Tag: بل گیٹس

  • بل گیٹس کھانے میں کیا پسند کرتے ہیں؟  حیران کن انکشاف

    بل گیٹس کھانے میں کیا پسند کرتے ہیں؟ حیران کن انکشاف

    دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں نمایاں مقام رکھنے والے مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس کو کھانے میں کیا پسند ہے ؟ اس حوالے سے ایک ہوٹل کے شیف نے بڑا انکشاف کردیا۔

    بل گیٹس کے بارے میں عام طور پر یہی تصور کیا جائے گا کہ جب وہ کسی ہوٹل میں قیام کریں گے تو یقیناً وہاں کے بہترین پکوان اور آسائشوں سے مستفید ہوں گے لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں جب بل گیٹس نے اسپین کے ایک مقبول اور مہنگے ترین ریسٹورنٹ کو پورے دو دن کے لیے بک کرایا تو وہاں انہوں نے جو آرڈر دیا اس نے سب کو حیران کردیا۔

    اس حوالے سے اسپین کے معروف شیف جورڈی کروز نے اپنے ایک انٹرویو میں اس بات کا انکشاف کیا کہ کچھ عرصے قبل بل گیٹس نے ان کا ایوارڈ یافتہ ریسٹورنٹ 2 دن کے لیے بک کرایا تھا۔

    جورڈی کروز نے بتایا کہ کچھ عرصے قبل بل گیٹس ہمارے ریسٹورنٹ آئے اور ان کے ساتھ 25 محافظ اور ان کے عملے کے دیگر افراد ہمراہ تھے مگر انہوں نے وہاں جو آرڈر دیا وہ قابل ذکر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے بل گیٹس کی آمد پر ان کی بہترین مہمان نوازی کیلئے بہترین پکوان تیار کیے تھے، انہوں نے اپنے لیے صرف ایک ڈائٹ سافٹ ڈرنک منگوائی اور اپنے طیارے میں واپس چلے گئے۔

    جورڈی کروز کے مطابق بل گیٹس نے ریسٹورنٹ کو پورے 2 دن تک اپنے لیے مختص رکھا اور اس دوران ان کی ٹیم کے افراد وہاں آکر کھانا کھاتے رہے۔

    جب جورڈی کروز سے پوچھا گیا کہ کیا بل گیٹس نے ریسٹورنٹ میں کسی پکوان کو چکھا؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ بالکل بھی نہیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس ریسٹورنٹ کے پکوان اسپین میں بہت زیادہ مشہور ہیں مگر بل گیٹس عموماً سادہ کھانا پسند کرتے ہیں جبکہ دوپہر کے کھانے کے لیے انہیں برگر کھانا پسند ہے۔

    گیٹس فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر جوسیرل کے مطابق اگر آپ کی ملاقات دوپہر کے کھانے میں بل گیٹس سے ہوتی ہے تو آپ کو برگر کھانا ہوں گے۔

    بل گیٹس ڈائٹ مشروبات کو بھی بہت زیادہ پسند کرتے ہیں اور سفر کے دوران ان کے ہوٹل کے کمرے میں ایسے مشروبات کا ذخیرہ موجود ہوتا ہے۔

    کچھ سال پہلے بل گیٹس نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا تھا کہ جب میں دفتر میں ہوتا تھا تو دن بھر میں 3 سے 4 ڈائٹ مشروبات پی لیتا تھا۔

  • وزیراعظم  اور بل گیٹس کا  تعاون اور اشتراک سے کام رکھنے پر اتفاق

    وزیراعظم اور بل گیٹس کا تعاون اور اشتراک سے کام رکھنے پر اتفاق

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف اور بل گیٹس نے تعاون اور اشتراک عمل سے کام جاری رکھنے پر اتفاق کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں وزیراعظم اور بل گیٹس نے صحت عامہ اور سیکٹر پروگرامز سے متعلق گفتگو کی۔

