Tag: بلین ٹری سونامی

  • بلین ٹری سونامی مہم کام یاب ہو چکی ہے: وزیرِ اعظم عمران خان کا ٹویٹ

    بلین ٹری سونامی مہم کام یاب ہو چکی ہے: وزیرِ اعظم عمران خان کا ٹویٹ

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بلین ٹری سونامی مہم کام یابی سے ہم کِنار ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ انھوں نے ایک ارب درخت اُگانے کی جو مہم شروع کی تھی، وہ کام یاب ہو گئی ہے۔

    وزیرِ اعظم نے لکھا کہ سونامی مہم نرسریوں سے مکمل جنگلات میں بدل گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ درخت اگانے کی مہم میں نجی اور عوامی اشتراک بے مثال رہا، جس کی وجہ سے مہم نے بے مثال کام یابی حاصل کی۔

    وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اس مہم کی کام یابی سے ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں سے لڑنے کا حوصلہ ملا ہے، اب ہمیں ہمت ملی ہے کہ اس مہم کو 10 ارب درختوں کے ہدف تک لے کر جائیں۔

    انھوں نے کہا کہ بلین ٹری سونامی مہم کے بعد خیبر پختون خوا میں جنگلات کا رقبہ 4 فی صد تک بڑھ گیا ہے۔

    خیال رہے کہ کے پی میں بلین ٹری منصوبے نے دنیا بھر میں پاکستان کے لیے عزت کمائی، عالمی اقتصادی فورم، عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این اور ورلڈ وائلڈ لائف سمیت کئی عالمی اداروں نے منصوبے کی تعریف کی ہے۔

  • پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ

    پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ

    امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی حال ہی میں جاری کی گئی تصاویر میں پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ماہرین نے اس کا کریڈٹ بلین ٹری سونامی منصوبے کو قرار دیا ہے۔

    ناسا کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں اس وقت سب سے زیادہ چین اور بھارت اپنے جنگلات کے رقبے میں اضافہ کر رہے ہیں اور یہ رقبہ دنیا کا ایک تہائی سبزہ ہے۔

    بوسٹن یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق سنہ 2000 سے دنیا بھر میں جنگلات کے رقبے میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ رقبہ برازیل کے ایمازون جنگلات کے برابر ہے جنہیں زمین کے پھیپھڑے کہا جاتا ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بھی سنہ 2015 اور 2016 کے درمیان جنگلات کے رقبے میں 6 لاکھ ایکڑ کا اضافہ ہوا ہے۔

    ایف اے او کے مطابق پاکستان میں جنگلات کا رقبہ 3 کروڑ 62 لاکھ سے بڑھ کر 3 کروڑ 68 لاکھ سے زائد ہوگیا ہے تاہم اسی عرصے میں پرانے جنگلات کے رقبے میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافے کا کریڈٹ بلین ٹری سونامی منصوبے کو جاتا ہے جس کی عالمی سطح پر پذیرائی کی جاتی رہی ہے۔

    آئی یو سی این کی رپورٹ کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیاب عملدر آمد کے بعد خیبر پختونخواہ کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے ’بون چیلنج‘ کو پورا کرتے ہوئے 35 لاکھ ایکڑ زمین پر جنگلات قائم کیے۔

    رپورٹ کے مطابق منصوبے کے بعد خیبر پختونخواہ پاکستان کا واحد صوبہ بن گیا ہے جہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔

    گزشتہ حکومت میں صوبہ خیبر پختونخواہ تک محدود یہ منصوبہ اب پورے ملک میں شروع کیا جاچکا ہے اور اس کے تحت بڑے پیمانے پر شجر کاری کی جارہی ہے۔

  • کراچی میں طلبہ وطالبات کی جانب سے شجر کاری مہم

    کراچی میں طلبہ وطالبات کی جانب سے شجر کاری مہم

    کراچی: شہرقائد میں نجی اسکول اور اپوا گورنمنٹ گرلز کالج کے اشتراک سے شجر کاری مہم کا آغاز کردیا گیا، مہم میں دونوں اداروں کے طالب علموں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اس شجرکاری مہم میں اپوا گورنمنٹ گرلز کالج کی طالبا ت اور نجی اسکول کے طالب علم شریک تھے ، اس موقع پر 500 پودے لگائے گئے ۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مہم میں صرف طلبہ و طالبات ہی نہیں بلکہ دونوں اداروں کے اساتذہ اور طلبہ و طالبات کے والدین بھی شریک ہوئے اور درخت لگانے میں بچوں کے ہمراہ پیش پیش رہے ۔

