Tag: بل گیٹس

  • سنہ 2021 کیسا ہوگا؟ بل گیٹس نے اپنی رائے کا اظہار کردیا

    سنہ 2021 کیسا ہوگا؟ بل گیٹس نے اپنی رائے کا اظہار کردیا

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے ایک فہرست مرتب کی ہے جس میں انہوں نے ان وجوہات کا ذکر کیا ہے جن کی وجہ سے سال 2021، سال 2020 سے بہتر ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس ہر سال کے اختتام پر اس برس کی مثبت پیشرفت کی فہرست مرتب کرنے کے عادی ہیں۔ سنہ 2020 میں بھی انہوں نے ایسی ہی فہرست مرتب کی ہے، مگر اس بار رواں سال کی مثبت پیشرفت کی بجائے 2021 کے زیادہ بہتر ہونے کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔

    بل گیٹس نے اپنی فہرست کا آغاز اس پیغام کے ساتھ کیا کہ سنہ 2021 رواں سال سے بہتر ہوگا۔ انہوں نے اپنے مضمون کا آغاز کرونا وائرس ویکسینز کی برق رفتار تیاری سے کیا۔

    بل گیٹس نے لکھا کہ انسانوں نے ایک سال کے اندر کسی بیماری کے خلاف اتنی پیشرفت نہیں کی، جتنی اس سال کووڈ 19 کے خلاف دیکھنے میں آئی، عام طور پر ایک ویکسین کی تیاری میں کئی برس لگ جاتے ہیں، مگر اس بار ایک سال سے بھی کم وقت میں کئی ویکسینز تیار کرلی گئیں۔

    انہوں نے لکھا کہ 100 فیصد افراد تو فیس ماسک اور سماجی دوری جیسے اقدامات پر عمل نہیں کررہے، مگر اکثریت ان احتیاطی تدابیر کو اپنا چکی ہے۔ یہ بہت زیادہ امید دلاتا ہے کہ ان اقدامات کو برقرار رکھ کر ویکسین کی فراہمی کے عرصے تک وائرس کے پھیلاؤ کو سست کر کے زندگیاں بچائی جاسکیں گی۔

    رواں برس کے شروع میں بل گیٹس نے ویکسین کی تیاری کے لیے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کے منصوبے کے بارے میں بھی بتایا تھا۔ اب ان کا کہنا ہے کہ 2 اچھی ویکسینز کی تیاری سے عندیہ ملتا ہے کہ دیگر ویکسینز بھی کامیاب ہوں گی۔

    انہوں نے لکھا کہ متعدد کمپنیوں کی جانب سے ویکسینز کے لیے مختلف حکمت عملیوں پر عمل کیا جارہا ہے، تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ان میں سے کچھ محفوظ اور مؤثر ہوں گی، ابھی بھی 2 ویکسینز آچکی ہیں اور مزید آنے والی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی معاشی خطرات کے لیے مل جل کر کام کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان کے بقول کچھ جگہ تو اپنے ملک کو ترجیح دی گئی جیسے امریکا یا جرمنی میں، مگر دیگر ممالک نے کولیشن فار ایپیڈیمک پریپریڈنس انوویشن کو تشکیل دیا، جس کے لیے متعدد حکومتوں اور ہمارے ادارے نے سرمایہ فراہم کیا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ وہ امید کی چند وجوہات کو دیکھ رہے ہیں کیونکہ ایسے معاہدے کیے جارہے ہیں جن میں ادویات ساز کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معمول کے حالات میں اس طرح کے معاہدوں کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا، یہ بالکل ایسا ہے جیسے فورڈ کی جانب سے اپنے ایک کارخانے میں ہونڈا کو اکارڈ تیار کرنے کی پیشکش کی جائے۔

    بل گیٹس نے ویکسین کی تیاری اور فراہمی کے حوالے سے لکھا کہ مالیاتی اور لاجسٹک مسائل سب سے بڑے چیلنجز ہیں، مگر توقع ہے کہ ماہرین کام کر کے اس حوالے سے حکمت عملی فراہم کریں گے اور امیر ممالک غریب ممالک کی مدد کریں گے۔

    ویکسینز پر لوگوں کے شبہات کے حوالے سے انہوں نے لکھا کہ ویکسینز کے حوالے سے سازشی خیالات سے کوئی مدد نہیں ملے گی، مگر قابل اعتبار رہنماؤں، سیاستدانوں، سائنسدانوں اور ڈاکٹروں سے لوگوں کے شکوک کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

