Tag: بمباری

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 10 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 10 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے ظلم کا سلسلہ جاری ہے، تازہ بمباری کے باعث 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں بے گھر افراد کے خیموں پر ڈرون حملے کئے گئے جس کے نتیجے میں 3 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    شہید ہونے والوں میں ایک عورت اور ایک بچہ بھی شامل ہے جبکہ 21 افراد زخمی ہوگئے، غزہ شہر میں اسرائیلی فوج کے الگ الگ حملوں میں مزید 6 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    صیہونی افواج کی جانب سے غزہ میں امداد تقسیم کرنے کے مقامات کے قریب بھی حملے کیے گئے جن میں کم از کم 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    طبی عملے کے مطابق شمالی غزہ میں 4 افراد کو اُس وقت شہید کیا گیا جب وہ امداد کے منتظر تھے۔

    ’آزادی صحافت پر حملہ ناقابل قبول‘ اطالوی وزیراعظم کی صحافیوں پر اسرائیلی حملے کی مذمت

    غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں بھوک کی شدت سے مزید 10 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے جس کے بعد اسرائیل کے مسلط کردہ قحط سے شہید ہونے والوں کی تعداد 313 تک پہنچ گئی۔

    وزارت صحت کے مطابق صرف بدھ کی صبح سے اسرائیلی افواج نے مجموعی طور پر51 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

  • اسرائیلی فوج کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بمباری، 57 شہید

    اسرائیلی فوج کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بمباری، 57 شہید

    غزہ: اسرائیلی فوج کی جانب سے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ اور بمباری کے نتیجے میں مزید 57 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے امداد کے منتظر 38 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جبکہ غزہ کے ال اہلی اسپتال پر بمباری کے نتیجے میں بھی کئی افرادشہید ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق فلسطینی وزارتِ صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھوک اور قحط کے باعث مزید 11 فلسطینیوں کی شہادت ہوئی، جس کے بعد بھوک سے شہید ہونے والوں کی تعداد 251 تک پہنچ گئی ہے۔

    شہید ہونے والوں میں 108 بچے بھی شامل ہیں۔ قحط کی صورتحال غزہ کے بیشتر حصوں میں سنگین ہوگئی ہے اور انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے پانچ لاکھ افراد قحط سالی کا شکار ہوچکے ہیں، صرف فوری جنگ بندی سے ہی اس بحران کو حل کیا جاسکتا ہے، اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے غزہ کے انسانوں کے لیے فوری امداد کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ تاحال جاری ہے، ایسے میں اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری بھی دے دی ہے۔

    اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال ضامر نے اتوار کو غزہ جنگ کے اگلے مرحلے کی منظوری دی۔

    اسرائیلی مظالم: غزہ کے ایک لاکھ سے زائد بچے شدید نفسیاتی صدمے کا شکار

    اس حوالے سے ان کے فیلڈ ٹور کے موقع پر ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پر حملوں کی شدت میں اضافہ کیا جائے گا اور علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا۔

    اسرائیلی آرمی چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے آپریشن گڈیون چاریوٹس کے مقاصد حاصل کر لیے ہیں، جو مئی میں ایک زمینی حملہ تھا جس کا مقصد غزہ کی پٹی کے مقبوضہ علاقوں کو مزید بڑھانا اور شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو مکمل طور پر نکالنا تھا۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 52 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 52 فلسطینی شہید

    غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 52 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے جبری قحط کے باعث غذائی قلت سے اموات 100 بچوں سمیت 217 ہوگئیں۔

    دوسری جانب الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اسرائیلی فوج کے غزہ پر کیے گئے ایک حملے میں پانچ ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے 28 سالہ صحافی انس الشریف اس وقت شہید ہوئے جب اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لئے لگائے گئے ایک خیمے میں موجود تھے جس کو اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

    صحافی انس الشریف

    حملے کے نتیجے میں الجزیرہ کے 2 صحافی اور 3 کیمرا آپریٹر شہید ہوئے جن میں انس الشریف، محمد قریقہ، محمد ظاہر، محمد نوفل اور مومین علیوا شامل ہیں

    اسرائیلی فوج نے حملے میں الجزیرہ کے صحافی انس الشریف اور دیگر کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ حماس کے ایک خفیہ سیل کی سربراہی کر رہے تھے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق انس الشریف اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

