Tag: بمباری

  • اسرائیلی فوج کی بربریت جاری، مزید 166 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی بربریت جاری، مزید 166 فلسطینی شہید

    اسرائیل فوج کی جانب سے بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 166 فلسطینی شہید ہوگئے، شہداء میں بچوں اور عورتوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

    مجموعی طور پر 07اکتوبر سے اب تک معلوم فلسطینی شہداء کی تعداد 20424 ہوگئی ہے جبکہ زخمی فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 54036 تک پہنچ گئی ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے2صحافی بھی شہید ہوگئے، العمل اسپتال کے قریب اسرائیلی ڈرون حملہ میں13سالہ بچےسمیت6فلسطینی شہید ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اب غزہ میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد103ہوگئی ہے، اس کے علاوہ جبالیہ میں اقوام متحدہ کا رکن عیصام مغرابی اپنی بیوی بچوں اورخاندان کے70افراد سمیت شہید ہوگیا۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں عیصام مغرابی کے خاندان کو کوئی فرد نہیں بچ سکا۔

    ہفتہ اور اتوار کے دوران اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر بد ترین بمباری کی اور زمین پر موجود فوج نے ٹینکوں سے گولے برسائے ہیں۔

    جس کے نتیجے میں 24 گھنٹوں میں شہادتوں کا یومیہ گراف ایک مرتبہ پھر اوپر چلا گیا ہے، اتوار کے روز فلسطینی وزارت صحت نے ان تازہ شہادتوں کی تصدیق کی ہے۔

  • اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری، مزید 110 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری، مزید 110 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ شروع ہوئے 2ماہ مکمل ہوچکے ہیں، جبکہ دیرالبلاح، خان یونس، نصیرات اور بریج کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں مزید 110 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی بلاتفریق بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے 7 ہزار 600 سے زائد افراد اب بھی دبے ہیں۔ جن کی لاشیں تاحال نہیں نکالی جاسکی ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں 7 ہزار سے زائد بچوں سمیت 16ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کو موت کی نیند سلادیا ہے۔ فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 16 ہزار 248 جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد بھی 43 ہزار 600 سے بھی بڑھ چکی ہے۔

    فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک بار پھر فاسفورس بموں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔اسرائیل افواج کی شہر اور رہائشی علاقوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری جاری رہی جبکہ اسرائیلی ٹینکوں نے ایمبولینسوں پر بھی حملے کئے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ پر وحشیانہ حملے کے بعد انٹرنیٹ سروس پھر بند کر دی ہے۔

    فلسطینی ٹیلی کام کمپنی کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر مکمل مواصلاتی بلیک آؤٹ ہے جب کہ مصر نے رومنگ سروس فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    اسرائیلی فوج مسجد اقصیٰ کے امام کا گھر مسمار کرنے پہنچ گئی

    غزہ میں ہنگامی امداد کی سرگرمیاں بند ہونے کا خدشہ ہے۔ ہلال احمر کے مطابق ٹیلی کام بلیک آؤٹ کی وجہ سے ٹیموں سے رابطہ منقطع ہو گیا۔جانی نقصان اور حملوں سے ہونے والی تباہی سے متعلق تفصیلات نہیں مل سکیں گی۔

  • اسرائیل کی القدس اور الشفا اسپتالوں  کے قریب بمباری ،  عمارتیں لرز اٹھیں

    اسرائیل کی القدس اور الشفا اسپتالوں کے قریب بمباری ، عمارتیں لرز اٹھیں

    غزہ : اسرائیلی فوج نے غزہ کے دو بڑے اسپتالوں کے قریب بمباری کی ، صہیونی فوج نے القدس اسپتال کے20 میٹر قریب حملہ کیا ، جس سے اسپتال کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور دھواں پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے اسپتالوں کو نشانے پر رکھ لیا، اسرائیلی فورسزنے غزہ کےسب سےبڑے الشفااسپتال کے قریب بمباری کی ، اسپتال میں ہزاروں زخمیوں اورسیکڑوں خاندانوں نے پناہ لے رکھی ہے