    کووڈ 19 کے علاج کے حوالے سے بل گیٹس نے شکر گزاری کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ویکسین کی طرح ایک اور چیلنج علاج کی تیاری اور فراہمی ہوگی۔

    ان کے بقول اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ہمارے ادارے نے ایک سیکنڈ سورس معاہدہ فیوجی فلم سے کیا ہے جو ایلی للی کی تیار کردہ اینٹی باڈی کو تیار کرے گی، یہ ڈوز غریب اور متوسط ممالک کو کم لاگت میں فراہم کیے جائیں گے۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ بہت جلد کووڈ 19 ٹیسٹ کے لیے قطاروں میں لگنے کے دن ختم ہوجائیں گے۔ انہوں نے اس حوالے سے پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں امریکا میں پہلے ایسے کووڈ ٹیسٹ کی منظوری دی گئی جس کو گھر میں کیا جا سکتا ہے اور اس کے نمونے لیبارٹری بھیجنے کی ضرورت نہیں۔

    بل گیٹس کا مزید کہنا تھا کہ ایک چیز جس پر میں خوش ہوں، اور جس پر میں غلط ثابت ہوا کہ کووڈ 19 غریب ممالک کے لیے تباہ کن وبا ثابت ہوگی، درحقیقت افریقہ میں کیسز اور اموات کی شرح امریکا اور یورپ سے کم رہی۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اس وبا کا مقابلہ کیا اور اس سے عندیہ ملتا ہے کہ دیگر عالمی چیلنجز کے لیے بھی دنیا تیار ہوگی۔

    بقول بل گیٹس کے عالمی تعاون ایسی وجہ ہے جس سے مجھے لگتا ہے کہ آنے والے سال میں نہ صرف اس وبا کو کنٹرول کیا جا سکے گا، بلکہ میرا ماننا ہے کہ دنیا دیگر چیلنجز جیسے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف بھی ٹھوس اقدامات کر سکے گی۔

    بل گیٹس نے مزید لکھا کہ وہ پرامید ہیں کہ وہ ان مسائل پر قابو پانے کی کوشش جاری رکھ سکیں گے جو بنیادی مسائل ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا بل گیٹس سے ٹیلی فونک رابطہ

    وزیر اعظم عمران خان کا بل گیٹس سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے بل گیٹس سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، جس میں پاکستان میں کرونا کی صورت حال اور پولیو کے خاتمے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نے مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کو فون کر کے صحت اور معیشت پر وبائی امراض کے مضر اثرات کو قابو کرنے پر بات چیت کی ہے۔

    وزیر اعظم نے بل گیٹس کو وبائی مرض سے متعلق پاکستان کی پالیسی سے آگاہ کیا، اور پاکستان کی قومی مربوط کوششوں پر بھی اعتماد میں لیا، وزیر اعظم نے کرونا کی دوسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومتی عزم کا اظہار بھی کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا اسمارٹ لاک ڈاؤن سے لوگوں کو کرونا اور بھوک سے بچایا گیا، اس بار ایس او پیز پر عمل درآمد زیادہ مشکل ہے۔

    دونوں شخصیات کے درمیان احساس پروگرام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم نے گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے ویکسین کی فراہمی کے لیے وکالت کی تعریف کی۔

    انھوں نے کہا ملک سے پولیو کا خاتمہ حکومت کی ایک اولین ترجیح ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے انتظامی مدد پرگیٹس فاؤنڈیشن کے شکر گزار ہیں، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کو تیز کیا جا رہا ہے، ہماری صحت ٹیم پولیو کے خاتمے کے لیے فاؤنڈیشن کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔

    بل گیٹس نے وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا، اور کہا پاکستان نے اقتصادی سرگرمیوں کو بحال رکھ کر وبائی مرض کا مقابلہ کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان اور بل گیٹس نے پولیو اور وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے کوششوں پر اتفاق کیا۔