    وزیراعظم نے بل اینڈملینڈاگیٹس فاؤنڈیشن کی پاکستان میں خدمات کوسراہتے ہوئے کہا کہ پولیو اور مہلک بیماریوں سے بچاؤ اور غذائیت کی کمی پرقابوپاناحکومت کی ترجیح ہے۔

    وسائل میں سب کی شمولیت کیلئےموجودہ حکومت خصوصی توجہ دےرہی ہے،مل کرجاری تعاون کو مزید بہتراورنتیجہ خیز بنانا چاہتے ہیں۔

    بل گیٹس نے پولیو کے خاتمے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بھرپور مدد جاری رکھیں گے۔

    وزیراعظم اور بل گیٹس نے تعاون اور اشتراک عمل جاری رکھنے پر اتفاق کرلیا۔

  • کیا ایمازون اور گوگل سرچ کا خاتمہ ہونے والا ہے؟ بل گیٹس نے خبردار کردیا

    کیا ایمازون اور گوگل سرچ کا خاتمہ ہونے والا ہے؟ بل گیٹس نے خبردار کردیا

    سان فرانسسکو: مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے پیش گوئی کی ہے کہ بہت جلد گوگل سرچ کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    گوگل سرچ انجن کو انٹرنیٹ کا حکمران تصور کیا جاتا ہے مگر ایک نئی ٹیکنالوجی بہت جلد اس کے خاتمے کا باعث بن جائے گی،یہ پیشگوئی مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے کی اور ساتھ ہی اس ٹیکنالوجی کا نام بھی بتادیا۔

    سان فرانسسکو میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بل گیٹس نے خیال ظاہر کیا کہ اگر آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کا ارتقا موجودہ رفتار سے جاری رہا تو مستقبل قریب میں گوگل سرچ اور ایمازون جیسی سروسز ماضی کا قصہ بن جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ایک نیا اے آئی ٹول انسانی سوچ کے انداز، ضروریات اور احساسات کو سمجھنے کے قابل ہوگیا تو اس سے انسانی رویئے بھی تبدیل ہو جائیں گے، پھرآپ پھر کبھی سرچ سائٹ پر نہیں جائیں گے اور نہ ہی کبھی ایمازون کا رخ کریں گے۔

    بل گیٹس کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل میں اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس روبوٹس لوگوں کو ملازمتوں سے محروم کر سکتے ہیں جبکہ طاقتور اے آئی ٹولز سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے بزنس ماڈلز بھی متاثر ہوں گے۔

    بل گیٹس نے توقع ظاہر کی کہ مائیکرو سافٹ کی جانب سے انقلاب برپا کرنے والے اے آئی ٹول کی تیاری میں قائدانہ کردار ادا کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ مجھے اس وقت مایوسی ہوگی جب مائیکرو سافٹ ایسا نہ کرسکے۔

  • بل گیٹس نے ننھی نواسی کے ساتھ تصویر شیئر کردی

    بل گیٹس نے ننھی نواسی کے ساتھ تصویر شیئر کردی

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے اپنی ننھی سی نواسی کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔

    بل گیٹس نے فوٹو ایند شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر نواسی کے ہمراہ ایک تصویر شیئر کی ہے اور کہا کہ میرے لیے اپنی نواسی کو بڑا ہوتے دیکھنے کا انتظار کرنا مشکل ہو رہا ہے۔

    بل گیٹس نے اپنی اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے کہ مجھ سے انتظار نہیں ہو رہا ہے کہ میں آپ کو کب اس دنیا کو دریافت کرتے ہوئے دیکھ سکوں گا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Bill Gates (@thisisbillgates)

    دوسری جانب بل گیٹس کی بیٹی جینیفر نے بھی اپنی بیٹی کے ہمراہ ایک تصویر اپلوڈ کی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بل گیٹس کا اپنی بیٹی کے امید سے ہونے اور نانا بننے سے متعلق اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ دنیا کو اب ایک نئے نظریے سے دیکھتے ہیں، نانا بننے کا تصور ہی اُنہیں جذباتی کر دیتا ہے۔

