Tag: بنانے کا فیصلہ

  • پنجاب حکومت کا صوبے میں5 نئے اسپتال بنانے کا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا صوبے میں5 نئے اسپتال بنانے کا فیصلہ

    لاہور : وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پروزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار صوبے میں 5 نئے اسپتال بنانے کی منظوری دے دی، تمام اسپتال200 بیڈز پر مشتمل ہوں گے ، مرحلہ وار 2 سے 3 سال میں اسپتال مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے میں پانچ نئے اسپتال بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے منظوری دے دی ہے۔

    نئےاسپتال میانوالی،اٹک،لیہ ،مظفرگڑھ،راجن پور میں بنائےجائیں گے، لیہ اور میانوالی میں اسپتال کے لئے جگہ حاصل کرلی گئی ہے، تمام اسپتال 200 بیڈز پر مشتمل ہوں گے ۔

    نئےاسپتالوں کےساتھ پیرامیڈیکل اور نر سنگ کالج بھی ہوں گے جبکہ مرحلہ وار 2 سے 3 سال میں اسپتال مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیاگیا تھا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ حکومت پنجاب نے شعبہ صحت میں انقلابی اقدام اٹھاتے ہوئے ہیلتھ کارڈ تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت 9 بڑی بیماریوں کا علاج کراویا جاسکے گا۔

    مزید پڑھیں:  پنجاب حکومت کا انقلابی اقدام، 9 بڑی بیماریوں کے علاج کا 70 فیصد خرچہ حکومت اٹھائے گی

    ہیلتھ کارڈ  جن  بیماریوں اور سرجریز پر  کے لیے قابلِ استعمال ہوگا، ان میں ایکسڈینٹ (ٹریفک حادثات)، ہیڈ انجری، نیورو سائنسس، عارضہ قلب اور اسٹنٹ ڈالنے کی سہولت شامل ہیں۔

    خیال  رہے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پائی پائی امانت سمجھ کر دیانت کےساتھ عوام پرخرچ کر رہے ہیں، نئے پاکستان میں ہر علاقے کو یکساں ترقی دیں گے، تحریک انصاف ترقی کےسفرکو پسماندہ علاقوں تک لےجائے گی۔

    ان  کا کہنا تھا کہ سابق دورمیں قومی وسائل کابےدریغ ضیاع کیاگیا، ماضی کی حکومتوں نےعوام کی بنیادی ضرورتوں کونظرانداز کیا گیا۔

  • پنجاب حکومت کا ہر ضلع میں سڑکوں پر سونے والے افراد کیلئے پناہ گاہیں بنانے کا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا ہر ضلع میں سڑکوں پر سونے والے افراد کیلئے پناہ گاہیں بنانے کا فیصلہ

    لاہور : وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ہر ضلع میں سڑکوں پر سونے والوں کیلئے پناہ گاہیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، وزیراعظم عمران خان ہمہ وقت معاشرے کے عام طبقے کی فلاح اور بھلائی کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ہر ضلع میں سڑکوں پر سونے والے افراد کے لئے پناہ گاہیں بنانے کا فیصلہ کرلیا ، وزیر اعلٰی عثمان بزدار نے کہا کہ مرحلہ وار پروگرام کے تحت ہر ضلع میں پناہ گاہیں تعمیر کی جائیں گی، جس سے بے گھر افراد کو شدید سردی میں کھلے آسمان تلے نہیں سونا پڑے گا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر سونے والے افراد کو چھت اور کھانا فراہم کر کے ریاست اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے، سابق ادوار میں معاشرے کے پسے ہوئے افراد کے لئے صلہ رحمی کی ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔

    [bs-quote quote=”وزیر اعظم عمران خان کی انقلابی سوچ سے رہنمائی لیتے ہوئے عوام کی تقدیر بدلیں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”عثمان بزدار”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا کہ انسانیت کی فلاح اور خیر خواہی کے لئے خدمات سرانجام دینا ترجیحات میں اولین ہے، وزیر اعظم عمران خان ہمہ وقت معاشرے کے عام طبقے کی فلاح  اور  بھلائی کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلٰی پنجاب نے دعوٰی کیا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کی انقلابی سوچ سے رہنمائی لیتے ہوئے عوام کی تقدیر بدلیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں شیلٹرہوم منصونے کا سنگ بنیاد رکھا تھا، میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شیلٹرہوم آسمان تلے رات بسر کرنے والے افراد کے لیے بنایا جا رہا ہے، یہ اقدام فلاحی ریاست کی جانب سے پہلا قدم ہے جو اٹھایا گیا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں شیلٹر ہوم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    پہلے مرحلےمیں لاہور میں 5 شیلٹر ہوم قائم ہوں گے، ریلوے اسٹیشن کے سامنے بنایا گیا شیلٹرہوم ایک کنال اراضی پر محیط ہے ، شیلٹر ہوم کی جگہ صوبائی حکومت اور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی ملکیت ہے،اس میں 93 مرد اور 27 خواتین قیام کرسکیں گی۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر بے گھرافراد کے لیے لاہور میں فٹ پاتھوں پرعارضی خیمےلگا دیئے گئے تھے۔

  • وزیراعظم عمران خان کا اپنے دفتر میں شکایات سیل بنانے کا فیصلہ

    وزیراعظم عمران خان کا اپنے دفتر میں شکایات سیل بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے عوام سے براہ راست رابطے کے لیے اپنے دفتر میں شکایات سیل بنانے کا فیصلہ کرلیا، جہاں وزیراعظم اور اراکین قومی اسمبلی عوام کی شکایات سنیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان نے اپنے دفتر میں شکایات سیل بنانے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم شکایات سیل 40 ٹیلی فون لائنزپر مشتمل ہوگا،شکایات سیل صبح9 بجے سے دفتری اوقات میں کام کرے گا۔

    شکایات سیل میں وزیراعظم اورارکان قومی اسمبلی براہ راست شکایات سنیں گ، بیوروکریسی کی شکایات کا فوری ازالہ ہوگا، شکایت سیل سے ای میل، واٹس ایپ کے ذریعے بھی رابطے ہوسکیں گے۔

    پورے پاکستان سے شکایات سیل میں کالز کی جاسکیں گی۔

    مزید پڑھیں : مسائل کے حل کیلئے وزیراعظم عوامی ڈلیوری یونٹ قائم کرنے کافیصلہ

    یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے عوام کے مسائل کے حل کے لئے اقدام اٹھاتے ہوئے عوامی ڈلیوری یونٹ کے قیام کا فیصلہ کیا تھا، یونٹ کا سربراہ وفاقی سرکار کا افسر ہوگا اور تمام صوبوں کو نمائندگی دی جائے گی، چاروں صوبوں سے 2 ،2 افسر فوکل پرسن کے طور پر شامل ہوں گے۔

    خیال رہے انتخابات میں کامیابی کے بعدعمران خان نے ہر ہفتے بطوروزیر اعظم ایک گھنٹہ عوام کے سوالات کے جوابات دینے کا اعلان کرتے ہوئے اور کہا تھا کہ فیصلے میرٹ پر اور قوم کے مفاد کیلئے کروں گا۔

  • انقلاب آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے حکومت نے 2مذاکراتی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ

    انقلاب آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے حکومت نے 2مذاکراتی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: انقلابی آزادی مارچ کی تنی ہوئی سیاسی رسی کو ڈھیلا کرنے کے لئے رہنماؤں کے رابطے اور مشاورت میں تیزی آگئی ہے، ثالثی کی کوششوں کے لیے سیاسی جماعتیں سرگرم ہوچکی ہیں۔

    انقلاب آزادی مارچ سےنمٹنےکیلئےحکومت نےدو مذاکراتی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ طاہرالقادری اور عمران خان کے آئینی مطالبات مانے جا سکتے ہیں، مذاکراتی کیمٹی میں سیاسی جماعتوں کے دو اراکین شامل ہوں گے، پیپلزپارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتیں حالات کی سنگینی کو بھانپتے ہوئےثالثی کیلئے میدان میں سرگرم ہیں۔

    ان حالات میں جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق کی اہمیت سب سے زیادہ ہوگئی ہے، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ سراج الحق سے اہم ملاقات میں معاملات کو بات چیت کے ذریعے سلجھانے پرتجاویز دیں گے۔

    حکومتی اور اتحادی اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے، خورشید شاہ ، محمودخان اچکزئی ،آفتاب احمد شیرپاؤ اور غلام احمد بلور کے درمیان سیاسی تناؤ کو ختم کرنے کے لیے رابطےجاری ہیں۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی طاہرالقادری سے ملاقات کےلئے کوششں کررہے ہیں، گورنر پنجاب اور الطاف حسین بھی طاہرالقادری کو راضی کرنے کےلئے بیک ڈور کوششیں کررہے ہیں