  • بل گیٹس سینیئر چل بسے

    بل گیٹس سینیئر چل بسے

    مائیکرو سافٹ کمپنی کے مالک بل گیٹس کے والد بل گیٹس سینیئر 94 سال کی عمر میں چل بسے۔ بل گیٹس اپنی شخصیت کی تعمیر اور ترقی میں والد کے کردار کو اہم قرار دیتے رہے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق بل گیٹس نے اپنے آفیشل بلاگ میں اپنے والد کے انتقال کی خبر دی۔ بل گیٹس سینیئر یا ولیم ہنری گیٹس دوئم سابق امریکی فوجی اہلکار تھے۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہمیں ایسے بہترین انسان کے ساتھ زندگی کے بہت سے سال گزارنے کا موقع ملا۔

    انہوں نے لکھا کہ ان کے والد نے گیٹس فاؤنڈیشن کے فلاحی امور میں اہم کردار ادا کیا، بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن آج جو ہے وہ ان کے بغیر ممکن نہیں تھی۔

    بل گیٹس سینیئر، گیٹس فاؤنڈیشن کے کو چیئر بھی رہ چکے ہیں۔

    بل گیٹس نے لکھا کہ لوگ میرے والد سے پوچھتے تھے کہ کیا وہ اصل بل گیٹس ہیں جس نے مائیکرو سافٹ کی داغ بیل ڈالی؟ حقیقت یہ ہے کہ وہ جو تھے میں نے وہی بننے کی کوشش کی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق بل گیٹس سینیئر کے انتقال کی وجہ نہیں بتائی گئی تاہم خاندانی ذرائع کی جانب سے کہا گیا کہ وہ کچھ عرصے سے خرابی صحت کا شکار تھے۔

    بل گیٹس کی اہلیہ ملنڈا گیٹس نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر اپنے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا۔

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں کے درمیان کرونا وائرس سے نمٹنے کی حکمت عملی اور پولیو مہم کی بحالی پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کرونا وائرس سے نمٹنے کی حکمت عملی اور پولیو مہم کی بحالی پر گفت و شنید ہوئی۔

    اس موقع پر بل گیٹس کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی انسداد پولیو مہم میں کوششیں قابل تعریف ہیں، پاک فوج نے ہر جگہ انسداد پولیو مہم کی رسائی یقینی بنائی۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم قومی کاز ہے، پاکستان کو پولیو فری بنانے کی قومی کوشش کا حصہ ہیں۔ کامیاب مہم کا سہرا موبائل ٹیمز، صحت عامہ اور سیکیورٹی اداروں کے سر ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق گفتگو میں انسداد پولیو مہم کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی پر بھی بات ہوئی، بل گیٹس نے کرونا وائرس پر قابو پانے کی پاکستان کی کامیاب حکمت عملی کو بھی سراہا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کم وسائل کے باوجود کامیابی سے کرونا وائرس پر قابو پایا۔

    آرمی چیف نے کہا کہ کرونا وائرس کے خلاف کامیابی قومی حکمت عملی کے نتیجے میں ممکن ہوئی، این سی او سی کے ذریعے قومی حکمت عملی کا اطلاق یقینی بنایا گیا۔

    بل گیٹس کا مزید کہنا تھا کہ گیٹس فاونڈیشن عالمی وباؤں کے خلاف تعاون جاری رکھے گی جبکہ پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان سے بھی تعاون جاری رہے گا۔

  • بل گیٹس نے پاکستان کی کرونا کے خلاف کامیابی کو تسلیم کر لیا

    بل گیٹس نے پاکستان کی کرونا کے خلاف کامیابی کو تسلیم کر لیا

    اسلام آباد: مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے پاکستان کی کرونا کے خلاف کامیابی کو تسلیم کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بل گیٹس نے ایک غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے نہ صرف پاکستان کی کرونا وائرس کی وبا کے خلاف کامیابی کو تسلیم کیا بلکہ پاکستان میں کرونا کی صورت حال کا موازنہ یورپ کے ساتھ بھی کیا۔

    بل گیٹس نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا پاکستان نے کرونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے کڑی محنت کی، سخت اقدامات کے باعث پاکستان میں کرونا کیسز میں بڑے پیمانے پر کمی آئی۔

    بل گیٹس نے پاکستان میں کرونا کی صورت حال کا موازنہ یورپ سے کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ایک وقت میں کرونا کیسز کی تعداد خطرناک حد پر تھی لیکن اب صورت حال یورپ جیسی ہے۔

