Tag: بلی

  • پرانے ٹائر جانوروں کے بستر بن گئے

    پرانے ٹائر جانوروں کے بستر بن گئے

    انسانوں اور جانوروں سے رحم کا جذبہ وہ خصوصیت ہے جو کسی بھی انسان کو دوسروں سے ممتاز کرسکتا ہے، ایسے انسان کو بہت سی محبتیں موصول ہوتی ہیں۔

    ایسا ہی ایک فنکار بھی جانوروں کی محبوب ترین شخصیت ہے جو ان کے لیے نرم ملائم بستر تیار کر رہا ہے۔

    برازیل سے تعلق رکھنے والا یہ کم عمر فنکار سلوا جانورں سے بے حد محبت کرتا ہے۔

    سلوا استعمال شدہ پرانے ٹائرز سے گلی میں گھومنے والے کتے اور بلیوں کے لیے نرم ملائم بستر تیار کرتا ہے۔

    اس کام کا آغاز 2 سال قبل ہوا جب سلوا کو اضافی رقم کی ضرورت تھی۔ اس نے دیکھا کہ آوارہ کتے ٹائروں میں اپنی رات گزارتے تھے۔

    تب اس نے سوچا کہ کیوں نہ ان ٹائروں کو مزید آرام دہ اور خوبصورت بنایا جائے۔

    وہ ان ٹائروں کا کاٹ کر دھوتا ہے اور ان پر خوبصورت رنگ کرتا ہے۔ بعض اوقات وہ اس میں سونے والے جانور کا نام بھی لکھتا ہے۔

    آئیں ان کے بنائے گئے خوبصورت بستر دیکھتے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    Pingo todo feliz com sua nova cama 😍 #instadog #caminhaspet #pneus #dog #petshop #pets #caes

    A post shared by CaominhasPetsOficial (@caominhas_pets2) on

     

    View this post on Instagram

     

    É um doce até no nome 😹😻

    A post shared by CaominhasPetsOficial (@caominhas_pets2) on

     

    View this post on Instagram

     

    Felicidade é apelido.

    A post shared by CaominhasPetsOficial (@caominhas_pets2) on

  • گاڑی کے نیچے آ کر بلی ہلاک، عدالت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

    گاڑی کے نیچے آ کر بلی ہلاک، عدالت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک شہری نے اپنی بلی کے گاڑی کی زد میں آکر مرنے پر عدالت سے رجوع کرلیا، عدالت نے مقدمہ درج درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ کراچی کے ساؤتھ زون میں پیش آیا جہاں ایک شخص کی پالتو بلی ایک خاتون کی گاڑی کے نیچے آکر ہلاک ہوگئی۔

    بلی کی موت کے بعد شہری نے سٹی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں شہری کا کہنا تھا کہ واقعہ ڈیفنس فیز 8 درخشاں تھانے کی حدود میں یکم فروری کو پیش آیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں بے زبان جانوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے، یہاں کی پولیس اور عدالت بھی جانوروں کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں۔

    سٹی کورٹ نے بلی کی موت کی ذمہ دار خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے اس سے قبل بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک خاتون وکیل نے اپنی بلی کا درست علاج نہ کرنے پر جانوروں کے ڈاکٹر پر ہرجانے کا دعویٰکردیا تھا۔

    خاتون وکیل کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بلی کو روٹین کے چیک اپ کے لیے ایف 7 میں واقع ڈاکٹر فیصل خان کے کلینک پر لے کر گئی تھیں۔ اگلی شام جب وہ بلی کو لے کر گھر واپس گئیں اسی شام بلی کی حالت شدید خراب ہوگئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ بلی کو دوسرے ڈاکٹر کے پاس لے گئیں جہاں تھوڑی دیر بعد بلی کی موت واقع ہوگئی۔

    خاتون نے ڈاکٹر فیصل اور ان کے عملے پر بلی کے علاج میں غفلت برتنے پر کنزیومر ایکٹ کے تحت ڈھائی کروڑ روپے معاوضے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • جنگلی بلیاں انسانوں کی دوست کیسے بنیں؟

