Tag: بل بورڈز

  • بارشوں کی پیش گوئی، کراچی میں غیر قانونی اور خطرناک بل بورڈز ہٹانے کا حکم

    بارشوں کی پیش گوئی، کراچی میں غیر قانونی اور خطرناک بل بورڈز ہٹانے کا حکم

    کراچی : کراچی میں بارشوں کے پیش نظر غیر قانونی اورخطرناک بل بورڈز ہٹانے کا حکم دے دیا گیا اور کہا تیزہواؤں اور بارش کے سبب یہ بورڈز انسانی جانوں کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے بارشوں کےپ یش نظرغیرقانونی اورخطرناک بل بورڈز ہٹانے کا حکم دے دیا۔.

    اس سلسلے میں چیف سیکریٹری سندھ کی منظوری کے بعد اقدامات سے متعلق خط ارسال کردیا ہے، خط محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کے ڈویژنل کمشنراورسیکریٹری بلدیات کو لکھا گیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ محکمہ موسمیات نےصوبےبھرمیں شدیدمون سون بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، تیز ہواؤں اوربارش کےسبب یہ بل بورڈانسانی جانوں کیلئے خطرہ بن سکتےہیں۔

    خط میں مزید کہنا تھا کہ ان  بورڈزکوفوری طورپرہٹایاجائے، ایسے ہی تمام خطرناک  بورڈز کو سپریم کورٹ نے بھی ہٹانے کا حکم دیا ہے۔

  • نیدرلینڈز کی شاہراہوں پر فلسطینیوں کی حمایت میں بل بورڈز آویزاں

    نیدرلینڈز کی شاہراہوں پر فلسطینیوں کی حمایت میں بل بورڈز آویزاں

    نیدرلینڈز میں فلسطینیوں کی حمایت میں منفرد احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، اسرائیلی مظالم اجاگر کرنے والے بل بورڈز اہم شاہراہوں پر آویزاں کردیئے گئے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بل بورڈز میں جنگ بندی، ہر دس منٹ میں ایک فلسطینی بچہ مرجاتا ہے، کے پیغامات کو درج کیا گیا ہے، اسرائیلی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لئے بل بورڈز مہم کے ذریعے رقم جمع کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب یروشلم پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں ہنگامی حکومت جو کہ غزہ پر جاری جنگ کے دوران معاملات کو سنبھال رہی ہے ”ختم ہونے کے قریب”ہے۔

    اسرائیلی آؤٹ لیٹ نے کہا کہ سوال اب یہ نہیں ہے کہ کیا 2024 میں انتخابات ہوں گے بلکہ یہ ہے کہ 2024 میں الیکشن کب ہوگا؟ کیونکہ غزہ میں اپنے مقاصد کے حصول میں اسرائیل کی ناکامیوں کے درمیان نیتن یاہو کی پوزیشن کمزور پڑی ہے۔

    تاہم فوری طور پر انتخابات ہونے کا امکان نہیں ہے کیونکہ زیادہ تر اتحادی اراکین نے اپنا بجٹ حاصل کر لیا ہے اور وہ عوام کے مطالبات کے باوجود چیزوں کو ہلانے سے گریزاں ہیں۔

    نیتن یاہو کی موجودگی میں بھی دو ریاستی حل ممکن ہے، جو بائیڈن

    یروشلم پوسٹ نے بھی گزشتہ ہفتے لیکوڈ کے نامعلوم ارکان کے حوالے سے خبر دی تھی کہ ان کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کے پارٹی لیڈر کے طور پر دن گنے جا چکے ہیں کیونکہ پارٹی رائے عامہ کے جائزوں میں خراب کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

  • سپریم کورٹ کا عوامی مقامات سے بل بورڈز اور ان کے اسٹرکچرز اتارنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا عوامی مقامات سے بل بورڈز اور ان کے اسٹرکچرز اتارنے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ملک بھر میں عوامی مقامات سے بل بورڈز اور ان کےاسٹرکچرز اتارنے کا حکم دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس گلزار نے اس ضمن میں احکامات جاری کرتے ہوئے چھ ہفتے میں عمل درآمدر پورٹ طلب کر لی۔

    جسٹس گلزار نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ کیا اسٹرکچر اتارنے کےلئے کیا کوئی آسمان سے اترے گا؟ ایڈور ٹائزرز  اسٹرکچر نہیں اتارے ،توا ن کی نیلامی کردی جائے۔

    جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے کہ ابھی تک کچا پکا کام ہوا ہے، کئی مقامات سےبل بورڈز تو اتار دیئے گئے، مگر ان کے اسٹرکچر ابھی تک موجود ہیں۔

    اس موقع پر کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے بتایا کہ اسٹرکچر اتارنا ایڈورٹائزرز کا کام ہے، ہمارے پاس  اسٹرکچر اتارنےکئے لئےفنڈزنہیں دس لاکھ خرچ ہوں گے۔

    اعلیٰ عدالت نےحکم دیاکہ اگر ایڈورٹائزرز اسٹرکچر نہیں اتارے ،تو ان کی نیلامی کر دی جائے۔  جسٹس گلزار نے  ریمارکس دیے کہ عوامی مقامات سے بل بورڈز اور ان کے اسٹرکچرز اتارے جائیں۔

    خیال رہے کہ 14 دسمبر 2018 کو  سپریم کورٹ نے لاہور میں بل بورڈ ہٹانے کے خلاف نظر ثانی اپیل خارج کرتے ہوئے تین مہینے میں بل بورڈ ہٹانے کا حکم دے دیا