    24 گھنٹوں میں ملک میں کرونا کے 15 مریض جاں بحق

    بل گیٹس نے پڑوسی ملک بھارت کے حوالے سے بھی بات کی، انھوں نے بھارت میں کرونا کی کی صورت حال کو ابتر قرار دیا، اور کہا کہ افسوس کہ بھارت میں کرونا کی صورت حال جنوبی امریکا جیسی ہے۔

    واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی اپ ڈیٹ کے مطابق پاکستان میں یومیہ رپورٹ ہونے والے کرونا کیسز اور اموات میں بتدریج کمی آ رہی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا وائرس انفیکشن سے 15 مریض جاں بحق ہوئے، اور صرف 539 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی، ملک میں کرونا کے فعال کیسز کی تعداد بھی 17799 ہے۔

  • کتب بینی: دنیا کے امیر ترین، ذہین اور قابل لوگ کیا کہتے ہیں؟

    کتب بینی: دنیا کے امیر ترین، ذہین اور قابل لوگ کیا کہتے ہیں؟

    کہتے ہیں کتابیں دماغ کو روشنی، مطالعہ عقل اور ذہانت کو قوت دیتا اورعلم و آگاہی کے دیپ جلاتا ہے۔

    دنیا بھرکے حکیم و دانا، عقل مند اور دانش ور پچھلے دور اور اپنے زمانے کے صاحبانِ علم و فن کی صحبت میں رہ کر ان کے علم، مشاہدات اور تجربات سے استفادہ کرنے اور کتابوں کا مطالعہ کرنے کے عادی رہے ہیں۔

    موجودہ دور کی ایک مثال وارن بفٹ ہیں جو مشہور سرمایہ دار ہیں اور دنیا کی سب سے بڑی ملٹی نیشنل کمپنی اور امریکا کی متعدد قابلِ ذکر اور اہم کمپنیوں کے سربراہ بھی ہیں۔

    ان کا شمار امیر ترین شخصیات میں ہوتا ہے، لیکن کاروباری مصروفیات اور عام ٓآدمی کے مقابلے میں روزانہ مختلف امور کی انجام دہی کے لیے بہت سا وقت دوسروں سے رابطے رکھنے پر مجبور وارن بفٹ روزانہ مطالعہ کرتے ہیں۔

    کہتے ہیں انھیں کتب بینی کا شوق نہیں بلکہ وہ جنون کی حد تک مطالعے کے عادی ہیں۔ یہ صرف ایک مثال ہے ورنہ ان کی طرح دنیا کے کئی امیر کبیر، نہایت مصروف اور ہر لحاظ سے کام یاب لوگ کتب بینی اور ہر لمحہ کچھ نیا سیکھنے، پڑھنے اور معلومات اکٹھی کرنے کا شوق رکھتے ہیں۔

    یہاں ہم مطالعے کی اہمیت اور افادیت سے متعلق دنیا کی چند عظیم، اپنے شعبوں کی ممتاز اور نام ور شخصیات کے اقوال پیش کررہے ہیں۔

    مطالعے سے خلوت میں خوشی، تقریر میں زیبائش، ترتیب و تدوین میں استعداد اور تجربے میں وسعت پیدا ہوتی ہے۔ (بیکن)

    مطالعے کی عادت اختیار کرلینے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے دنیا جہاں کے دکھوں سے بچنے کے لیے پناہ گاہ ڈھونڈ لی ہے۔ (سمر سٹ ماہم)

    دماغ کے لیے مطالعے کی وہی اہمیت ہے جو کنول کے لیے پانی کی۔ (تلسی داس)

    جس طرح بیج کاشت کرنے سے زمین زرخیز ہوجاتی ہے، اسی طرح مختلف عنوانات پر کتابوں اور رسالوں کا مطالعہ انسان کے دماغ کو منور کر دیتا ہے۔ (ملٹن)

    دنیا میں ایک باعزت اور ذی علم قوم بننے کے لیے مطالعہ ضروری ہے۔ مطالعہ میں جوہرِ انسانی کو اجاگر کرنے کا راز مضمر ہے۔ (گاندھی جی)

  • کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے بل گیٹس کا اہم بیان

    کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے بل گیٹس کا اہم بیان

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے علاج کے لیے ادویات اور ویکسینز، ان کی زیادہ قیمت ادا کرنے والے ممالک کے بجائے ان ممالک کو دی جائے جو غریب اور ضرورت مند ہیں۔