    حماس کا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے الزامات پر شدید ردعمل

    ترجمان اقوام متحدہ نے غزہ میں صحافیوں کونشانہ بنانے کی شدید مذمت اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

    دریں اثناء غزہ کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 237 ہوگئی ہے۔

  • اسرائیل کی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری

    اسرائیل کی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری

    اسرائیلی فوج کے ترجمان اویخائے ادرعی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے۔

    غیر ملکی رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اہداف میں اسلحے کے گودام، ایک راکٹ لانچنگ پلیٹ فارم اور وہ ڈھانچے شامل تھے جنہیں حزب اللہ نے ”دہشت گردانہ بنیادی ڈھانچے” کی تعمیر نو کے لیے مخصوص انجینیئرنگ مشینری ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ، لبنان بھر میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے سلسلہ وار فضائی حملوں نے جنوبی لبنان میں دریائے لیطانی کے کنارے واقع دیر سریان کے شمالی اطراف کو نشانہ بنایا۔

    لبنانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دیر سریان میں گھروں سے متصل گاڑیوں اور بلڈوزروں کے ایک گیراج پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    اسرائیلی جنگی طیاروں نے بدھ کی شام جنوبی لبنان میں یحمر الشقیف، عدشیت القصیر اور دیر سریان کے درمیان واقع علاقوں پر بھی متعدد فضائی حملے کئے۔

    بارش اور لینڈ سلائڈنگ، یاترا پر گئے 500 یاتری لاپتہ

    واضح رہے کہ نومبر 2024 سے لبنان میں فائر بندی کا ایک معاہدہ نافذ العمل ہے، جو ایک سال سے زائد جاری رہنے والی اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کے بعد ستمبر سے کھلی محاذ آرائی میں تبدیل ہوگیا تھا، تاہم اس کے باوجود اسرائیل جنوبی لبنان سمیت مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بمباری کرتا رہا ہے۔

  • اسرائیل کی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر بمباری

    اسرائیل کی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر بمباری

    حوثی گروپ کی جانب سے اعلان سامنے آیا ہے کہ یمن کی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر اسرائیلی بمباری میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حوثی وزارت صحت نے جرمن خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ الصلیف بندرگاہ پر اسرائیلی بربریت کے باعث ایک شہری شہید اور 3 دیگر زخمی ہوئے اور الحدیدہ بندرگاہ پر ہونے والے حملوں میں 6 دیگر افراد زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ حوثیوں کے زیر کنٹرول الصلیف اور الحدیدہ کی بندرگاہوں کو نشانہ بناتے ہوئے 30 سے زائد فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

    العربیہ/الحدث کے ذرائع نے جمعہ کے روز اطلاع دی کہ یمن کے مغرب میں الحدیدہ اور الصلیف کی بندرگاہوں کو نشانہ بناتے ہوئے 10 سے زائد اسرائیلی فضائی حملے کیے گئے۔

    حوثی میڈیا نے بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے الحدیدہ کے مغرب میں الصلیف کی بندرگاہ کو نشانہ بنائے جانے کا اعتراف کیا ہے۔ حوثی عام طور پر اس بندرگاہ کو اناج، سامان اور تعمیراتی مواد کی درآمد کے لیے استعمال میں لاتے ہیں۔

    اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے جمعہ کے روز یمن میں حوثی گروپ کے زیر کنٹرول بندرگاہوں کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں انہیں بھارتی نقصان پہنچا ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

    روس، یوکرین کے مذاکرات، جنگ بندی معاہدہ نہ ہو سکا

    غزہ کی محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ یکطرفہ توڑنے کے بعد سے حملوں میں اب تک 3 ہزار کے قریب فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 8 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

  • اسرائیلی فضائیہ کی دمشق میں صدارتی محل کے قریب بمباری

    اسرائیلی فضائیہ کی دمشق میں صدارتی محل کے قریب بمباری

    اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے شام کے صدارتی محل کے قریب ایک علاقے پر بمباری کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حملے سے قبل اسرائیل نے شامی حکام کو خبردار کیا تھا کہ وہ جنوبی شام میں اقلیتی فرقے کے آباد دیہاتوں کی طرف رخ نہ کریں۔

