Tag: بل مسترد

  • اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل مسترد، اپوزیشن کو دھچکا

    اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل مسترد، اپوزیشن کو دھچکا

    تل ابیب: اپوزیشن کی جانب سے پیش کیا گیا پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) نے مسترد کر دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آج اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل کرنے سے متعلق اپوزیشن کے بل پر ووٹنگ ہوئی، کنیسٹ کے 120 ارکان میں سے 61 نے بل کے خلاف جبکہ 53 نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔

    رپورٹس کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے اس بل کو اس امید پر پیش کیا گیا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف یہودیوں کی لازمی فوجی بھرتی کے متنازع معاملے پر ناراض جماعتوں کی مدد سے قبل از وقت انتخابات کروانے میں کامیاب ہو جائے گی۔

    تاہم اپوزیشن کی یہ کوشش ناکام ہوگئی اور نیتن یاہو کی قیادت میں حکومتی اتحاد نے بل کے خلاف ووٹ دے کر اپوزیشن کی چال کو ناکام بنادیا۔

    اسرائیلی اخبار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اب اپوزیشن کو پارلیمنٹ کی تحلیل کا دوسرابل پیش کرنے کیلیے کم ازکم 6 ماہ کا طویل عرصہ درکار ہوگا۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی دائیں بازو کی جماعت لیکود پارٹی نے 2022 میں دیگر 6 جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے اسرائیل سے فلسطینی بینکوں سے رابطہ منقطع کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔

    اسرائیلی بینکوں کو فلسطینی بینکوں سے تعاون نہ کرنیکی ہدایت دی گئی ہے جس پر یورپی یونین نے اسرائیلی وزیرخزانہ کے اقدام پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی اقدام سے فلسطینی اتھارٹی کے خاتمے کا خطرہ ہے اور اسرائیلی فیصلے سے فلسطینی مالیاتی نظام تباہ اور معیشت مزید بدحال ہو سکتی ہے۔

    ٹرمپ نے ایران سے جنگ کی وارننگ دیدی

    یورپی یونین نے اسرائیل سے فیصلہ واپس لینے اور اشتعال انگیز اقدامات سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔

  • سینیٹ اجلاس: اپوزیشن کا احتجاج، پی ایم ڈی سی بل واپس، کشمیریوں کا ساتھ دینے کا عزم

    سینیٹ اجلاس: اپوزیشن کا احتجاج، پی ایم ڈی سی بل واپس، کشمیریوں کا ساتھ دینے کا عزم

    اسلام آباد: آج سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے بھرپور احتجاج کے باعث دو بل واپس لے لیے گئے، جب کہ اجلاس میں متفقہ طور پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ظلم کے شکار کشمیریوں کا ساتھ دینے کا عزم کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل سے متعلق کمیٹی رپورٹ پیش کی گئی، جس پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا، اپوزیشن رہنما راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ہم یہ رپورٹ پیش نہیں ہونے دیں گے، کوشش کی گئی تو ہنگامہ برپا ہو جائے گا۔

    دریں اثنا، سینیٹر شیری رحمان نے پی ایم ڈی سی آرڈیننس 2019 مسترد کرنے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔ حکومت نے بھی بل واپس لے لیا۔

    اجلاس میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی بل بھی واپس لے لیا گیا، تاہم ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا بورڈ ترمیمی بل 2019 ایوان میں منظور کیا گیا، یہ بل وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم سواتی نے پیش کیا۔

    پی ایم ڈی سی بل پر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ہم اس کے حوالے سے اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار ہیں، اپوزیشن کی مشاورت سے بل ایوان میں لائیں گے۔

    سینیٹر شبلی فراز نے سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عوام کے لیے تعلیم اور صحت سے متعلق قانون سازی کرنی ہے، ایوان میں دو رخی پالیسی نہیں چلے گی، پی ایم ڈی سی آرڈنینس کمیٹی رپورٹ پر سب کے دستخط ہیں، پی ایم ڈی سی سے پہلے اور اب بھی مفادات وابستہ ہیں، پیپلز پارٹی کے بل کے حوالے سے مفادات جڑے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن سینیٹرز کے بارے میں بتایا تو باہر منھ نہیں دکھا سکیں گے، ہمیں عوام کے لیے قانون سازی کرنی ہے، مافیاز کا خیال نہیں رکھنا۔

    سینیٹر شبلی فراز کے ریمارکس پر پی پی سینیٹرز نے ایوان میں شدید احتجاج کیا، شیری رحمان نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے یہاں مفادات کی بات ہو رہی ہے، پاکستان میڈیکل ایسوی ایشن نے بھی اس آرڈیننس کو مسترد کیا ہے، وفاقی حکومت سرکاری اسپتالوں پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے، وہ جو کرنے جا رہی ہے وہ خطرناک ہے۔