  • وزیر اعظم شہباز شریف اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ

    وزیر اعظم شہباز شریف اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان سے ٹیلی فونک رابطے میں مائکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو سراہا۔

    بل گیٹس نے کہا کہ عبدالقادر پٹیل کی پولیو کے خاتمے کی کوششیں قابل تحسین ہیں، حکومت پاکستان جلد ملک کو پولیو سے پاک کر دے گی۔

    پولیو ویکسین سے انکار موذی وائرس کے خاتمے کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گیا

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو محفوظ مستقبل ہماری ترجیحات میں شامل ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔

  • مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس  گول روٹی نہ بنا سکے

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس گول روٹی نہ بنا سکے

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کوشش کے باوجود گول روٹی نہ بنا سکے، جس کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    جس کا کام اسی کو سانجھے، بل گیٹس شیف بن گئے تاہم وہ گول روٹی نہ بناسکے۔

    بل گیٹس نے ایک مشہور بلاگر کے ساتھ روٹی بنانے کی کوشش کی جس کے لیے انہوں نے آٹا بھی گوندھا، پیڑا بھی بنایا اور بیلا بھی۔

    بل گیٹس ٹیڑھی ہی سہی پر روٹی بنانے میں کامیاب ہوگئے۔

    بل گیٹس کے بعد ایٹن برناتھ شیف نے روٹی بنائی جو کہ بلکل گول بنی پھر اسے توے پر ڈالا جسے سیکھتے ہوئے بل گیٹس کو دیکھا گیا۔

    مشہور شیف ایٹن برناتھ کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو کو انٹرنیٹ پر بہت زیادہ پسند کیا جارہا ہے۔

  • وزیراعظم شہباز شریف اور بل گیٹس کا رابطہ ، مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق

    وزیراعظم شہباز شریف اور بل گیٹس کا رابطہ ، مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف اوربل گیٹس نے مشترکہ مقاصد اورباہمی تعاون کے شعبوں پرمل کرکام جاری رکھنے پراتفاق کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین مسٹر بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔

    جس میں پاکستان میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے تعاون سے جاری صحت عامہ اور سماجی شعبے کے پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں پولیو کے خاتمے اور حفاظتی ٹیکوں، غذائیت اور مالیاتی شمولیت کو بہتر بنانے میں بی ایم جی ایف کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی قابل قدر مدد کو سراہا۔

    شہباز شریف نے تعاون کے تمام جاری شعبوں میں فاؤنڈیشن کے ساتھ نتیجہ خیز شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کی پاکستان کی خواہش کا بھی اعادہ کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت ملک میں پولیو کی تمام اقسام کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

    شہباز شریف نے 2022 میں پاکستان میں پولیو کیس کے نئے کیسز رپورٹ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ستمبر 2022 سے پولیو کیسز میں وقفہ آیا ہے تاہم حالیہ سیلاب جس نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی کی وجہ سے پولیو کے قطرے پلانے کی جاری کوششوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

    وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت خصوصی ایمرجنسی رسپانس پلان کو فعال طور پر نافذ کر رہی ہے۔

    بل گیٹس نے پاکستان میں حالیہ سیلاب میں جانوں کے ضیاع پر گہرا افسوس کرتے ہوئے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا بھی اعتراف کیا اور پاکستان کے لیے اپنی فاؤنڈیشن کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔

    بی ایم جی ایف کے تعاون سے مختلف دیگر حکومتی زیرقیادت پروگراموں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جن کا مقصد غذائی قلت اور سٹنٹنگ (stunting) سے نمٹنے، حفاظتی ٹیکوں کی ضروری خدمات، مائیکرو پیمنٹ گیٹ وے RAAST، اور قومی بچت کے پروگرام کو ڈیجیٹائز کرنا ہے۔