    آج صبح کے وقت یہ حملہ دارالحکومت دمشق کے قریب دروز اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں اور شامی حکومت کے حامی بندوق برداروں کے درمیان کئی دنوں کی جھڑپوں کے بعد کیا گیا ہے۔ ان جھڑپوں میں درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے دمشق میں صدر حسین الشارع کے صدارتی محل سے ملحقہ علاقے کو نشانہ بنایا تاہم اس حملے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

    حکومت کے حامی شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کا یہ حملہ دمشق شہر سے نظر آنے والی پہاڑی پر ’پیپلز پیلس‘ کے قریب کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ میں موجود 59 یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتے ہیں لیکن اس جنگ کا بنیادی مقصد دشمن کو شکست دینا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ایک یرغمالی کی ماں نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سے میرا مقصد نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا ہے‘۔

    یرغمالیوں کے اہلخانہ کی نمائندگی کرنے والے فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی حکومت کی ’اولین ترجیح‘ ہونی چاہیے مگر ایسا نہیں ہے۔

    یرغمالیوں کے لواحقین اور ان کے حامی گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت غزہ میں جنگ بندی کے ایسے معاہدے پر پہنچے جو تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائے۔

    پاک بھارت کشیدگی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا عندیہ

    مگر نیتن حکومت بہانے تلاش کرکے غزہ پر مسلسل بمباری کررہی ہے اور اپنے اقتدار کو مزید طول دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

  • عید کے دوسرے روز بھی اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت 64 فلسطینی شہید

    عید کے دوسرے روز بھی اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت 64 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی دہشت گردی عید پر بھی نہ تھم سکی عید کے دوسرے روز وحشیانہ بمباری کرتے ہوئے مزید 64 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق صہیونی قابض ریاست اسرائیل کی بربریت کا سلسلہ عید پر بھی نہ تھم سکا۔ عید کے دوسرے روز اسرائیلی فوج نے بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری کر دی۔

    اس بمباری کے نتیجے میں مجموعی طور پر مزید 64 فلسطینی شہید ہوگئے، ان میں کئی بچے بھی شامل ہیں۔ جنوبی غزہ میں 6 جب کہ خان یونس میں 3 فلسطینی شہید ہوئے۔

    حماس کا کہنا ہے اسرائیلی فورسز نے نئے کپڑے پہنے عید کی خوشیاں مناتے معصوم بچوں کو بھی نشانہ بنایا۔

    اس کے علاوہ غزہ میں ہلال احمر نے ملبے سے 14 کارکنوں کی لاشیں برآمد کیں، جو گزشتہ ہفتے اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے تھے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے حماس ہتھیار ڈال دے اور غزہ کی سیکیورٹی اسرائیل کے حوالے کر دے تاہم حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-bombards-gaza-on-eid-killing-9-including-5-children/

  • اسرائیلی فورسز کی بمباری، 10 دن میں 900 سے زائد فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز کی بمباری، 10 دن میں 900 سے زائد فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، 10 روز میں 900 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری اور حملوں کے باعث 43 فلسطینی شہد اور 115 زخمی ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد 18 مارچ سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 896 فلسطینی شہید اور دوہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں غذائی قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ دوبارہ شروع ہونے سے غزہ میں پھر شدید بھوک کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ تین ہفتے سے زیادہ ہوگئے ہیں غزہ میں خوراک کی فراہمی نہیں ہوئی۔ ہزاروں فلسطینیوں کے شدید بھوک اورغذائی قلت کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق ہمارے پاس صرف دوہفتے کی خوراک کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔ بین الاقوامی برادری امداد بحال کرنے کیلئے اقدام کرے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ میں امداد کی فراہمی پر پابندی لگا رکھی ہے۔

    ویڈیو : میانمار اور تھائی لینڈ میں قیامت خیز زلزلہ : عمارتیں منہدم، ہزاروں ہلاکتوں کا خدشہ

    تازہ اعداد و شمار کے بعد غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی قتل عام کے نتیجے میں شہادتیں 50 ہزار 251 سے تجاوز کرگئی جبکہ ایک لاکھ 14 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