    صہیونی فوج نے القدس اسپتال کے 20 میٹر قریب بھی فضائی حملہ کیا ،جس سے اسپتال کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، دھواں پھیل گیا، بارود کی بُو اور دھوئیں سے زخمیوں اور پناہ لینے والوں کا دم گُھٹنے لگا۔

    حملے سے آئی سی یو اور انکیوبیٹر وارڈ میں بھی دھواں بھرگیا، القُدس اسپتال میں میں چودہ ہزار افراد موجود ہیں، بچوں اور عورتوں سے کوریڈور بھرے ہوئے ہیں جبکہ القدس اسپتال کی طرف آنے والے راستے بھی بمباری میں تباہ ہوگئے ہیں۔

    تازہ حملوں میں ساڑھے چار سوعمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ، مسلسل بمباری اورامدادی سامان کی ترسیل بند ہونے کے باعث قحط کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔

    ہفتے کے روز بلیک آؤٹ کے بعد بند ہونے والی انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس جزوی طورپربحال ہوگئی ہے۔

    خیال رہے ۔سات اکتوبر سے جاری سیہونی فورسز کی غزہ پر گولہ باری کے نتیجے میں شہدا کی تعداد آٹھ ہزار سے تجاوز کر گئی، تین ہزار تین سو سے زائد بچے بھی شہداءمیں شامل ہیں اور زخمیوں کی تعداد بیس ہزار سےاوپر چلی گئی ہے۔

  • اسرائیل کی غزہ پر دوبارہ وحشیانہ بمباری، بڑی تعداد میں شہادتوں کا خدشہ

    اسرائیل کی غزہ پر دوبارہ وحشیانہ بمباری، بڑی تعداد میں شہادتوں کا خدشہ

    یروشلم: قابض اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر غزہ پر زمینی اور فضائی حملے شروع کردیئے ہیں، جس کے باعث بڑے پیمانے پر شہادتوں اور تباہی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، شدید بمباری کے باعث مواصلاتی نظام تباہ ہوچکا ہے، جس کے باعث غزہ کا دنیا بھر سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوچکا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ میں بھرپور طاقت کے ساتھ آپریشن اور وحشیانہ بمباری کا آغاز کردیا ہے، جس کے باعث غزہ کی پٹی میں مواصلاتی نظام مکمل تباہ ہوگیا ہے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ میں 100 سے زائد فضائی طیاروں کی جانب سے بمباری کی جارہی ہے، جبکہ ٹینکس اور توپوں کے ذریعے بھی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔

    الجزیزہ کے مطابق فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی جوال کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے آخری بچنے والی انٹرنیشنل کیبل بھی تباہ ہوگئی ہے، جس کے باعث غزہ کا رابطہ دنیا سے کٹ گیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگری کا کہنا ہے کہ آج کی رات ہماری فورسز غزہ میں زمینی آپریشن کا دائرہ بڑھا دیں گی، جس کے تحت مختلف علاقوں میں شدید بمباری بھی کی جائے گی۔

    ڈینیل ہگری کا کہنا تھا کہ غزہ شہر کے لوگ اپنے گھروں سے جنوبی علاقوں کی طرف نقل مکانی کرلیں کیونکہ اسرائیل کی جانب سے فضائی کارروائیاں بھی کی جائیں گی۔

    اسرائیل کی توپوں نے غزہ میں قائم الشفا اسپتال کے قریب بھی شدید بمباری کی ہے، جس کے باعث بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھاری اکثریت سے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی قرارداد کو منظور کرلیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرتے ہوئے محصور غزہ تک امدادی رسائی اور اس کے شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کے حق میں 120 ووٹوں پڑے، جب کہ 45 غیر حاضر رہے اور 14 بشمول اسرائیل اور امریکہ نے قرارداد کیخلاف ووٹ دیا۔

