Tag: بنوں واقعات

  • بنوں میں تاجروں کے احتجاج کےدوران ریاست مخالف نعرے لگائے گئے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف

    بنوں میں تاجروں کے احتجاج کےدوران ریاست مخالف نعرے لگائے گئے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ بنوں واقعے پر کہا جارہا ہے کہ نہتے لوگوں پر فائرنگ کی گئی، بنوں میں تاجروں کے احتجاج کے دوران ریاست مخالف نعرے لگائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پریس کانفرنس میں بنوں واقعات کے حوالے سے بتایا کہ 15 جولائی کی صبح بنوں کینٹ پر دہشتگردوں نے حملہ کیا، ہماری افواج نے دہشتگردوں کے حملے کا بھرپور جواب دیا، دہشتگردوں نے فائرنگ کی جس سے معصوم شہری بھی شہید ہوئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ تاجروں نےامن مارچ کا اعلان کیا اس مارچ میں مخصوص عناصر بھی شامل ہوئے، احتجاج میں مسلح لوگ شامل تھے جنہوں نے فائرنگ کی۔

    لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بنوں میں سپاہی ثوبان نے جان کانذرانہ دیتےہوئےبڑےنقصان سے بچالیا، وہاں سے ایک کلومیٹر دور بھی مسلح لوگوں نے فائرنگ کی جس سے نقصان ہوا۔

    انھوں نے بتایا کہ بنوں واقعےپر کہاجارہاہےکہ نہتےلوگوں پر فائرنگ کی گئی، نہتےلوگوں پرفائرنگ ہوئی توآٹا،گھی،بوریاں چوری کر رہے ہوتے، فوج نے ایس اوپیز کےمطابق رسپانس دیا، بنوں میں تاجروں کے احتجاج کےدوران ریاست مخالف نعرے لگائے گئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ شواہدموجودہیں مسلح جتھوں نےفائرنگ کی ،دیوارگرائی بچوں کےہاتھوں میں پتھردیے، ایک ہنگامہ کھڑا کردیا جاتا ہے فوج نے نہتے لوگوں پرسیدھی گولیاں چلادیں،پرانی تصاویرنکال کردکھائی جارہی ہیں کہ بنوں میں بچوں کو مار دیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بنوں دہشت گردی کے ساتھ سوشل میڈیا پر فوج کو بدنام کرنے کیلئے دہشت گرد تیار بیٹھے تھے، دوسرے ممالک کے بچوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر لگا کرفوج کو بدنام کیا گیا۔

    لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے سوال کیا کہ کس مذہب میں اسکول ،کالجز ، اسپتال لوگوں کے گھروں کو اڑانے کا کہا جاتا ہے،کہا جا رہا ہے بم دھماکے کرو لیکن میرانام نہیں آنا چاہئے، ان میں اتنابھی ظرف نہیں کہ کہیں یہ ہم کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپ دہشت گردی کے خلاف احتجاج کریں مارچ کریں، فوج کے شہدا کے حق میں مارچ نکالیں، ڈیرہ اسماعیل خان میں بچیاں گھرسے نکلی جن کو دہشتگردوں نے جاں بحق کیا، ان دہشت گردوں کیخلاف مارچ نکالیں۔

    انھوں نے بتایا کہ بنوں چھاؤنی پر دہشت گردوں نے گاڑی سےحملہ کیا جس میں دیوار گری،8جوان شہید ہوئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عزم استحکام کے ذریعے ان دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، اس سے ہمارا استحقاق مزید مضبوط ہوتا ہے کہ عزم استحکام بہت ضروری ہے۔

  • بنوں واقعات پر محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی رپورٹ سامنے آ گئی

    بنوں واقعات پر محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی رپورٹ سامنے آ گئی

    پشاور: بنوں میں پرتشدد واقعات پر محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی رپورٹ سامنے آئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے اس سلسلے میں انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ کے پی نے بنوں واقعات سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 15 جولائی کو دہشت گردوں نے فورسز کے سپلائی ڈپو پر حملہ کیا تھا جس میں 8 سیکیورٹی اہلکار اور 3 شہری شہید ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق 19 جولائی کو سیاسی سمیت تاجر برادری کا ایک احتجاجی اجتماع ہوا جو پر امن طور پر ختم ہوا، لیکن اس دوران مظاہرین کی آڑ میں کچھ شرپسندوں نے پتھراؤ کیا، اور سیکیورٹی فورسز کے سپلائی ڈپو پر لگائے گئے خیموں کو آگ لگا دی گئی، ڈپو کی دیوار کو گرا دیا اور فائر کیا گیا۔

    پولیس نے صورت حال کا جائزہ لیا اور انھیں وہاں سے نکالنے کی پوری کوشش کی، لیکن اس دوران ایک شخص جاں بحق جب کہ 25 زخمی ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ہدایت کی تھی کہ مظاہرین کو پرامن منتشر کیا جائے۔

    20 جولائی کو وزیر اعلیٰ نے صوبائی وزیر اور دیگر کو مظاہرین سے بات چیت کے لیے بھیجا، وزیر اعلی ٰنے اس واقعے میں ایک انکوائری بھی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور ایک 40 رکنی جرگے کو مسئلے کو باہمی طور پر حل کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

    جرگے نے کمشنر، آر پی او، ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او سمیت انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کی، اور اس طرح یہ جرگہ مظاہرین کا 16 نکاتی ایجنڈا سامنے لایا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان نکات پر غور کیا جا رہا ہے جو حل ہو سکتے ہیں ان کو فوری تسلیم کیا جائے گا، نیز وزیر اعلیٰ خود اس تمام معاملے کی نگرانی کر رہے ہیں۔