  • وہ چند نام جو محنت، لگن اور مستقل مزاجی کی بدولت نام وَر ہوئے

    وہ چند نام جو محنت، لگن اور مستقل مزاجی کی بدولت نام وَر ہوئے

    کام یابی وہ لفظ ہے جو ہماری زبان سے بھی آئے روز ادا ہوتا ہے اور پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی کے دوران دوسروں کی زبانی بھی سنتے رہتے ہیں۔ آپ کوئی بھی کام کرتے ہوں، کسی بھی شعبہ ہائے حیات سے وابستہ ہوں اور کسی بھی ادارے میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہوں، دنیا کے چند کام یاب لوگوں بارے میں آپ نے ضرور کچھ باتیں پڑھی یا سنی ہوں گی۔

    You Can Win وہ کتاب ہے جو 1998ء میں منظرِ عام پر آئی اور بہت مقبول ہوئی۔ اس کے مصنّف شِو کھیرا ہیں۔ وہ کہتے ہیں: ’کام یاب لوگ مختلف کام نہیں کرتے بلکہ وہ اپنے کام کو مختلف طریقے سے کرتے ہیں۔‘ یہ متأثر کُن جملہ ہمارے ذہن میں کام یابی کا ایک خوش رنگ اور مختلف تصوّر اجاگر کرتا ہے۔

    آج اگر ہم اپنے وقت کے کام یاب ترین لوگوں کی فہرست میں شامل اکثریت کی زندگی پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوگا کہ انھوں نے ابتدائی عمر میں مشکلات دیکھیں اور کٹھن حالات کا سامنا کیا، لیکن وہ وقت بھی آیا جب انھوں نے اپنی زندگی کو یکسر بدل دیا۔ آج دنیا ان کی محنت، ان کے عزم و استقلال کی گواہ اور صلاحیتوں کی معترف ہے۔ آئیے چند ایسی شخصیات کے بارے میں‌ جانتے ہیں جنھوں نے ناکامیوں کو شکست دے اپنا مقدّر سنوارا۔

    البرٹ آئن اسٹائن
    دنیا کے کام یاب ترین افراد کی فہرست میں یہ نام اس لیے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ اسے غربت، مفلسی یا سماجی ناہمواری اور طبقاتی نظام سے نہیں بلکہ ایک طبّی مسئلے کی وجہ سے 9 سال تک مشکل اور اذیت کا سامنا رہا۔ اسے بولنے میں‌ دشواری پیش آتی تھی۔ ذہین اور باصلاحیت آئن اسٹائن کی ابتدائی زندگی ناکامیوں سے عبارت تھی۔ اس کے مزاج میں شدّت اور باغیانہ سوچ بھی اس کے راستے میں رکاوٹیں‌ پیدا کرتی تھی۔ اسی سبب وہ اسکول سے نکالا گیا۔ لیکن وہ دنیا کا عظیم سائنس داں بنا۔ 1921ء میں آئن اسٹائن نے طبیعیات کا نوبل انعام بھی حاصل کیا۔

    والٹ ڈزنی
    بچّوں اور بڑوں سبھی میں یکساں مقبول کارٹون کردار مِکی ماؤس کے خالق والٹ ڈزنی بھی اپنے وقت کے کام یاب لوگوں میں‌ نمایاں ہیں۔ ان کا نام ابتدا میں ملٹری اسکول سے خارج کردیا گیا تھا۔ وہ بڑے ہوئے تو اپنا اسٹوڈیو قائم کیا اور اس شعبے میں ناکامیوں کا منھ دیکھا۔ اسٹوڈیو دیوالیہ ہوگیا تھا۔ انھیں کوئی نوکری بھی نہیں مل رہی تھی اور کسی اخبار میں‌ اپنے فن کی بدولت کام بھی حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے تھے۔ ان کے بارے میں کہا گیا کہ کاروبار کرنے کے لیے جو قابلیت اور سوجھ بوجھ درکار ہوتی ہے، وہ اس سے محروم ہیں۔ صحافت کے شعبے میں انھیں تخلیقی شعور سے محروم تصوّر کیا جاتا رہا لیکن مِکی ماؤس نے والٹ ڈزنی کی قسمت چمکا دی انھیں لازوال شہرت اور نام و مقام حاصل ہوا۔