    واضح رہے کہ عرب ریاستوں کی طرف سے تیار کردہ قرارداد کا مسودہ اگرچہ قانون کے نفاذ کا پابند نہیں ہے تاہم یہ سیاسی وزن ضرور رکھتا ہے۔

  • اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، مزید 425 شہید

    اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، مزید 425 شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 425 فلسطینی شہید ہوگئے، صرف ایک گھنٹے کے دوران 50 شہری اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہداء کی تعداد 5 ہزار 8 سے بھی تجاوز کرگئی ہے، جس میں 23 سو سے زیادہ بچے اور 13 سو کے قریب خواتین شامل ہیں، 18 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے 65 ارکان شہید ہوچکے ہیں، غزہ کے 35 میں سے 12 اسپتالوں نے کام بند کردیا ہے، 72 میں سے 46 طبی مراکز غیر فعال ہوچکے ہیں۔

    گزشتہ روز رفح کراسنگ سے امدادی سامان کے 20 ٹرکوں کی غزہ میں منتقلی نہیں ہوسکی، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اب امدادی سامان کے ٹرک آج داخل ہوسکیں گے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایندھن نہ ملا تو آج غزہ کے اسپتال بند ہوجائیں گے، صاف پانی کی فراہمی بھی بند ہوجائے گی۔

    دوسری جانب فلسطینیوں کی حمایت میں بیان دینے پر اسرائیل نے سیکریٹری جنرل یواین سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد اردن نے سلامتی کونسل میں انتونیوگوتریس کے تبصرے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان لوگوں سے بات کرنے کا کوئی جواز یا فائدہ نہیں ہے جو اسرائیل کے شہریوں اور یہودیوں کے خلاف ہونے والے بدترین مظالم پر ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں بس کوئی الفاظ نہیں ہیں۔ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے خطاب میں فلسطینیوں کی 56سالہ گھٹن کا ذکر کیا تھا۔

  • شام میں خانہ جنگی کے دوران بمباری میں باپ بیٹی کی دل ہلا دینے والی ویڈیو

    شام میں خانہ جنگی کے دوران بمباری میں باپ بیٹی کی دل ہلا دینے والی ویڈیو

    دمشق: شام میں ایک طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی نے شامیوں کو جینے کے نئے طریقے سکھا دیے، ایک شامی باپ نے اپنی بچی کی ہنسی کو زندہ رکھنے کے لیے آسمان سے گرتے بموں کو کھیل کہنا شروع کردیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شامی باپ اپنی 3 سالہ بیٹی کو بتا رہا ہے کہ بم دھماکوں کی آوازیں دراصل آتش بازی اور کھیل ہے، جس کے بعد بچی نے ان آوازوں پر خوش ہونا شروع کردیا۔

    ویڈیو میں جیسے ہی ایک دھماکے کی آواز آتی ہے بچی خوشی سے چیخ کر ہنسنے لگتی ہے اور باپ بھی اس کے ساتھ ہنستا ہے۔

    عبداللہ نامی اس شخص کا کہنا ہے کہ بم دھماکوں کی آوازوں سے بچے خوفزدہ ہوجاتے ہیں لہٰذا اس نے اپنی بچی کا خوف دور کرنے کے لیے یہ کیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ اور کشیدگی کی صورتحال جہاں ایک طرف تو بالغ افراد کو مختلف نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہے، وہیں ننھے بچوں پر دوگنا اثرات مرتب کرتی ہے۔

    جنگ زدہ علاقوں میں رہنے والے بچے مختلف ذہنی و نفسیاتی پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتے ہیں جو تا عمر ان کے ساتھ رہتے ہیں۔

    دوسری جانب شام میں سنہ 2011 سے جاری اس خانہ جنگی کو صدی کی خونریز ترین جنگ کہا جاتا ہے، اس جنگ میں اب تک 4 لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