    ایک کوویڈ 19 کانفرنس سے آن لائن خطاب کے دوران بل گیٹس کا کہنا تھا کہ اگر ہم ادویات اور ویکسینز کو ضرورت مند ممالک کے بجائے ان ممالک کو دیں گے جو ان کی زیادہ بولی لگائیں گے تو ہمیں مزید طویل اور جان لیوا وبا کا سامنا ہوگا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسے لیڈرز کی ضرورت ہے جو ادویات اور ویکسینز کی منصفانہ فراہمی کے مشکل ترین فیصلے کرسکیں۔

    خیال رہے کہ بل گیٹس کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے 75 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کر چکے ہیں۔

    بل گیٹس کی جانب سے کروڑوں ڈالرز کا یہ تعاون دراصل ویکسین کی 30 کروڑ ڈوز کی ترسیل سے متعلق ہے، جس کی پہلی کھیپ متوقع طور پر 2020 کے آخر تک روانہ کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ساتھ لائسنس کے لیے ایک الگ معاہدہ بھی کیا گیا ہے جس کے تحت متوسط اور اس سے کم آمدن والے ممالک کو ایک ارب ڈوز بھیجے جائیں گے، جبکہ 40 کروڑ ڈوز 2021 سے قبل سپلائی کیے جائیں گے۔

    بل گیٹس اس سے قبل کرونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار کرنے کے لیے فیکٹریوں کی تعمیر پر اربوں ڈالرز خرچ کرنے کا بھی اعلان کرچکے ہیں۔

  • بل گیٹس کی بیٹی کیا کرنا چاہتی ہے؟

    بل گیٹس کی بیٹی کیا کرنا چاہتی ہے؟

    واشنگٹن: مائیکروسافٹ کے بانی اور دنیا کے دوسرے امیرترین شخص بل گیٹس کی بیٹی نے کہا ہے کہ وہ اپنے تمام تر وسائل استعمال کرکے دنیا کو ایک بہترین جگہ بنانا چاہتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے بل گیٹس کی بیٹی ’جینیفر‘ کا کہنا تھا کہ تمام سہولتوں سے آراستہ ارب پتی گھرانے میں پیدا ہوئی، میں اپنے وسائل سے دنیا کے لیے کچھ کرنا چاہتی ہوں۔

    بل گیٹس کے تین بچوں میں جینیفر سب سے بڑی بیٹی ہے اور امریکی ریاست نیویارک میں میڈیکل کی طالبہ ہے۔ انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا کہ والد اور والدہ نے ہمیشہ سے بہترین تربیت فراہم کی، کھانے کی میز پر وہ مجھ سے بڑے اور سنجیدہ موضوعات پر بات چیت کرتے ہیں۔

    24 سالہ جینیفر کو بڑی بیٹی ہونے کا اعزاز حاصل ہے، ان کے بعد 21 سالہ روری نامی بھائی ہے اور پھر سب سے چھوٹی بہن 17 سالہ پھیوبی ہے۔ بل گیٹس کے تمام بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

    بیٹی کا مزید کہنا تھا کہ والدین کی لوگوں کے لیے خدمات کو دیکھ کر سیکھتی ہوں، والد کرونا کے علاوہ دیگر مسائل کے حل کے لیے اپنی تمام تر کاوشیں بروائے کار لارہے ہیں اور فاؤنڈیشن اپنے وسائل فراہم کررہا ہے۔

  • سو سے زائد کرونا ویکسینز میں ایک نے بل گیٹس کی توجہ حاصل کرلی

    سو سے زائد کرونا ویکسینز میں ایک نے بل گیٹس کی توجہ حاصل کرلی

    لندن: کرونا وائرس کے حملے سے بچاؤ کے لیے تیار کی جانے والی 100 سے زائد ویکسینز میں سے ایک ویکسین نے مائیکرو سافٹ کے بانی اور دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بل گیٹس کی توجہ حاصل کر لی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے اربوں ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کرنے والے بل گیٹس نے آکسفورڈ یونی ورسٹی کے تحت بنائی جانے والی کرونا ویکسین کی تیاری اور تقسیم کے لیے 75 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    یہ اعلان فلاحی ادارے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے کیا، جو برطانوی سوئیڈش فارما سیوٹیکل کمپنی آسترا زینیکا کے ساتھ ڈیل کا حصہ ہے، جو چند دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کو وِڈ 19 کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے جن میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی)، ناروے میں قائم بل گیٹس کے ادارے سی ای پی آئی، اور گاوی ویکسین الائنس شامل ہیں۔