    اسٹیو جابز
    نئی نسل بالخصوص کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے دور میں آنکھ کھولنے والے مشہورِ زمانہ کمپنی ایپل اور اس کے بانی سے بھی واقف ہیں۔ اسٹیو جابز نے اس کمپنی کا آغاز ایک گیراج سے کیا۔ 1985ء میں انھیں اپنی ہی قائم کردہ کمپنی سے باہر کر دیا گیا۔ اس عرصے میں انھوں‌ نے مزید کمپنیوں کی بنیاد رکھی اور کام یاب رہے۔ یہاں تک کہ ان کی محنت اور لگن نے انھیں ایک بار پھر ایپل کمپنی تک پہنچا دیا جہاں وہ چیف ایگزیکٹو آفیسر کے طور پر کام یاب رہے۔

    میڈونا
    عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ میڈونا کا بچپن والدہ کے بغیر گزرا۔ میڈونا نے پانچ برس کی عمر تک تو ماں کی گود دیکھی اور ان کے مہربان لمس کی حدّت پائی، لیکن ایک روز وہ اپنی ننھّی بیٹی سے ہمیشہ کے لیے دور چلی گئیں۔ ڈانسر اور گلوکارہ بننے کا خواب میڈونا کو نیویارک لے گیا تھا، لیکن جیب خرچ اور اخراجات پورے کرنے کے لیے اسے معمولی نوکری کرنا پڑی۔ وہ ایک ڈونٹ شاپ میں کام کرنے لگی، لیکن مالک نے جلد ہی اسے فارغ کر دیا۔ یہ اس زمانے کی میڈونا کا مشکل وقت تھا، لیکن شوق اور لگن نے اسے آگے بڑھنے کی طاقت دی۔ وہ حالات سے لڑتی رہی اور اس نے اپنے خواب کی تکمیل کے لیے مختلف علاقائی میوزک گروپوں سے ناتا جوڑا۔ وہ ان کے ساتھ مختلف مواقع پر گلوکاری کا شوق پورا کرتی اور اسی فن میں ترقی کی خواہش لیے آگے بڑھتی رہی۔ پھر وہ وقت آیا جب میڈونا نے اپنے گانوں کے البمز مارکیٹ کیے اور آج دنیا اسے ایک عظیم گلوکارہ کے طور پر جانتی ہے۔

    بل گیٹس
    اسٹیو جابز کی طرح مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کے نام اور ان کی جدوجہد سے سبھی واقف ہیں۔ وہ ہارورڈ یونیورسٹی تعلیم ادھوری چھوڑ کر کاروبار کی طرف آئے تھے اور شدید خسارہ اٹھایا۔ لیکن بِل گیٹس نے کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اپنی صلاحیتوں کو آزماتے ہوئے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا اور دن رات کام کرکے کام یابی سمیٹی۔ انھوں نے مائیکرو سافٹ کمپنی کی بنیاد رکھی اور دنیا کے لیے مثالی بزنس مین بنے۔

    اوپرا وِنفری
    ٹیلی ویژن پروگرام کے میزبان کی حیثیت سے انھیں دنیا بھر میں پہچان ملی۔ اوپرا ونفری کو اکثر ٹاک شوز کی بے تاج ملکہ کہا جاتا ہے۔ اوپرا ونفری ایک انتہائی غریب گھرانے کی فرد تھیں۔ ان کی زندگی میں تلخیاں اور مشکلات ہر طرح سے ان کے لیے رکاوٹ بنے، لیکن ونفری نے محنت سے جی نہیں چرایا۔ وہ امریکا کی مقبول ٹی وی میزبان ہی نہیں کام یاب فلم ساز اور بعد میں اداکارہ بھی بنیں۔ اوپرا ونفری کا ٹی وی شو دنیا بھر میں مشہور ہوا۔