  • شامی شہری علاقوں کو تباہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے: سلامتی کونسل

    شامی شہری علاقوں کو تباہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے: سلامتی کونسل

    جنیوا: اقوام متحدہ میں انسانی اور امدادی امور کے سکریٹری مارک لوکوک نے کہا ہے کہ شام کے صوبے ادلب میں کم جارحیت والے شہروں میں بعض علاقے مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ادلب کی صورت حال کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران لوکوک نے مزید کہا کہ شہری علاقوں کو تباہ کرنے کا کوئی سبب اور جواز نہیں جیسا کہ ادلب میں دیکھا جا رہا ہے۔

    لوکوک نے باور کرایا کہ اقوام متحدہ الرکبان کے علاقے میں رکنے کا فیصلہ کرنے والوں کے لیے انسانی امداد پیش کرے گی، حالات زندگی بہتر ہونے کے حوالے سے نا امیدی کا شکار ہونے والے بہت سے لوگ الرکبان سے کوچ کر گئے ہیں۔

    اجلاس میں شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی جیر پیڈرسن نے کہا کہ سیاسی حل کے راستے پر گامزن رہنے کے لیے ادلب میں حالات کو پھر سے پرسکون بنایا جانا چاہیے۔

    شام میں فضائی بمباری، چار بچوں سمیت 15 شہری ہلاک

    پیڈرسن نے بتایا کہ وہ جلد ایران کا دورہ کریں گے اور انہیں امید ہے کہ وہ شامی بحران کے حل کے سلسلے میں ایران کی سپورٹ حاصل کر لیں گے۔ پیڈرسن نے اس امید کا اظہار کیا کہ سیاسی کوششیں ادلب میں دوبارہ سے سکون لانے میں کامیاب رہیں گی۔

    سفارت کاروں کے مطابق رواں ہفتے کے دوران سلامتی کونسل کے ارکان کے درمیان ایک قرارداد کے منصوبے پر بحث کا آغاز ہوا۔ کویت، جرمنی اور بیلجیم کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد میں شام کے صوبے ادلب میں فائر بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

  • شمالی عراق میں فضائی بمباری، ایرانی و حزب اللہ جنگجو جاں بحق

    شمالی عراق میں فضائی بمباری، ایرانی و حزب اللہ جنگجو جاں بحق

    بغداد : عراق کے صلاح الدین کیمپ پر جنگی طیاروں کی بمباری کا نشانہ بننے والوں میں الحشد کے حزب اللہ اور ایرانی عسکری مشیر اور معاونین شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کی مشرقی صلاح الدین گورنری میں نامعلوم طیاروں نے الحشد الشعبی ملیشیاکے ایک کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے 22 جنگجو جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے۔

    عراق میں عرب قبائل کونسل کے سربراہ الشیخ ثائر البیاتی نے عرب ٹی وی کوبتایا کہ نامعلوم جنگی جہازوں نے الحشد ملیشیا کے ایک کیمپ کو بمباری سے نشانہ بنایا۔

    البیاتی نے بتایا کہ بمباری کا نشانہ بننے والے کیمپ میں حال ہی میں ایران سے لائے گئے بیلسٹک میزائل ذخیرہ کیے گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ بیلسٹک میزائل خوراک کا سامان لانے والے ٹرکوں پرلائے گئے تھے،عراقی سیکیورٹی فورسزنے بھی الحشد ملیشیا کے کیمپ میں ایرانی ساختہ بیلسٹک میزائلوں کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نامعلوم طیارے کی بمباری میں جاں بحق ہونے والے حزب اللہ کے جنگجو اور ایرانی پاسداران انقلاب کے اہلکار بھی شامل ہیں،صلاح الدین کیمپ میں ہلاک ہونے والوں میں الحشد کےایرانی عسکری مشیر اور معاونین شامل ہیں۔ حملے کے بعد عالمی اتحادی فوج کیمپ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ الحشد ملیشیا کے مذکورہ کیمپ میں 460 افراد کو قید کیا گیا تھا، ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہیں، فضائی حملے کے بعد کیمپ کے اندر بھی زور دار دھماکے سنے گئے ۔