    جنگلی بلیاں انسانوں کی دوست کیسے بنیں؟

    بلیاں ہمارے گھروں میں پلنے والی عام جانور ہیں جو بعض اوقات خود ہی آ کر گھر میں رہنے لگتی ہیں اور اہل خانہ سے اپنے آپ کو مانوس کرلیتی ہیں۔ بلیوں پر کی جانے والی ایک جامع تحقیق سے معلوم ہوا کہ انسانوں نے بلیوں کو گھریلو نہیں بنایا، بلکہ یہ خود اپنی مرضی سے انسانوں کے گھروں میں رہنے کی عادی بنیں۔

    کسی جانور کی فطرت تبدیل ہونے میں اس وقت کے جغرافیائی حالات، موسم اور دیگر عوامل کا ہاتھ ہوتا ہے اور فطرت میں ارتقا کا یہ عمل کئی نسلوں تک جاری رہتا ہے۔

    بالکل ایسے جیسے زرافے کی گردن اونچے درختوں سے پتے کھانے کے باعث لمبی ہوتی گئی اور کئی سو سال کے بعد یہ ارتقا زرافے کا خاصا بن گیا جو ہمیں اب زرافے کی موجودہ نسل میں نظر آتا ہے۔

    مزید پڑھیں: زرافے کی گردن لمبی کیوں ہوتی ہے؟

    ایک عام خیال تھا کہ جنگلی بلیوں کے اپنے فطرت تبدیل کر کے انسانوں کے دوست اور گھریلو بننے کا سبب انسان ہیں جنہوں نے زبردستی بلیوں کو گھروں میں قید کیا، تاہم تحقیق نے یہ خیال غلط ثابت کردیا۔

    بلیوں پر کی جانے والی اس تحقیق کے لیے ماہرین نے 200 ایسی بلیوں کی باقیات کا تجزیہ کیا جو 9 ہزار سال کے طویل عرصے میں مختلف ادوار میں پیدا ہوئیں۔

    ان میں قدیم مصر میں فراعین کے ساتھ حنوط کی جانے بلیاں، قدیم روم میں پائی جانے والی بلیاں اور افریقہ کے جنگلات میں پائی جانے والی جنگلی بلیاں شامل ہیں۔

    ماہرین نے بلیوں کے ان رکازیات پر کی جانے والی طویل تحقیق سے معلوم کیا کہ اب سے 8 ہزار سال قبل جنگلی بلیوں نے کھانے کی تلاش میں کھیتوں کے قریب جانا شروع کیا۔

    یہاں سے انسان اور بلیوں کے درمیان اجنبیت کی دیوار گرنا شروع ہوئی۔

    اس وقت کھیتوں میں چوہوں کا پھرنا بھی عام بات تھا جن کا پیچھا کرتے ہوئے بلیاں انسانوں کی آبادیوں میں بھی پہنچ جاتیں۔

    تحقیق کی سربراہ کلاڈیو اوٹنی کا کہنا ہے کہ یہی وہ مرحلہ تھا جب انسانوں اور بلیوں کے درمیان تعلق قائم ہوا اور یہ ایک دوسرے سے مانوس ہونے لگے۔

    ان کے مطابق، ’ایسا نہیں ہے کہ انسانوں نے بلیوں کو پکڑ کر گھرمیں قید کرلیا جس کے بعد وہ آہستہ آہستہ گھریلو ہوتی گئیں۔ یہ بلیاں ہی تھیں جو خود انسانوں کی زندگی میں داخل ہوئیں‘۔

    بلیوں کے ڈی این اے کا تجزیہ کرنے کے بعد ماہرین نے بتایا کہ جنگلی اور گھریلو بلیوں کی جینز میں کچھ خاص فرق نہیں ہوتا۔ دونوں میں صرف ایک چیز مختلف ہے کہ جنگلی بلیاں دیگر چھوٹے جانوروں، بلیوں اور انسانوں کو برداشت نہیں کرتیں۔

    مزید پڑھیں: پرندوں کو کھانے والی جنگلی بلیوں کے ’قتل‘ کا فیصلہ

    تاہم یہ عادت بھی ذرا سی رد و کد کے بعد تبدیل ہوسکتی ہے اور جنگلی بلیاں باآسانی گھریلو ماحول میں ڈھل جاتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق 15 سو قبل مسیح میں قدیم مصر میں بلیاں پالنے کا رواج اس لیے پڑ گیا کیونکہ بلیاں انسانوں سے نرمی کا برتاؤ کرتیں اور بہت جلد ان سے گھل مل جاتی۔