    اس موقع پر طلبہ وطالبات کے والدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ادارے کی انتظامیہ کو سراہا کہ ان کے بچوں کی سماجی تربیت کے لیے یہ ایک بہتر اقدام ہے اور انہیں خوشی ہے کہ مذکورہ بالا تعلیمی اداروں کی انتظامیہ ان کے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ان کی سماجی تربیت کا بھی خیال کررہی ہے۔

    اس موقع پر طلبہ وطالبات کا جوش و خروش دیدنی تھا اور پودے نصب کرنے کے بعد انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ حتی الامکان اپنے لگائے ہوئے پودوں کی نگہداشت کریں گے اور ان کی حفاظت بھی کریں گے۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی گرمی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لیے ماہرین کی جانب سے شجر کاری کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا گیا ہے ۔

    اس حوالے سے موجودہ وزیراعظم عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے شروع کردہ ’بلین ٹری سونامی‘ مہم کو عالمی سطح پر بھی پذیرائی ملی ہے۔

    یہاں یہ بات بھی قابل ِ ذکر ہے کہ پاکستان سنہ 2015 میں ماحولیات کے تحفظ کے لیے کیے گئے عالمی معاہدے ’ پیرس ایگریمنٹ‘ کا دستخط کنندہ بھی ہے، جس کے تحت پاکستان نے اپنی سرزمین پر گلوبل وارمنگ کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کرنے ہیں جن میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ سرفہرست ہے۔

  • بلین ٹری سونامی: سپارکو نے بھی تعریفی رپورٹ جاری کردی

    بلین ٹری سونامی: سپارکو نے بھی تعریفی رپورٹ جاری کردی

    کراچی: قومی ادارے اسپیس اینڈ اپر ایٹمو سفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے خیبر پختونخواہ کے بلین ٹری سونامی منصوبے کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی جس میں منصوبے کو کامیاب قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں بلین ٹری سونامی پر قومی ادارے سپارکو نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی۔

    سپارکو کی رپورٹ کے مطابق بلین ٹری منصوبے کے تحت پودوں کے تحفظ کی شرح 78 فیصد ہے جبکہ نئے لگائے گئے پودوں میں کامیابی سے نمو پانے کی شرح 88 فیصد ہے۔

    سپارکو کے ہیڈ آف سینٹرل میڈیا ڈپارٹمنٹ افتخار درانی کا کہنا ہے کہ بلین ٹری منصوبہ آئندہ نسلوں کے لیے وژن کا بہترین عکاس ہے۔

    انہوں نے کہا کہ محض 13 ارب میں سوا ارب سے زائد درخت لگائے گئے ہیں جبکہ منصوبے کا ابتدائی تخمینہ 22 ارب روپے لگایا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بلین ٹری منصوبے نے دنیا بھر میں پاکستان کے لیے عزت کمائی، عالمی اقتصادی فورم، عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این اور ورلڈ وائلڈ لائف سمیت کئی عالمی اداروں نے منصوبے کی تعریف کی۔

    خیال رہے کہ سپارکو پہلا وفاقی ادارہ ہے جس نے آزادانہ طور پر منصوبے کی جانچ پڑتال کی۔ سپارکو نے نئے لگائے گئے درختوں اور تباہی سے بچائے جانے والے جنگلات کا معائنہ کیا۔

    آئی یو سی این کی  رپورٹ کے مطابق  بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیاب عملدر آمد کے بعد خیبر پختونخواہ کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے ’بون چیلنج‘ کو پورا کرتے ہوئے 35 لاکھ ایکڑ زمین پر جنگلات قائم کیے۔

    رپورٹ کے مطابق منصوبے کے بعد خیبر پختونخواہ پاکستان کا واحد صوبہ بن گیا ہے جہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔

    عالمی اقتصادی فورم نے بھی منصوبے کو ملک کی سب سے بڑی ماحول دوست سرمایہ کاری قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خیبرپختونخواکی طرح بلین ٹری سونامی ملک بھرمیں آنی چاہیے،عمران خان

    خیبرپختونخواکی طرح بلین ٹری سونامی ملک بھرمیں آنی چاہیے،عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں درختوں وجنگلات کی تباہی کی ذمہ دارحکومتیں ہیں خیبرپختونخواکی طرح بلین ٹری سونامی ملک بھرمیں آنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ شہری علاقوں میں درختوں وجنگلات کی تباہی کی ذمہ دارحکومتیں ہیں، آنےوالی نسل آلودگی اورگلوبل وارمنگ سےمتاثرہوسکتی ہے اور اس سے بچاؤ کیلئے خیبرپختونخواکی طرح بلین ٹری سونامی ملک بھرمیں آنی چاہیے۔

