے تھانہ سولجر ہاؤس کے ایس ایچ او کو معطل کردیا۔

    آئی جی سندھ کا نوٹس

    آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے قدیم اسکول کو گرائے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کرنے کا حکم دے دیا۔

    اسکول گرانے کے عمل میں پولیس اہلکاروں کے ملوث ہونے کی خبر نشر ہونے کے بعد اے ڈی خواجہ نے انکوائری افسر آفتاب پٹھان کو واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ذمے داران کے خلاف تفصیلی رپورٹ تین دن میں پیش کی جائے۔

    پولیس تحفظ دینے میں ناکام

    صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر کا کہنا تھا کہ سرکاری املاک کا تحفظ پولیس کی ذمہ داری ہے لیکن پولیس اسکول کو تحفظ دینے میں ناکام رہی۔ اسکول گرانے کے وقت ہیڈ ماسٹر اکیلے وہاں موجود تھے۔

    جام مہتاب کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے کو گرانا سنگین جرم ہے۔ واقعہ میں ملوث مافیا کے خلاف ایسا ایکشن لیں گے کہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ اس اسکول کو ماڈل اسکول بنا کر اسے مثالی تعلیمی ادارہ بنائیں گے۔

    ڈپٹی میئر کا دورہ

    دوسری جانب ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا نے سولجر بازار میں گرائے گئے اسکول کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں واقعے کے خلاف اسمبلی میں قرارداد جمع کروانے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ لینڈ مافیا نے رات کی تاریکی میں قیمتی اور تاریخی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور صحت پر حکومت سندھ کی کوئی توجہ نہیں۔

    ڈپٹی میئر نے اسکول کی دوبارہ تعمیر کا اعلان بھی کیا۔

    بعد ازاں سیکریٹری تعلیم نے اسکول کی تعمیر نو کے لیے محکمہ ورکس کو بھی طلب کرلیا۔ محکمہ ورکس کے عملے نے دیوار کی تعمیر کے لیے تعمیراتی سامان اسکول پہنچا دیا۔

    اسکول کی تاریخ

    کراچی کے مصروف ترین علاقے میں کئی ایکڑ پر پھیلے اس اسکول کا سنگ بنیاد جنگ عظیم دوم میں بچ جانی والی ایک خاتون جفل ہرسٹ نے رکھی۔

    سنہ 1928 میں قائم ہونے والے اسکول میں ایک ہزار سے زائد طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ اس قدیم سکول سے کئی نامور شخصیات بھی تعلیم حاصل کر چکی ہیں۔

    بعد ازاں سنہ 1974 میں اسے گورنمنٹ اسکول کا درجہ دیا گیا۔ سندھ حکومت نے اسکول کی عمارت کی تزئین و آرائش دیکھتے ہوئے اسے قومی ورثہ قرار دیا۔

    طویل عرصہ گزر جانے کے بعد اسکول کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہونے لگی اوراب بڑی بڑی عمارتوں سے گھرا یہ اسکول لینڈمافیا کے نشانے پر ہے۔