Tag: بلیک بک

  • پشاور چڑیا گھر میں 2 ننھے ہرنوں کی آمد

    پشاور چڑیا گھر میں 2 ننھے ہرنوں کی آمد

    پشاور: پشاور چڑیا گھر میں مزید 2 ننھے مہمانوں کی آمد ہوئی ہے، ایک مہینے میں چڑیا گھر میں مختلف نسلوں کی ہرنیوں کے ہاں 8 بچے پیدا ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور چڑیا گھر میں کالا ہرن اور فیلو ہرن نے بچوں کو جنم دیا ہے، چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے گزشتہ روز کالے ہرن (جس کو انگریزی میں بلیک بک کہا جاتا ہے) اور فیلو ہرن نے ایک ایک بچے کو جنم دیا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دونوں نوزائیدہ صحت مند ہیں اور ان کا اچھی طرح سے خیال رکھا جا رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے چڑیا گھر کے ویٹرنری ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ کالے ہرن کا شمار قیمتی جانوروں میں ہوتا ہے اور پاکستان میں اس کی تعداد بہت کم ہے۔

    پشاور چڑیا گھرکے لیے خوشی کی خبر

    انھوں نے بتایا کہ چڑیا گھر میں 3 کالے ہرن باہر سے لائے گئے تھے، جن میں 2 مادہ اور ایک نر تھا، دونوں مادہ کالے ہرن نے بچوں کو جنم دیا ہے، جس کے بعد چڑیا گھر میں کالے ہرن کی تعداد اب 5 ہو گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی چڑیا گھر میں ہرنیوں کی مختلف نسلوں کے 4 بچے پیدا ہوئے تھے، ایک مہینے میں چڑیا گھر میں ہرنیوں کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔

    پشاور چڑیا گھر میں ’زیبی‘ کی آمد

    ڈاکٹر قادر کا کہنا ہے کہ کامیاب افزائش کی وجہ سے چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، عوامی مقامات سے کرونا وائرس پھیلنے کے پیش نظر چڑیا گھر کو عوام کے لیے بند کیا گیا ہے، حکومت جب چڑیا گھر کوعوام کے لیے کھولنے کی اجازت دے گی تو شہری چڑیا گھر میں نئے آنے والے مہمانوں کو دیکھ سکیں گے۔

  • سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس ملزمان کی بلیک بک تیار

    سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس ملزمان کی بلیک بک تیار

    کراچی: سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس ملزمان کی بلیک بک تیار کر لی گئی، یہ بلیک بک انتہائی خطرناک اور سنگین جرائم میں ملوث ملزمان پر مشتمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر کلیم امام کی ہدایت پر سندھ پولیس نے سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی پہلی مرتبہ ایک بلیک تیار کر لی ہے۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق انتہائی مطلوب مشتہر ملزمان کی تمام تر تفصیلات بلیک بک میں موجود ہوں گی، وہ مشتہر ملزمان جن کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر سر کی قیمت بھی مقرر کی گئی ہے۔

    بلیک بک میں مشتہر مجرمان کے کرائم ریکارڈ کی تفصیلات شامل کی گئی ہیں، بتایا گیا ہے کہ یہ معلومات سندھ پولیس کے لیے انتہائی مفید اور کارآمد ثابت ہوں گی، بلیک بک کی وجہ سے کوئی مجرم دوسرے علاقے یا شہر میں روپوش نہیں رہ پائے گا۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس بلیک بک میں کراچی، حیدر آباد، میر پور خاص، سکھر اور لاڑکانہ کے ملزمان شامل ہیں، بک کی مدد سے پولیس کو دوسرے ضلع کے مشتہر ڈکیتوں اور مجرموں کی گرفتاری بھی مزید آسان ہو جائے گی۔

    پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بلیک بْک میں انتہائی اہم ملزمان کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں، ان ملزمان کی گرفتاری پر 1 لاکھ سے 7 لاکھ روپے تک کا انعام بھی رکھا گیا ہے، بک میں شامل ملزمان کے خلاف 10 سے 15 مقدمات بھی درج ہیں۔

    خیال رہے کہ پنجاب کے بعد سندھ میں پہلی مرتبہ یہ بلیک بک تیار کی گئی ہے۔