    یاد رہے گذشتہ سال بھی سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ بڑھتی آلودگی پاکستان کے لیےخطرے کی گھنٹی ہے، ماحولیاتی تبدیلی اورآلودگی کےخلاف پوری قوم کوکام کرنا ہوگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر بلین ٹری اور ماحولیاتی بہتری کے لیے صوبے کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔ خیبر پختونخواہ نے درخت لگا کر دیگر صوبوں کے لیے مثال قائم کی ہے۔


    مزید پڑھیں : بلین ٹری مہم 85 فیصد کامیاب رہی، عمران خان


    خیال رہے کہ سنہ 2015 میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں ماحولیاتی آلودگی اور کلائمٹ چینج جیسے بین الاقوامی خطرات سے نمٹنے کے لیے بلین ٹری سونامی پروگرام کا آغاز کیا گیا تھا جس کے تحت صوبے بھر میں ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ تھا۔

    واضح رہے کہ عالمی اقتصادی فورم نے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں شجر کاری کی وسیع ترین مہم بلین ٹری سونامی کی کامیابی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھاکہ منصوبے کے بعد خیبر پختونخواہ پاکستان کا واحد صوبہ بن گیا ہے، جہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بلین ٹری سونامی کا منصوبہ تکمیل کے مراحل میں داخل ہوگیا ہے اور اب تک صوبے بھر میں 94 کروڑ درخت کامیابی سے لگائے جاچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلین ٹرین سونامی بلاشبہ عظیم کامیابی ہے: عمران خان

    بلین ٹرین سونامی بلاشبہ عظیم کامیابی ہے: عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ بلین ٹرین سونامی بلاشبہ عظیم کامیابی ہے۔ خیبر پختونخواہ کے منصوبے نے بون چیلنج میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے منصوبے نے بون چیلنج میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ سنہ 2014 میں بون چیلنج کا حصہ بننے والا پہلا صوبہ بنا بعد ازاں یہ 2017 میں ہدف حاصل کرنے والا پہلا صوبہ بنا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کا اصل ہدف 3 لاکھ 48 ہزار ایکڑ رقبے پر جنگل اگانا تھا۔ خیبر پختونخوا نے 2017 میں یہ ہدف حاصل کرلیا۔ اب بون چیلنج 2 لاکھ 52 ہزار ایکڑ رقبے پر جنگل لگانے کا اضافی ہدف دے چکا ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جرمنی برازیل کے مندوبین کے ساتھ کانفرنس میں اعلان کریں گے۔ ماحول کے تحفظ کا وعدہ بلین ٹری منصوبے کی صورت میں نبھایا۔ دنیا اس منصوبے کی کامیابی اور افادیت کا اعتراف کر رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلین ٹری سونامی پاکستان میں سب سے بڑی ماحول دوست سرمایہ کاری

    بلین ٹری سونامی پاکستان میں سب سے بڑی ماحول دوست سرمایہ کاری

    عالمی اقتصادی فورم نے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں شجر کاری کی وسیع ترین مہم بلین ٹری سونامی کی کامیابی کا اعتراف کرلیا۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیاب عملدر آمد کے بعد خیبر پختونخواہ کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے ’بون چیلنج‘ کو پورا کرتے ہوئے 35 لاکھ ایکڑ زمین پر جنگلات قائم کیے۔

    رپورٹ کے مطابق منصوبے کے بعد خیبر پختونخواہ پاکستان کا واحد صوبہ بن گیا ہے جہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔

    اب ورلڈ اکنامک فورم نے بھی اس منصوبے کی کامیابی کا اعتراف کرلیا ہے۔

    عالمی اقتصادی فورم نے آئی یو سی این ہی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے پر 12 کروڑ ڈالرز سے زائد رقم خرچ کی گئی جس کے بعد یہ ملک کی سب سے بڑی ماحول دوست سرمایہ کاری بن گئی ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بلین ٹری سونامی کا منصوبہ تکمیل کے مراحل میں داخل ہوگیا ہے اور اب تک صوبے بھر میں 94 کروڑ درخت کامیابی سے لگائے جاچکے ہیں۔

    منصوبے کے تحت صوبے میں مجموعی طور پر ایک ارب درخت لگائے جانے تھے اور منصوبہ اب اپنے اختتامی مراحل میں ہے۔

    مزید پڑھیں: ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ تکمیل کے قریب

    ماہرین کے مطابق یہ دنیا کا تیز رفتار ترین منصوبہ ہے اور پوری دنیا میں 3 سال کے عرصے میں کسی بھی ملک نے شجر کاری کا اتنا بڑا ہدف حاصل نہیں کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلین ٹری سونامی: خیبر پختونخواہ کا منفرد اعزاز

