بنکاک : تھائی لینڈ کے ایک لگژری ہوٹل میں قیام پذیر 6 غیرملکی افراد کی پراسرار طور پر لاشیں برآمد ہوئی ہیں پولیس نے زہر دے کر قتل کرنے کا شبہ ظاہر کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک کے ایک لگژری ہوٹل کے کمرے میں چھ غیر ملکی شہری مردہ پائے گئے، تمام افراد کا تعلق ویت نام سے تھا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ انہیں زہر دے کر قتل کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے وزیراعظم سریتھا تھاویسین نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ متوفیان کی جانب سے کسی قسم کی مزاحمت کرنے کے کوئی آثار نہیں ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد معلوم ہو سکے گا کہ آیا انہوں نے کچھ کھایا تھا یا کوئی اور وجہ بنی، انہوں نے اس بات کی تردید کہ واقعہ کسی ڈکیتی یا فائرنگ کے نتیجے میں پیش آیا ہے۔
تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے بتایا کہ مرنے والے تمام چھ افراد ویت نام کے شہری تھے جن میں تین خواتین اور تین مرد تھے، ان میں سے دو کے پاس امریکی شہریت بھی تھی۔
مقامی پولیس کے مطابق یہ واقعہ شام چار بج کر 30 منٹ پر اس وقت سامنے آیا، جب عملے نے کمرے میں لاشیں دیکھیں، عملے کے ارکان ہوٹل کی پانچویں منزل پر ان کے کمرے کی صفائی کرنے پہنچے تھے۔
اطلاع ملتے ہی وزیراعظم سریتھا تھاویسین بھی فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے، انہوں نے کہا کہ یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ کوئی ساتواں ویت نامی شخص بھی اس واقعے میں ملوث ہو سکتا ہے۔
بنکاک کے میٹروپولیٹن پولیس بیورو کے سربراہ تھیٹی سنگسوانگ نے کہا کہ مذکورہ سیاحوں نے دوپہر کو ہوٹل سے چیک آؤٹ نہیں کیا تھا، مزید کہا کہ عملے نے لاشیں دیکھیں اور اس کی اطلاع (ہوٹل کے) ایگزیکٹوز اور پھر پولیس کو دی۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی جانچ میں لڑائی یا چوری سے متعلق چوٹوں کا کوئی ثبوت نہیں ملا لیکن یہ تجویز کیا گیا کہ تمام چھ افراد نے زہر ملی کوئی چیز کھائی تھی، مزید کہا کہ ہمیں محرکات معلوم کرنے کی ضرورت ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ ثابت کر سکتے ہیں یہ خودکشی کا نہیں بلکہ قتل کا کیس ہے۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ کمرے میں ایک مہلک کیمیکل ’سائنائیڈ‘ کے نشانات ملے ہیں جو شیشے اور چائے کے برتن پر پائے گئے ہیں،۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ہوسکتا ہے کہ مرنے والوں میں سے کسی ایک نے یا پھر ساتویں شخص نے مبینہ طور پر چائے میں زہریلا کیمیکل ملایا ہو۔