    بعد ازاں یہ بلیاں بحری سفر پر جانے والوں کی ضرورت بھی بن گئیں جو انہیں جہاز میں اس لیے ساتھ لے جاتے تاکہ بحری جہاز کو چوہوں کی دست برد سے محفوظ رکھا جاسکے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق انسانوں اور بلیوں کے درمیان مضبوط تعلق کو ظاہر کرتی ہے جو بہت قدیم ہے اور اس میں دونوں کی رضامندی شامل ہے۔

    مضمون بشکریہ: نیشنل جیوگرافک

  • برفیلے تالاب میں مچھلی پکڑنے کے لیے بلی کی اچھل کود

    برفیلے تالاب میں مچھلی پکڑنے کے لیے بلی کی اچھل کود

    ویسے تو بلیاں کسی بھی حرکت کرتی شے جیسے گیند یا کسی کھلونے کو دیکھ کر اچھل کود کرنے لگتی ہیں، تاہم اگر یہ شے ان کے کھانے جیسی ہو تو ایسے میں بلیاں کم ہی آرام سے بیٹھتی ہیں۔

    ایسی ہی ایک چلبلی بلی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جو ایک مچھلی کو دیکھ کر بے تابی سے اچھل کود کر رہی ہے۔

    برفیلے تالاب پر بھاگتی دوڑتی یہ بلی لوگوں کو بہت محفوظ کر رہی ہے، بلی دراصل ایک مچھلی کے لیے بھاگ دوڑ کر رہی ہے جو پانی میں موجود ہے۔

    تاہم بلی اس کو پکڑنے میں ناکام ہے کیونکہ بلی اور مچھلی کے درمیان برف کی تہہ حائل ہے۔

    تالاب کی برفیلی سطح پر بلی کی اچھل کود اور اس کا پھسلنا سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہورہا ہے۔

  • بلی اور کچھوے کی انوکھی دوستی

    بلی اور کچھوے کی انوکھی دوستی

    دوستی اور محبت دو ایسے رشتے ہیں جو رنگ و نسل، ذات پات اور جنس ہر شے کو بھلا کر ہر طرح کے افراد میں قائم ہوسکتے ہیں۔ اس ضمن میں جانور انسانوں سے بھی آگے ہیں جو اپنے فطری دشمنوں کے علاوہ بقیہ جانوروں سے اس قسم کی دوستی قائم کرسکتے ہیں کہ دنیا حیران رہ جائے۔

    ایسی ہی ایک انوکھی دوستی نے لوگوں کو دنگ کر رکھا ہے جو ایک کچھوے اور بلی کی ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کی جانے والی یہ تصویر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں ایک کچھوا اور بلی ایک ساتھ بیٹھ کر کھانے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

    تصویر پوسٹ کرنے والے صارف کے مطابق یہ دونوں جانور اس کے پالتو ہیں اور ایک ہی گھر میں رہتے ہیں اسی وجہ سے ان کے بیچ دوستی کا رشتہ قائم ہوگیا ہے۔

    ٹویٹر پر وائرل ہونے کے بعد کئی افراد نے دیگر تصاویر بھی شیئر کیں جن میں دو مختلف جانوروں کی انوکھی دوستی کو دکھایا گیا۔

    یہ تمام جانور پالتو تھے اور ایک ہی گھر میں رہنے کی وجہ سے دوست بن گئے تھے۔

    آپ کو کیسی لگیں یہ معصوم دوستیاں؟

  • ماڈل کی ریمپ پر واک کے وقت بلی کی آمد، ویڈیو وائرل

    ماڈل کی ریمپ پر واک کے وقت بلی کی آمد، ویڈیو وائرل

    انقرہ: ترکی کے فیش شو میں ماڈلز کی ریمپ پر چہل قدمی کے وقت بلی آگئی اور اُس نے اپنی شرارتوں سے سب کے دل جیت لیے، دلچسپ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    فیشن شو میں عام طور پر ماڈلز ریمپ پر مختلف ڈیزائنرز کے لباس زیب تن کر کے واک کرتی ہیں مگر ترکی میں ہونے والے شو میں ریمپ پر لوگوں نے ایک ساتھ کیٹ واک بھی دیکھ لی۔