    دریں اثنا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے رولنگ دی کہ ایوان کا ماحول خراب نہ کریں، ضروری سمجھا گیا تو بل کو کمیٹی میں بھیجنے پر غور کریں گے، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف سے مشاورت کے بعد فیصلہ ہوگا۔

    مقبوضہ کشمیر


    سینیٹ کے اجلاس میں راجہ ظفر الحق نے کشمیر کے مسئلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ترک صدر نے جو بیان دیا ہمیں اس سے خوشی ہے، کشمیر کی صورت حال پر زیادہ ردِ عمل بنگلا دیش کی طرف سے آیا ہے، بنگلا دیش نے بھارت کے خلاف بہت بڑا جلوس نکالا، ملکوں کے تعلقات ایسے ہی آگے بڑھنے چاہئیں، دنیا کی بڑی طاقتوں نے کشمیر پر کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ چین، ترکی اور ایران نے بھرپور مؤقف اختیار کیا ہے، کشمیر کے عوام نے جو پاکستان سے توقع رکھی تھی وہ پوری ہو رہی ہے، امریکی صدر نے کہا مجھے کہا گیا کہ ثالثی کا کردار ادا کروں، قائد اعظم کے وژن کو آج ان کے مخالفین بھی قبول کر رہے ہیں۔

    سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ جس پر متحد ہے وہ مسئلہ کشمیر ہے، پاکستان ہر مقام پر کشمیر کے ساتھ کھڑا ہے۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ہر دور میں آزادی قربانی دے کر ہی حاصل کی جاتی ہے، مقبوضہ کشمیر پر مظالم حکومت کو اسلام آباد پر حملہ تصور کرنا چاہیے۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہمیں کشمیری بہنوں، ماؤں اور بیٹیوں کو اپنا سمجھنا چاہیے، ہمیں دکھ کی گھڑی میں کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، حکومت کو از خود اعلان کرنا چاہیے ہمیں شملہ معاہدہ منظور نہیں۔

  • عالمی برادری اسرائیل کے متنازعہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرے، سعودی عرب

    عالمی برادری اسرائیل کے متنازعہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرے، سعودی عرب

    ریاض : سعودی حکومت نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں پیش کردہ صیہونی ریاست کی منظوری کے بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کے متنازعہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی پارلیمنٹ میں اسرائیل کو خصوصی طور پر صیہونی ریاست تسلیم کرنے کے متنازعہ مسودے کو منظور کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بے باک انداز میں مسترد کردیا ہے۔

    سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے سینئر ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والا بل یہودیت کے بین الااقوامی اصولوں اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے اور مترادف ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں یہودی قومیت کے متنازعہ بل کی منظوری کے باعث عالمی سطح پر مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے عالمی برادری کو اپنی ذمہ داری ادا کرنے اور مذکورہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرنے پر زور دیا، کیوں کہ یہودی قومیت کے مسودے کی منظوری سے فلسطینیوں کے خلاف نسلی امتیاز پر اسرائیلی کوششیں مزید تیز ہوگیں۔

    سعودی وزارت خارجہ کے سینئر ذرائع بتایا کہ اسرائیل کے قوم پرست اراکین پارلیمنٹ کے مذکورہ اقدامات کے باعث فلسطینوں کی قومی شناخت اور قانونی حقوق کو خطرات در پیش ہیں۔

    یاد رہے کہ غاصب اسرائیل کو صیہونی ریاست تسلیم کرنے کا متنازعہ بل اسرائیلی پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، جس میں 120 ارکان پر مشتمل اسرائیلی پارلیمنٹ کے 62 اراکین نے بل کے حق میں ووٹ دے کر متنازعہ بل کو منظور کرکے اسرائیل کو صیہونی ریاست کا درجہ دیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں 55 ارکان نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیئے تھے، جبکہ 3 اراکین پارلیمنٹ نے انتخابی عمل میں حصّہ ہی نہیں لیا تھا۔

    خیال رہے کہ غاصب صیہونی ریاست کی آبادی کا 20 فیصد حصّہ عرب یہودیوں پر موجود مشتمل ہے، جنہیں اسرائیلی قوانین کے تحت برابری کے حقوق دیئے گئے ہیں تاہم عرب اسرائیلیوں کی جانب سے طویل سے مدت سے شکایات درج کروائی جاتی رہی ہیں کہ انہیں دوسرے درجے کا شہری گردانا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں