Tag: بلے باز یونس خان

  • پاکستان کے 3 نامور کرکٹرز کیرئیرکی بارڈر لائن پر

    پاکستان کے 3 نامور کرکٹرز کیرئیرکی بارڈر لائن پر

    کراچی: دوہزار پندرہ کا عالمی کپ پاکستان کے تین اسٹار کرکٹرز کا آخری میگا ایونٹ ہوگا۔

    پاکستا ن نے کئی اسٹار کرکٹرز کوجنم دیااور پھروہ ماضی کا حصہ بن گئے، اس بار بھی پاکستان کے کئی نامور کرکٹرز کیرئیرکی بارڈر لائن پر ہیں، امید ہے کہ وہ اس ایونٹ کو ناقابل فراموش بناسکیں گے؟ ورلڈ کپ میں تو یوں متعدد کھلاڑی کھیلتےہیں لیکن فاتح ٹیم کا حصہ بننا کسی کسی کو ہی نصیب ہوتا ہے۔

     پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق چالیس برس کے ہوگئے ہیں،مصباح نے کرکٹ کا آغاز 8 مارچ، 2001ء میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ سے کیا،مصباح الحق نے پاکستان کی ٹیم کو بحثیت کپتان بہیت میچ جتوائے اور خود کو ٹیسٹ کرکٹ کا ایک مستند بلے باز اور ٹھنڈے دماغ کھلاڑی کی حثیت سے منوایا۔موجودہ ورلڈ کپ ان کے کیرئیرکا آخری میگا ایونٹ ہوگا۔


    ٹی ٹوئنٹی کے کپتان شاہد آفریدی تیز بلے بازی کی وجہ سے جانے جاتے ہیں اور شروع ہی سے گیند باز پو حاوی ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ "بوم بوم آفریدی” کے نام سے بھی پکارے جاتے ہیں۔ شاہد آفریدی اپنی جارحانہ بلے بازی کی بدولت پوری دنیا میں پہچانے جاتے ہیں اور اسی بدولت کئی ریکارڈ مثلا سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ اور سب سے بہترین اسٹرائیک ریٹ کا ریکارڈ اپنے نام کر چکے ہیں، حال ہی میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق وہ پاکستان کے سب سے مشہور کھلاڑی ہیں۔

    شاہد آفریدی نے کرکٹ میں قدم اکتوبر 1996ء میں صرف سولہ سال کی عمر میں رکھا جب ان کو مشتاق احمد کی جگہ لیگ اسپنر کے طور پر کھلایا گیا،انہوں نے اپنی پہلی ہی اننگز میں ایک روزہ کرکٹ کی تیز ترین سنچری بنا ڈالی، سن 2011 کے ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف کھیلتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں تین سو وکٹوں کا حدف پورا کیا۔ وہ جے سوریا کے بعد دنیا کے دوسرے آل راونڈر ہیں جنہوں نے ون ڈے کرکٹ میں 6000 ہزار سے زائد رنز اور تین سو سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔
    بوم بوم شاہد آفریدی ورلڈ کپ کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں،اب ان کے بلند وبالا چھکے صرف جھلکیوں کی ہی زینت بنیں گے۔


    تجربہ کار بیٹسمین یونس خان کا تجربہ اب اگلے ورلڈ کپ میں ٹیم کے لئے نہیں ہوگا،یونس خان نے کیرئیر کا آغاز 2000 میں کیا، وہ پاکستان کی 2009ء کی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کپتان بھی تھے، یونس خان حنیف محمد اورانضمام الحق کے بعد پاکستان کے تیسرے کھلاڑی ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچری اسکور کی ہے۔

    کھیلوں میں کھلاڑی آتے اور جاتے ہی رہتے ہیں،لیکن چند کھلاڑی ایسے ہوتے ہیں جو دنیائے کرکٹ پر اپنے قدم کے نقوش چھوڑجاتے ہیں۔

  • ورلڈ کپ جیتنے کے لئے ٹیم میں یکجحتی کی سخت ضرورت ہے،  یونس خان

    ورلڈ کپ جیتنے کے لئے ٹیم میں یکجحتی کی سخت ضرورت ہے، یونس خان

    کراچی: پاکستان کے مایہ ناز بیٹسمین  یونس خان کا کہنا ہے کہ  ورلڈ کپ 2014 میں اگر ہم ایک اکائی اور یکجحتی سے ساتھ کھیلے تو ورلڈ کپ جیت سکتے ہیں۔

    ورلڈ ٹی 20 چیمپئن کا ٹائٹل پاکستان کے نام کروانے والے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سینئر کھلاڑی یونس خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ میگا ایونٹ میں یکجحتی کا مظاہرہ کیا گیا تو ورلڈ کپ جیتنے سے کوئی نہیں روک سکتا ہے ۔

    یونس خان نےپاکستانی قوم اور اپنے چاہنے والوں سے اپیل کی کہ پاکستان ٹیم کی کامیابی کے لئے دعا کریں ، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں ایک اکائی کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔

    یونس خان سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان ورلڈ کپ جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ٹیم میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، پاکستانی ٹیم کہیں بھی کچھ بھی کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں ابوظہبی ٹیسٹ میں آسڑیلیا کے خلاف یونس خان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تضربے کار بیٹسمین ہونے کا ثبوت دیا تھا۔