  • سپریم کورٹ نے کراچی میں نئے بل بورڈز پر پابندی عائد کردی

    سپریم کورٹ نے کراچی میں نئے بل بورڈز پر پابندی عائد کردی

    کراچی : سپریم کورٹ نے کراچی میں نئے بل بورڈز اور ہورڈنگز لگانے پر پابندی عائد کردی۔ گھروں کی چھتوں اورعمارتوں پر لٹکے بورڈز ہٹانے کا حکم دے دیا، عدالت نےاٹارنی جنرل پربرہم ہوتے ہوئےکہا کہ زمزمہ اسٹریٹ پربل بورڈ لگے ہیں جائیں جاکر دیکھ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی سڑکوں پر لٹکتے، جھولتے دیو قامت بل بورڈز خطرے کا نشان بن چکے ہیں ، اس حوالے سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بل بورڈز اور ہورڈنگز کیس کی سماعت ہوئی۔

    سپریم کورٹ نے بل بورڈز ہٹانے سے متعلق رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہارکردیا۔ عدالت نےاٹارنی جنرل پر برہم ہوتے ہوئے کہا کہ زم زمہ اسٹریٹ کے فٹ پاتھ پربل بورڈ لگے ہوئے ہیں جائیں جاکر دیکھ لیں،سیشن جج سے رپورٹ منگواتے ہیں، غلط بیانی ہوئی تو کارروائی ہوگی، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ عوامی مقامات سےغیرقانونی بورڈزہٹا دیے گئے ہیں۔

    اس موقع پر کمشنر کراچی نے بیان میں کہا کہ صرف یوم آزادی کے لیے پینٹنگ کا ٹھیکا دیاگیا ہے، عدالت نے کہا کہ قومی پرچم لہرانے سے منع نہیں کرسکتے۔

    عدالت نے شہرمیں نجی عمارتوں پر بل بورڈ لگانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے سیشن ججز کو ہدایت کی کہ ایک ماہ میں سروے کرکے بتائیں کہ کہاں کہاں غیرقانونی بل بورڈز لگے ہوئے ہیں۔

  • کراچی میں بل بورڈز ہٹانے کی سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن ختم

    کراچی میں بل بورڈز ہٹانے کی سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن ختم

    کراچی : سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں بل بورڈز ہٹانے کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے، شہر سے بڑی تعداد میں بل بورڈز ہٹادیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی برہمی پر کراچی انتظامیہ جاگ گئی، شہر کی شاہراہوں سے بل بورڈزاتارنے شروع کردیا گیا۔

    انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عدالتی حکم پر شہر بھر سے بل بورڈز اتاردیئے گئے ہیں، گزشتہ رات سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں بل بورڈ سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کی مہلت ختم ہوگئی ہے۔

    شہر ی انتظامیہ رات گئے تک بل بورڈز اور ہوڈنگز اتارنے میں مصروف رہی۔ سپریم کورٹ نے اپنی گزشتہ سماعت میں حکم دیا تھا کہ کراچی میں لگے تمام بل بورڈز اتار کر انتیس جولائی تک رپورٹ جمع کرائی جائے۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کی کراچی سے بل بورڈزہٹانے کیلئے 3 دن کی حتمی مہلت

    اس سے قبل سپریم کورٹ نےتیس جون کی ڈیڈلائن دی تھی جس پر عمل درآمد نہ ہوسکاتھا جس کے بعد عدالت نےحتمی وارننگ دیتےہوئے ڈیڈلائن میں توسیع کی تھی۔

     

  • سپریم کورٹ کی کراچی سے بل بورڈزہٹانے کیلئے 3 دن کی حتمی مہلت

    سپریم کورٹ کی کراچی سے بل بورڈزہٹانے کیلئے 3 دن کی حتمی مہلت

    کراچی : سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بل بورڈز سے متعلق کیس کی سماعت میں عدالت نے بل بورڈ ہٹانے کیلئے تین دن کی حتمی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے شہر سے بل بورڈز ہٹانے سے متعلق ڈی ایم سیز کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے 29 جولائی تک تمام غیر قانونی بل بورڈز ہٹانے کا حکم دیا ہے۔

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بل بورڈز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ بورڈ نے بل بورڈز سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

    عدالت نے بل بورڈز سے متعلق رپورٹ مسترد کردی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ شہر میں اٹھانوے فیصد بل بورڈزہٹا دیئے گئے ہیں۔

    جسٹس امیر ہانی نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے پیش کردہ ڈی ایم سیز کی رپورٹ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ عدالت کے ساتھ غلط بیانی نہ کریں۔ شہر میں اب بھی بل بورڈز لگے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شارع فیصل سے کالا پل تک بل بورڈز کی بھرمار ہے، اگر29 جولائی تک شہر سے بل بورڈ نہ ہٹائے گئے تو جہاں بل بورڈز پائے گئے وہاں کے تمام ذمہ داران اور متعلقہ ایڈمنسٹریٹرز کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    جسٹس امیر ہانی کا کہنا تھا کہ سب پرتوہین عدالت کا فرد جرم لگائیں گے۔ ہمارے پاس سیشن جج کی رپورٹ موجود ہے۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے بل بورڈز ہٹانے کیلئے تین دن کی حتمی مہلت دے دی۔