    بلین ٹری سونامی: خیبر پختونخواہ کا منفرد اعزاز

    پشاور: عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این کا کہنا ہے کہ پاکستان کا صوبہ خیبر پختونخواہ واحد صوبہ ہے جہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔

    حال ہی میں آئی یو سی این کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیاب عملدر آمد کے بعد خیبر پختونخواہ کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے ’بون چیلنج‘ کو پورا کرتے ہوئے 35 لاکھ ایکڑ زمین پر جنگلات قائم کیے۔

    یاد رہے کہ بون چیلنج ایک عالمی معاہدہ ہے جس کے تحت دنیا کے درجنوں ممالک سنہ 2020 تک 15 کروڑ ایکڑ رقبے پر جنگلات میں اضافہ کریں گے۔

    آئی یو سی این نے خیبر پختونخواہ حکومت کو اس اہم سنگ میل کی تکمیل پر مبارک باد بھی دی۔

    دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں جاری شجر کاری کی مہم ’بلین ٹری سونامی‘ کا منصوبہ تکمیل کے مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔

    اس منصوبے کے تحت صوبے بھر میں مجموعی طور پر ایک ارب درخت لگائے جانے تھے اور رپورٹ کے مطابق اب تک 94 کروڑ درخت کامیابی سے لگائے جاچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ تکمیل کے قریب

    اب تک متعدد عالمی اداروں بشمول آئی یو سی این اور عالمی تنظیم ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی جانب سے بلین ٹری سونامی پروجیکٹ کی نگرانی کی جاچکی ہے اور اسے کامیاب قرار دیا جاچکا ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ دنیا کا تیز رفتار ترین منصوبہ ہے اور پوری دنیا میں 3 سال کے عرصے میں کسی بھی ملک نے شجر کاری کا اتنا بڑا ہدف حاصل نہیں کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلین ٹری سونامی: منصوبہ 83 فیصد تک کامیاب

    بلین ٹری سونامی: منصوبہ 83 فیصد تک کامیاب

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں ایک ارب درخت لگانے کے منصوبے کا عالمی تنظیم نے آڈٹ کروایا اور اسے 83 فیصد تک کامیاب قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور خیبر پختونخواہ میں بلین ٹری منصوبے کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا بلین ٹری سونامی منصوبے کا عالمی تنظیم ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) نے آڈٹ کروایا اور کہا کہ یہ منصوبہ 83 فیصد تک کامیاب ہے۔

    مزید پڑھیں: ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ تکمیل کے قریب

    عمران خان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر بلین ٹری اور ماحولیاتی بہتری کے لیے صوبے کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔ خیبر پختونخواہ نے درخت لگا کر دیگر صوبوں کے لیے مثال قائم کی ہے۔

    tree-2

    چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے 5 سال میں 1 ارب درخت لگانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ مہم اس وقت کامیاب ہوگی جب لوگ آپ کے ساتھ ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں 80 کروڑ درخت لگائے جا چکے ہیں جن کی کسی بھی طرح تصدیق کی جاسکتی ہے۔ سال کے آخر تک ایک ارب درختوں کا ہدف پورا کرلیں گے۔

    عمران خان نے بتایا کہ صوبے میں 22 ارب روپے کی 60 ہزار کنال زمین ٹمبر مافیا سے واپس لی گئی۔ زمینیں وا گزار کروانے کے دوران گولیاں بھی چلیں لیکن اہلکار کھڑے رہے۔

    پاکستان گلوبل وارمنگ سے متاثر ملک

    چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی درجہ حرات میں اضافے یعنی گلوبل وارمنگ سے متاثرہ ملک ہے۔ جیسے جیسے گرمی برھے گی، بارش کم ہوتی جائے گی۔ ایسے میں مجھےخوشی ہے خیبر پختونخواہ حکومت نے ماحولیات سے متعلق اقدامات کیے۔

    ان کے مطابق اس مہم کا پورے ملک میں بہت اچھا اثر پڑے گا، اور مستقبل کی نسلیں اس سے فائدہ اٹھاسکیں گی۔

    یاد رہے کہ سنہ 2015 میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں ماحولیاتی آلودگی اور کلائمٹ چینج جیسے بین الاقوامی خطرات سے نمٹنے کے لیے بلین ٹری سونامی پروگرام کا آغاز کیا گیا تھا جس کے تحت صوبے بھر میں ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ تھا۔

    tree-3

    یہ دنیا کا تیز رفتار ترین منصوبہ ہے اور پوری دنیا میں 3 سال کے عرصے میں کسی بھی ملک نے شجر کاری کا اتنا بڑا ہدف حاصل نہیں کیا۔