    بل گیٹس کی جانب سے کروڑوں ڈالرز کا یہ تعاون دراصل ویکسین کے 30 کروڑ ڈوز کی ترسیل سے متعلق ہے، جس کی پہلی کھیپ متوقع طور پر 2020 کے آخر تک روانہ کی جائے گی۔

    بل گیٹس کا کرونا ویکیسن کی تیاری کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کرنے کا اعلان

    اس سلسلے میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ساتھ لائسنس کے لیے ایک الگ معاہد بھی کیا گیا ہے جس کے تحت متوسط اور اس سے نیچے آمدن والے ممالک کو ایک ارب ڈوز بھیجے جائیں گے، جب کہ 40 کروڑ ڈوز 2021 سے قبل سپلائی کیے جائیں گے۔

    یہ ویکسین جسے AZD1222 کا نام دیا گیا ہے، آسٹرا زینیکا کا کہنا ہے کہ وہ عالمگیر وبا کے دوران بغیر منافع اس ویکسین کے 2 ارب ڈوز تیار کر سکتی ہے، جب کہ امریکا اور برطانیہ کے لیے اس کے بالترتیب 30 کروڑ اور 10 کروڑ ڈوز پہلے ہی سے شیڈول ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ 3 اپریل کو بل گیٹس نے کرونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کرنے کا اعلان کیا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ کرونا وائرس کے خلاف تیار کی جانے والی 7 بہترین ویکسینز کے لیے فیکٹریوں کی تعمیر پر اربوں ڈالرز خرچ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہم آخر میں ان میں سے 2 کا ہی انتخاب کریں گے، مگر ہم تمام ویکسینز کے لیے الگ الگ فیکٹریوں کی تعمیر پر سرمایہ لگائیں گے، ہو سکتا ہے کہ اربوں ڈالرز ضائع ہو جائیں مگر آخر میں مؤثر ترین ویکسین کی فیکٹری کے لیے وقت ضرور بچ جائے گا۔

  • کرونا وائرس کے خلاف بل گیٹس کی کاوشوں کے عالمی سطح پر چرچے

    کرونا وائرس کے خلاف بل گیٹس کی کاوشوں کے عالمی سطح پر چرچے

    لندن: مائیکروسافٹ کے بانی اور دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بل گیٹس کی کرونا وائرس کے خلاف کاوشوں کو عالمی سطح پر سراہا جارہا ہے، برطانوی جریدے نے بھی تعریف کی۔

    برطانوی جریدے ’فائی نینشل ٹائمز‘ کا کہنا ہے کہ بل گیٹس اور ان کی فاؤنڈیشن وبائی مرض کے خلاف جنگ میں اپنے تمام تر وسائل استعمال کررہے ہیں، ان کی پوری توجہ کوویڈ 19 پر مرکوز ہے۔

    فاؤنڈیشن وبائی مرض کے علاج کی مدد میں اب تک مرحلہ وار 250 بلین ڈالر عطیہ کرچکا ہے، بل گیٹس کی پوری توجہ ایسی دوا تیار کرنے پر مرکوز ہے جو وبائی مرض کا علاج کرسکے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے بل گیٹس کے تعاون سے ممکنہ کروناویکسین ایک سال کے اندر تیار ہوجائے گی۔

    کروناویکسین کتنے ماہ میں تیار ہوگی؟ بل گیٹس نے بتا دیا

    خیال رہے کہ حالیہ بیان میں بانی مائیکروسافٹ کا کہنا تھا کہ وبائی مرض کے خلاف پیشگی کوئی تیاری نہیں تھی جس کے باعث مسائل میں اضافہ ہورہا ہے، علاج کے دریافت میں وقت ناگزیر ہے، عام طور پر ویکسین کی تیاری میں 5 سے 6 سال لگتے ہیں لیکن کرونا کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ویکسین کی تیاری تیزی سے جاری ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وبا کے خلاف جنگ میں مال ودولت کی کوئی اہمیت نہیں، دنیا بھر میں خوشی سے عطیات دے رہا ہوں، میری فنڈنگ تنظیم اور مجھ سے جو ممکن ہوسکا کرتے رہیں گے۔