  • بھارت سے ورلڈ کپ کا میچ جیتیں گے،  یونس خان

    بھارت سے ورلڈ کپ کا میچ جیتیں گے، یونس خان

    لاڑکانہ: پاکستان کے سابق کپتان اور مایہ ناز بیٹسمین یونس خان نے کہا ھے کہ ورلد کپ میں بھارت سے میچ ضرور جیتیں گے۔

    لاڑکانہ پریس کلب میں میڈیا سے بات کر رتے ہوئے یونس خان کا کہنا تھا کہ بانوے ہو یا چھیانوے،نناوے ہو یادو ہزار تین یا دو ہزار گیارہ پاکستان کبھی بھی ورلڈ کپ میں بھارت کو نہیں ہرا سکا ہے،ان کا کہنا تھا کہ اس بار پندرہ فروری کو پاکستان ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں بھارت کو ہرائے گا۔

    یونس خان نے قومی ٹیم میں اختلافات کے حوالے سے کہا کہ اختلافات ہر جگہ ہوتے ہیں، پر انکی اہمیت نہیں، یونس خان نے کہا کہ جب تک فٹ ہیں پاکستان کے لئے کھیلتے رہیں گے، لاڑکانہ پریس کلب کے صدر ایس بابو اقبال نے حالیہ شاندار کارکردگی پرشاباش اور ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی کی دعا کے ساتھ یونس خان کو کلب کی تاحیات ممبر شپ بھی دی۔

  • پاکستان ورلڈ کپ جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، یونس خان

    پاکستان ورلڈ کپ جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، یونس خان

    کراچی: قومی ٹیم کے تجربہ کار بیٹسمین یونس خان کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور پر بہت دکھ ہوا، کوشش کریں گے ورلڈ کپ میں قوم کو جیت کا تحفہ دیں تو بہت خوشی ہوگی۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یونس خان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور نے پوری ٹیم کو افسردہ کردیا، پوری قوم لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔

     یونس خان سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان ورلڈ کپ جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ٹیم میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، پاکستانی ٹیم کہیں بھی کچھ بھی کرسکتی ہے، ایک سوال پر یونس خان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے بعدانہیں کیا کرنا ہے اس کے لئے وہ پلان بناچکے ہیں۔

  • یونس خان تمام ٹیسٹ ممالک کیخلاف سنچریاں بنانے والے پہلے پاکستانی

    یونس خان تمام ٹیسٹ ممالک کیخلاف سنچریاں بنانے والے پہلے پاکستانی

    دبئی: قومی کرکٹ ٹیم کے بلے باز یونس خان نے تمام ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں کیخلاف سنچریاں بنانے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی کا اعزاز حاصل کرلیا اور ساتھ ہی آسٹریلیا کیخلاف سنچری بنا کر انضام الحق کا 25 ٹیسٹ سنچریوں کا ریکارڈ بھی برابر کر دیا ہے۔

      اس اعزاز پر بیحد خوشی ہے اور فخر ہے کہ میں پہلا پاکستانی ہوں جس نے تمام ملکوں کے خلاف سنچریاں بنائیں، 36 سالہ یونس خان نے سات رنز دو کھلاڑی آؤٹ کی نازک صورتحال پر پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز کھیل کو سنبھالا اور اختتام تک اسے 219 رنز4 کھلاڑی آؤٹ تک پہنچا دیا۔

    دبئی اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف یونس خان کی یہ پہلی سنچری تھی، جس کے بعد وہ دنیا کے 12ویں بیٹسمین بن گئے ہیں، جنہوں نے تمام ٹیسٹ ملکوں کیخلاف سنچریاں بنائیں، یہ ان کی 25ویں سنچری تھی، جس سے وہ انضمام الحق کے برابر پہنچ گئے ہیں۔

    اس سے قبل جنوبی افریقہ کے گیری کرسٹن اور جیک کیلس، سری لنکا کے مارون اتاپتو، مہیلا جے وردھنے اور کمار سنگاکارا، آسٹریلیا کے سٹیووا، رکی پونٹنگ اور ایڈم گلکرسٹ، بھارت کے سچن ٹنڈولکر اور راہول ڈریورڈ جبکہ ویسٹ انڈیز کے برائن لارا یہ اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔

    یونس خان نے کہا کہ جب میں نے سری لنکا میں 177رنز بنائے اور محمد یوسف کا 24 سنچریوں کا ریکارڈ برابر کر دیا تو میرے ذہن میں آیا کہ میں نے آسٹریلیا کے خلاف کوئی سنچری نہیں بنائی اور مجھے انضمام الحق کا ریکارڈ برابر کرنا چاہئے، یہ میرے لئے بڑے فخر کی بات ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ تین ایک روزہ میچوں کی سیریز مکمل طور پر ہارنے کے بعد یہ میچ آسان نہیں تھا، میں ہمیشہ ملک کیلئے کھیلا ہوں اور جب بھی ٹیم کو میری ضرورت ہوتی ہے میں مثبت کرکٹ کھیلتا ہوں، میرے ذہن میں صرف یہی ہوتا ہے کہ اگر میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں گا تو ایک بافخر پاکستانی بنوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف ہمیں کم از کم 400رنز بنانے ہوں گے لیکن یہ کام آسان نہیں، آسٹریلیا بہت مشکل ٹیم ہے۔

    دوسری جانب آسٹریلیا کے فاسٹ باؤلر مچل جانسن نے بھی یونس خان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے شروع میں دو وکٹیں حاصل کر لی تھیں لیکن یونس خان نے بہت اچھی بیٹنگ کی اور صبر وتحمل سے کھیلے اور اپنا مطلوبہ ہدف حاصل کرلیا ہے۔