  • عرب اتحادی فوج کی حوثیوں کی عسکری کمک اور گاڑیوں پر بمباری، 43 جنگجو ہلاک

    عرب اتحادی فوج کی حوثیوں کی عسکری کمک اور گاڑیوں پر بمباری، 43 جنگجو ہلاک

    صنعاء : عرب اتحادی فورسز کے جنگی طیاروں نے الذمار ڈاریکٹوریٹ کے نواحی علاقے ضوران اور آنس میں حوثیوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 43 جنگجوؤں جاں بحق جبکہ متعدد ٹھکانے تباہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی ملک میں عمل داری کی بحالی کے لیے سرگرم عرب اتحاد کے طیاروں نے وسطی گورنری الضالع میں ذمار کے مقام پر ایران نواز حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں اور ان کی عسکری کمک پر متعدد فضائی حملے کیے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ بمباری کے نتیجے میں حوثیوں کو بے پناہ جانی اور مالی نقصان پہنچا اور 29 جنگجوﺅں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، اتحادی طیاروں نے حوثیوں کی جنگجوﺅں کو منتقل کرنے والی گاڑیوں پر بھی بمباری کی جس کے نتیجے میں 14 جنگجو ہلاک ہو گئے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اتحادی طیاروں نے الذمار ڈاریکٹوریٹ کے نواحی علاقے ضوران، آنس میں حوثی ملیشیا کے متعدد ٹھکانے تباہ کردئیے۔

    مزید پڑھیں : عرب اتحادی فوج کی حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری، 45 جنگجو ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عرب اتحادی فوج نے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عرب اتحادی فوج کی جانب سے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے، عرب اتحاد نے شمالی الضالع میں مریس کے محاذ پر جبل نصی میں باغیوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کردئیے۔

    عرب اتحاد نے الضالع گورنری کے شمال مغربی علاقے العود میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 19 باغی ہلاک، 55 زخمی ہوگئے۔

  • یمنی فوج کی الضالع میں بمباری سے اہم کمانڈر سمیت 70 حوثی ہلاک

    یمنی فوج کی الضالع میں بمباری سے اہم کمانڈر سمیت 70 حوثی ہلاک

    صنعاء : یمنی حکومتی فورسز اور عرب اتحادی افواج کی بمباری میں حوثی ملیشیاء 70 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔ شمالی گورنری الضالع میں مریس کے مقام پر یمنی فوج کی ایک کارروائی میں 30 حوثی جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری فوج کی ویب سائیٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حوثی ملیشیا اور سرکاری فوج کے درمیان شمالی محاذ مریس میں القہرہ کے مقام پر لڑائی میں 30 حوثی ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ تصادم میں حوثیوں کا ایک فیلڈ کمانڈر المعروف ابو حمزہ بھی مارا گیا۔

    ادھر سرکاری فوج کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد کی بمباری اور تھرمل میزائلوں سے الضالع گورنری میں یعس کے مقام پر حوثیوں کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 40 حوثی شدت پسند ہلاک اور دسیوں زخمی ہوگئے۔ بمباری میں باغیوں کی کئی گاڑیاں اور اسلحہ بھی تباہ ہوگیا۔

    مزید پڑھیں : عرب اتحادی فوج کی حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری، 45 جنگجو ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عرب اتحادی فوج نے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عرب اتحادی فوج کی جانب سے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے، عرب اتحاد نے شمالی الضالع میں مریس کے محاذ پر جبل نصی میں باغیوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کردئیے۔

    عرب اتحاد نے الضالع گورنری کے شمال مغربی علاقے العود میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 19 باغی ہلاک، 55 زخمی ہوگئے۔