    استنبول میں منعقد ہونے والے ایمسوڈ انٹرنیشنل فیشن شو میں دلچسپ صورتحال اُس وقت دیکھی گئی کہ جب ماڈل کو ریمپ پر واک کے لیے مدعو کیا گیا تو اُس کے پیچھے پیچھے بلی بھی آگئی۔

    ریمپ پر آنے والی بلی اسٹیج پر بیٹھ گئی اور اُس نے ماڈل کے دوپٹے پر پنجے بھی مارے، دلچسپ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر ہوئی جس کو دیکھ کر صارفین حیران رہ گئے۔

    View this post on Instagram

    Ahahahahahah #catwalk #real #vakkoesmod

    A post shared by H (@hknylcn) on

    ایلان اور پوائز نامی ماڈلز کا کہنا ہے کہ وہ ریمپ پر بلی کو دیکھ کر خوف زدہ ہوگئی تھیں البتہ انہوں نے اپنے کام پر دھیان دیا کیونکہ رُک جانے کی صورت میں آئندہ کے لیے مسائل پیدا ہوسکتے تھے۔

    شرکا نہ صرف بلی کی آمد پر محضوض ہوئے بلکہ ہال میں قہقے بھی گونجے اور سب اس منظر سے بہت زیادہ محضوظ ہوئے۔

  • کیا آپ اپنی بلی کے ناخن کاٹ دیتے ہیں؟

    کیا آپ اپنی بلی کے ناخن کاٹ دیتے ہیں؟

    بلیاں پالنے کے شوقین افراد اکثر اپنی بلیوں کے ناخن کاٹ دیتے ہیں، انہیں لگتا ہے کہ اس طرح انہوں نے اپنے آپ کو، گھر کی نازک اشیا کو اور خود بلی کو بھی اس کے تیز ناخنوں سے محفوظ کردیا ہے۔

    لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ بلی کے ناخن کاٹنا اسے معذور کردینے کے مترادف ہے۔

    ماہرین کے مطابق انسانوں کے ناخن جلد سے اگتے ہیں لیکن اس کے برعکس بلیوں کے ناخن ان کی ہڈیوں سے اگتے ہیں لہٰذا بلی کے ناخن کاٹنے کا مطلب ہے کہ آپ اس کی ہڈی کاٹ کر پنجوں کو معذور کر رہے ہیں۔

    یہ عمل زیادہ تر افراد گھریلو اشیا کو بچانے کے لیے کرتے ہیں تاکہ گھر کا سامان بلی کے ناخن کی کھرونچ سے خراب نہ ہو۔

    ماہر حیوانات کا کہنا ہے کہ یہ عمل نہایت عام اور سنگدلانہ ہے۔

    امریکا میں بلیوں کے ناخن اکھاڑنا باقاعدہ کاروبار ہے جس کے لیے جانوروں کے ڈاکٹر 1 ہزار ڈالر وصول کرتے ہیں۔

    بلیوں کے ناخن کاٹنا ان کی چال میں لنگڑاہٹ بھی پیدا کر سکتا ہے جس سے انہیں جسمانی تکلیف لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلیوں کے ناخن ان کے دفاع کے لیے ہوتے ہیں لہٰذا جن بلیوں کے ناخن کاٹ دیے جائیں وہ خطرہ محسوس کرتے ہی لوگوں کو کاٹنے لگتی ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ بلیوں کو ناخن کھرچنے کی عادت ہوتی ہے لہٰذا اپنے گھر کی اشیا کو بچانے کے لیے اس سنگدلانہ عمل کے بجائے بلی کے لیے ایک پرانا قالین کا ٹکڑا مختص کردیا جسے وہ اپنے ناخنوں سے کھرچتی رہے۔