  • وزیراعظم شہباز شریف  کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اور  بل گیٹس سے ملاقات

    وزیراعظم شہباز شریف کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اور بل گیٹس سے ملاقات

    نیویارک : وزیراعظم شہبازشریف نے نیویارک میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس اور گیٹس فاؤنڈیشن کےسربراہ بل گیٹس سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرزپہنچے، جہاں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں بین الاقوامی صورتحال اورسیلاب کی تازہ صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو سیلاب کی تازہ صورتحال سےآگاہ کرتے ہوئے سیلاب سے نمٹنے کیلئے یواین کے بروقت کردار اور امداد کو سراہا۔

    شہباز شریف نے جنرل اسمبلی میں سیکریٹری جنرل کی تقریر کے دوران پاکستان کا خصوسی ذکرکرنے پر شکریہ ادا کیا

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب سے پاکستان کو تیس ارب ڈالر نقصان ہوا، یواین سیکریٹری جنرل جلد ڈونرز کانفرنس بلائیں گے۔

    دوسری جانب وزیراعظم سے گیٹس فاؤنڈیشن کے سربراہ بل گیٹس کی بھی ملاقات ہوئی ، جس میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق گفتگو کی گئی۔

    ملاقات میں پاکستان میں سیلاب سےنقصانات اورفوڈسیکیورٹی پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔

  • 300 سال پرانی عمارت سعودی شہزادے اور بل گیٹس نے مشترکہ طور پر کیوں خریدی؟

    300 سال پرانی عمارت سعودی شہزادے اور بل گیٹس نے مشترکہ طور پر کیوں خریدی؟

    روم: اٹلی میں واقع سترہویں صدی کی ایک قدیم عمارت بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال کی مشترکہ کمپنی نے خرید لی، عمارت کو لگژری ہوٹل میں تبدیل کردیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال نے اٹلی میں سترہویں صدی میں قائم ہونے والی عمارت اپنے نام کرلی۔

    اٹلی کے دارالحکومت روم میں واقع سترہویں صدی کی یہ قدیم عمارت خرید کر اسے لگژری ہوٹل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس قدیم عمارت کو 17 کروڑ ڈالرز میں خریدنے کا معاہدہ ہوا ہے جبکہ فور سیزنز ہوٹلز اینڈ ریزورٹس کمپنی نے 2 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم ادا کردی ہے۔

    فور سیزنز ہوٹلز اینڈ ریزورٹس بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال کی مشترکہ کمپنی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق کئی سال قبل اس قدیم عمارت کے گراؤنڈ فلور کا زیادہ تر صہ ایک اسٹور میں تبدیل کردیا گیا تھا جو روم کے شہریوں کو سستی گھریلو اشیا فروخت کرتا تھا جبکہ عمارت کے اوپر کے فلورز پر اٹلی کی پارلیمنٹ کے نمائندوں کے لیے ایک کیفےٹیریا موجود ہے۔

    رپورٹس کے مطابق سنہ 1650 میں اس عمارت کی تعمیر شروع کی گئی تھی اور برسوں تک یہ امرا کی بیٹھک کے طور پر استعمال ہوتی رہی۔ بعد ازاں، ایک موقع پر کیتھولک چرچ کے سابق سربراہ پوپ انوسینٹ 12 نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔

    تاہم اب فور سیزنز کمپنی عمارت کی تزئین و آرائش کے لیے 12 کروڑ ڈالر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، لگژری ہوٹل میں تقریباً 100 کمرے ہونے کی توقع ہے۔ اس میں کانفرنس سینٹر اور جم بھی بنائے جائیں گے۔