  • امریکا کی یمن میں حوثیوں کے 17 مقامات پر شدید بمباری

    امریکا کی یمن میں حوثیوں کے 17 مقامات پر شدید بمباری

    امریکا کے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، امریکی طیاروں نے شمالی یمن میں چوبیس گھنٹے میں سترہ مقامات پر بمباری کی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے حملوں کے جواب میں حوثیوں نے بحیرہ احمر میں امریکی جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    حوثیوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر میں طیارہ بردار بحری جہاز یوایس ایس ہیری ٹرومین پر حملے کئے ہیں جبکہ تل ابیب میں اسرائیلی فوجی مقامات کو ڈرونزسے نشانہ بنایا۔

    واضح رہے کہ خودساختہ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ پر حملے تیز کر دیے ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں الجزیرہ کے صحافی سمیت 65 افراد شہید ہو گئے جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔

    غزہ کی پٹی پر الگ الگ اسرائیلی حملوں میں الجزیرہ کے ایک صحافی سمیت دو میڈیا کارکن شہید ہوئے۔ الجزیرہ مبشر کے لیے کام کرنے والے صحافی حسام شبات کو پیر کو شمالی غزہ میں قتل کر دیا گیا۔

    عینی شاہدین نے نیٹ ورک کو بتایا کہ ان کی گاڑی کو بیت لاہیا کے مشرقی حصے میں نشانہ بنایا گیا۔

    وسطی غزہ میں دیر البلاح سے رپورٹنگ کرتے ہوئے الجزیرہ کے طارق ابو عزوم نے کہا کہ 23??سالہ شبات اس سے قبل ایک اور اسرائیلی حملے میں زخمی ہوئے تھے لیکن انہوں نے غزہ میں خبروں کی رپورٹنگ جاری رکھنے پر اصرار کیا تھا۔

    ابو عزوم نے کہا، ”اسرائیلی فوج نے ”کوئی پیشگی وارننگ”دیئے بغیر ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔

    مسجدِ اقصیٰ میں 25 ویں رمضان کو ایک لاکھ فلسطینیوں کی شرکت

    قبل ازیں پیر کو جنوبی غزہ میں خان یونس پر اسرائیلی فوج کے حملے میں فلسطین ٹوڈے کے لیے کام کرنے والے صحافی محمد منصور بھی شہید ہوئے۔

  • اسرائیلی فوج کا اقوام متحدہ کے کارکن کی ہلاکت کی ذمہ داری لینے سے انکار

    اسرائیلی فوج کا اقوام متحدہ کے کارکن کی ہلاکت کی ذمہ داری لینے سے انکار

    اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کے کارکن کی ہلاکت کی ذمہ داری لینے سے صاف کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے کارکن کی اسرائیلی بمباری سے ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

    اسرائیل کی جانب سے گزشتہ روز کی گئی بمباری کے نتیجے میں اقوام متحدہ کے ایک کارکن کی ہلاکت کے علاوہ پانچ دیگر کارکن زخمی ہو گئے تھے۔

    منگل کے روزسے غزہ پر مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے دوران اقوام متحدہ کی عمارت پر یہ پہلا حملہ ہے۔ اسرائیل نے یہ نئی جنگی جارحیت 19 جنوری کے جنگ بندی معاہدے کے خلاف شروع کی ہے۔

    واضح رہے کہ حماس کے زیر انتظام غزہ میں وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اقوام متحدہ کا ایک کارکن ہلاک اور 5 شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

    وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے ہلاک اور زخمی ہونے والے کارکن فلسطین سے تعلق نہیں رکھتے، جنہیں اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز بمباری کر کے نشانہ بنایا۔

    جس وقت اسرائیلی فوج نے بمباری کی اس وقت اقوام متحدہ کے یہ کارکن اپنے ہیڈ کوارٹر میں موجود تھے، زخمیوں کو بعدازں الاقصیٰ شہداء اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد بربریت کا سلسلہ جاری ہے، آج غزہ پر دوبارہ بمباری میں مزید 37 فلسطینی شہید کر دیے گئے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف ایک اور عدالتی فیصلہ

    اسرائیلی فوج نے منگل سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا جو زمینی حملوں تک دراز ہو گیا ہے۔ صہیونی فوج نے وسطی اور جنوبی حصوں پر دوبارہ زمینی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