    بلیوں کے بارے میں مزید معلومات جانیں

  • کراچی: ٹریفک پولیس اہلکار نے بلی کے بچے کی جان بچا لی۔ ویڈیو دیکھیں

    کراچی: ٹریفک پولیس اہلکار نے بلی کے بچے کی جان بچا لی۔ ویڈیو دیکھیں

    کراچی: فرض شناس ٹریفک پولیس اہلکار نے بلی کے چھوٹے سے بچے کی جان بچا کر انسانیت کی اعلیٰ مثال قائم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائدکے علاقے صدر ٹاؤن میں واقع گورنر ہاؤس کے قریب فوارہ چورنگی پر ڈیوٹی دینے والے اہلکار نے بلی کے معصوم سے بچے کی جان بچائی۔

    ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں تھا کہ اسی دوران نامعلوم سمت سے بلی کا بچہ سڑک کے درمیان آیا اور گاڑی کے نیچے چلا گیا، یہ منظر دیکھتے ہی دیگر افراد ٖڈرائیوز نے کار کو فوری طور پر  رکنے کا اشارہ کیا۔

    موٹر سائیکل پر سوار نوجوان نے گاڑی میں موجود فیضان کو بتایا کہ کار کے نیچے بلی کا بچہ آگیا، اسی دوران فرض شناس ٹریفک پولیس اہلکار آگے بڑھا اور اُس نے گاڑی کو روکا۔

    گاڑی چلانے والے فیضان نامی نوجوان نے گاڑی روکی جس کے بعد ٹریفک پولیس کانسٹیبل نے اگلے ٹائر کے درمیان ہاتھ ڈال کر بلی کے بچے کو نکالنے کی جدوجہد شروع کی۔

    خوف کے باعث بلی کا بچہ گاڑی کے ٹائر سے بری طرح چمٹ گیا تھا اور اُس نے اپنے ننھے ننھے پنجے گاڑھ لیے تھے، ٹریفک پولیس اہلکار نے مسلسل کوشش کے بعد بلی کے بچے کو باہر نکالا اور محفوظ جگہ پر چھوڑ دیا۔

    فرض شناس اہلکار کے جذبے کو دیکھ کر وہاں موجود دیگر لوگوں نے اُس کے جذبہ انسانیت کو سراہا۔

  • چمکی جو ذرا دھوپ تو جلنے لگے سائے

    چمکی جو ذرا دھوپ تو جلنے لگے سائے

    کیا کبھی آپ نے مختلف اشیا کے سایوں پر غور کیا ہے؟

    سایہ اردو شاعری کا اہم موضوع، کبھی رومانیت کا استعارہ، کبھی تنہائی و اندھیرے کی داستانیں سناتا پڑھنے والوں کو نئے جہانوں میں لے جاتا ہے۔

    آج ہم آپ کو مختلف اشیا کے سایوں سے متعارف کروانے جارہے ہیں جن سے تعارف آپ کے لیے نہایت دلچسپ اور حیران کن لمحہ ہوگا۔


    درخت کا سایہ

    کھیل کے میدان میں سائے

    دھوپ نے برف تو پگھلا دی لیکن برف سائے پر جم گئی ہے۔

    کسی کے اندر اور باہر کے مختلف ہونے کی اعلیٰ مثال

    سورج گرہن کے دوران پتوں کا سایہ

    سوئمنگ پول میں مکڑی کا سایہ

    جہاز کے سائے نے قوس قزح تشکیل دے دی

    کیٹ فوڈ اپنے سائے میں بلی جیسا ہی معلوم ہوتا ہے

    گلاس کا سایہ ایک پھول کی شکل میں نظر آرہا ہے

    اس خاتون کے چہرے کا سایہ ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہہ دکھائی دیتا ہے

    تصویر کھینچنے والے کا سایہ گھوڑے پر نقش ہے

    بھیس بدلا ہوا بیٹ مین


     

  • بلیوں کا عالمی دن: معصوم سی دوست آپ کی توجہ کی منتظر

    بلیوں کا عالمی دن: معصوم سی دوست آپ کی توجہ کی منتظر

    بلیاں پالتو جانوروں کی فہرست میں سب سے مقبول ترین جانور ہے۔ ہم میں سے کئی افراد بلیاں پالنے کے شوقین ہوتے ہیں یا انہیں دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔

    آج بلیوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا آغاز بلیوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والے اداروں کی جانب سے کیا گیا اور اس کا مقصد اس معصوم سی دوست کا خیال رکھنے کی طرف توجہ دلانا ہے۔

    آج ہم آپ کو کچھ ایسی ضروری معلومات بتا رہے ہیں جو آپ کے لیے جاننا بے حد ضروری ہیں اگر آپ کسی بلی کے مالک ہیں۔


    بلیوں کی اوسط عمر 13 سے 17 سال ہوتی ہے مگر اکثر بلیاں 20 سال کی عمر تک پہنچ جاتی ہیں۔


    اپنی بلی کے پنجے کی جڑ میں موجود ناخن کاٹنے سے پرہیز کریں۔ یہ ان کے لیے بہت تکلیف دہ مرحلہ ہوتا ہے۔ اس کی جگہ انہیں کھردری سطح فراہم کریں جس پر وہ اپنے ناخن کھرچ سکیں۔

    یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ کھرچنے سے بلیوں کے پرانے ناخن ٹوٹ جاتے ہیں اور نئے اگ آتے ہیں جو ان کے لیے ضروری ہے۔ البتہ ناخن بہت بڑھ جائیں تو ہر 2 سے 3 ہفتے بعد انہیں کاٹا جاسکتا ہے۔


    اگر آپ کے گھر میں بلی کے علاوہ دوسرے پالتو جانور بھی ہیں تو تمام جانوروں کو ایک دوسرے سے متعارف کروائیں تاکہ وہ ایک دوسرے کے دوست بنیں۔


    انگور، کشمش اور خمیر کا آٹا آپ کی بلی کے لیے نقصان دہ ہے لہٰذا یہ چیزیں کبھی بھی اسے کھانے کے لیے نہ دیں۔


    بلیاں اپنے آپ کو چاٹ کر صاف ستھرا رکھتی ہیں۔ اگر آپ ان کے بالوں کو کنگھا کرنے کی کوشش کریں گے تو انہیں تکلیف ہوگی اور ان کے بالوں کی تعداد میں بھی کمی آتی جائے گی۔

    اسی طرح بلیوں کو نہلانے کی بھی کوئی ضرورت نہیں، بعض بلیاں پانی سے بہت گھبراتی ہیں۔


    بلیوں کے کان صاف کرنے کے لیے جانوروں کے ڈاکٹر ایئر کلینر تجویز کرتے ہیں جنہیں احتیاط سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    بلیوں کے دانت صاف کرنا ایک مشکل کام ہے، تاہم کوشش کر کے ہفتے میں 1 سے 2 بار یہ کام کرنا آپ کی بلی کو صحتمند رکھے گا۔ لیکن یاد رہے کہ اس کے لیے آپ کو جانوروں کے لیے مخصوص ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا ہے۔

    نرم روئی سے بلیوں کی آنکھیں صاف کرنا بھی ضروری ہے۔


    دو بلیاں آپس میں کبھی بھی میاؤں کر کے بات نہیں کرتیں۔ تو جب بھی آپ کی بلی میاؤں کرے، جان لیں کہ وہ آپ سے مخاطب ہے۔


    بلی کے پنجوں میں موجود گوشت نہایت حساس ہوتا ہے لہٰذا اسے چھونے سے حتیٰ الامکان گریز کریں۔


    بلیوں کو پیاس بھی بہت لگتی ہے لہٰذا ان کے لیے ہر وقت ایسی جگہ پانی رکھیں جہاں وہ باآسانی پہنچ سکیں۔


    پالتو بلیوں کو باقاعدگی سے ڈاکٹر کے پاس لے جا کر ان کی ضروری ویکسینیشنز بھی کرواتے رہیں۔


    اگر آپ کی بلی کھانا نہیں کھا رہی تو اس کی خوراک کو پانی میں بھگو کر دیں۔


    اور ہاں بلیوں کو انسانی لمس بے حد پسند ہوتا ہے چنانچہ اسے اپنے ساتھ لپٹا کر بٹھائیں اور سلائیں۔ یہ نہ صرف آپ کی بلی کو خوش کرے گا بلکہ آپ کو بھی ڈپریشن سے نجات دلائے گا۔